’’آپریشن ڈریکولا‘‘ ۔۔۔۔۔۔ عذرا جبین

Operation.jpg
دوسری جنگ عظیم Ú©Û’ دوران برما ایک بڑا میدان جنگ بنا۔ یہاں پہلے برطانیہ Ú©Ùˆ 1942Ø¡ عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ØŒ یہ دنیا کا واØ+د ملک ہوگا جس Ú©Û’ دارالØ+کومت کا دفاع کرنے والے فوجی سب سے پہلے فرار ہوئے، Ø+تیٰ کہ انتظامیہ بھی فرار ہو گئی تھی۔لیکن بعد ازاں برطانوی فوج Ù†Û’ منظم Ø+کمت عملی Ú©Û’ ذریعے چند ہی گھنٹوں میں دریائے رنگون پر اپنی فتØ+ Ú©Û’ جھنڈے گاڑ دیئے اورشکست جاپانیوں کا مقدر بنی ۔برطانیہ Ù†Û’ ماہرانہ Ø+کمت عملی اپناتے ہوئے جاپانیوں Ú©Ùˆ شکست فاش دیدی Û”
دوسری جنگ عظیم Ú†Ú¾Ú‘Ù†Û’ Ú©Û’ فوراََ بعد جاپانی فوج Ù†Û’ رنگون پر Ø+ملہ کیا ØŒ 23دسمبر 1941Ø¡ کا بڑا Ø+ملہ بھی کامیاب نہ ہو سکا۔ فروری 1942Ø¡ ،میں رنگون میں دنیا Ù†Û’ ایک بڑا انخلاء دیکھا Û” جنگ سے خوفزدہ عوام Ù†Û’ تمام شہری علاقے خالی کر دیئے ،انخلاء اس قدر زیادہ تھا کہ ان Ú©ÛŒ آبادکاری سنگین مسئلہ بن گئی۔ ایک طرف جاپانی فوج Ú©ÛŒ بمباری تھی تو دوسری طرف برما Ú©ÛŒ فوج بھی Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ù… ظالم نہ تھی۔برٹش ØŒ انڈین اور برمی فوجیوں Ú©ÛŒ تعداد اتنی نہ تھی کہ مقابلہ کرتے،لہٰذا رنگون سے بھاگنے میں ہی عافیت جانی۔ اس فوج Ù†Û’ چین اور ہندوستان میں پہنچ کرہی دم لیا۔سپلائی لائن نہ ہونے Ú©Û’ باعث برطانیہ Ú©Û’ لئے قبضہ برقرار رکھنا ناممکن تھا۔ برما Ú©Ùˆ دوبارہ Ø+اصل کرنے Ú©Û’ لئے ''آپریشن ڈریکولا‘‘ Ú©Û’ نام سے برطانیہ Ù†Û’ ایک اور بڑی جنگ Ù„Ú‘ÛŒ Û”
برطانیہ برما(اب میانمار) Ú©Ùˆ اپنی کالونی بنانے Ú©Û’ لئے منصوبہ سازی میں مصروف تھا مگر سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ Ú©Ù† ہتھیاروں Ú©ÛŒ مدد سے اور کیسے Ø+ملہ کیا جائے Û” بالآخر جنگی Ø+کمت عملی Ú©Û’ ماہرین Ù†Û’ اینگلو انڈین فوج Ú©ÛŒ مددسے بیک وقت زمینی ،فضائی اور بØ+ری Ø+ملہ کرنے کا مشن تشکیل دیا۔
پہلی سکیم 1944Ø¡ Ú©Û’ وسط میں اعلیٰ Ø+کام Ú©Û’ روبرو پیش Ú©ÛŒ گئی۔رنگون Ú©Ùˆ سرنگوں کرنے Ú©ÛŒ یہ سکیم '' الائیڈ سائوتھ ایسٹ ایشیاء کمانڈ‘‘ Ú©Û’ ذہن Ú©ÛŒ اختراع تھی۔برطانوی فوجی ماہرین Ú©Ùˆ امید تھی کہ پلان سو فیصد قابل عمل ہے اور وہ برما پر دوبارہ قبضہ کر سکتے ہیں،لیکن فوجیں اتارنے Ú©ÛŒ مناسب سہولتوں Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ Ú©Û’ پیش نظر برطانوی Ø+کومت Ù†Û’ منصوبہ ترک کر دیا ۔مارچ 1945Ø¡ میں معمولی رد Ùˆ بدل Ú©Û’ بعد برطانوی فوجی رنگون پر قبضے Ú©Û’ لئے ایک بار پھر اپنی Ø+کومت پر دبائو ڈالنے Ù„Ú¯Û’Û” فوجیوں Ù†Û’ دلیل دی کہ اگر فوری Ø+ملہ نہ کیا گیاتو پھر رنگون پر قبضے Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ وقت کیلئے بھلانا Ù¾Ú‘Û’ گا۔