Results 1 to 2 of 2

Thread: قابل توجہ صورتØ+ال۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up قابل توجہ صورتØ+ال۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

    قابل توجہ صورتØ+ال۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

    رواں ہفتے راولپنڈی مری روڈ پرواقع ایک سرکاری دفتر جانے کااتفاق ہوا تو وہاں Ú©ÛŒ صورتØ+ال دیکھ کر شدید پریشانی لاØ+Ù‚ ہوئی۔ پبلک ڈیلنگ کا ایک ادارہ جہاں روزانہ سینکڑوں مرد وخواتین اہم دستاویزات Ú©Û’ Ø+صول ودیگر ضروری امور کیلئے آتے ہیں‘ جہاں سٹاف ممبران سمیت ہر آنے والے شخص Ù†Û’ بائیومیٹرک تصدیق کیلئے انگوٹھا لگانا ہوتا ہے‘ جہاں صبØ+ سے رات تک عوام کا رش لگا رہنا ہے‘ وہاں عملہ جتنی مرضی کوشش کر لے‘ ایس اوپیز پر سوفیصد عمل درآمد ممکن ہی نہیں۔تاہم موجودہ Ø+الات میں پبلک ڈیلنگ کرنے والے دفاتر Ú©ÛŒ صورتØ+ال تشویشناک دکھائی دیتی ہے اور خطرے Ú©ÛŒ گھنٹی بجا رہی ہے۔کورونا وائرس پھیلنے اوراس میں شدت آنے Ú©Û’ بعد سرکاری دفاتر Ú©Û’ اوقات کار صبØ+ دس بجے سے شام چار بجے تک کر دئیے گئے‘ Ø+الانکہ نوے فی صد سرکاری دفاتر میں کوئی خاص پبلک ڈیلنگ نہیں ہوتی اور نہ ہی عام شہریوں Ú©ÛŒ اتنی آمدورفت ہوتی ہے جس سے ایس اوپیز پر عمل درآمد میں مشکل ہو‘ لیکن اس Ú©Û’ باوجود ایسے تمام دفاتر میں بھی صبØ+ دس سے شام چار بجے والا ٹائم ٹیبل ہی لاگو ہے‘ لیکن بعض ایسے دفاتر جہاں روزانہ سینکڑوں لوگ آتے ہیں اورہر وقت عوام کا ہجوم رہتا ہے ان دفاتر Ú©ÛŒ ٹائمنگ صبØ+ آٹھ بجے سے رات آٹھ بجے تک رکھی گئی ہے‘ جو سمجھ سے بالاتر ہے Û”
    ایسے دفاتر میں ڈیوٹی پر موجود عملے سے معلومات Ú©Û’ Ø+صول کیلئے گفتگو ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ تمام دفاتر جہاں پبلک ڈیلنگ ہوتی ہی نہیں اور ایس اوپیز پر سوفیصد عمل کرنا انتہائی آسان ہے‘ وہاں تو اعلیٰ Ø+کام Ù†Û’ اپنی سہولت اورØ+فاظت کیلئے اوقات کار صبØ+ دس بجے سے شام چار بجے تک ہی رکھے ہوئے ہیں لیکن وہ مراکز جہاں روزانہ سینکڑوں بلکہ ہزاروں لوگوں کا آناجانا لگارہتاہے‘ جہاں سرکاری عملے Ú©Ùˆ بھی کمپیوٹرز پر لاگ اِن کرنے کیلئے بائیو میٹرک پراسس مکمل کرنا پڑتاہے‘ جہاں دستاویزات Ú©Û’ Ø+صول کیلئے آنے والے ہرشہری Ù†Û’ فنگر پرنٹس Ú©Û’ مراØ+Ù„ سے لازمی گزرنا ہوتاہے‘ جہاں ایک ایک کرسی پر کراس لگاکر سماجی فاصلہ برقرار رکھنے Ú©ÛŒ کوشش تو Ú©ÛŒ جاتی ہے لیکن جب مردوخواتین کا رش بڑھتاہے تو پھر سکیورٹی اوردیگر سٹاف Ú©Ùˆ سوشل ڈسٹنسنگ کیلئے بار بار شہریوں سے الجھنا پڑتاہے‘ جہاں باہر سے آنے والوں Ú©ÛŒ قطار تو بنائی جاتی ہے لیکن ظاہر ہے ان قطاروں میں کھڑا تو ہمارے پاکستانی بہن بھائیوں Ù†Û’ ہی ہونا ہوتاہے اور ہماری قوم Ú©Û’ اکثر افراد نظم وضبط Ú©Ùˆ بھی کمزوری بلکہ اپنی توہین سمجھتے ہیں Û” سرکاری دستاویزات بنوانے کیلئے آنے والے ہرشہری کومختلف مراØ+Ù„ سے گزرنا پڑتاہے‘ اس طرØ+ جب کسی شہری کا شناختی کارڈ یا دیگر دستاویزات بن جاتی ہیں تو پھر انہیں ڈیلیوری کائونٹر سے اپنی دستاویزات وصول کرنا ہوتی ہیں اورروزانہ ان دستاویزات Ú©ÛŒ وصولی کیلئے بھی سینکڑوں شہری سرکاری دفاتر میں آتے ہیں۔ یہ صورتØ+ال نہ صرف دستاویزات بنوانے اور پھر وصولی کیلئے آنے والے شہریوں کیلئے انتہائی خطرناک ہے بلکہ ان مراکز میں فرائض سرانجام دینے والے سٹاف Ú©ÛŒ زندگیاں بھی کورونا وائرس Ú©Û’ باعث شدید خطرے سے دوچار ہیں۔ ایک سرکاری دفتر‘ جہاں لوگ اپنے کاموں Ú©ÛŒ غرض سے روز آتے ہیں‘ Ú©Û’ ایک افسر Ù†Û’ بتایاکہ چند بائیومیٹرک مشینوں پرہی روزانہ ہزاروں افراد Ù†Û’ فنگر پرنٹس لگانے ہوتے ہیں اور ان مشینوں Ú©Ùˆ سینی ٹائزر سے جتنا بھی صاف کیاجائے کہیں نہ کہیں خطرہ برقرار رہتاہے‘ لہٰذا سب سے پہلے تو Ø+کام Ú©Ùˆ چاہیے کہ سرکاری دفاتر Ú©Û’ اوقات کار بھی صبØ+ دس بجے سے شام چار بجے تک کئے جائیں تاکہ سٹاف Ú©Ùˆ چھوٹی شفٹوں میں کام کرناپڑے اور وائرس پھیلنے کاخطرہ کسی Ø+د تک Ú©Ù… ہوسکے۔ سٹاف Ú©Ùˆ سینی ٹائزر‘ فیس ماسک اوردستانے زیادہ مقدار وتعداد میں مہیا کئے جائیں تاکہ Ø+تی الوسع اØ+تیاطی تدابیر اختیار Ú©ÛŒ جاسکیں اورشہریوں Ú©ÛŒ زندگی Ú©Ùˆ زیادہ سے زیادہ Ù…Ø+فوظ بنایاجاسکے۔ یہ بات بھی Ø+یران Ú©Ù† ہے کہ وہ تمام دفاتر جہاں پبلک ڈیلنگ ہوتی ہی نہیں اور کسی قسم کاخطرہ موجود نہیں‘ وہاں تو ہفتے میں صرف پانچ دن کام ہوتا ہے اورہفتہ اوراتوارکو تعطیل ہوتی ہے لیکن وہ دفاتر جہاں پبلک ڈیلنگ ہے ان مراکز اور دفاتر Ú©ÛŒ ٹائمنگ بھی بارہ گھنٹے ہے اور Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ بھی کوئی نہیں‘ یعنی ہفتے اوراتوار Ú©Ùˆ بھی یہ دفاتر Ú©Ú¾Ù„Û’ رہتے ہیں جس پر ان پالیسی سازوں Ú©ÛŒ عقل ودانش پر Ø+یرت ہوتی ہے۔
    Ø+کومت کواس کا فوری نوٹس لیناچاہیے اورسب سے پہلے تو ہیڈکوارٹرز سمیت ملک بھر Ú©Û’ تمام ایسے دفاتر جہاں لوگ اہم دستاویزات Ú©Û’ Ø+صول کیلئے جاتے ہیں ‘ Ú©Û’ اوقات کار یکساں کئے جائیں ۔اسی طرØ+ ہفتہ وار تعطیلات میں بھی یکساں پالیسی اختیار Ú©ÛŒ جائے اور فرنٹ لائن پر ڈیوٹی دینے والے افسران وملازمین Ú©Ùˆ بھی یہ سہولت فراہم Ú©ÛŒ جائے۔ کورونا وائرس Ú©Û’ باعث دیگر فرنٹ لائن پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین Ú©ÛŒ طرØ+ پبلک ڈیلنگ والے دفاتر Ú©Û’ عملے Ú©Ùˆ بھی موجودہ Ø+الات میں خصوصی الائونس دیاجائے اورہر پندرہ دن بعد سرکاری طور پر ان Ú©Û’ کورونا ٹیسٹ کرائے جائیں تاکہ اگر کسی سٹاف ممبر میں کورونا Ú©ÛŒ علامات پائی جائیں تو اس سے دیگر ملازمین اورعام شہریوں کومØ+فوظ رکھاجاسکے۔ سرکاری دفاتر میں سب سے اہم بات جودیکھنے میں آتی ہے‘ یہ ہے کہ سٹاف تو اØ+تیاطی تدابیر اختیار کئے ہوئے ہے اورانہیں کافی Ø+د تک سہولیات میسر بھی ہیں جنہیں مزید بہتر بنانا چاہیے لیکن کام Ú©ÛŒ غرض سے آنے والے عام شہریوں کیلئے سینی ٹائزر سمیت دیگر سہولیات کافقدان پایاجاتاہے اوراگر دستیاب بھی ہوں تو بھی مطلوبہ مقدار سے Ú©Ù… ہیں لہٰذا عام شہریوں Ú©ÛŒ Ø+فاظت Ú©Û’ لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں ورنہ یہ نادرا دفاتر ملک میں کورونا Ú©Û’ تیزی سے پھیلائو کا بڑا خطرناک ذریعہ بن سکتے ہیں۔

    2gvsho3 - قابل توجہ صورتØ+ال۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: قابل توجہ صورتØ+ال۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

    2gvsho3 - قابل توجہ صورتØ+ال۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •