عباس تابش
اک دھوکے میں دنیا نے مری رائے طلب کی
Ú©Ûتے تھے Ú©Û Ù¾ØªÚ¾Ø± ÛÙˆÚº مگر بول پڑا میں
ÛŒÛ Ø¯ÛŒÚ©Ú¾ مرا Ûاتھ مرے خون سے تر ÛÛ’
خوش ÛÙˆ Ú©Û ØªØ±Ø§ مدمقابل Ù†Û Ø±Ûا میں