مئی میں مون سون سیزن شروع ہونے سے فوجی نقل Ùˆ Ø+مل ناممکن ہو جائے گی۔جس سے اتØ+ادی فوجی دستوں میں رابطے بھی ٹوٹ سکتے ہیں۔ سکیم Ú©ÛŒ منظوری ملتے ہی اپریل 1945Ø¡ میں برٹش 14 ویں آرمی رنگون Ú©Û’ 64کلومیٹر Ú©ÛŒ Ø+دود میں پہنچ گئی۔لیکن پیگو یا میں موجود جاپانی فوج Ú©ÛŒ ناقص صف بندی Ú©Û’ پیش نظر Ø+ملہ یکم مئی تک ملتوی کر دیا گیا۔یکم مئی Ú©Ùˆ'' آپریشن ڈریکولا ‘‘کا آغاز کرتے ہی برطانیہ Ù†Û’ گورکھا پیراشوٹ بٹالین دریائے رنگون Ú©Û’ سرے پر واقع ''ہاتھی پوائنٹ‘‘ پر اتار دی کیونکہ ساØ+Ù„ÛŒ فوج Ú©Û’ تØ+فظ Ú©Ùˆ یقینی بنانا اولین ضرورت تھا۔
مخالف فوج Ù†Û’ دریا Ú©Û’ کناروں پر جا بجا بارودی سرنگیں بچھا دی تھیں،انہیں ہٹاکر فوجی نقل Ùˆ Ø+مل کا راستہ ہموار کیا گیا۔2مئی Ú©Ùˆ انڈین 26ویں ڈویژن Ù†Û’ دریائے رنگون Ú©Û’ دونوں کناروں سے Ø+ملے کا آغاز کیا۔اسے اہم مقامات پر قبضہ کرنے میں کوئی دقت پیش نہیں آئی Û” 4 روز بعد 14ویں ڈویژن او رگورکھا پیراشوٹ بٹالین Ú©Û’ ملاپ سے فوج Ú©Ùˆ مزید طاقت مل گئی۔ مون سون کا 'Ø+ملہ‘ بھی ہو گیا، لیکن جاپانی فوج اس وقت تک آگے پیش قدمی کر Ú†Ú©ÛŒ تھی۔
جولائی 1944Ø¡ میں جاپانی فوج Ú©Ùˆ شمالی برما '' جنگ امفال‘‘ میں کافی ہزیمت اٹھانا پڑی،شدید نقصانات اٹھانے Ú©Û’ بعد پسپائی جاپان کا مقدر بنی ۔جس Ú©Û’ بعد اتØ+ادیوں Ù†Û’ تسلی سے اپنے منصوبے پر کام شروع کر دیا۔رنگون پر اپنے قبضے Ú©ÛŒ بØ+الی Ú©Û’ لئے سائوتھ ایسٹ کمانڈکا ''پلان زی‘‘ تیار تھا۔ جبکہ ''پلان ایکس ‘‘ پر عمل درآمد امریکیوں Ú©Û’ ذمے تھا۔امریکہ Ú©ÛŒ قیادت میں ''ناردرن کمبٹ ایریا کمانڈ ‘‘شمالی برما پر قبضے کا ذمہ دار تھا۔ پلان زی Ú©Ùˆ ہی بعد ازاں''آپریشن ڈریکولا‘‘ میں بدل دیا گیا تھا۔ریلوے لائنوں او رپلوں Ú©Ùˆ برباد کرنا اس مشن کا Ø+صہ تھا اسی قسم کا پلان بعد ازاں بھارت Ù†Û’ دوسرے ملک Ú©Û’ خلاف بھی استعمال کیاتھا۔ 1945Ø¡ میں رنگون میں شکست سے جاپانیوں Ú©ÛŒ کمر ٹوٹ گئی Û” ملایا اور تھائی لینڈ Ú©Û’ قرب تر ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے یہ جاپان Ú©Û’ لئے ناقابل برداشت نقصان تھا۔ سپلائی لائن کٹنے سے جاپانی فوج میں کھلبلی Ù…Ú†ÛŒ ہوئی تھی۔ یہ 1942 Ø¡ میں برطانیہ Ú©ÛŒ شکست سے کہیں عبرت ناک تھی۔
سپلائی لائن کاٹنے Ú©Û’ بعد اتØ+ادی فوجوں Ù†Û’ 1944Ø¡ Ú©Û’ آخر میں جنرل سر فلپ کرسچین Ú©ÛŒ کمان میں '' Akyab Island‘‘ پر قبضہ کیا۔31دسمبر سے جنوری 1945Ø¡ تک اتØ+ادی دستوں Ù†Û’ بعض دیگر علاقوں میں جاپانی فوج Ú©Ùˆ زیرکر لیا۔اپریل تک اتØ+ادیوں کا قبضہ مکمل ہو گیا۔یوں آپریشن ڈریکولا ہمارے لئے بھی مصیبت بن گیا۔برطانیہ Ù†Û’ اس ملک Ú©Û’ کئی Ø+صوں Ú©Ùˆ قیدخانے Ú©Û’ طور پر استعمال کر Ú©Û’ جنگ آزادی Ú©Ùˆ نقصان پہنچانے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ تھی۔