چاند
چپکے چپکے رات کو تشریف جب لاتا ہے چاند
ہر طرف دھرتی پہ کیسا نور برساتا ہے چاند

پہلے دن کے چاند کو سب لوگ کہتے ہیں ہلال
چودھویں تاریخ ہو تو بدر کہلاتا ہے چاند

پر سکوں ماØ+ول تارے کہکشاں Ù¹Ú¾Ù†ÚˆÛŒ ہوا
رات Ú©ÛŒ Ù…Ø+فل میں اکثر رقص فرماتا ہے چاند

جب گھٹا گھنگھور آتی ہے کبھی برسات میں
اوڑھ کر سپنوں کی چادر شب میں سو جاتا ہے چاند

کہتی ہے بچہ کو میرا چاند کہتے پیار سے
استعارہ پیار میں اک ماں کے بن جاتا ہے چاند

ہر گھڑی بیتاب ہیں ماما کے درشن کے لیے
چھوٹے بچوں کے دلوں کو خوب بہلاتا ہے چاند

تم کو بھی بچپن میں اے ابرارؔ کتنا پیار تھا
جس طرØ+ دانشؔ میاں Ú©Ùˆ آج Ú©Ù„ بھاتا تھا چاند