Results 1 to 2 of 2

Thread: وبائی امراض، ادب اور شاعری

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel وبائی امراض، ادب اور شاعری

    وبائی امراض، ادب اور شاعری


    مرزا غالب،جوش،جان ایلیا اور Ù† Ù… راشد Ú©ÛŒ شاعری آج Ú©Û’ Ø+الات پر پورا اترتی ہے

    تØ+ریر : صہیب مرغوب

    وبائی امراض Ù†Û’ انسان Ú©Ùˆ ہر دور میں زندہ رہنے Ú©Û’ نئے ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سکھائے ہیں، وائرس Ù†Û’ ہر دور میں Ø+ضرت انسان Ú©Ùˆ بتایا ہے کہ تو بہت غافل ہو گیا ہے، یہ ترقی کافی نہیں، بقا چاہتا ہے تو اپنی کمزوریوں پر بھی قابو پالے۔ وائرس اور وبائی امراض انسان Ú©Ùˆ تیز دوڑنے ہر مجبور کرتے رہے ہیں کیونکہ انسان سست Ù¾Ú‘ گیا تھا۔

    1918Ø¡ میں مشرق اور مغرب میں شدید امراض پھیلے، ہیضے اور کئی طرØ+ Ú©Û’ بخار Ù†Û’ لاکھوں انسانوں Ú©Ùˆ موت Ú©Û’ منہ میںدھکیل دیا۔ شاعر اور ادیب بھی اس سے Ú©Ù¹ کر نہ رہ سکے۔ مغرب میں ایک وبا ارنسٹ ہیمنگوے Ù†Û’ خود بھگتی۔ اسے اپنی فیملی Ú©Û’ ساتھ قرنطینہ میں رہنا پڑا تھا۔ اس Ú©Û’ علاوہ زندہ رہنے کا کوئی اور راستہ نہ تھا۔ جبکہ نوبیل انعام یافتہ ادیب البرٹ کامیو Ù†Û’ وبا پر ناول Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ بعد پُراسرار طور پر اپنی جان گنوا دی تھی۔
    اچھی شاعری ہر دور اور موسم میں فٹ بیٹھتی ہے، یہی دلوں میںگھر کرتی ہے اور ہمیشہ زندہ رہتی ہے ورنہ اس دنیا میں کسی بھی Ø´Û’ Ú©Ùˆ دوام نہیں۔ اچھی شاعری Ú©ÛŒ ایک پہچان یہ بھی ہے کہ اس میں مطالب کا سمندر پنہاں ہو، معنی Ú©Û’ دریا بہتے ہوں۔ البتہ اس شاعری Ú©Ùˆ ایسے ایسے معنی بھی پہنائے جاتے ہیں کہ شاعر خود بھی Ø+یران ہوتا ہے۔ میں Ù†Û’ کئی بØ+ثوں میں شاعر Ú©Ùˆ بھی Ø+یران پریشان منہ کھولے دیکھا ہے۔ نقاد ان Ú©Û’ ایک ایک مصرعے Ú©Ùˆ کہاں سے کہاں پہنچا دیتا ہے، یہ تو ان Ú©Û’ وہم Ùˆ گمان میں بھی نہیں ہوتا۔ اسی کا نام شاعری ہے Û”
    کہتے ہیں شاعروں کو آمد ہوتی رہتی ہے، یہ سچ ہے یا نہیں مجھے اس کا کوئی تجربہ نہیں ہے، لیکن سچائی یہی ہے کہ قرنطینہ میں رہنے اور ایک دوسرے سے دوری کا ذکر شاعر زمان و مکاں مرزا غالب سے بہتر کون کر سکتا تھا۔ انہوں نے صاف لفظوں میں قوم کو بتا دیا تھا کہ اکھٹے رہنے کا زمانہ ختم ہو گیا جناب، اب میل ملاپ رہنے بھی دیجئے، کسی ایسی جگہ چل کر رہیے جہاں کوئی نہ ہو یعنی وائرس کی پہنچ سے باہر رہیے ورنہ زندگی کے لالے پڑ جائیں گے۔ مرزا غالب نے فرمایا تھا،
    رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں کوئی نہ ہو
    ہم سخن کوئی نہ ہو، اور ہم زباں کوئی نہ ہو
    بے در و دیوار سا اک گھر بنایا چاہیے
    کوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو
    پڑیے گر بیمار تو کوئی نہ ہو تیمار دار
    اور اگر مر جائیے تو نوØ+ہ خواں کوئی نہ ہو
    ان Ú©ÛŒ شاعری میں Ø+الات Ø+اضرہ Ú©ÛŒ ایک ایک بات درست معلوم ہوتی ہے، جیسے Ú©Ù„ ہی Ù„Ú©Ú¾ÛŒ گئی ہو۔ ہمسایہ اور تیمار دار نہ ہونے کا واضØ+ اشارہ قرنطینہ Ú©Û’ سوا اور کیا ہو سکتا ہے۔ کورونا وائرس میں تیمار دار Ú©Ùˆ بھی ملنے Ú©ÛŒ اجازت نہیں، مرنے Ú©Û’ بعد میت Ú©Ùˆ بھی Ø+فاظت اور اØ+تیاط سے ہی دفنایا جاتا ہے۔ مرزا غالب Ú©Ùˆ بھی یہی رنج ہے کہ اس بیماری میں مبتلا لوگوں Ú©Ùˆ الگ تھلگ ہی رہنا Ù¾Ú‘Û’ گا۔
    میر نعیم نے کھل کر ہی بات بیان کر دی۔ آج کل بھی یہی چرچا ہے کہ غریبوں کو کیسے روٹی پہنچائی جائے۔ یہ وائرس سے بھی بڑی مشکل ہے۔ میر نعیم نے بھی ایسا ہی کچھ کہا تھا
    سب پریشان ہیں کہ آخر کس وبا میں وہ مرے
    جن کوغربت کے علاوہ کوئی بیماری نہ تھی
    یعنی انہوں Ù†Û’ بھی یہی کہہ دیا تھا کہ اگر توجہ نہ فرمائی گئی تو خاکم بدہن ہلاکتیں وبا سے Ú©Ù… اور غربت سے زیادہ ہو سکتی ہیں۔ جوش ملیØ+ آبادی Ú©Ùˆ دیکھیے، کیا فرماتے ہیں۔ طاعون Ú©Û’ Ø+والے سے شعر کہتے ہیں،
    اور کس موسم میں جب طاعون ہے پھیلا ہوا
    ذرہ ذرہ ہے وبا کے خوف سے سمٹا ہوا
    یہ کیفیت Ú©ÛŒ مکمل عکاسی ہے، آج بھی ہر سو خوف ہی خوف ہے، سڑکیں ویران ہیں اور بازار بند ہیں، کہیں کوئی کام نہیں ہو رہا۔ یہی سوچتے ہوئے میں Ù†Û’ اردو ادب کا مطالعہ کیا تو میرے ذہن میں جون ایلیا Ú©ÛŒ معروف غزل آ گئی۔ ان Ú©Û’ کئی اشعار آج Ú©ÛŒ صورتØ+ال Ú©Û’ عین مطابق ہیں، لکھتے ہیں کہ کیا وقت آ گیا ہے کہ انسان Ú©Ùˆ انسان سے ہی خطرہ ہے، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم سب Ú©Ùˆ ایک ہی دکھ ہے کہ لوگ ایک دوسرے Ú©ÛŒ اچھی بات نہ سنتے ہیں، نہ عمل کرتے ہیں جیسا کہ آج بھی کرفیو Ú©ÛŒ باتیں ہو رہی ہیں کیونکہ نادان لوگ ہر جگہ اکٹھے ہو کر وائرس Ú©Û’ پھیلائو کا راستہ ہموار کر رہے ہیں۔ آپ بھی پڑھیے۔
    اب نہیں کوئی بات خطرے کی
    اب سبھی کو سبھی سے خطرہ ہے
    ایک ہی Ø+ادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک
    بات نہیں کہی گئی بات نہیں سنی گئی
    خموشی سے ادا ہو رسم دوری
    کوئی ہنگامہ برپا کیوںکریں ہم
    آج کا دن بھی عیش سے گزرا
    سر سے پا تک بدن سلامت ہے
    ن م راشد کی نظم ''آدمی سے ڈرتے ہو‘‘ بھی یہی منظر پیش کرتی ہے۔ جس میں آدمی کو آدمی سے ڈر لگتا ہے، آج بھی یہی کیفیت ہے، لوگ ایک دوسرے سے ڈر رہے ہیں۔ ن م راشد کے معنی ذرا فلسفیانہ اور گہرے تھے لیکن یہ معنی بھی تو نکلتے ہیں، ذرا پڑھیے
    زندگی سے ڈرتے ہو
    زندگی تو تم بھی ہو زندگی تو ہم بھی ہیں!
    زندگی سے ڈرتے ہو
    آدمی سے ڈرتے ہو
    آدمی تو تم بھی ہو آدمی تو ہم بھی ہیں
    آدمی زباں بھی ہے آدمی بیاں بھی ہے
    اس سے تم نہیں ڈرتے!
    Ø+رف اور معنی Ú©Û’ رشتہ ہائے آہن سے
    آدمی ہے وابستہ
    آدمی کے دامن سے زندگی ہے وابستہ
    اس سے تم نہیں ڈرتے
    ''ان کہی‘‘ سے ڈرتے ہو
    جو ابھی نہیں آئی اس گھڑی سے ڈرتے ہو
    اس گھڑی کی آمد کی آگہی سے ڈرتے ہو
    اس میں Ù† Ù… راشد کہتے ہیں ہم اس Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ Ú©ÛŒ آمد سے ڈرتے ہیں کہ کہیں وائرس ہمیں نہ Ù¾Ú©Ú‘ Ù„Û’Û” کیا بات ہے راشد صاØ+ب کی، پھر وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ جو Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ نہیں آئی اس سے کیا ڈرنا، یعنی کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے۔
    ٹائیفائیڈ، خسرہ اور ہیضہ اس زمانے Ú©ÛŒ عام بیماریاں تھیں، خشک سالی اور Ù‚Ø+Ø· اس Ú©Û’ علاوہ تھے، ہمارے ہاں یعنی برصغیر میں انگریز Ú©ÛŒ غلامی Ù†Û’ الگ انسان Ú©ÛŒ زندگی اجیرن کر رکھی تھی۔ خطے Ú©ÛŒ یہ سب پریشانیاں شاعری میں نمایاں تھیں۔ مغربی ادب میںآفات Ú©Û’ ذکر پر شائع ہونے والے کئی مضامین میری نظر سے گزرے۔ ان سب کا موضوع یہی تھا کہ پرانے زمانے میں کئی خطرناک بیماریوں Ù†Û’ جنم لیا، دنیا Ú©ÛŒ آبادی کا بڑا Ø+صہ نیست Ùˆ نابود کر دیا لیکن شاعر اور ادیب ٹس سے مس نہ ہوئے۔ Ú©Ù… ہی لٹریچر میں اس زمانے Ú©ÛŒ بھیانک صورتØ+ال بیان Ú©ÛŒ گئی ہے۔ اب ایسا نہیںہے، اب ادیب اور شاعر مصروف ہیں، سوچ رہے ہیں اور Ú©Ú†Ú¾ نہ Ú©Ú†Ú¾ Ù„Ú©Ú¾ رہے ہیں۔ مغربی ادب میں البرٹ کامیو وبائی امراض Ú©Û’ Ø+والے سے ایک بڑا نام ہے۔ الجزائر میں پیدا ہونے والے اس نوبیل انعام یافتہ مصنف کا ناول ''دی پلیگ‘‘ (The Plague) 1918Ø¡ میں آنے والے وائرس Ú©Û’ گرد گھومتا ہے۔ اس Ù†Û’ یہ کہنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ ہے کہ پرانا وائرس کسی تجربہ گاہ Ú©ÛŒ ایجاد تھا، قدرت سے اس کا کوئی تعلق نہ تھا۔ وہ لکھتا ہے کہ ''وقت بہت Ú©Ù… رہ گیا ہے لوگ مر رہے ہیں، ڈاکٹروں Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ ہے، 24گھنٹے کام کر رہے ہیں لیکن بے تØ+اشا زندگیاں خطرے میں ہیں صرف اس لئے کہ کسی ایک ملک Ù†Û’ دنیا Ú©Ùˆ فتØ+ کرنے Ú©ÛŒ ہوس میں وائرس Ú©Ùˆ انسانوں Ú©Û’ قتل پر لگا دیا۔ ڈاکٹر ہوں یا عام آدمی، سب ہی اس وقت بھی قرنطینہ میں Ú†Ù„Û’ گئے تھے‘‘۔ البرٹ Ú©ÛŒ موت انتہائی Ø+یرت ناک تھی۔ پُراسراریت Ú©ÛŒ وجہ بھی شائد یہی تھی۔ اس Ú©Û’ نزدیک یہ وائرس سابق سوویت یونین Ù†Û’ دنیا Ú©Ùˆ فتØ+ کرنے Ú©Û’ لئے بنایا تھا لیکن اس Ú©Û’ کنٹرول سے Ù†Ú©Ù„ گیا اورکئی Ø+لیف ممالک بھی وائرس کا نشانہ بن گئے Û”
    1960Ø¡ میں وہ صرف 46 برس کا تھا، جب وہ اپنے پبلشر Ú©Û’ ساتھ آرہا تھا کہ راستے میں Ú†ÙˆÚ‘ÛŒ اور Ú©Ú¾Ù„ÛŒ سڑک پر اس Ú©ÛŒ کار دو درختوں سے ٹکرا کر پاش پاش ہو گئی۔ پاش پاش تو میں Ú©Ú†Ú¾ زیادہ ہی Ù„Ú©Ú¾ گیا۔ Ø+ادثہ اس قدر شدید تھا کہ مصنف Ú©ÛŒ موقع پر ہی جان Ú†Ù„ÛŒ گئی۔ Ø+ادثے Ú©Ùˆ اب تک ایک سازش سمجھا جا رہا ہے۔ اتنی کھلی، بڑی اور صاف سڑک پر دو درختوں سے ٹکرانے Ú©ÛŒ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ روس پر الزام دھرنے پرشائد روسی خفیہ ایجنسی Ù†Û’ اسے موت Ú©Û’ منہ میں دھکیل دیا۔ اس Ú©ÛŒ ہلاکت پر اٹلی Ú©Û’ مصنف Giovanni CatelliÙ†Û’ ایک کتاب Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ہے، عنوان ہے ''کامیو Ú©ÛŒ موت‘‘۔ کتاب میں مصنف Ù†Û’ Ú©Û’ جی بی Ú©Ùˆ ہی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
    وبائی مرض نے معروف مصنف ارنسٹ ہیمنگوے کو بھی نہیں چھوڑا تھا۔ اسے اپنی بیوی ہیڈلے، بچے بومبی، مسٹریس پائولین اور ٹائپ رائٹر کے ساتھ قرنطینہ میں جانا پڑ گیا تھا۔ دنیا کا معروف ترین مصنف بننے کا خواب دل میں لئے وہ پیرس پہنچا تھا، جدی پشتی امارت تو تھی نہیں لیکن زندگی بنانے کی امنگ تھی۔ مسٹریس کی موجودگی میاں بیوی میں اکثر ہی نوک جھونک کا باعث بنتی رہتی تھی۔ یہ کوئی نئی بات نہیں۔ پیرس میں ہی اس کے بیٹے کو شدید کھانسی کے ساتھ بخار ہو گیا۔ ڈاکٹر نے سانس کی نالی کا مرض تشخیص کیا۔ جس کے بعد ان سب کو ایک قریبی خالی مکان میں قرنطینہ میں جانا پڑ گیا۔ لیکن ہیمنگوے جب قرنطینہ سے باہر آیا تو اس کا ادب ساری دنیا پر چھا گیا۔




    2gvsho3 - وبائی امراض، ادب اور شاعری

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: وبائی امراض، ادب اور شاعری

    2gvsho3 - وبائی امراض، ادب اور شاعری

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •