Results 1 to 2 of 2

Thread: وبا‘ نوجوان اور تعلیم ..... رسول بخش رئیس

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up وبا‘ نوجوان اور تعلیم ..... رسول بخش رئیس

    وبا‘ نوجوان اور تعلیم ..... رسول بخش رئیس


    وبا Ù†Û’ اکثر لوگوں Ú©Ùˆ گھروں میں Ù…Ø+بوس کر رکھا ہے۔ ان میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں‘ جو اپنی اور دوسروں Ú©ÛŒ زندگی Ú©Ùˆ قدر Ú©ÛŒ نظر سے دیکھتے ہیں‘ اØ+تیاط برتنے کا سلیقہ رکھتے ہیں اور غیر ضروری خطرہ مول لینے Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں نہیں ہیں۔ وبا ہو یا کوئی اور خطرہ لاپروائی برتنے والوں Ú©ÛŒ بھی Ú©Ù…ÛŒ نہیں۔ سب انسان کیسے برابر ہو سکتے ہیں؟ گزشتہ پانچ ماہ کا ہمارا اور ساری دنیا کا تجربہ یہ ہے کہ جس Ù†Û’ بھی اپنے آپ Ú©Ùˆ اپنے گھر Ú©Û’ Ø+صار میں Ù…Ø+فوظ کرلیا‘ وہ بچا اور وہ جنہوں Ù†Û’ معمولاتِ زندگی میں کوئی تبدیلی نہ کی‘ وہ زیادہ تر وبا کا شکار ہوئے۔ لاکھوں Ú©ÛŒ تعداد میں لوگ اس جہانِ فانی سے‘ Ú©Ú†Ú¾ بہت ہی اذیت ناک مرØ+لوں سے گزر کر رخصت ہوئے۔ شروع ہی سے طب Ú©Û’ میدان میں اہلِ علم اور ماہرین اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ بچوں‘ بوڑھوں اور وہ جو کسی بیماری کا شکار ہیں‘ ان Ú©Ùˆ بلا ضرورت باہر نہیں نکلنا چاہئے۔ Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û’ سنا اور اپنے Ø+Ù‚ میں اس Ú©ÛŒ تائید کی‘ اکثر Ù†Û’ ان سنی کر دی۔ ذاتی طور پر انسان جو بھی فیصلہ کرے‘ یہ اس Ú©ÛŒ صوابدید پر ہے‘ مگر اجتماعی فیصلوں Ú©ÛŒ ذمہ داری اداروں اور ریاست پر ہوتی ہے۔ لوگوں Ú©Ùˆ Ù…Ø+فوظ رکھنے Ú©ÛŒ نہ صرف ترغیب Ùˆ تعلیم دینا ضروری ہے بلکہ وبا ایسے ماØ+ول میں پابندیاں بھی نافذ کرنا ضروری ہوتی ہیں۔ ہم Ù†Û’ کوئی منفرد کام نہیں کیا‘ ساری دنیا Ù†Û’ پابندیاں لگائیں‘ تالا بندی کی‘ سب Ú©Ú†Ú¾ بند کر دیا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں Ú©Ùˆ Ù…Ø+فوظ رکھا جائے اور وبا Ú©Ùˆ پھیلنے نہ دیا جائے۔ جن ریاستوں Ú©Û’ پاس استعداد تھی‘ چین اس Ú©ÛŒ واضØ+ مثال ہے‘ انہوں Ù†Û’ وبا پر قابو پا لیا اور جن ممالک Ú©Û’ پاس صلاØ+یت تو تھی‘ مگر سیاسی ارادہ کمزور تھا‘ وہاں ابھی تک وبا بے قابو نظر آتی ہے۔ موجودہ Ø+الات کسی کیلئے بھی خوش کُن نہیں۔ کسی بھی ملک میں کوئی شہری اپنی فطری آزادیوں پر پابندی گوارا نہیں کرتا۔ باہر نکلنا‘ چلنا پھرنا‘ کام پر‘ دفتر جانا‘ سکول اور جامعات میں تعلیم اور خرید Ùˆ فروخت Ú©Û’ مراکز میں لوگوں Ú©ÛŒ آمد Ùˆ رفت‘ کارخانوں میں پیداوار سب Ú©Ú†Ú¾ بند ہے‘ کہیں زیادہ‘ کہیں Ú©Ù…Û” Ø+کومتیں اور عوام‘ دونوں اپنی جگہ بے تاب نظر آتے ہیں کہ تعلیمی ادارے کھلیں۔ بچے گھروں میں رہ کر تنگ آ Ú†Ú©Û’ ہیں۔ ان Ú©ÛŒ تعلیم کا Ø+رج ہو رہا ہے‘ اور آن لائن تعلیم Ú©Û’ ذرائع ہنگامی Ø+الات میں کام آئے ہیں‘ مگر یہ بالمشافہ تعلیمی نظام کا متبادل نہیں ہو سکتے۔ چونکہ یہ ناچیز ایک جامعہ میں استاد ہے ‘ تو Ú©Ú†Ú¾ مشاہدہ بھی اس بیان میں شامل ہے۔ تعلیمی سال Ú©Û’ دوسرے Ø+صے Ú©Û’ درمیان میں تھے کہ وبا Ù†Û’ پوری دنیا Ú©Ùˆ اپنی لپیٹ میں Ù„Û’ لیا۔ میرے نزدیک تعلیمی اداروں Ú©Ùˆ بند کرنا درست فیصلہ تھا۔ سب Ù†Û’ کہا کہ جامعات‘ کالجوں اور سکولوں میں ہزاروں Ú©ÛŒ تعداد میں بچے ہیں۔ ہزاروں ہوسٹلوں میں رہائش پذیر ہوتے ہیں۔ ایک جگہ پڑھنا‘ ایک جگہ کھانا اور Ù…Ø+دود جگہ میں اتنے لوگوں کا ملنا جلنا اس نوعیت Ú©ÛŒ وبا Ú©Û’ پیشِ نظر خطرے سے خالی نہ تھا۔ یہ نہایت ہی خوش آئند بات ہے کہ ساری دنیا Ù†Û’ بڑی سرعت Ú©Û’ ساتھ اور مستعدی سے‘ صرف چند ہفتوں Ú©Û’ اندر تعلیمی سلسلہ بØ+ال کر دیا۔ آن لائن ٹیکنالوجی جو ہم سیمینارز اور فاصلاتی لیکچرز اور میٹنگز کیلئے استعمال کرتے تھے‘ اب نصابوں کا باقی Ø+صہ مکمل کرنے Ú©Û’ لئے استعمال Ú©ÛŒ ہے۔ واضØ+ رہے کہ نہ اساتذہ اور نہ ہی طلبہ اس نوعیت Ú©ÛŒ تعلیم Ú©Û’ لئے تیار تھے۔ ان چند ہفتوں میں آن لائن پڑھانے Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ تربیت ہوئی اور دور دراز میں رہنے والے طلبہ Ú©Û’ لئے انٹرنیٹ استعمال کرنے Ú©ÛŒ سہولتیں بھی پیدا کرنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ گئی۔ یہ سارا کام آسان نہ تھا‘ ہم سب ذہنی دبائو‘ تھکن اور فکر مندی کا شکار رہے۔ یہ صرف ہمارا مشاہدہ اور تجربہ نہیں‘ بلکہ ساری دنیا میں طلبا اور اساتذہ Ù†Û’ Ù…Ø+سوس کیا کہ دن کا زیادہ Ø+صہ آن لائن گزارنا اعصاب Ø´Ú©Ù† ہے۔ کوئی اور چارہ نہ تھا‘ اور Ú©Ú†Ú¾ عرصے Ú©Û’ لئے ابھی یہی سلسلہ چلانا Ù¾Ú‘Û’ گا۔
    معلوم نہیں ہماری Ø+کومتیں کیا فیصلہ کرتی ہیں‘ مگر ابھی تک میری جامعہ Ù†Û’ ستمبر Ú©Û’ پہلے ہفتے سے تعلیمی سال آن لائن شروع کرنے Ú©ÛŒ تیاری مکمل کرنی ہے۔ مشاہدے میں ہے کہ ملک میں نجی شعبے میں سکول بھی آن لائن تعلیمی ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔ ایک گھر میں اگر ایک سے زیادہ بچے ہیں تو سب Ú©Û’ لئے علیØ+دہ علیØ+دہ کمپیوٹر لازمی ہے۔ ایسے گھرانوں Ú©Û’ لئے فیسوں Ú©Û’ ساتھ ساتھ یہ مالی بوجھ بھی بڑھ گیا ہے۔ یہ استعداد تو صرف ایک اقلیت رکھتی ہے‘ ورنہ پاکستان ہو یا کوئی اور ملک ‘ زیادہ تر کا تعلیمی انØ+صار سرکاری سکولوں اور جامعات پر ہے۔ Ú©Ú†Ú¾ سرکاری جامعات Ù†Û’ بھی اس Ø+والے سے Ú©Ú†Ú¾ تیاری کر رکھی ہے اور ایچ ای سی Ù†Û’ جو وسائل فراہم کر رکھے ہیں ان سے استفادہ کیا ہے اور کر رہی ہیں۔
    اس ضمن میں دو مسائل کا ذکر کرنا ضروری ہے۔ اگر آن لائن رہنا ناگزیر ہے تو اس Ú©Û’ لئے کئی قسم Ú©Û’ وسائل Ú©ÛŒ ضرورت ہے Û” پھر یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ اس سلسلے میں ہمیں کون سی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ لوگوں کا گھروں میں بند رہنا اور لاکھوں طلبہ Ú©ÛŒ خواہش کہ ان Ú©ÛŒ تعلیمی سرگرمیاں جاری رہیں‘ یہ دونوں عوامل انٹر نیٹ Ú©ÛŒ موجود ہ سہولتوں پر دبائو بڑھانے کا باعث بنے ہیں۔ آپ Ù†Û’ بھی Ù…Ø+سوس کیا ہو گا کہ استعمال میں بے پناہ اضافے Ú©ÛŒ نسبت سے کمپنیوں Ù†Û’ اپنی صلاØ+یت میں خاطرخواہ اضافہ نہیں کیا۔ آئندہ چند ماہ میں جب مزید تعلیمی ادارے آن لائن پڑھائیں Ú¯Û’ تو اس Ø+والے سے دبائو مزید بڑھے گا۔ انٹر نیٹ Ú©ÛŒ سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں Ú©Û’ لئے لازمی قرار دیا جائے کہ وہ اپنی صلاØ+یت اور استعداد میں اضافہ کریں۔ دوسرا مسئلہ دور دراز Ú©Û’ علاقوں میں رہنے والے طلبہ کا ہے۔ طلبہ Ú©ÛŒ ایک خاصی بڑی تعداد کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔ ایسے علاقوں میںرہنے والے طلبہ کا کہنا ہے کہ انہیں انٹر نیٹ تک رسائی اور رفتار کا مسئلہ درپیش ہے۔ مجھے نہیں معلوم Ø+کومت Ù†Û’ اس سلسلے میں کیا تیاری Ú©ÛŒ ہے۔ انٹرنیٹ کا پھیلائو تو بہت ہے‘ لیکن Ù…Ø+سوس ہوتا ہے کہ اس سہولت کا معیار ویسا نہیںرہا‘ جیسا پہلے تھا۔ معیار بہتر بنانے Ú©ÛŒ ضرورت ہے۔ تیسرا مسئلہ اساتذہ Ú©Û’ Ø+والے سے ہے۔ کسی Ú©Ùˆ معلوم ہی نہیں ہے کہ آن لائن پڑھانے Ú©Û’ ممکنہ طریقے کیا ہیں۔ اس معاملے میں تربیت کا اہتمام بھی نہیں کیا گیا ہے۔ ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ سب جامعات Ú©Û’ پاس اتنے وسائل نہیں کہ آن لائن ٹیچنگ کیلئے جدید سہولتوں کا اہتمام کر سکیں۔ ایچ ای سی Ú©Ùˆ اس معاملے پر توجہ دینی چاہئے تاکہ سب Ú©Ùˆ اس Ø+والے سے یکساں سہولتیں مل سکیں۔
    اساتذہ ہوں یا طلبہ ‘ سب Ú©ÛŒ ایک ہی خواہش ہے کہ پرندوں Ú©ÛŒ طرØ+ پر پھڑپھڑائیں اور اپنی اپنی درس گاہوں میں پہنچ جائیں۔ لیکن یہ خواہش Ú©Ú†Ú¾ عرصہ ابھی خواہش ہی رہے گی۔ سکولوں اور جامعات Ú©Ùˆ کھولنے Ú©Û’ لئے پوری دنیا میں غور Ùˆ فکر بھی ہو رہا ہے اور اس سلسلے میں تدابیر بھی سوچی جا رہی ہیں۔ ہمارے ہاں طبی اور انتظامی ماہرین Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ نہیں ہے‘ وہ کوئی نہ کوئی Ø+Ù„ اس مسئلے کا نکال ہی لیں گے‘ کہ دنیا سے مختلف کوئی چیز ہم نہیں کر سکتے۔ سب سے پہلے تعلیمی اداروں Ú©Û’ ماØ+ول Ú©Ùˆ پھر سے ترتیب دینا ہو گا‘ انہیں بہتر بنانا ہو گا۔ صØ+ت اور صفائی Ú©Û’ اصولوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا‘ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے Ú©ÛŒ تدابیر کرنا ہوں گی۔ ہوا دار کلاس رومز کا اہتمام کرنا ہو گا اور یہ کاوش کرنا ہو Ú¯ÛŒ کہ کلاسوں Ú©Û’ لئے چھت Ú©Û’ ساتھ یا بغیر چھت Ú©Û’ Ú©Ú¾Ù„ÛŒ جگہوں کا انتخاب کیا جائے۔ سب Ú©Ùˆ واپس لانا ممکن نہ ہو گا۔ ترجیØ+ دور دراز Ú©Û’ دیہات Ú©Û’ طلبہ Ú©Ùˆ دینا ہو گی۔ شہروں میں رہنے والے گھروں میں آن لائن کلاسیں لیں Ú¯Û’Û” یہ بھی کیا جا سکتا ہے کہ سکولوں اور جامعات Ú©Û’ طلبہ Ú©Ùˆ Ø+صوں میں تقسیم کر Ú©Û’ باری باری کلاسوں میں تعلیم دی جائے۔
    زندگی‘ سلامتی اور Ø+فاظت سب سے پہلے۔ سیانے ٹھیک ہی کہتے ہیں کہ زندگی ہے تو سب Ú©Ú†Ú¾ ہے۔ سب بہاریں ‘ سب رنگ اور تعلیم یقینا ضروری معاملات ہیں‘ لیکن بچوں Ú©ÛŒ Ø+فاظت تو اولین فرائض میں سے ہے۔
    2gvsho3 - وبا‘ نوجوان اور تعلیم ..... رسول بخش رئیس

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: وبا‘ نوجوان اور تعلیم ..... رسول بخش رئیس

    2gvsho3 - وبا‘ نوجوان اور تعلیم ..... رسول بخش رئیس

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •