متوازن غذا اور صفائی

corona.jpg
کورونا کیخلاف مؤثر ہتھیار

تحریر : طیبہ بخاری

دنیا بھر میں صرف اشیائے ضروریہ ایک ملک سے دوسرے ملک نہیں جاتیں بلکہ بعض اوقات وبائی امراض بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوجاتے ہیں کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ بھی یہی ہے ۔ اس وقت دنیا کورونا کے خطرے میں مبتلا ہے اس سے قبل 2003ء میں سارس (Severe acute respiratory syndrome) نامی وائرس سے چین میں بڑی تعداد میں انسانی جانیں لقمۂ اجل بنی تھیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، تیزی سے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر جب چینی حکام نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ کورونا وائرس بھی سارس (SARS) کے خاندان سے تعلق رکھتاہے۔ کورونا کو ''ناول کورونا وائرس (nCov-2019)‘‘ کا نام دیا گیا جس میں ناول کا مطلب ''نیا‘‘ہے پھر عالمی ادارہ صحت نے کورونا سے لگنے والی بیماری کو باقاعدہ نام دیدیا جسے '' کووِڈ 19‘‘ کہا جا رہا ہے سارس سے تعلق رکھنے کی وجہ سے کورونا وائرس کو SARS-Cov 2بھی کہا جاسکتاہے۔کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کا آغاز دسمبر 2019 ء کے آخر میں ووہان شہر سے ہوا جب ہسپتال میں بظاہر معمولی نزلہ زکام اور بخار کے مریض لائے گئے۔ ان مریضوں کو معمول کے طبی علاج کے بعدگھر بھیج دیا گیا، لیکن گھر جا کر وہ صحتیاب ہونے کے بجائے مزید بیمار ہوگئے۔ ان کی سانس لینے میں دشواری بڑھتی چلی گئی اور کھانا پینامشکل ہوگیا۔ ان کا پھر ٹیسٹ ہوا لیکن کوئی غیر معمولی بیماری سامنے نہیں آئی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 31دسمبر2019ء کو ایک مریض میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔ اس کے بعد چینی حکام نے ملک بھر میں انتباہ جاری کردیا کہ نمونیا جیسی بیماری پھیلانے والا مرض پھیل رہاہے۔اب تک اس موذی وائرس سے دنیا بھر میں ہزاروں افراد ہلاک جبکہ لاکھوں متاثر ہو چکے ہیں۔حکومت اور ریاستی ادارے روز ہمیں آسان لفظوں میں سمجھا رہے ہیں کہ کورونا سے کیسے بچا سکتا ہے''سٹے ہوم ‘‘ یعنی گھروں میں رہنے کی ہدایات کی جا رہی ہیں ، لاک ڈائون کے ذریعے گھروں میں رہنے کا پابند بنایا جا رہا ہے ۔ لہٰذا ایسی صورتحال میں گھبرانے کی بجائے ہمت ، حوصلے اور دانشمندی کا مظاہرہ کرنا ہے خاص کر خواتین پر یہ بھاری اور عظیم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ گھر ، گھر کے ماحول ، خاندان کے افراداور سب سے بڑھ کر خوراک پر خاص توجہ دیں۔ گھر سے کورونا کو بھگانے کیلئے سب سے پہلے صفائی پر توجہ دینا بہت ضروری ہے دھیان رہے کہ صفائی ہی کورونا سے نمٹنے کا واحد اور مؤثر ہتھیار ہے ۔ملک بھر میں لاک ڈائون کی صورتحال کئی روز سے جاری ہے اس دوران آپ سب گھروں میں صفائی کا مرحلہ کافی حد تک مکمل کر چکے ہونگے لیکن یہ سلسلہ رکنا نہیں چاہئے اس عمل کوجاری رکھیں اور گھر کی صفائی کیساتھ ساتھ خود پر بھی توجہ دیں ،خواتین امور خانہ داری انجام دیتے ہوئے بار بار صابن سے ہاتھ دھونا مت بھولیں یہاں ایک احتیاط کا ذکر کرنا نہایت ضروری ہے کہ جب آپ کچن (باورچی خانہ )میں کھانا پکانے میں مصروف ہوں تو سینیٹائزرکا استعمال ہرگز مت کریں کیونکہ سینیٹائزر ہاتھوں پر لگا کر اگر آپ چولہے کے قریب جائیں گے تو آگ کے شعلے آپ کی طرف لپکیں گے جس سے آپ کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ کھانا بناتے وقت یہ بھی احتیاط رکھیں کہ اگر بچوں نے ہاتھوں پر سینیٹائزر لگا رکھا ہے تو وہ بھی کچن میں چولہے کے پاس نہ جائیں ۔
کورونا وائرس جس تیزی سے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے اس سے ہر کوئی پریشانی اور تشویش میں مبتلا ہے۔ چونکہ اس بیمار ی سے بچنے کیلئے ابھی تک کسی ویکسین یا علاج کی تصدیق نہیں ہوئی ہے، اس لئے ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ ضروری نہیں کہ یہ احتیاطی تدابیر آپ کو صرف کورونا وائرس سے محفوظ رکھیں بلکہ دیگر بیماریوںا ور جراثیم سے بھی آپ کو تحفظ فراہم کرسکتی ہیں۔ عالمی ا دارہ صحت کی ہدایات کے مطابق
٭: اپنی صحت کا خیال رکھیں۔
٭: پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
٭: اپنے ہاتھوں کو کم سے کم 20سیکنڈ تک صابن سے دھوئیں۔
٭: اگر ہاتھ صاف نہ ہوں تو انہیں آنکھوں، ناک اور منہ پر لگانے سے گریز کریں۔
٭: کھانستے یا چھینکتے وقت منہ کو کپڑے یا ہاتھ سے ڈھانپ لیںاور اس کے فوراً بعد صابن سے ہاتھ دھولیں۔
٭: کام کاج کی جگہوں اور گھر کو صاف ستھرا رکھیں اورجراثیم کش سپرے کرتے رہیں۔
٭: جب آپ بیمار ہوں تو گھر پر آرام کریں اور جب تک ٹھیک نہ ہو جائیںدوسروں سے دوری اختیار کریں۔
٭: چھینک، سانس یا کھانسی کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن یا بیماریوںسے بچنے کیلئے عوامی مقامات پر سفر یا کام کرتے ہوئے ماسک کا استعمال کریں۔
٭: اگر کسی مریض میں کورونا وائرس جیسی علامات ( کھانسی، بخار یا سانس کی تنگی) پائے جانے کا شبہ ہوتو وہ فوری طور پر ماسک پہنیں اور قریبی ہسپتال سے رجو ع کریں۔
٭: قوتِ مدافعت بڑھانے کیلئے صحت بخش غذائوں کا استعمال اور صحت مند طرزِ زندگی اختیار کریں۔
کورونا سے بچنے کیلئے متواز ن خوراک کا استعمال بے حد ضروری ہے پھلوں، سبزیوں ، جڑی بوٹیوں اور نمکیات وغیرہ میںصحت کی حفاظت اور خوبصور تی کے خزانے چھپے ہیںان کا مناسب استعمال آپ نہ صرف اپنی بلکہ اپنے بچوں کی صحت بھی سنوارسکتے ہیں۔اس طرح آپ قدرتی اجزاء سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کم وقت اور کم خرچ میں اس موذی مرض کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
پھل کھانا مت بھولیں
کورونا کو گھر سے بھگانے میں پھل بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں لہٰذا پھل کھانامت بھولیں پھلوں کا استعمال کثرت سے کریں اس سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، آجکل سٹرابیری مارکیٹ میں وافر اور سستے داموں دستیاب ہے جسے امیر غریب سب آسانی سے خرید سکتے ہیں ، خواتین کیلئے سٹرابیری کا استعمال بہترین مانا جاتا ہے لہٰذا خواتین کو چاہیے کہ سٹرابیری کازیادہ استعمال کریں۔ایک تحقیق کے مطابق سٹرابیری میں موجود اجزاء انسانی جسم سے زائد چکنائی کو ختم کرنے کا باعث بنتے ہیں اور جسم میں موجود کیلوریز کو کنٹرول کرنے میںبھی مدد دیتے ہیں،ساتھ ہی اس سے جلد کی چمک اور دلکشی بڑھ جاتی ہے ۔ روزانہ 2 سے 4 سٹرابیریز کھانے سے جلد پر جھریاں پڑنے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔وہ خواتین جو اپنے آپ کو سلم اور سمارٹ رکھنا چاہتی ہیں وہ زیادہ سے زیادہ ٹماٹر کھانے کی عادت بھی ڈالیں،کیونکہ ایسا کرنے سے نہ صرف آپ فٹ رہیں گی بلکہ بھوک بھی کم لگے گی۔ اس سے پیٹ بھی جلد بھر جاتا ہے بھو ک کااحساس کم ہونے لگتا ہے اور بڑھتے ہوئے وزن پر قابو پایاجا سکتا ہے۔ٹماٹر نہ صرف وزن کم کرنے میں مفید ہیں بلکہ اس کا استعمال خواتین کو بریسٹ کینسر جسے موذی مرض سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