جمالِ حق
ایک عورت حضرت جنید بغدادی ؒ کے پاس آکر کہنے لگی کہ یا حضرت ! میرا شوہر دوسرا نکاح کرنا چاہتا ہے۔ فرمایا اگر اس کے نکاح میں اس وقت چار عورتیں نہیں، تو اُسے دوسرا نکاح کرنا جائز ہے۔عورت بولی؛ یا حضرت! اگر غیر مردوں کو عورتوں کی طرف دیکھنا جائزہوتا تو میں اپنا چہرہ کھول کر آپ کو دکھاتی۔ تاکہ آپ مجھے دیکھ کر بتاتے کہ جس شخص کے نکاح میں میری جیسی صاحب جمال عورت ہو، اُسے میرے سوا دوسری عورت سے نکاح کرنا لائق ہے۔ حضرت جنیدؒ نے عورت کی یہ بات سن کر ایک نعرہ مارا۔ اور رونے لگے۔ اور اس کا سبب پوچھنے پر بتایا کہ میرے ذہن میںاس وقت یہ خیال آیا ہے کہ حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دنیا میں کسی کو مجھے دیکھنا جائز ہوتا۔ تو میں اپنے جمال سے حجاب اٹھا کر اس پر ظاہر ہو جاتا تاکہ وہ مجھے دیکھتا۔ پھر اسے معلوم ہوتا کہ جس کا مجھ جیسا رب ہو اس کے دل میں مجھے چھوڑ کر کسی اور سے محبت ہونی چاہیے۔یاد رکھیے،اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر اسکے غیر سے محبت کرنا بہت بڑی نادانی ہے۔