Results 1 to 3 of 3

Thread: نماز تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر 21 کا تفسیری خلاصہ Û”Û”Û”

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam نماز تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر 21 کا تفسیری خلاصہ Û”Û”Û”

    نماز تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر 21 کا تفسیری خلاصہ Û”Û”Û”Û” مفتی منیب الرØ+مان

    attachmentphp?attachmentid14313&ampstc1&ampd1589484888 - نماز تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر 21  کا تفسیری خلاصہ Û”Û”Û”
    اکیسویں پارے کے مضامین
    اس پارے Ú©ÛŒ پہلی آیت میں تلاوتِ قرآن اور اقامتِ صلوٰۃ کا Ø+Ú©Ù… ہے اور یہ کہ نماز Ú©Û’ منجملہ فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ بے Ø+یائی اور برائی سے روکتی ہے ‘ اسی معیار پر ہر مسلمان اپنی نماز Ú©ÛŒ مقبولیت اور افادیت کا جائزہ Ù„Û’ سکتا ہے۔ رسول کریمﷺ Ú©ÛŒ صفات میں سے ایک یہ ہے کہ آپ ''نبی امی ‘‘ تھے ‘ یعنی آپ Ù†Û’ رسمی طور پر لکھنا پڑھنا نہیں سیکھا تھا اور اس میں اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ بہت بڑی Ø+کمت پوشیدہ تھی۔ آیت نمبر48 میں فرمایا '' اور آپ نزولِ قرآن سے پہلے کوئی کتاب نہیں پڑھتے تھے اور نہ ہی اس سے پہلے اپنے دائیں ہاتھ سے لکھتے تھے‘ ورنہ باطل پرست Ø´Ú© میں مبتلا ہوجاتے ‘‘ یعنی کوئی منکر یہ کہہ سکتا تھا کہ Ù¾Ú†Ú¾Ù„ÛŒ کتابوں کاکوئی ذخیرہ یا دفینہ ان Ú©Û’ ہاتھ آگیا ہے ‘ جسے Ù¾Ú‘Ú¾ Ù¾Ú‘Ú¾ کر سناتے ہیں۔ آیت نمبر59میں فرمایا ''اور کتنے ہی جانور ہیں جو‘ اپنا رزق اٹھائے نہیں پھرتے ‘ ان Ú©Ùˆ اللہ ہی رزق دیتا ہے اور تم Ú©Ùˆ بھی ‘‘ یعنی اسباب کا اختیار کرنا بجا ‘ لیکن رازقِ Ø+قیقی صرف اللہ تبارک وتعالیٰ Ú©ÛŒ ذات ہے۔ آیت نمبر:62میں فرمایا کہ ''رزق Ú©ÛŒ کشادگی Ú©Ùˆ کوئی اپنے لیے معیار فضیلت نہ سمجھے‘‘۔
    سورۃ الروم
    قرآن Ú©ÛŒ Ø+قانیت Ú©ÛŒ ایک قطعی دلیل یہ ہے کہ قرآن میں مستقبل Ú©ÛŒ جو خبریں دی گئی ہیں‘ وہ ہمیشہ سچ ثابت ہوئیں۔ اہل روم اور اہلِ فارس میں لڑائیاں چلتی رہتی تھیں ‘ ایک بار اہلِ فارس‘ جو مشرک تھے‘ اہلِ روم پر غالب آگئے اور رومی اہلِ کتاب تھے؛ چنانچہ مشرکینِ مکہ اہلِ فارس Ú©ÛŒ فتØ+ پر خوشیاں منانے لگے‘ تو قرآن Ù†Û’ فرمایا:یہ خوشیاں عارضی ہیں‘چند سال میں رومی فارس والوں پر غالب آجائیں Ú¯Û’Ø› چنانچہ قرآن Ú©ÛŒ بشارت Ú©Û’ عین مطابق ساتویں سال میں رومیوں Ú©Ùˆ اہلِ فارس پر دوبارہ فتØ+ نصیب ہوئی Û” آیت نمبر9سے بتایا کہ لوگوں Ú©Ùˆ اپنی مادّی قوت وطاقت پر اِترا کر اللہ عزوجل Ú©ÛŒ غالب قدرت Ú©Ùˆ بھول نہیں جانا چاہیے ‘ ماضی میں کتنی ہی ایسی قومیں آئیں‘ جو مادّی قوت Ú©ÛŒ Ø+امل تھیں‘ لیکن آج ان Ú©Û’ کھنڈرات ان Ú©ÛŒ مادّی قوت Ú©ÛŒ ناپائیداری کا جیتا جاگتا ثبوت ہیں۔آیت نمبر17سے نماز Ú©Û’ اوقاتِ خمسہ Ú©ÛŒ طرف اشارہ فرمایا ''پس شام Ú©Û’ وقت اللہ Ú©ÛŒ تسبیØ+ کرو اور جب تم صبØ+ Ú©Ùˆ اٹھو اور اسی کیلئے تمام تعریفیں ہیں ۔آسمانوں اور زمینوں میں اور Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ پہر اور دوپہر Ú©Ùˆ ‘‘ صبØ+ اور شام میں مغرب‘ عشا اور فجر Ú©ÛŒ نمازیں آتی ہیں‘ Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ پہر میں عصر Ú©ÛŒ نماز اور دوپہر میں ظہر Ú©ÛŒ نماز۔ آیت نمبر21سے بتایا کہ اللہ Ú©ÛŒ قدرت Ú©ÛŒ نشانیوں میں سے یہ ہے کہ اس Ù†Û’ انسان کیلئے اسی Ú©ÛŒ جنس میں سے جوڑے بنائے ‘تاکہ ان سے سکون Ø+اصل کریں اور زوجین Ú©Û’ درمیان Ù…Ø+بت اور ہمدردی کا رشتہ قائم کیااور اس Ú©ÛŒ قدرت Ú©ÛŒ نشانیوں میں سے زمین وآسمان Ú©ÛŒ تخلیق اور انسانوں Ú©ÛŒ بولیوں اور رنگوں کا تنوع ہے اور نیند کیلئے رات اور تلاش معاش کیلئے دن کا بنانا ہے اور اسی طرØ+ آگے Ú©ÛŒ آیات میں اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ قدرت Ú©ÛŒ متعدد نشانیوں کا ذکر ہے Û” آگے Ú†Ù„ کر فرمایا کہ آپ باطل ادیان سے کنارہ Ú©Ø´ ہوکر اپنے آپ Ú©Ùˆ دین ِ فطرت پر قائم رکھیں۔ آیت نمبر33سے انسان Ú©ÛŒ فطری خود غرضی Ú©Ùˆ بیان کیا کہ تکلیف Ú©Û’ وقت اللہ Ú©Ùˆ پکارتے ہیں ‘ لیکن راØ+ت Ú©Û’ وقت اسے بھول جاتے ہیں ‘بلکہ شرک کرنے لگتے ہیں اور یہ بھی بتایا کہ اللہ Ú©ÛŒ رØ+مت سے ناامید ہوجاتے ہیں۔ آیت نمبر38میں قرابت داروں ‘ مسکینوں اور مسافروں Ú©Ùˆ ان کا Ø+Ù‚ دینے کا Ø+Ú©Ù… فرمایا ۔آیت نمبر41میں فرمایا کہ بروبØ+ر میں فساد لوگوں Ú©Û’ اپنے کرتوتوں Ú©Û’ سبب ہے اور لوگوں Ú©Ùˆ ایک دوسرے سے بھڑادینا بھی ایک صورتِ عذاب ہے۔
    سورہ لقمان
    آیت نمبر12سے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم Ù†Û’ لقمان Ú©Ùˆ Ø+کمت عطا فرمائی اور Ø+Ú©Ù… دیا کہ اللہ کا شکر ادا کرواور جو اللہ کا شکر ادا کرتاہے ‘ اس کا فائدہ اسی Ú©Ùˆ پہنچتاہے اور جو ناشکری کرتاہے تو اللہ بے نیاز ہے اور تمام تعریفوں کا Ø+Ù‚ دار ہے۔Ø+ضرت لقمان Ù†Û’ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ جو نصیØ+تیں کیں‘ وہ یہ ہیں1) شرک سے اجتناب(2)اللہ اور ماں باپ کا شکر گزار ہونا(3)والدین Ú©Û’ ساتھ نیکی کا برتاؤ کرنا ‘ اس مقام پر قرآن Ù†Û’ اولاد کیلئے ماں Ú©ÛŒ مشقتوں کا بھی ذکر کیا(4)اگر خدانخواستہ کسی Ú©Û’ ماں باپ مشرک ہوں‘ تو ان Ú©Û’ دباؤ پر شرک میں مبتلا نہ ہونا ‘ لیکن اس Ú©Û’ باوجود دنیوی امور میں ماں باپ Ú©Û’ ساتھ بدستور نیک برتاؤ کرنا (5)پابندی سے نماز قائم کرنا (6)نیکی کاØ+Ú©Ù… دینا اور برائی سے روکنا(7)لوگوں Ú©Û’ ساتھ تکبر سے پیش نہ آنا (8)زمین میں اکڑ کر نہیں‘ بلکہ عاجزی سے چلنا(9)چال اور گفتار میں تواضع اختیار کرناوغیرہ Û” Ø+ضرت لقمان Ú©Û’ بارے میں مختلف اقوال ہیں‘ لیکن زیادہ واضØ+ قول یہ ہے کہ وہ ایک Ø+کیم اور دانا شخص تھے ‘ اللہ Ù†Û’ انہیں فکرِ سلیم عطا Ú©ÛŒ تھی۔ اگلی آیت میں ایک بار پھر اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ قدرت وجلالت‘ تسخیر کائنات ‘ تسخیر شمس وقمر ‘ نظامِ لیل ونہار اور دیگر بے پایاں نعمتوں کا ذکر ہے۔ آیت نمبر27میں فرمایا کہ اگر زمین Ú©Û’ سارے درخت قلمیں بن جائیں اور سمندر روشنائی اور اس میں سات سمندر کا اضافہ ہوجائے (اور یہ اللہ Ú©Û’ کلمات Ú©Ùˆ Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ لگیں) تو قلمیں ختم ہوجائیں Ú¯ÛŒ ‘ سمندر خشک ہوجائیں Ú¯Û’ ‘ لیکن اللہ Ú©Û’ کلمات ختم نہیں ہوں Ú¯Û’ Û”
    سورۃ السجدہ
    آیت نمبر15میں فرمایا کہ ہماری آیات پر ایمان وہ لوگ لاتے ہیں کہ جب ان آیات Ú©Û’ ذریعے انہیں نصیØ+ت Ú©ÛŒ جاتی ہے تو وہ اپنے رب Ú©ÛŒ تسبیØ+ اور Ø+مد کرتے ہوئے سجدے میں گر جاتے ہیں ‘ تکبر نہیں کرتے‘ ان Ú©Û’ پہلو (عبادت الٰہی میں مشغولیت Ú©ÛŒ وجہ سے ) بستروں سے دور رہتے ہیں ‘ وہ اللہ Ú©Û’ عذاب سے ڈرتے ہوئے اور اس Ú©ÛŒ رØ+مت کا یقین رکھتے ہوئے اسے پکارتے ہیں Û” مزید فرمایا کہ مومن اور فاسق برابر نہیں ہوسکتے ‘ باعمل مومنین کیلئے جنت Ú©ÛŒ صورت میں اللہ Ù†Û’ مہمانی تیار کررکھی ہے‘ جبکہ فاسقوں کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ جب بھی جہنم سے نکلنا چاہیں Ú¯Û’ انہیں واپس اسی آگ میں لوٹا دیاجائے گا۔ آیت24میں فرمایا: ''جن لوگوں Ù†Û’ صبروتØ+مل Ú©Ùˆ اپنا وتیرہ بنالیا‘ توہم Ù†Û’ اُنہیں لوگوں Ú©Û’ منصب ِ امامت پر فائز کردیا‘‘۔
    سورۃالاØ+زاب
    رسول کریم ï·º Ú©Û’ عہد Ú©ÛŒ تمام باطل قوتیں مجتمع ہوکر مسلمانوں پر Ø+ملہ آور ہوئیں۔ ''Ø+زب‘‘ جماعت Ú©Ùˆ کہتے ہیں اور ''اØ+زاب‘‘ Ú©Û’ معنی ہیں جماعتیں ‘ یعنی عہد رسالت میں مسلمانوں Ú©Û’ خلاف کفار اور مشرکین اور منافقین Ú©ÛŒ یہ اجتماعی یلغار تھی‘ جسے بالآخر اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اپنی تائید ونصرت سے ناکام ونامراد فرمایااور یہی واقعہ اس سورت کا مرکزی موضوع ہے۔آیت نمبر4 میں فرمایا کہ اللہ Ù†Û’ کسی شخص Ú©Û’ سینے میں دو دل نہیں بنائے ‘ یعنی کفر اور ایمان ‘ ہدایت اور گمراہی اور Ø+Ù‚ وباطل ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتے‘ اسی آیت میں فرمایا کہ کسی Ú©Û’ منہ بولے بیٹے Ø+قیقی بیٹوں Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… میں نہیں ‘ یہ لوگوں Ú©ÛŒ خود ساختہ باتیں ہیں ‘ مزید فرمایا کہ لوگوں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ Ø+قیقی باپوں Ú©ÛŒ طرف منسوب کرکے پکارو ‘ اللہ Ú©Û’ نزدیک یہی بات مبنی برانصاف ہے اور اگر ان Ú©Û’ Ø+قیقی باپوں کا پتا نہ Ú†Ù„Û’ تو وہ تمہارے دینی بھائی ہیں Û”
    آیت نمبر6میں فرمایا کہ نبی مومنوں Ú©ÛŒ جانوں سے بھی زیادہ قریب ہیں( اور بعض مفسرین Ù†Û’ اس کا ترجمہ یہ کیا ہے کہ نبی مومنوں Ú©ÛŒ جانوں Ú©Û’ مالک ہیں)اور نبی Ú©ÛŒ بیویاں مومنوں Ú©ÛŒ روØ+انی مائیں ہیں Û” آیت نمبر8سے بیان کیا کہ غزوۂ اØ+زاب (اسے غزوۂ خندق بھی کہتے ہیں) Ú©Û’ موقع پر کفار ہر جانب سے جمع ہو کر مسلمانوں پر Ø+ملہ آور ہوئے (شدتِ خوف سے) مسلمانوں Ú©ÛŒ آنکھیں پتھرا گئیں اور کلیجے منہ Ú©Ùˆ آنے Ù„Ú¯Û’ اوردلوں میں اللہ (Ú©ÛŒ نصرت Ú©Û’ بارے میں) طرØ+ طرØ+ Ú©Û’ گمان پیدا ہونے Ù„Ú¯Û’Û” اس موقع پر اہلِ ایمان Ú©ÛŒ آزمائش Ú©ÛŒ گئی اور انہیں شدت سے جھنجھوڑ دیا گیا ‘ یہاں تک کہ منافق اور جن Ú©Û’ دلوں میں Ø´Ú© Ú©ÛŒ بیماری تھی‘ کہنے Ù„Ú¯Û’ کہ اللہ اور اس Ú©Û’ رسول Ù†Û’ ہم سے جو وعدہ کر رکھا تھا ‘ وہ Ù…Ø+ض دھوکہ تھا‘ اس پس منظر میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرمایاکہ اے مومنو! اللہ Ú©ÛŒ اس نعمت Ú©Ùˆ یاد کرو جب تم پر کفار Ú©Û’ لشکر Ø+ملہ آور ہوئے تو ہم Ù†Û’ ان پر ایک آندھی اور ایسے (غیبی) لشکر بھیجے ‘ جنہیں تم Ù†Û’ دیکھا نہیں اور اللہ تمہارے کاموں Ú©Ùˆ خوب دیکھنے والا ہے Û” غزوۂ خندق Ú©Û’ موقع پر کفار ایک ماہ تک مسلمانوں کا Ù…Ø+اصرہ کئے رہے ‘ ایک موقع پر مسلمانوں Ú©ÛŒ تین نمازیں(ظہر ‘ عصر ‘ مغرب) بھی قضا ہوئیں‘ بالآخر طوفانی آندھی آئی ‘ ان Ú©Û’ خیمے اکھڑ گئے ‘ ان Ú©ÛŒ دیگیں الٹ گئیں ‘ ان Ú©Û’ جانور رسیاں تڑا کر بھاگنے Ù„Ú¯Û’ اور ایسے عالم میں کہ بظاہر انہیں اپنی کامیابی کا یقین تھا ‘ انہیں ناکام اور نامراد ہوکر واپس جانا پڑا؛اسی Ú©Ùˆ نصرتِ الٰہی کہتے ہیں۔


  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: نماز تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر 21 کا تفسیری خلاصہ


  3. #3
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: نماز تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر 21 کا تفسیری خلاصہ

    Nice Sharing :-)

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •