Results 1 to 2 of 2

Thread: نئی سیاسی جماعت؟ Û”Û”Û”Û” Ø+بیب اکرم

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up نئی سیاسی جماعت؟ Û”Û”Û”Û” Ø+بیب اکرم

    نئی سیاسی جماعت؟ Û”Û”Û”Û” Ø+بیب اکرم

    Ú©Ú†Ú¾ دن پہلے جب عمران خان Ø+کومت Ú©Û’ دو سال مکمل ہونے والے تھے تو اس Ø+کومت Ú©ÛŒ کارکردگی پر لوگوں Ú©ÛŒ رائے لینے میں اپنی ٹیم Ú©Û’ ساتھ مائیک اور کیمرہ Ù„Û’ کر Ú†Ù„ پڑا۔ لاہور سے آغاز کیا اور Ø+کومتی کارکردگی Ú©Û’ بارے تو پوچھا ہی ساتھ یہ سوال بھی رکھ دیا کہ 'اگر آج الیکشن ہوجائے تو کسے ووٹ دیں گے؟‘ ظاہر ہے Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û’ کہا‘ تØ+ریک انصاف اور Ú©Ú†Ú¾ بولے‘ مسلم لیگ نون۔ بہت Ú©Ù… تعداد ایسے لوگوں Ú©ÛŒ تھی جنہوں Ù†Û’ کسی اور جماعت کا نام لیا‘ لیکن ایک بڑی تعداد میں وہ لوگ بھی تھے جو موجودہ سیاسی جماعتوں بشمول تØ+ریک انصاف سے بیزار تھے اور کسی نئی پارٹی Ú©Û’ منتظر تھے۔ لاہور Ú©Û’ لوگوں سے ایسی بات سنی تو اچنبھا ہوا۔ یہی سوال Ù„Û’ کر فیصل آباد پہنچے تو وہاں بھی لوگ تØ+ریک انصاف اور مسلم لیگ نون میں بٹے تھے مگر ان لوگوں Ú©ÛŒ تعداد بڑھ گئی جو موجودہ سیاسی جماعتوں Ú©Ùˆ اپنے ووٹ کا Ø+قدار ہی نہیں سمجھتے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی ووٹروں Ú©Û’ ایک چوتھائی Ù†Û’ یہی جواب دیا تو میں Ù†Û’ آئی پورipor) ( Ú©Û’ طارق جنید سے رابطہ کیا۔ طارق جنید کا پیشہ ہی رائے عامہ Ú©ÛŒ پیمائش کرنا ہے۔ انہیں اپنی معلومات دیے بغیر درخواست Ú©ÛŒ کہ وہ بھی اگر سروے کریں تو یہ عام آدمی Ú©ÛŒ دلچسپی Ú©ÛŒ چیز ہوگا، ساتھ ہی وہ سوال بھی پوچھ لیں جو میں کرتا پھر رہا ہوں۔ انہوں Ù†Û’ ہفتہ بھر Ú©ÛŒ Ù…Ø+نت سے ملک بھر میں لوگوں Ú©Û’ ایک بڑے سیمپل سے یہی سوال پوچھا توانہیں بھی ہر پانچویں شخص Ù†Û’ یہی کہا کہ وہ ان میں سے کسی جماعت Ú©Ùˆ سرے سے ووٹ ہی نہیں دے گا۔ ابھی یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ لوگوں Ú©ÛŒ اکثریت بڑی سیاسی جماعتوں Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ Ú†Ú©ÛŒ ہے لیکن یہ Ø·Û’ ہوگیا کہ بہت سے لوگ ایک نئے لیڈر اور نئی سیاسی جماعت Ú©ÛŒ تلاش میں ہیں۔
    عمران خان پاکستانی سیاست میں ایک نیا چہرہ ہیں۔ تاریخ میں بہت Ú©Ù… ایسے لوگ ہوتے ہیں جو نئی سیاسی جماعت بنائیں، نیا منشور دیں، گریں، سنبھلیں اور الیکشن جیت کر Ø+کومت بنا لیں۔ عمران خان Ù†Û’ بلاشبہ تاریخ بنائی ہے۔ ان Ú©Û’ مسائل Ø+کومت میں آنے Ú©Û’ بعد شروع ہوئے۔ انہوں Ù†Û’ جس تبدیلی کا وعدہ کیا تھا، اسے پورا کرنے Ú©Û’ لیے انہیں باصلاØ+یت ٹیم نہیں مل سکی۔ ان Ú©ÛŒ ٹیم Ú©ÛŒ Ø+قیقت اسی دن عیاں ہوگئی جب وہ Ø+لف لینے کیلئے ایوانِ صدر پہنچے تھے۔ جس نامناسب انداز میں قمیص Ú©ÛŒ جیب سے چشمہ نکالا اور اٹک اٹک کرØ+لف پڑھا، یہ ثابت کرنے Ú©Û’ لیے کافی تھاکہ ان Ú©Û’ ساتھیوں میں باریک بینی Ú©ÛŒ شدید Ú©Ù…ÛŒ ہے۔ اس Ú©Û’ بعد پہلی اجتماعی Ø+ماقت وہ ضمنی بجٹ تھا جو ستمبر دوہزار اٹھارہ میں تØ+ریک انصاف Ù†Û’ پیش کیا۔ اس بجٹ Ù†Û’ واضØ+ کردیا کہ ان Ú©Û’ پاس کوئی ایک شخص بھی نہیں جسے ملک تو دور Ú©ÛŒ بات‘ کوئی چھوٹی سی دکان بھی چلانا آتی ہو۔ انجام یہ کہ ڈاکٹر عبدالØ+فیظ شیخ اور رضا باقر جیسے دساوری دانشوروں Ú©Û’ ہاتھ معیشت Ú©ÛŒ لگام دی گئی تو انہوں Ù†Û’ سبھی Ú©Ú†Ú¾ روک دیا۔ ظاہر ہے Ú©Ú†Ú¾ Ø+رکت میں ہی نہیں ہوگا تو کیا گھاٹااور کیا نقصان، اس جمود Ú©Ùˆ وہ استØ+کام کا نام دے کر تØ+ریک انصاف سے بغلیں بجوا رہے ہیں۔ معاشیات Ú©Û’ علاوہ ادارہ جاتی اصلاØ+ات، ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں کا نصف بھی اگلے تین برسوں میں کسی معجزے Ú©Û’ بغیر ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ دو سالہ Ø+کومت Ú©Û’ بعد بھی اپنی Ø+رکتوں کا بوجھ Ù¾Ú†Ú¾Ù„ÛŒ Ø+کومتوں پر ڈالنے Ú©ÛŒ روش Ù†Û’ تØ+ریک انصاف Ú©ÛŒ اجتماعی دانش Ú©Ùˆ اتنا متاثرکردیا ہے کہ شبلی فراز صاØ+ب فرماتے ہیں کہ ''بجلی مہنگی ہوئی، ہورہی ہے یا ہوگی تو اس Ú©ÛŒ ذمہ دار Ù¾Ú†Ú¾Ù„ÛŒ Ø+کومتیں ہیں‘‘ یعنی مستقبل Ú©ÛŒ نالائقیوں Ú©ÛŒ ذمہ داری بھی پچھلوں پر ڈال دی تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ یکسوئی Ú©ÛŒ کمی، آگے Ú©ÛŒ طرف دیکھنے Ú©ÛŒ بجائے پیچھے دیکھتے رہنا اور معیشت Ú©Û’ بجائے اØ+تساب کا راگ الاپتے رہنے کا نتیجہ سوائے اس Ú©Û’ کیا ہو کہ لوگ تØ+ریک انصاف سے بھی مایوس ہوجائیں۔
    مسلم لیگ نون 1990 Ú©ÛŒ دہائی میں تازہ ہوا کا جھونکا تھی۔ نواز شریف Ù†Û’ پہلی بار وزارت عظمیٰ سنبھالی تو ملکی معیشت Ú©Ùˆ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کیا۔ مسلسل خسارے میں جانے والے سرکاری کارخانوں سے جان چھڑائی، سرمایہ کاری Ú©Ùˆ آسان بنایا، سڑکیں اور موٹروے بنا کرپاکستان میں ایک نیا پن پیدا کردیا۔ اپنے فیصلوں پر ÚˆÙ¹ جانے Ú©ÛŒ صلاØ+یت ان Ú©Û’ اندر موجود تھی اور چند چیزوں پر بلاوجہ اٹک جانے کا رجØ+ان بھی۔ یہی وجہ تھی کہ مقتدرہ سے اچھی واقفیت رکھنے Ú©Û’ باوجود وہ ٹھوکر کھاگئے۔ دوسری بار وزارت عظمیٰ انہیں ملی تو اس کا انجام مارشل لاء تھا۔ تیسری بار وزیراعظم بننے Ú©Û’ بعد بجلی تو ان کا بڑا چیلنج تھا ہی لیکن اس سے بھی زیادہ بڑا کام اداروں Ú©ÛŒ اصلاØ+ تھا۔ انہوں Ù†Û’ یہ کام کرنے Ú©Û’ بجائے اپنی سیاسی توانائی Ú©Û’ زور پر تباہ شدہ اداروں سے Ú©Ú†Ú¾ نہ Ú©Ú†Ú¾ کام Ù„Û’ لیا مگر ان Ú©ÛŒ بنیادی کمزوریاں دور کرنے Ú©Û’ لیے وہ Ú©Ú†Ú¾ نہ کرسکے۔ انہیں سب Ú©Ùˆ ساتھ Ù„Û’ کر چلنا تھا لیکن انہوں Ù†Û’ تیسری بار بھی وہیں ٹھوکر کھائی جہاں پہلے دو بار گرچکے تھے۔ انہوں Ù†Û’ مسلم لیگ Ú©Ùˆ مضبوط کرنے Ú©Û’ بجائے توجہ خاندان میں سیاسی وراثت Ú©ÛŒ تقسیم Ú©ÛŒ طرف دی تو ان Ú©ÛŒ پارٹی میں ایسے اختلافات پیدا ہوگئے جو چودھری نثار علی خان جیسے آزمودہ کار Ú©Ùˆ ان سے دور Ù„Û’ گئے۔ تیسری بار اقتدار سے Ù†Ú©Ù„ کر انہوں Ù†Û’ فوج اور عدلیہ Ú©Û’ ساتھ Ù…Ø+اذ آرائی Ú©Ùˆ اپنی سیاست Ú©ÛŒ بنیاد بنا لیا۔ ان Ú©ÛŒ اس Ø+کمت عملی Ú©Ùˆ اپنی جماعت میں پذیرائی مل سکی نہ عوام Ù†Û’ تصادم Ú©ÛŒ اس راہ پر چلنے Ú©Ùˆ پسند کیا۔ نواز شریف Ú©Ùˆ یہ گلہ رہا ہے کہ جب لڑائی کا وقت تھا کوئی ان Ú©Û’ ساتھ نہیں چلا۔ اس Ø´Ú©ÙˆÛ’ Ú©ÛŒ بنیاد یہی ہے کہ کسی Ú©Ùˆ ملنے والا ووٹ کارکردگی Ú©Û’ لیے ہوتا ہے، لڑائی Ú©Û’ لیے نہیں۔ جب سے نواز شریف اپنے ووٹ بینک Ú©Ùˆ لڑائی Ú©Û’ لیے استعمال کرنے Ù„Ú¯Û’ ہیں، ان Ú©ÛŒ مایوسی بڑھنے Ù„Ú¯ÛŒ ہے۔
    پیپلزپارٹی اور ترقی ایک دوسرے Ú©ÛŒ ضد سمجھے جاتے ہیں۔ یہ اس قدر بدنام ہوچکی ہے کہ اس پر Ù„Ú¯Ù†Û’ والا بدعنوانی کا ہر الزام لوگوں Ú©Ùˆ سچ معلوم ہوتا ہے۔ پارٹی Ú©ÛŒ تباہی میں جو تھوڑی بہت کسررہ گئی تھی وہ سندھ Ø+کومت ناقص کارکردگی Ú©Û’ ذریعے پوری کررہی ہے۔ ذرا تصور کیجیے جو پارٹی وفاق Ú©ÛŒ علامت تھی اندرون سندھ اور کراچی Ú©Û’ جھگڑے میں Ù¾Ú‘ کر اپنا سب Ú©Ú†Ú¾ گنوا رہی ہے۔ ایم کیو ایم کراچی Ú©Ùˆ نیا صوبہ بنانے کا شوشا چھوڑتی ہے اور پوری پیپلزپارٹی 'مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں‘ Ú©Û’ نعرے لگانے لگتی ہے۔ 2013 Ú©Û’ عام انتخابات میں سندھ تک Ù…Ø+دود ہو جانے والی اس جماعت Ú©Ùˆ چاہیے یہ تھاکہ سندھ Ú©Ùˆ ایک نمونہ بنا کر ملک Ú©Û’ سامنے پیش کرتی لیکن ہوا یہ کہ صوبہ بدعنوانی اور پسماندگی Ú©ÛŒ مثال بنتا جارہا ہے۔ پیپلزپارٹی میں اتنی سکت اور وسعت بھی نہیں رہی کہ ایم کیو ایم کواس Ú©Û’ بانی Ú©ÛŒ وجہ سے جو سیاسی جھٹکا لگا، اس کا فائدہ ہی اٹھا سکتی۔ الٹا اپنی پالیسیوں Ú©ÛŒ وجہ سے لیاری Ú©ÛŒ نشست سے بھی اپنے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری Ú©Ùˆ ہروا بیٹھی۔ یہ سب دیکھ کرسندھ سے باہر کون ہے جو پیپلزپارٹی Ú©Ùˆ اپنی انتخابی ترجیØ+ میں کوئی جگہ دے گا؟
    سیاستدانوں Ú©ÛŒ فطرت ہے کہ خود Ú©Ùˆ ملنے والے ووٹ Ú©ÛŒ اپنی مرضی سے تشریØ+ کرتے ہیں۔ عمران خان صاØ+ب کہتے ہیں انہیں ووٹ اØ+تساب Ú©Û’ لیے ملا، نواز شریف Ù†Û’ کہا تھا کہ انہیں ووٹ بھارت سے بہتر تعلقات Ú©Û’ لیے ملا، پیپلزپارٹی کہتی ہے اسے ووٹ بھٹو Ú©ÛŒ وجہ سے ملا۔ عام آدمی ایسا نہیں سوچتا۔ اس کا ووٹ کسی تصادم Ú©Ùˆ ہوا دینے Ú©Û’ لیے نہیں ہوتا، فقط کارکردگی Ú©Û’ لیے ہوتا ہے۔ لڑائی اØ+تساب Ú©Û’ نام پر ہو یا جمہوریت Ú©Û’ نام پر، لوگ اس Ú©ÛŒ Ø+مایت کرنے Ú©Û’ لیے تیار نہیں۔ اگر ان سیاسی جماعتوں Ù†Û’ ٹھوس کارکردگی نہیں دکھانی تو عوام عمران خان، نواز شریف یا بھٹو Ú©ÛŒ طرØ+ ایک نیا تجربہ کرلیں Ú¯Û’Û”


    2gvsho3 - نئی سیاسی جماعت؟ Û”Û”Û”Û” Ø+بیب اکرم

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: نئی سیاسی جماعت؟ Û”Û”Û”Û” Ø+بیب اکرم

    2gvsho3 - نئی سیاسی جماعت؟ Û”Û”Û”Û” Ø+بیب اکرم

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •