Results 1 to 2 of 2

Thread: دورِقدیم اور عہد وسطیٰ Ú©Û’ اہم کتب خانے ..... تØ+ریر : ڈاکٹر عبدالم

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel دورِقدیم اور عہد وسطیٰ Ú©Û’ اہم کتب خانے ..... تØ+ریر : ڈاکٹر عبدالم

    دورِقدیم اور عہد وسطیٰ Ú©Û’ اہم کتب خانے ..... تØ+ریر : ڈاکٹر عبدالمØ+مود

    Kutab.jpg
    کتب خانہ کتابوں Ú©Û’ منظم ذخیرے کا نام ہے، جو علم Ú©Û’ طلب کرنے والوں Ú©Û’ استعمال Ú©Û’ لیے جمع کیا گیا ہو۔ اس Ú©Ùˆ انگریزی میں لائبریری کہتے ہیں۔ لفظ لائبریری لاطینی لفظ لِبر سے مشتق ہے جس Ú©Û’ معنی کتاب Ú©Û’ ہیں۔ کتب خانہ میں مطبوعہ کتابیں، رسائل، کتابچے، مخطوطات اور دیگر نوشتے اور ان Ú©ÛŒ کسی نہ کسی طرØ+ سے Ù„ÛŒ گئی نقلیں جمع Ú©ÛŒ جاتی ہیں۔ موجودہ زمانے میں کتب خانوں میں کتابوں Ú©Û’ علاوہ غیر کتابی اشیا جیسے تصاویر، نقشے، گلوب، خاکے، نمونے اور فلمیں وغیرہ بھی رکھے جاتے ہیں۔ اس Ú©Û’ علاوہ آڈیو کتابیں اور بریل کتابیں جو نابیناؤں لیے ہوتی ہیں، کتب خانوں میں رکھی جاتی ہیں۔
    قدیم زمانے میں بابلی، فینیقی، اشوری، کلدانی، Ø+تّی، یونانی، رومی، مصری، چینی اور ہندوستانی تہذیبوں میں کتب خانوں Ú©Û’ وجود کا پتہ چلا ہے لیکن ان میں کتابیں Ú©Ù… اور Ø+کومتی یا مذہبی ریکارڈ کا ذخیرہ زیادہ ہوا کرتا تھا۔ نینوا سے برآمدشدہ مٹی Ú©ÛŒ تختیاں، جن Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ باقیات برٹش میوزیم میں ہیں، اس کا ثبوت فراہم کرتی ہیں کہ بابلی بادشاہ آشور بانی پال (وفات 631قبل مسیØ+) کا ایک شاہی کتب خانہ تھا۔ یونان میں 600 قبل مسیØ+ میں دو بڑے شاہی کتب خانے تھے، ایک ایتھنز میں، دوسرا پرگامم میں۔ افلاطون اور ارسطو Ù†Û’ اپنی علمی تØ+قیقات Ú©Û’ لیے کتب خانے قائم کیے تھے۔ سکندراعظم Ù†Û’ بھی سکندریہ میں ایک بڑا کتب خانہ قائم کیا تھا۔ اس Ú©Û’ جانشینوں Ù†Û’ØŒ جنہوں Ù†Û’ بعد میں علیØ+دہ علیØ+دہ سلطنتیں قائم کر لیں، اپنے اپنے دارالØ+کومتوں میں کتب خانے قائم کیے تھے۔ سلطنت روما میں بھی بڑے بڑے کتب خانے قائم تھے۔ کریٹس نامی ایک Ù…Ø+قق Ú©Û’ بیان سے پتہ چلتا ہے کہ روم میں اپولو، ٹائبریس اور الپین Ú©Û’ کتب خانے مشہور تھے۔ بابلی کتب خانوں سے پہلے مصری کتب خانے ترقی یافتہ Ø´Ú©Ù„ میں موجود تھے۔
    عہد وسطیٰ پانچویں صدی عیسوی سے شروع ہو کر اٹھارویں صدی عیسوی پر ختم ہوتا ہے۔ عہدوسطیٰ میں مسلمانوں Ú©Û’ قائم کردہ کتب خانوں Ú©Ùˆ نمایاں مقام Ø+اصل ہے۔ قرآن مجید Ú©ÛŒ ابتدا لفظ ''اقرا‘‘ یعنی Ù¾Ú‘Ú¾Ùˆ سے ہوئی۔ پیغمبر اسلام Ø+ضرت Ù…Ø+مدﷺ Ù†Û’ ہر مسلمان پر علم کا Ø+اصل کرنا واجب قرار دیا، خواہ اس میں کتنی ہی مشقت برداشت کرنی Ù¾Ú‘Û’Û” ایسی تعلیمات سے سرشار ہو کر مسلمان جہاں کہیں گئے وہاں مساجد تعمیر کروائیں اور ان Ú©Û’ ساتھ ساتھ مدارس اور کتب خانے قائم کیے۔ مدینہ میں کتب خانہ Ù…Ø+مودیہ اور کتب خانہ عارف Ø+کمت بے کا قیام عمل میں آیا۔ خلیفہ ہارون الرشید Ù†Û’ بیت الØ+کمت Ú©Û’ نام سے ایک بہت بڑا کتب خانہ اور تالیف Ùˆ ترجمہ کا مرکز قائم کیا۔ بیت الØ+کمت Ú©Û’ علاوہ بغداد Ú©Û’ مشہور کتب خانوں میں مدرسہ نظامیہ کا کتب خانہ، Ø+ضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کا کتب خانہ اور مدرسہ مستنصریہ کا کتب خانہ شمار کیے جاتے ہیں۔ تیرہویں صدی عیسوی میں ہلاکو Ú©Û’ Ø+ملے Ú©Û’ دوران یہ کتب خانے تباہ ہو گئے۔ قاہرہ میں فاطمی خلیفہ عزیزباللہ Ù†Û’ ایک بڑا کتب خانہ خزائن القصور قائم کیا۔ اس میں ہزاروں کتابیں جمع Ú©ÛŒ گئیں۔ اس Ú©Û’ علاوہ قاہرہ Ú©Û’ کتب خانوں میں کتب خانہ دارالعلوم بھی بہت مشہور تھا۔ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ صدی ہجری میں کردوں Ú©Û’ Ø+ملے Ú©Û’ دوران یہ بیش بہا علمی خزانہ تخت Ùˆ تاراج ہوا۔ جامعہ ازہر کا کتب خانہ جو فاطمی دور Ú©ÛŒ یادگار ہے، اب تک موجود ہے۔ Ø+ضرت علیؓ Ù†Û’ جب کوفہ Ú©Ùˆ اسلامی سلطنت کا پایۂ تخت بنایا، تو بصرہ Ú©ÛŒ بھی اہمیت بڑھ گئی۔ یہ دونوں شہر علم Ùˆ فن Ú©Û’ بڑے مرکز بنے۔ یہاں بڑے بڑے علما پیدا ہوئے۔ جگہ جگہ مدرسے اور کتب خانے بنائے گئے۔ دمشق میں خلیفہ ولید اول Ú©ÛŒ بنائی ہوئی جامعہ دمشق بہت مشہور ہوئی جس میں ایک مدرسہ اور کتب خانہ تھا۔ یہ دنیا Ú©ÛŒ خوب صورت عمارتوں میں شمار Ú©ÛŒ جاتی تھی۔ ایک اندازے Ú©Û’ مطابق دمشق میں 927Ø¡ میں 320 کتب خانے تھے۔ ان Ú©Û’ علاوہ طرابلس، Ø+لب، سمرقند، بخارا، غزنی، ہرات، نیشا پور، مرو، بلخ، طوس، شیراز، اور قسطنطنیہ بھی علم Ùˆ ادب Ú©Û’ مراکز رہے جن میں ان گنت مدرسے اور کتب خانے قائم کیے گئے۔ ان شہروں میں مسلمانوں Ù†Û’ علم Ùˆ ادب اور فن Ú©ÛŒ قیمتی یادگاریں چھوڑیں۔ شمالی افریقہ Ú©Û’ بربر خاندانوں میں ادریسی، مرابطی، موØ+دی اور مرینی Ù†Û’ یکے بعد دیگرے Ø+کومتیں قائم کیں۔ یہاں Ú©Û’ مشہور شہروں تیونس، رباط، قیروان، مراقش، فاس، الجزائر وغیرہ میں متعدد مسجدیں، مدرسے اور کتب خانے قائم کیے گئے۔ ان میں جامعہ زیتون، تیونس کا کتب خانہ اب بھی موجود ہے۔ اس طرØ+ اندلس میں متعدد مسجدیں سیکڑوں مدرسے اور کتب خانے قائم کیے گئے جن میں قرطبہ، اسبیلا، طبلطہ اور غرناطہ Ú©ÛŒ جامعات بہت مشہور ہیں۔ صرف قرطبہ شہر میں آٹھ سو اور غرناطہ میں 137 مدرسے تھے۔ یوں تو اندلس Ú©Û’ تمام بادشاہ کتب خانوں Ú©Ùˆ توسیع دیتے رہے لیکن خلیفہ الØ+Ú©Ù… ثانی کا نام تاریخ میں ہمیشہ یاد رہے گا۔ اس Ú©Û’ کتب خانے میں لاکھوں کتابیں جمع Ú©ÛŒ گئی تھیں جن Ú©ÛŒ فہرست 44 جلدوں میں مرتب Ú©ÛŒ گئی۔ اس میں عربی Ú©Û’ علاوہ یونانی اور عبرانی Ú©ÛŒ کتابیں تھیں۔ جامعہ قرطبہ سے سلویسٹر دوم Ù†Û’ تعلیم Ø+اصل Ú©ÛŒ جو 991Ø¡ میں پوپ Ú©Û’ جلیل القدر عہدے پر فائز ہوا۔ ابن رشد، ابن سینا اور فارابی جیسے علما یہیں Ú©ÛŒ درسگاہ سے Ù†Ú©Ù„Û’ØŒ جن Ú©ÛŒ تصانیف پڑھنا ابتدا میں یورپیوں Ú©Û’ نزدیک گناہ خیال کیا جاتا تھا، لیکن 1473Ø¡ میں کتابیں یورپی درسگاہوں Ú©Û’ نصاب میں داخل Ú©ÛŒ گئیں۔ وسطی دور میں یورپ میں کتب خانوں Ú©ÛŒ توسیع Ú©ÛŒ رفتار تیرہویں صدی تک بہت سست رہی۔ کتب خانے یا تو خانگی اور شاہی تھے، یا مذہبی اداروں کلیسا اور خانقاہوں سے ملØ+Ù‚ تھے۔ تیرہویں اور چودہویں صدی عیسوی Ú©Û’ دوران یورپی ممالک Ú©Û’ مشہور شہروں جیسے آکسفورڈ ØŒ بلونا ØŒ پیرس، کیمبرج، سالا مانکا، پراگ اور ویانا میں جامعات کا قیام عمل میں آیا۔ کلیسا وغیرہ Ú©Û’ کتب خانوں Ú©ÛŒ اہمیت Ú¯Ú¾Ù¹ گئی۔ پندرہویں صدی عیسوی میں مارٹن لوتھر Ú©ÛŒ تØ+ریک اصلاØ+ مذہب عام ہوئی۔ تاریخ جہاز رانی، ریاضی اور فلکیات میں دلچسپی بڑھ گئی۔ Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ لیے سستا کاغذ مہیا ہونے لگا اور متØ+رک ٹائپ ایجاد ہوا۔ کتابوں Ú©ÛŒ طباعت عمل میں آنے لگی۔ اس لیے کتب خانوں Ú©ÛŒ ترقی Ú©ÛŒ رفتار تیز ہو گئی۔ سولہویں اور سترہویں صدی عیسوی میں قومی اور جامعاتی کتب خانوں Ú©ÛŒ تعداد میں اضافہ ہوا۔ اس دور Ú©Û’ مشہور کتب خانوں میں اسکوریال کا کتب خانہ (سولہویں صدی)ØŒ سر تھامس بوڈلے کا کتب خانہ (سترہویں صدی) اور وٹیکن کا کتب خانہ شامل ہیں۔
    برصغیر Ú©Û’ تمدن Ú©Û’ آثار ہزاروں برس قبل مسیØ+ Ú©Û’ ہیں۔ ویدوں Ú©ÛŒ تعلیمات Ú©Û’ مطابق مقدس کتابوں کا لکھنا گناہ سمجھا جاتا تھا۔ وید اور پران Ú©Ùˆ یاد کر لیا جاتا تھا۔ اس لیے کتابوں کا ذخیرہ قدیم ہندوستان Ú©Û’ کتب خانوں میں بہت Ú©Ù… تھا۔ جب بدھ مت Ú©ÛŒ نشرواشاعت عمل میں آئی اور بدھوں Ù†Û’ اپنی خانقاہوں میں مذہبی کتابوں Ú©Û’ کافی ذخائر جمع کر لیے تو ساتویں صدی عیسوی سے ہندوؤں میں بھی کتابوں کا لکھنا عام ہو گیا اور شنکر اچاریہ، رامانج جیسے لوگوں Ù†Û’ بھی اس خیال Ú©Ùˆ کافی تقویت پہنچائی۔ ویدوں، پرانوں اور دھرم شاستروں پر کافی لکھا جانے لگا۔ اس لیے کتب خانوں میں کتابوں Ú©ÛŒ تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔ برصغیر Ú©ÛŒ قدیم جامعات نالندہ، ٹکسلا، متھرا، ترھوت، اجین، وارانسی اور پشیاگری میں کتب خانے موجود تھے جن کا ثبوت چینی سیاØ+ فاہیان اور ہیون سانگ Ú©Û’ بیانات سے ملتا ہے۔
    برصغیر Ú©Û’ وسطی دور میں مسلمانوں Ù†Û’ علم Ú©ÛŒ نشرواشاعت اور کتب خانوں Ú©ÛŒ توسیع میں نمایاں کام انجام دیے۔ اس دور میں بلبن اور فیروز تغلق Ù†Û’ کتب خانوں Ú©Ùˆ ترقی دی۔ ابتدا میں بیجاپور، گولکنڈہ، جونپور، خاندیس، گجرات اور بنگال Ú©Û’ Ø+کمرانوں Ú©Û’ پاس کتب خانے موجود تھے۔ میوات Ú©Û’ غازی خان اور کشمیر Ú©Û’ زین العابدین Ú©Û’ پاس کتب خانے موجود تھے۔ علما Ùˆ مشائخ Ú©Û’ طبقہ میں Ø+ضرت نظام الدین اولیاؒ کا کتب خانہ بہت بڑا تھا۔ مغل شہنشاہوں Ù†Û’ جہاں برصغیر Ú©Ùˆ فن تعمیر Ú©Û’ بے مثال نمونوں سے نوازا وہاں بڑے بڑے کتب خانے بھی قائم کیے۔ عوام Ú©Ùˆ ان سے استفادہ Ú©ÛŒ عام اجازت تھی۔ ان میں قابل ذکر ہمایوں، اکبر، داراشکوہ، اعتماد خان گجراتی، عبدالرØ+یم خانخاناں اور فیضی Ú©Û’ کتب خانے تھے۔ اس دور Ú©Û’ کتب خانوں Ú©ÛŒ عمارتیں شان Ùˆ شوکت Ú©Û’ Ù„Ø+اظ سے مشہور تھیں۔ ان میں سنگ مرمر کا فرش ہوتا اور روشنی کا خاص اہتمام کیا جاتا۔ دالان وسیع ہوتے، کتابوں Ú©Ùˆ گرمی اور رطوبت Ú©Û’ اثرات سے Ù…Ø+فوظ رکھنے Ú©Û’ لیے خصوصی انتظامات ہوتے۔ کتابوں Ú©ÛŒ ترتیب کا انتظام اتنا اچھا ہوتا کہ مطلوبہ کتاب تھوڑی دیر میں مل جاتی۔
    2gvsho3 - دورِقدیم اور عہد وسطیٰ Ú©Û’ اہم کتب خانے ..... تØ+ریر : ڈاکٹر عبدالم

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: دورِقدیم اور عہد وسطیٰ Ú©Û’ اہم کتب خانے ..... تØ+ریر : ڈاکٹر عب

    2gvsho3 - دورِقدیم اور عہد وسطیٰ Ú©Û’ اہم کتب خانے ..... تØ+ریر : ڈاکٹر عبدالم

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •