پھر ÙˆÛÛŒ ÛÙˆ گا Û”Û”Û”Û” رسول بخش رئیس
کیا کسی Ú©Ùˆ معلوم Ù†Ûیں Ú©Û Ø±ÛŒØ§Ø³Øª اور Ø+کومت میں تمیز رکھی جاتی ÛÛ’ØŸ Ø+کومت بدلتی رÛتی Ûے‘ آج کسی Ú©ÛŒ اور Ú©Ù„ کسی اور کی۔ کتنی باریاں پاکستان پیپلز پارٹی Ù„Û’ Ú†Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” سندھ میں اس وقت اس Ú©ÛŒ Ú†Ú¾Ù¹ÛŒ یا ساتویں Ø+کومت ÛÛ’Û” ÙˆÙاق میں اس Ù†Û’ چار بار Ø+کومت بنائی۔ میاں نواز شری٠اب چوتھی باری Ú©Û’ چکر میں چکرائے پھرتے Ûیں۔ کتنی Ø+کومتیں آئیں اور گئیں‘ اور Ù†Û Ø¬Ø§Ù†Û’ کتنی آئیں Ú¯ÛŒ اور جائیں گی۔ ریاست Ú©Û’ ساتھ ÛŒÛ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ù†Ûیں۔ ریاست ایک مستقل Ø§Ø¯Ø§Ø±Û ÛÛ’Û” اس Ú©ÛŒ Ø+Ùاظت ویسے تو سب Ú©ÛŒ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ Ûے‘ آپ Ú©ÛŒ بھی‘ میری بھی اور اقتدار Ú©ÛŒ باریاں Ù„Û’ کر ملک Ú©Ùˆ لوٹنے والوں Ú©ÛŒ بھی؛ تاÛÙ… عملی طور پر Ø+Ùاظت‘ سلامتی اور امن ریاستی اداروں Ú©Û’ سپرد Ûوتا ÛÛ’Û” Ùوج اس Ø+والے سے سر٠ÙÛرست ÛÛ’ اور اس سے جڑے دیگر سلامتی Ú©Û’ ادارے۔ Ø+کومت اور ریاستی اداروں Ú©Û’ درمیان ÛÙ… آÛنگی‘ قدم سے قدم ملا کر چلنا‘ Ù…Ø´ØªØ±Ú©Û Ø+کمت عملی Ú©ÛŒ تیاری‘ مل کر قومی سلامتی Ùˆ ترقی Ú©Û’ اÛدا٠طے کرنا‘ ذرائع Ùˆ وسائل کا اÛتمام اور سمت کا تعین لازم Ûوتا ÛÛ’Û” ریاستی اداروں Ú©ÛŒ بات Ú†Ù„ÛŒ ÛÛ’ تو یاد رÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† میں پارلیمان‘ Ø¹Ø¯Ù„ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± بیوروکریسی بھی شامل Ûیں۔ داخلی اور خارجی سطØ+ÙˆÚº پر اطلاعات جمع کر Ú©Û’ Ø+کومت Ú©Ùˆ خطرے‘ اندیشوں‘ خدشات‘ امکانات‘ دوستوں اور دشمنوں Ú©Û’ بارے میں تجزیے پیش کرنے والے عسکری اور سول ادارے بھی کلیدی کردار ادا کرتے Ûیں۔ دنیا بھر میں Ú©Ûیں بھی ÙÛŒØµÙ„Û Ø³Ø§Ø²ÛŒ کسی ایک ادارے Ú©Û’ اندر کبھی Ù†Ûیں Ûوتی‘ سب Ù…ØªØ¹Ù„Ù‚Û Ø§Ø¯Ø§Ø±Û’ بقدر اÛمیت اور صلاØ+یت اس عمل میں Ø+ØµÛ Ù„ÛŒØªÛ’ Ûیں۔ پیش٠نظر اور زیر٠غور امور Ú©ÛŒ اÛمیت اور نوعیت Ú©Û’ اعتبار سے سب کا وزن کبھی برابر Ù†Û Ûوا Ûے‘ Ù†Û ÛÙˆ سکتا Ûے‘ اور Ù†Û ÛÛŒ اس Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’Û” باریاں لینے والوں کا Ûد٠ریاستی ادارے Ûیں‘ ÙˆÛ Ø®ÙˆØ¯ ÛŒÛ Ú©Ûتے Ûیں۔
جب جمÛوریت بØ+ال Ûونے Ú©Û’ بعد انتقام پر اتر آئی تو ریاستی اداروں Ú©ÛŒ Ùطری اور آئینی ترتیب میں بھی Ùرق پڑا‘ خصوصاً میاں Ù…Ø+مد نواز شری٠کا Ø§Ù„Ù…ÛŒÛ ÛŒÛ Ø±Ûا ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø¯ÛŒÚ¯Ø± اداروں Ú©Û’ ساتھ مل کر کام کرنے Ú©ÛŒ صلاØ+یت پیدا Ù†Ûیں کر سکے۔ یوں تو دشت٠سیاست میں ساری عمر گزار دی‘ مگر دو تین بنیادی اصولوں Ú©Û’ پاس سے بھی Ù†Ûیں گزرے۔ سیاست تم یا ÛÙ… Ú©ÛŒ گیم Ù†Ûیں‘ ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©ÛŒ Ûوتی ÛÛ’ تو کھیل جاری رÛتا ÛÛ’Û” دوسرے Ùریق Ú©Ùˆ ختم کرنے Ú©ÛŒ خواÛØ´ اور کوشش خود Ú©Ùˆ Ù„Û’ ڈوبتی ÛÛ’Û” ان Ú©Û’ سیاسی مخالÙین بھی اس بارے میں کوئی دانش مندی کا مظاÛØ±Û Ù†Ûیں کر سکے۔ ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ تو اسی سیاسی مٹی Ú©Û’ بنے Ûوئے تھے۔ صبر‘ برداشت‘ رواداری‘ تØ+مل Ù†Û Ø±ÛÛ’ تو انتقام ÛÛŒ سیاسی میدان پر Ø+اوی ÛÙˆ جاتا ÛÛ’Û” Ûمارے کرم Ùرمائوں میں سے کوئی بھی ملک‘ قوم‘ سیاست اور عوام Ú©Ùˆ تقسیم کرنے Ú©Û’ گھنائونے عمل میں معصوم Ù†Ûیں۔ تاریخ اس بارے میں میاں صاØ+ب Ú©Ùˆ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø± Ù¹Ú¾Ûرائے گی۔ یاد ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø¨Û’ نظیر بھٹو Ú©ÛŒ وطن واپسی اور اس Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ اقتدار میں آنے پر کیا نعرے لگاتے تھے‘ کیا تقاریر Ùرماتے تھے اور اسی طرØ+ ان Ú©ÛŒ ذاتی زندگی Ú©Û’ بارے میں کرائے Ú©Û’ مشیروں سے کیسے کیچڑ اچھلواتے تھے۔ اس وقت ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ Ú©Û’ Ú©Ù„ پرزے تھے‘ اور جو کام ان Ú©Û’ ذمے لگایا گیا تھا‘ ÙˆÛ Ú©Ø±Ø¯Ø§Ø± بڑی ÙˆÙاداری سے انÛÙˆÚº Ù†Û’ نبھایا تھا‘ مگر اپنے اس گماشتی دور میں ایسی تقسیم کروا ڈالی‘ جس Ú©Û’ دھارے آج تک مدÛÙ… Ù†Ûیں ÛÙˆ سکے۔
