Results 1 to 2 of 2

Thread: شاپنگ کی پیاسی قوم ..... عمار چوہدری

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up شاپنگ کی پیاسی قوم ..... عمار چوہدری

    شاپنگ کی پیاسی قوم ..... عمار چوہدری

    سوموار Ú©Ùˆ Ø+کومت Ù†Û’ لاک ڈائون میں نرمی کیا کی‘ عوام Ù†Û’ شاید یہ سمجھا کہ لاک ڈائون نہیں بلکہ کورونا ختم ہو گیا ہے۔ سڑکوں اور بازاروں میں گھمسان کا یوں رن پڑا کہ تل دھرنے Ú©Ùˆ جگہ نہ تھی۔ وہ جو کہا جا رہا تھا کہ لوگوں Ú©Û’ پاس کھانے پینے Ú©Û’ پیسے ختم ہو گئے ہیں وہی لوگ بانو بازار انارکلی سے Ù„Û’ کر خواتین Ú©Û’ برانڈڈ سٹوروں تک میں ایک دوسرے Ú©Ùˆ پچھاڑتے شاپنگ کرتے دکھائی دئیے۔ انہیں دیکھ Ú©Ùˆ کون کہہ سکتا تھا کہ یہ وہی قوم ہے جو ایک روز قبل تک گھروں میں یوں دُبکی ہوئی تھی جیسے بلی Ú©Ùˆ خالی پنجرے میں بند کر دیا گیا ہو۔ ایسا لگتا تھا پوری قوم اندھا دھند خریداری Ú©Û’ ذریعے کورونا وائرس سے انتقام لینا چاہتی ہے۔ یہ فارمولا دنیا Ú©Û’ کسی ملک Ú©Û’ پاس نہیں تھا جو ہمارے عوام Ú©Û’ ہاتھ Ù„Ú¯ گیا تھا۔ نہ ماسک Ú©ÛŒ پروا‘ نہ سماجی فاصلوں Ú©ÛŒ فکر اور نہ ہی جراثیم Ù„Ú¯ جانے کا ڈر۔ یہ ایک فطری امر تھا کیونکہ جو قوم رات Ú©Ùˆ دس گیارہ بجے ہوٹلوں میں کھانا کھانے نکلتی تھی‘ جو آدھی رات Ú©Ùˆ Ú©Ú†Û’ پیزے اور باسی برگر کھا کر خوش رہتی تھی اور جو وقت‘ پیسہ‘ پٹرول اور توانائی Ú©Ùˆ ضائع کرنا قومی ذمہ داری سمجھتی تھی‘ اس قوم کیلئے ایک ڈیڑھ ماہ گھروں میں قید رہنا واقعی بہت بڑی سزا تھی‘ جس کا اندازہ انہیں اب مارکیٹوں میں بے رØ+مانہ شاپنگ کرتے ہوئے دیکھ کر کیا جا سکتا ہے۔ ابھی تو ریسٹورنٹ کھلنے ہیں۔ اصل مناظر تو ابھی سامنے آنے ہیں۔ وہ لوگ جو سوشل میڈیا پر ہر دوسرے روز ہوٹلنگ اور دعوتوں Ú©ÛŒ تصاویر شیئر کرکے اپنی زندگی Ú©Ùˆ ''مثبت‘‘ انداز میں گزار رہے تھے ان کیلئے گھروں Ú©Û’ کھانے کھانا کسی سزا سے Ú©Ù… نہیں ہے۔ سزا Ú©Û’ یہ دن کب پورے ہوں Ú¯Û’ یہ تو خدا جانتا ہے کہ اس دوران رمضان المبارک آ گیا ہے اور وہ بھی شوبازی سے بھرپور افطار پارٹیوں Ú©Û’ بغیر گزر رہا ہے‘ جس سے زندگی انتہائی پھیکی گزر رہی ہے۔ Ø+کومت Ù†Û’ لاک ڈائون میں بتدریج نرمی کا اعلان کرکے ایسے طبقے کیلئے جینے Ú©ÛŒ نئی امید پیدا کر دی ہے۔ کئی طرØ+ Ú©Û’ کاروبار Ú©Ú¾Ù„ گئے ہیں۔ عوام Ù†Û’ اصول Ùˆ ضوابط پر عمل کیا یا پھر یہ کہہ لیں کہ قدرت Ù†Û’ مہربانی Ú©ÛŒ اور عوام Ú©ÛŒ لاپروائیوں اور بداØ+تیاطیوں Ú©Û’ باوجود اس قوم پر اپنا کرم برقرار رکھا اور وبا ترقی یافتہ ممالک Ú©Û’ برعکس کنٹرول میں رہی تو پھر زندگی سو فیصد نہیں تو Ú©Ù… از Ú©Ù… ساٹھ ستر فیصد تو معمول پر آ ہی جائے گی۔ اتنا ہو گیا تو بھی بہت ہے کہ اب گھر میں رہنا لوگوں‘ بالخصوص مردوں کیلئے انتہائی مشکل ہے۔ پارکوں Ú©Ùˆ کھولا جائے تو بھی بہت سا ریلیف مل جائے گا۔ آ جا کر ساری بات عوام پر آ جاتی ہے کہ Ø+کومت تو Ú©Ù„ چھوڑ‘ آج ہی سب Ú©Ú†Ú¾ کھولنے Ú©Ùˆ تیار ہے لیکن عوام ایس او پیز پر عمل نہیں کریں Ú¯Û’ تو پھر بات نہیں بن پائے Ú¯ÛŒ بلکہ بات بگڑ کر واپس لاک ڈائون یا کرفیو تک آ جائے گی‘ جس کا سوچ کر ہی خوف آتا ہے۔ اب پتہ چلا ہے کہ مقبوضہ کشمیر Ú©Û’ عوام جس لاک ڈائون اور بھارتی بربریت سے گزر رہے ہیں اس سے ملتی جلتی کیفیت سے ساری دنیا Ú©Ùˆ گزرنا پڑا ہے۔ ہم تو پھر اچھے Ø+ال میں رہے‘ کشمیریوں Ú©Ùˆ تو گھر سے باہر نکلنے پر سیدھے فائر مار دئیے جاتے ہیں‘ کاروبار‘ معیشت‘ روزگار سب Ú©Ú†Ú¾ بند ہے‘ ہسپتال‘ تعلیمی ادارے بھی بند Ù¾Ú‘Û’ ہیں نہ جانے بچے‘ خواتین اور بوڑھے کس Ø+ال میں زندہ ہوں Ú¯Û’ØŸ یہ سوچ کر ہی خوف آتا ہے۔
    دنیا Ú©Û’ بیشتر Ø+کمران ایک ہی بات کہہ رہے ہیں کہ شاید ہمیں آئندہ زندگی یا پھر کئی سال کورونا Ú©Û’ ساتھ ہی جینا پڑے‘ اس لئے دنیا Ú©Ùˆ اس کیلئے ذہنی طور پر تیار ہو جانا چاہیے کہ اس Ú©Û’ سوا کوئی چارہ بھی نہیں۔ جب تک وائرس Ú©ÛŒ ویکسین تیار نہیں ہوتی یونہی بار بار ہاتھ دھو دھو کر اور سینی ٹائزر اور ماسک لگا لگا کر مخبوط الØ+واس قسم Ú©ÛŒ زندگی گزارنا Ù¾Ú‘Û’ گی۔ عجیب زندگی ہو Ú¯ÛŒ یہ بھی۔ نہ کسی سے ہاتھ ملا سکیں Ú¯Û’ نہ Ú¯Ù„Û’ مل سکیں Ú¯Û’Û” پہلے ہی نمازیوں Ú©Û’ درمیان مساجد میں کئی فٹ کا فاصلہ ہو چکا ہے۔ بوڑھوں اور بچوں Ú©Û’ مساجد جانے پر پابندی ہے۔ آگے عید آ رہی ہے۔ عید پر Ú¯Ù„Û’ ملنا اور ایک دوسرے سے مصافØ+ہ کرنا لازمی ہوتا ہے۔ اس Ú©Û’ بغیر عید عید نہیں لگتی۔ اس بار مصافØ+ہ اور Ú¯Ù„Û’ ملنے‘ دونوں پر پابندی ہو Ú¯ÛŒ تو پھر یہ کیسی عید ہو گی؟ بچے ابھی سے پوچھ رہے ہیں عید کیسے منائیں Ú¯Û’Û” سنا ہے سعودی عرب Ù†Û’ عیدالفطر Ú©Û’ پانچ روز کرفیو لگا دیا ہے۔ نہ کوئی گھر سے باہر Ù†Ú©Ù„ سکے گا‘ نہ عید Ú©ÛŒ نماز Ù¾Ú‘Ú¾Û’ گا‘ نہ ہی مصافØ+Û’ اور Ú¯Ù„Û’ ملنے Ú©ÛŒ اجازت ہو گی۔ یہ سب کورونا Ú©Û’ پھیلائو Ú©Ùˆ روکنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ عوام بھی گومگو کا شکار ہیں۔ Ø+کومت کا کہنا نہ مانیں تو پھنستے ہیں‘ مانیں تو نفسیاتی مسائل Ú©ÛŒ دلدل میں مزید اترتے جاتے ہیں۔ ہر آنے والا دن پہلے سے زیادہ پابندیاں Ù„Û’ کر آ رہا ہے۔ بازار Ú©Ú¾Ù„ تو گئے ہیں لیکن لوگوں Ú©Û’ چہروں پر خوشی اور اطمینان دکھائی نہیں دیتا۔ ہر کوئی انجانے خوف اور اندھے وائرس سے ڈر کر ایک دوسرے سے ٹکرائے بغیر اپنی اپنی منزل پر پہنچنا چاہتا ہے۔ ایک منزل میں اوپر نیچے دو کرایہ دار یا مالک مکان ساتھ رہتے ہیں اور ایک منزل میں کسی فیملی Ú©Ùˆ کورونا ہو گیا ہے تو دوسری منزل والے عجیب عذاب میں گرفتار ہو گئے ہیں۔ ایسے کئی لوگ گھر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ رہے ہیں کہ جس Ú¯Ù„ÛŒ یا Ù…Ø+Ù„Û’ میں کورونا Ù†Ú©Ù„ آئے وہاں تو جیسے دشمن ملک کا Ø+ملہ ہو جاتا ہے۔ ایسی افراتفری مچتی ہے کہ خدا Ú©ÛŒ پناہ۔ یہی لوگ آج سے ہفتہ دس دن پہلے تک ایک دوسرے سے پوچھتے تھے: یار بتائو بھلا تمہارے کسی قریبی یا جاننے والے Ú©Ùˆ کورونا ہوا ہے؟ یہ سب بکواس ہے‘ کورونا کوئی بیماری نہیں ہے۔ یہ جملے کہنے والے لوگ آج آپ Ú©Ùˆ یہ کہتے ملیں Ú¯Û’ کہ بھائی کورونا واقعی سچ ہے۔ ہمارے ہمسائے میں فلاں کیس Ù†Ú©Ù„ آیا ہے۔ فلاں Ú©Û’ فلاں Ú©ÛŒ وفات کورونا سے ہوئی ہے۔ آگے اس Ú©Û’ گھر والوں Ú©Ùˆ بھی وائرس ہو گیا ہے۔ Ø+کومت Ù†Û’ سب Ú©Ùˆ قرنطینہ میں شفٹ کر دیا ہے۔ گھروں Ú©Ùˆ تالے Ù„Ú¯ گئے ہیں۔ یہی لوگ اس وائرس Ú©Û’ پھیلائو Ú©ÛŒ وجہ بنے ہیں۔ جو Ú©Ù„ تک اس کا مذاق اڑاتے تھے آج سوتے اور کھاتے وقت بھی منہ پر ماسک چڑھا لیتے ہیں۔
    انسان بڑا Ø´Ú©ÛŒ مزاج ہے۔ کسی چیز پر اس وقت تک یقین نہیں کرتا جب تک اپنی آنکھوں سے نہ دیکھ Ù„Û’ یا کوئی بہت ہی اپنا اور قریبی اسے نہ بتائے‘ تب تک وہ وہم کا شکار رہتا ہے۔ پاکستان میں بیس روز قبل تک کورونا کیسز Ú©ÛŒ تعداد دس ہزار تھی لیکن ان بیس دنوں میں پچیس ہزار مزید کیس آ گئے ہیں۔ پہلے دس ہزار کیس آنے میں ڈیڑھ ماہ یا پینتالیس دن Ù„Ú¯Û’Û” جبکہ اگلے پچیس ہزار کیس بیس دن میں آ گئے۔ یہ انتہائی الارمنگ سچوئیشن ہے۔ Ø+کومت اپنے تئیں عوام Ú©Ùˆ ریلیکس کرنا چاہتی ہے۔ وہ چاہتی ہے یہ جنگ عوام خود جیتیں۔ یہ جنگ عوام Ù†Û’ Ù„Ú‘Ù†ÛŒ ہے اس لئے جیتنی بھی انہی Ù†Û’ ہے۔ Ø+کومت آج کرفیو لگا دے تو لوگوں Ú©Ùˆ بھوک Ú©Û’ لالے Ù¾Ú‘ جائیں۔ مگر Ø+کومت لاک ڈائون میں نرمی کرتی ہے تو عوام اس Ú©Ùˆ سیریس نہیں لیتے اور اٹکھیلیاں کرنے بازاروں Ú©Ùˆ Ù†Ú©Ù„ جاتے ہیں۔ یہ رویہ بھی درست نہیں۔ کیسز Ú©ÛŒ تعداد میں جب تک Ú©Ù…ÛŒ نہ آئے یا پھر ویکسین ایجاد نہ ہو جائے یا پاکستان میں کورونا ٹیسٹنگ Ú©ÛŒ کیپسٹی نہ بڑھ جائے تب تک ہم معمول Ú©ÛŒ زندگی یا بداØ+تیاطی والی زندگی میں واپس نہیں آ سکتے۔ قدرت Ù†Û’ اگر اس ملک پر رØ+Ù… کیا ہے اور پاکستان کا Ø+ال امریکہ‘ اٹلی‘ برطانیہ اور ایران جیسا ہونے سے بچایا ہے تو اس پر قدرت کا شکر بجا لانا چاہیے نہ کہ لاک ڈائون میں نرمی Ú©Û’ اعلان پر رسیاں تڑا کر بے لگام جنگلی بیل Ú©ÛŒ طرØ+ ایسے شاپنگ کا آغاز کر دینا چاہیے‘ جیسے یہ زندگی Ú©ÛŒ آخری عید اور شاپنگ کا کوئی واØ+د موقع ہے جو ہاتھ سے Ù†Ú©Ù„ گیا تو جنت کا دروازہ ہمیشہ ہمیشہ Ú©Û’ لئے بند ہو جائے گا!
    قدرت Ù†Û’ اگر اس ملک پر رØ+Ù… کیا ہے اور پاکستان کا Ø+ال امریکہ‘ اٹلی‘ برطانیہ اور ایران جیسا ہونے سے بچایا ہے تو اس پر قدرت کا شکر بجا لانا چاہیے نہ کہ لاک ڈائون میں نرمی Ú©Û’ اعلان پر رسیاں تڑا کر بے لگام جنگلی بیل Ú©ÛŒ طرØ+ ایسے شاپنگ کا آغاز کر دینا چاہیے۔
    2gvsho3 - شاپنگ کی پیاسی قوم ..... عمار چوہدری

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: شاپنگ کی پیاسی قوم ..... عمار چوہدری

    2gvsho3 - شاپنگ کی پیاسی قوم ..... عمار چوہدری

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •