Results 1 to 2 of 2

Thread: نام رکھا ہے فسوں گر نے سخن ساز مرا

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    New5555 نام رکھا ہے فسوں گر نے سخن ساز مرا



    نام رکھا ہے فسوں گر نے سخن ساز مرا
    گھونٹے دیتی ہے گلا اب مری آواز مرا

    رہ گیا راز کسی طرح اگر راز مرا
    بے نیازی بھی اٹھائے گی تری ناز مرا

    آج ہے موت بھی وہ عشق جو کل تک تھا حیات
    مختلف کتنا ہے انجام سے آغاز مرا

    بے پیے مست ہوا پی کے میں بہکا نہ کبھی
    وہ تھی ساقی کی کرامت پہ ہے اعجاز مرا

    ناوک ناز سے اڑتے ہیں نشانے دل کے
    اور پردے میں ابھی ہے قدر انداز مرا

    دھڑکنیں اب بھی ہیں ویسی ہی شکستہ دل کی
    بے صدا ہو نہ سکا ٹوٹ کے بھی ساز مرا

    عذر بے بال و پری تھا جو قفس توڑ چکا
    دیکھ کے رہ گئی منہ حسرت پرواز مرا

    روز اک تازہ بلا آتی ہے دل کے ہاتھوں
    جرمؔ آمادہ ہے دم لینے پہ دم ساز مرا
    جرم محمد آبادی
    2gvsho3 - نام رکھا ہے فسوں گر نے سخن ساز مرا

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: نام رکھا ہے فسوں گر نے سخن ساز مرا

    2gvsho3 - نام رکھا ہے فسوں گر نے سخن ساز مرا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •