Results 1 to 2 of 2

Thread: فریب الفت کی داستاں میں اثر کی امید ہی کہاں ہے

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    New5555 فریب الفت کی داستاں میں اثر کی امید ہی کہاں ہے



    فریب الفت کی داستاں میں اثر کی امید ہی کہاں ہے
    ابھی تو مجھ کو اسی میں شک ہے یقیں یقیں ہے گماں گماں ہے

    مجھی تک ان کی جفا نہ سمجھو یہ امتحاں ہے وہ امتحاں ہے
    وہیں قیامت کا سامنا ہے وفا کی منزل جہاں جہاں ہے

    نصاب الفت سے بے خبر ہے سند نہیں بوالہوس کا دعویٰ
    جو لفظ میری زباں سے نکلے وہی محبت کی داستاں ہے

    کہاں پہنچ کی آرزو ہے تمہارے نقش قدم پہ چل کر
    تم اپنے دل سے پتا لگاؤ مری تمنا کی حد کہاں ہے

    فریب بن کر نشاط دل کا رہے گا کب تک یہ عیش رفتہ
    بدل چکا کروٹیں زمانہ مری نظر میں وہی سماں ہے

    ادھر امنگوں کی لہر دل میں ادھر جوانی کی خود نمائی
    پڑے ہیں اک کشمکش میں دونوں مذاق فطرت کا امتحاں ہے

    تمہاری غفلت شعاریوں نے وہ گل کھلائے کہ رنگ بدلا
    قفس کی بنیاد رکھنے والے خزاں کے قبضے میں آشیاں ہے

    پلٹ گیا جرمؔ رخ ہوا کا ہیں ایسے آثار اب ہویدا
    بہار آئے نہ بعد جس کے چمن میں وہ محشر خزاں ہے

    جرم محمد آبادی


    2gvsho3 - فریب الفت کی داستاں میں اثر کی امید ہی کہاں ہے

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: فریب الفت کی داستاں میں اثر کی امید ہی کہاں ہے

    2gvsho3 - فریب الفت کی داستاں میں اثر کی امید ہی کہاں ہے

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •