سیدھی لکیر Û”Û”Û”Û”Û”Û” تØ+ریر : مشتاق قمر
میرے بچے کا نام سکول Ú©Û’ رجسٹر سے خارج کر کے‘ الوداعی پارٹی Ú©Û’ بغیر ÛÛŒ اسے گھر بھیج دیا گیا۔ اس تمام کارروائی Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ØµØ±Ù Ø§ØªÙ†ÛŒ بتائی گئی Ú©Û Ù¾ÙˆØ±Û’ چار سال Ú©ÛŒ انتھک کوششوں Ú©Û’ باوجود‘ ÙˆÛ Ø§Ø¨Ú¾ÛŒ سیدھی لکیر مارنے Ú©Û’ قابل بھی Ù†Ûیں ÛÙˆ سکا۔
ماسٹر صاØ+ب Ù†Û’ بڑے دکھ سے مجھے ÛŒÛ Ø®Ø¨Ø± سنائی‘ لیکن سچ تو ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ú†Û’ Ú©ÛŒ پیدائش Ú©Û’ پورے نو برس بعد اس Ú©Û’ بارے میں کوئی Ø+ÙˆØµÙ„Û Ø§Ùزا خبر میرے کانوں میں پڑی۔
اس سے Ù¾ÛÙ„Û’ اس بچے Ú©Û’ بارے میں بھی ÛŒÛÛŒ عام سی باتیں سننے میں آتی تھیں Ú©Û ÙˆÛ Ø¨Ú‘Ø§ سیدھا سادا شری٠سا لڑکا ÛÛ’Û” Ù†Û ØµØ±Ù Ø¨Ú‘ÙˆÚº Ú©ÛŒ عزت کرتا ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ عوض میں Ø´Ùقت Ú©ÛŒ توقع بھی رکھتا ÛÛ’Û” کسی سے لڑائی جھگڑا مول Ù†Ûیں لیتا۔ داÛÙ†Û’ رخسار پر چانٹا Ù¾Ú‘Û’ تو بایاں سامنے کر دیتا ÛÛ’Û” Ûر وقت پرائی بھی Ù¾Ú‘ÛŒ رÛتی ÛÛ’ اور اپنی بھی نبیڑنے Ú©ÛŒ Ùکر میں رÛتا ÛÛ’... اس کا کوئی ساتھی‘ سنگی‘ دوست‘ دشمن Ù†Ûیں... بس ایسی ÛÛŒ الٹی سیدھی‘ شریÙØ§Ù†Û Ø§ÙˆØ± ناقابل عمل باتیں... اس Ú©ÛŒ زندگی ایک سیدھی لکیر Ú©ÛŒ مانند تھی جس میں کوئی خم‘ کوئی موڑ Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û”
میں اس بچے Ú©Ùˆ تقریباً بھول چکا تھا۔ اسے یاد رکھنے والی بات بھی تو کوئی Ù†Û ØªÚ¾ÛŒÛ” بس کبھی کبھار کوئی غرض مند ماتØ+ت (میں ایک بڑے سرکاری عÛدے پر Ùائز ÛÙˆÚº) اس Ú©ÛŒ تعری٠و توصی٠میں چند کلمات ادا کر Ú©Û’ اس Ú©ÛŒ موجودگی کا اØ+ساس دلا دیتا‘ لیکن آپ جانتے ÛÛŒ Ûیں اس قسم کا اØ+ساس اندر سے کتنا کھوکھلا Ûوتا ÛÛ’Û” خصوصاً ایک ایسے انسان کیلئے جو خود بھی اپنی Ø+الت سے گزر کر بلند عÛدے پر Ù¾Ûنچا ÛÙˆ اور اسے اپنی اولاد Ú©Û’ بارے میں کسی قسم Ú©ÛŒ خوش ÙÛÙ…ÛŒ Ù†Û ÛÙˆ... لیکن Ú©Ù„ ماسٹر صاØ+ب Ú©Û’ ریمارکس سننے Ú©Û’ بعد ÛŒÛ Ù„Ú‘Ú©Ø§ ایک بار پھر اچانک میری زندگی میں داخل ÛÙˆ گیا۔ مجھے یوں لگا جیسے ÙˆÛ Ù…Ø¬Ú¾ سے بچھڑ گیا تھا۔ کسی Ø¨Ø±Ø¯Û Ùروش Ú©Û’ Ûاتھ Ù„Ú¯ گیا تھا اور میں Ù†Û’ اسے Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø¨ÛŒÚ¯Ø§Ø± کیمپ میں پا لیا۔
سارا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ø³ÙˆÚ† Ú©Û’ انداز کا ÛÛ’Û” ماسٹر صاØ+ب Ú©Û’ نزدیک بے Ø´Ú© ÙˆÛ ØºØ¨Ù‘ÛŒâ€˜ کند Ø°ÛÙ† لڑکا تھا‘ سیدھی لکیروں Ú©Û’ گر سے ناآشنا‘ ٹیڑھی لکیروں کا ماÛر! لیکن میرے نزدیک اس Ú©ÛŒ اس خامی Ù†Û’ اسے ایک ''عظیم انسان‘‘ بنا دیا۔
میری نگاÛÙˆÚº میں اب ÙˆÛ Ø¨Ú†Û Ù†Ûیں رÛا تھا۔ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¹Ø¸ÛŒÙ… انسان بچپن‘ لڑکپن‘جوانی اور بڑھاپے Ú©Û’ بکھیڑوں میں Ù†Ûیں پڑتے۔ ÙˆÛ ØªÙˆ پیدا Ûوتے ÛÛŒ کارنامے سرانجام دینے لگتے Ûیں۔
Ûر بڑا انسان اپنی عظمت کا آغاز پنگھوڑے سے ÛÛŒ کرتا ÛÛ’Û” Ùرق صر٠اتنا ÛÛ’ پنگھوڑے Ú©Û’ کارناموں Ú©ÛŒ دریاÙت تاریخ کا قلم کرتا ÛÛ’Û” مثلاً اگر کسی Ù†Û’ Ø¢Ø¦Ù†Ø¯Û Ú†Ù„ کر اپنی عظمت Ú©Û’ جھنڈے Ù¾Ûلوانی‘ Ù…Ú©Û Ø¨Ø§Ø²ÛŒ اور Ûاکی کرکٹ Ú©Û’ میدان میں گاڑنے Ûیں ÙˆÛ Ø¯Ùˆ چار دائو پیچ کا مظاÛØ±Û Ø¯Ú©Ú¾Ø§ دے گا۔
اسی طرØ+ شاعری‘ موسیقی میں نام پیدا کرنے والے عظیم بچوں Ú©Û’ رونے دھونے میں بھی Ø¢ÛÙ†Ú¯ اور سر سنگیت کا پورا پورا اÛتمام Ûوتا ÛÛ’Û”
شاعری Ú©Û’ میدان میں نام پیدا کرنے والے بچے دوسروں Ú©ÛŒ نسبت قدرے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¹Ø¬Ù„Øª دکھانے Ú©Û’ ماÛر Ûوتے Ûیں۔ ان کا رونا دھونا تو خیر بØ+ر سے خارج Ûوتا ÛÛŒ Ù†Ûیں‘ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø´Ø§Ø¹Ø±Ø§Ù†Û Ù…Ø²Ø§Ø¬ Ú©Û’ مالک Ûونے Ú©Û’ سبب سکولوں Ú©Û’ رجسٹر سے ان کا نام یقینا خارج ÛÙˆ جاتا ÛÛ’Û”
اس کا مطلب Ûر گز ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ù†Ûیں Ú©Û Ù¾Ûلوانی‘ Ù…Ú©Û’ بازی اور جسمانی کرتب میں نام پیدا کرنے والے عظیم انسانوں کا بچپن سے جوانی تک کا سÙر گھٹنے‘ ٹخنے تڑوائے بغیر ÛÛŒ مکمل ÛÙˆ جاتا ÛÛ’Û” Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø§Ù†Ûیں اپنی عظمت کا اØ+ساس دلانے سے قبل خاصی مقدار میں جھڑکیاں سننی پڑتی Ûیں اور ان Ú©Û’ والدین طویل عرصے تک مایوسی کا شکار رÛتے Ûیں۔
اصل مقصد ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ø§Ø³Ù¹Ø± صاØ+ب Ú©Û’ Ù…Ø®Ù„ØµØ§Ù†Û Ù…Ø´ÙˆØ±Û’ Ú©Û’ باوجود زندگی سیدھی لکیر کا نام ÛÛŒ Ù†Ûیں۔ ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ مجھے اپنے بچے Ú©Û’ سکول سے نکالے جانے پر کسی قسم کا کوئی قلق Ù†Ûیں Ûوا۔ ایک طرØ+ Ú©ÛŒ خوشی ÛÛŒ Ûوئی Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ù…ÛŒØ±Û’ خیال میں اسے اس کرÛÙ” ارض پر زندگی بسر کرنی ÛÛ’ اور زندگی بسر کرنے کا راز ٹیڑھی لکیروں ÛÛŒ میں Ù¾ÙˆØ´ÛŒØ¯Û ÛÛ’Û” ناک Ú©ÛŒ سیدھ میں Ú†Ù„ کر کوئی شخص اپنی منزل تک Ù†Ûیں Ù¾ÛÙ†Ú† سکتا۔
انسان Ú©Ùˆ منزل تک Ù¾ÛÙ†Ú†Ù†Û’ کیلئے بÛت سے موڑ اور نشیب Ùˆ Ùراز کھنگالنے پڑتے Ûیں۔ سیدھی لکیروں Ú©ÛŒ Ù…Ûارت رکھنے والے Ù¾ÛÙ„Û’ موڑ پر ÛÛŒ تھک Ûار کربیٹھ جاتے Ûیں۔ ان Ú©Û’ مقابلے میں ٹیڑھی لکیروں Ú©Û’ ماÛر بڑے بڑے طوÙانوں سے بھی کوئی Ù†Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ سلامتی Ú©ÛŒ Ø±Ø§Û ÚˆÚ¾ÙˆÙ†Úˆ نکالتے Ûیں۔
