وہ لوگ جن پر جراثیم جلد اثر انداز نہیں ہوتے .... تحریر : نجف زہرا تقوی
Germs.jpg
دنیا کا ماحول اور آب و ہوا کی آلودگی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے،اور ا س کی وجہ سے صحت مند رہنا اور بیماریوں سے خود کو بچائے رکھنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے
جراثیم سبھی کو متاثر کرتے ہیں لیکن ایک ہی ماحول میں رہنے کے باوجود کچھ لوگ ا ن سے بچنے میں کامیاب کیسے ہو جاتے ہیںا ور ان پر بیماری جلد کیوں اثر انداز نہیں ہوتی؟اس کا جواب ایسے لوگوں کا صحت مند طرزِ زندگی ہے۔یہ اپنے معمولات میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں کر کے بڑی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔یہ عام عادات وہی ہیں جن کی تلقین ہمارے دین نے کی ہے،اور جن کا سبق ہمیں بچپن میں ہی پڑھایا گیا ہے لیکن جانے کیا سوچ کر ہم انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔آج کرونا وائرس اور اس جیسی ہی جنم لیتی دوسری جان لیوا بیماریوں سے بچنے کی احتیاطی تدابیر پڑھیں تو ہمیں جاننے میں ایک لمحہ لگے گا کہ یہ وہی طرزِ زندگی ہے جو ہمارے دین نے سکھایا ہے۔مثال کے طور پر کھانستے یا چھینکتے ہوئے منہ پر ہاتھ یا کپڑا رکھنا۔کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ لازمی دھونا۔باتھ روم سے واپس آ کر ہاتھوں کو اچھی طرح پانی سے دھو کر پاک کرنا ،اور صبح سویرے اٹھنا وغیرہ۔یہ وہ عادات ہیں جو ہمیں بڑی سے بڑی بیماری سے بچا تی ہیں۔موجودہ دور میں ایسے صحت مند افراد جو خطر ناک جراثیموں سے محفوظ رہتے ہیں اس کی وجہ ان کی زندگی میں شامل یہی معمولی عادات ہیں۔آئیے ان کے بارے میں آپ کو بھی قدرے تفصیل سے بتائیں تا کہ آپ بھی تندرستی جیسی انمول نعمت حاصل کر سکیں۔
بیماریوں سے بچنے کا بہترین طریقہ خوراک کا خیال رکھنا ہے،او ر اس کے لیے ضروری ہے کہ ناشتہ لازمی،صبح سویرے اور بھر پور کیا جائے۔باقاعدگی سے اور صبح ناشتہ کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔اس سے آپ کا میٹا بولزم مضبوط ہوتا ہے اور جسم بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔ ناشتے کی وجہ سے انسان باقی سارا دن فضول چیزیں کھانے سے بچا رہتا ہے۔ناشتہ کرنے والے افراد دفاتر میں بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں۔اسی طرح ناشتہ کرنے والے بچوں کی کارکردگی سکول میں شاندار ہوتی ہے۔یاد رکھیں ناشتہ پیٹ بھر کر کرنا چاہیے،لیکن اگر آپ پیٹ بھر کر نہیں کھا سکتے تو تھوڑا بہت ضرور کھائیں۔
دوسرے نمبر پر پلان کریں کہ آپ کو کیا کھانا چاہیے۔اس کے لیے کچھ وقت نکالیے اور سوچئے کہ آپ کے جسم کو کس چیز کی ضرورت ہے یا آپ خود میں کس طرح کی کمی محسوس کرتے ہیں۔آپ سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ آپ کے جسم کو کیسادکھنا چاہیے۔اپنی خوراک میں چینی،فیٹس اور کاربو ہائیڈریٹس کتنے کرنے ہیں،اور وٹامن،پروٹینز لینے کی کتنی ضرورت ہے۔اس طرح آپ نہ صرف کنٹرول میں رہیں گے بلکہ آپ کے پیسے اور وقت دونوں کی بچت ہو گی۔پانی پینا ایک ایسی عادت ہے جسے اپنا کر بے شمار مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔لہٰذا کثرت سے پانی پئیں۔زیادہ سے زیادہ پانی پینا آپ کو بے حد فائدہ پہنچا سکتا ہے۔اس سے آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار نہیں ہو گا۔جو کہ آنے والے موسم گرما میں نہایت ضروری ہے۔آج کل کرونا وائرس کا خطرہ ہر جگہ منڈلا رہا ہے ایسے میںاس سے بچائو کے لیے بھی ڈاکٹر حضرات بار بار زیادہ پانی پینے کی تلقین کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ کوشش کریں آپ کا گلا خشک نہ رہے اور اسے پانی سے تر رکھا جائے ۔یہ کرونا سے بچائو کا بہترین طریقہ ہے۔پانی کا زیادہ استعمال آ پ کا وزن کم کرنے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔کسی بھی قسم کے میٹھے مشروبات کی جگہ پانی پینے کو ترجیح دیں۔یہ ذیابطیس سے بچائو کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔اگر سادہ پانی پینا مشکل ہے تو ذائقے کے لیے پانی کی بوتل میں مالٹے،لیموں،تربوز یا کھیرے کے قتلے کر کے ڈال لیں۔
مسلسل کام کرتے رہنا صحت کو بے حد نقصا ن پہنچاتا ہے۔لہٰذا کام کے دوران وقفہ ضرور لیں ،اور کوشش کریں کہ اس وقفے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چند منٹ کی ورزش ضرور کی جائے۔چار،پانچ گھنٹے مسلسل کام کرنے کے بعد اٹھ کر چائے ،کافی پینے کی بجائے پندرہ سے بیس منٹ ورزش کریں۔اپنے جسم کو سٹریچ دیں اور بیس منٹ کی واک کریں۔یہ آپ کی دماغی اور جسمانی صحت کے لیے نہایت موزوں ہے۔جسم کو کچھ دیر بعد حرکت میں لانا ہمارے دین میں بھی ہے اسی لیے ہمیں دن میں پانچ نمازیں پڑھنے کی تلقین کی گئی ہے ،تا کہ ہمارا جسم بیماریوں سے پاک رہ سکے۔
ہر انسان کی فیملی اور حلقہ احباب ضرور ہوتا ہے۔ آپ انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے ان سے جڑے بھی ہوں گے۔اس میں کوئی برائی تو نہیں لیکن دن بھر میں ایسا وقت ضرور نکالیں جب آپ موبائل فون یا ٹیکنالوجی کا استعمال بالکل ترک کر دیں۔لہٰذا شام کو کچھ وقت نکالیں اور آف لائن ہو جائیں۔اس طرح آپ بہت سے صحت مند کاموں کے لیے وقت نکال پائیں گے۔فون بند کر کے واک کریں ،یا کوئی کتاب پڑھ لیں۔روزانہ ایک مخصوص وقت پر فون انٹر نیٹ بند کر دیں اور اچھی صحت کی طرف قدم بڑھائیں۔
ہمارا مذہب ہمیں ماں کی گود سے قبر تک تعلیم حاصل کرنے کی تلقین کرتا ہے۔اس اصول کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیں،اور روزانہ کچھ نہ کچھ نیا سیکھتے رہیں۔ہر روز کچھ سیکھنے سے آپ کا دماغ صحت مند رہے گا۔اس کے لیے ورک شاپس میں جائیں تا کوئی نئی زبان سیکھیں۔دماغ استعمال ہوتا رہے گا تو آپ کا ذہن فضول سوچوں میں اُلجھ کر پریشان نہیں رہے گا۔
آج کل خواتین میں بھی شیشہ پینے کا رواج عام ہو چکا ہے۔جو تمباکو نوشی سے کہیں زیادہ مضر ہے۔لہٰذا اس قسم کی ہر عادت کو فوراً ترک کر دیں۔یہ صحت مند زندگی کی طرف بڑا قدم ہو گا۔تمباکو نوشی جسم کو جو نقصان پہنچاتی ہے،ہمارا جسم بیس منٹ بعد ہی اسے ریکور کرنے میں لگ جاتا ہے۔اپنے جسم کا ساتھ دیں اور دیر مت کریں۔بھر پور نیند صحت مند انسان کی نشانی ہوتی ہے۔رات کوپُر سکون نیند لینے کے بے شمار فوائد ہیں۔آپ کا موڈ اچھا رہتا ہے۔آپ کی یادداشت تیز ہوتی ہے۔آپ کی توجہ اپنے روزمرہ کے کاموں کی طرف بڑھتی ہے۔دماغ حاضر ہو گا تو آپ کونئی چیزیں سیکھنے میں بھی آسانی ہو گی۔آٹھ سے نو گھنٹے کی پُرسکون نیند لینے والے افراد سمارٹ رہتے ہیں اور موٹاپا ان پر حاوی نہیں ہوتا۔
آپ کو دل کی بیماریاں لاحق ہونے کے امکانات کم رہ جاتے ہیں۔مخصوص وقت پر سونے اور اُٹھنے کی عادت اپنائیں۔دنیا بھر کے ماہرین صحت آپ کو ورزش کرنے کی ہدایت ضرور کرتے ہیں۔ورزش آپ کو سمارٹ اور چاک و چوبند رکھنے کے ساتھ ساتھ آپ کے دل اور ہڈیوں کو بھی مضبوط کرتی ہے۔ہفتے میںکم از کم پانچ دن جسم کو مضبوط کرنے کے لیے ورزش کریں۔دھوپ انسانی جسم کے لیے بے حد ضروری ہے۔چند منٹ کی دھوپ آپ کے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کر سکتی ہے۔یہ آپ کی صحت ،ہڈیوں اور موڈ کے لیے بھی اچھی ہے۔اگر ممکن ہو تو گرائونڈ یا پارک میں چلے جائیں۔باہرنکلنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ انسان کو غصہ بھی کم آتا ہے۔ماہرین کے مطابق ان چند عادات کو اپنے معمولات میں شامل کر کے آپ یقینا بہترین زندگی گزار سکتے ہیں۔