سیدھی لکیر کا راÛÛŒ ایک ایسا سائیکل سوار ÛÛ’ جو ساری زندگی ایک ÛÛŒ مدھم Ù„Û’ پر گزار دیتا ÛÛ’Û” ÙˆÛ Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ بھر سائیکل کا بانجھ کھیل کھیلنے Ú©Û’ باوجود موت Ú©Û’ کنوئیں میں ٹیڑھی لکیروں کا چند لمØ+ÙˆÚº کا تخلیقی کھیل دکھانے والے موٹرسائیکل سوار جیسی تندو تیز زندگی Ú©ÛŒ دلکشی سے Ù…Ø+روم رÛتاÛÛ’Û”
Ûیزلٹ کا Ú©Ûنا ÛÛ’ Ùطرت Ú©ÛŒ بو قلمونیوں سے صØ+ÛŒØ+ طور پر لط٠اندوز Ûونے کا واØ+د Ø±Ø§Ø³ØªÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ù¾ عین جنگل میں Ù¾ÛÙ†Ú† کراپنا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø¨Ú¾ÙˆÙ„ جائیں۔ میں توخیر Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø¨Ú¾ÙˆÙ„ جانے Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں Ù†Ûیں‘ لیکن Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø¨Ú¾ÙˆÙ„Ù†Û’ Ú©Û’ بعد انسانی قدم زمین پر ٹیڑھی میڑھی لکیروں Ú©Û’ جو نقش Ùˆ نگار بناتے Ûیں‘ ان Ú©ÛŒ خوبصورتی سے کسی Ú©Ùˆ بھی انکار Ù†Ûیں۔ پھر گھر Ú©ÛŒ جانب جانے والی ایک سیدھی Ø±Ø§Û Ú©Ú¾Ùˆ دینے Ú©Û’ بعد آپ ٹیڑھی راÛÙˆÚº میں دامن کشا جن نئی دنیائوں Ú©ÛŒ دریاÙت کرتے Ûیں ان Ú©Û’ لط٠و کرم کا Ø°Ø§Ø¦Ù‚Û Ú©ÙˆÙ„Ù…Ø¨Ø³ جیسے عظیم انسانوں کا ÛÛŒ مقدر ÛÛ’Û”
زندگی مسلسل ارتقائی سÙر پر گامزن ÛÛ’Û” لیکن اس سÙر Ú©ÛŒ سست رÙتاری کا عالم ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ù„Ø§Ú©Ú¾ÙˆÚº برسوں میں انسان Ù†Û’ صر٠اکڑوں چلنا سیکھا ÛÛ’Û” Ûاتھ پائوں Ú©Û’ بل چلنے Ú©Û’ مقابلے میں اکڑوں چلنے Ú©ÛŒ اÙادیت تو خیر سدا ÛÛŒ سے مشکوک رÛÛŒ ÛÛ’Û” Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø§Ø³ سے ارتقائی سÙر Ú©ÛŒ سست رÙتاری پر بھی ایک نظر اے اÛÙ„ نظر! سیدھی Ø±Ø§Û Ø§Ø³ سست رÙتاری Ú©Ùˆ اور بھی سست اور بے کی٠بنا دیتی ÛÛ’Û”
سیدھی Ø±Ø§Û Ù¾Ø± اول تو نئے مناظر کا Ùقدان رÛتا ÛÛ’Û” سارا Ø±Ø§Ø³ØªÛ ÛÛŒ ''مناسب وقÙوں‘‘ Ú©ÛŒ داستان جبر سے عبارت ÛÛ’Û” پھر مناظر اتنی باقاعدگی‘ سست رÙتاری اور متوقع طور پر سامنے آتے Ûیں Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ تبدیلی کا اØ+ساس ÛÛŒ Ù†Ûیں ÛÙˆ پاتا۔ زلÙÙˆÚº Ú©Û’ سارے''Ù„Ûرئیے‘‘ یک رنگی کا شکار ÛÙˆ کر نئی دلچسپیوں Ú©ÛŒ تخلیق سے عاری رÛتے Ûیں۔ چاروںطر٠کڑکتی دھوپ کا سائبان ÛÛ’Û” طلوع Ùˆ غروب کا ایک منظر بھی Ù†Ûیں۔ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ بنیادی طور پر ایک تخلیقی عمل ÛÛ’Û”
ٹیڑھی لکیر میں تخلیقی Ø¬Ø±Ø«ÙˆÙ…Û Ú©ÛŒ پرورش کیلئے سیدھی لکیر Ú©Û’ مقابلے میں Ú©Ûیں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³Ø§Ø²Ú¯Ø§Ø± ماØ+ول پایا جاتا ÛÛ’Û”
('' Ø³ÛŒØ§Û Ø³Ùید ‘‘ سے اقتباس ‘‘)