ÛŒÛ Ø¯Ø±Ø³Øª ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ صدر غلام اسØ+اق Ú©Û’ سامنے ÚˆÙ¹ جانے Ú©Ùˆ ترجیØ+ دی اور ''آزادی‘‘ Ø+اصل کر لی‘ اور مقام بھی بنا لیا‘ لیکن جنÛÙˆÚº Ù†Û’ ÛŒÛ Ú©Ú¾Ù„ÙˆÙ†Ø§ بنایا تھا اور اس Ú©Ùˆ چلنا بھی سکھایا تھا‘ ÙˆÛ Ø§Ø³ Ú©ÛŒ ''بد چلنی‘‘ پر کیسے خاموش Ø±Û Ø³Ú©ØªÛ’ تھے۔ پھر ÙˆÛÛŒ Ûوا جو Ûونا تھا۔ ویسے کون سے ایسے معاملات تھے Ú©Û Ù…ÛŒØ§Úº صاØ+ب Ú©Û’ لئے تلوار اٹھا کر میدان٠جنگ میں اترنا ناگزیر ÛÙˆ گیا تھا؟ جھوٹی انا کا Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ù„Ú¯ØªØ§ Ûے‘ اقتدار Ú©ÛŒ Ø±Ø³Û Ú©Ø´ÛŒ اور میاں صاØ+ب Ú©ÛŒ 'زیرو سم گیم‘ (zero-sum game) یعنی ÛÙ… ÛÙˆÚº Ú¯Û’ تو تم Ù†Ûیں ÛÙˆ Ú¯Û’Û” ÛŒÛ Ú©Ú¾ÛŒÙ„ انÛÙˆÚº Ù†Û’ دوسری Ù…Ø±ØªØ¨Û Ùاروق لغاری Ú©Û’ ساتھ کھیلا تھا۔ اس وقت وزیر اعظم Ú©Û’ پاس کون سے ایسے اختیارات Ù†Ûیں تھے Ú©Û Ø¬Ù† Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ ÙˆÛ Ù…Ù„Ú© Ú©Ùˆ سنوار Ù†Ûیں سکتے تھے۔ ان Ú©Û’ دور میں Ù…Ø+لاتی سازش صر٠ایوان صدر میں Ù†Ûیں ÛÙˆ رÛÛŒ تھی‘ ان Ú©Û’ قرب Ùˆ جوار میں بھی تو سازشوں Ú©Û’ جال بنے جاتے رÛÛ’Û” کیا کسی Ú©Ùˆ معلوم Ù†Ûیں Ú©Û ØµÙ†Ø¯ÙˆÙ‚Ú†ÛŒÙˆÚº میں کیا Ú©Ú†Ú¾ بھر کر کون بلوچستان گیا تھا اور ÙˆÛاں Ú©Û’ نظام عدل سے کیا ÙÛŒØµÙ„Û ØµØ§Ø¯Ø± Ûوا تھا اور پھر ÙˆÛ Ø´Ø®Øµ کس طرØ+ نوازا گیا تھا Ú©Û Ø§ÛŒÚ© اعلیٰ ترین مسند پر بٹھا دیا گیا۔ ÛŒÛ Ø³Ø§Ø²Ø´ کامیاب ÛÙˆ گئی اور پھر انÛیں مزید پر Ù„Ú¯ گئے‘ بس اڑنے ÛÛŒ Ù„Ú¯Û’Û” انÛیں دو تÛائی اکثریت Ø+اصل تھی۔ اس Ú©Û’ باعث Ù†Ø´Û Ø§ÙˆØ± بھی بڑھ چکا تھا۔ اس خطرے Ú©Û’ پیش٠نظر Ú©Û Ú†ÛŒÙ Ø¬Ø³Ù¹Ø³ سجاد علی Ø´Ø§Û Ø§Ù†Ûیں نااÛÙ„ قرار دے دیں گے‘Ø+Ù…Ù„Û Ú©Ø±ÙˆØ§ÛŒØ§â€˜ چلو Ø+Ù…Ù„Û Ù†Û Ø³ÛÛŒ لاÛوریوں کا ایک بڑا جلوس نعرے لگاتا سپریم کورٹ Ú©ÛŒ عمارت میں داخل Ûوا تھا۔ کدھر گیا عدالت کا تقدس؟ خو٠و Ûراس اتنا پھیلا Ú©Û Ù…Ø+ترم جج صاØ+بان کرسیاں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر Ú†Ù„Û’ گئے۔ Ø+کومت اس وقت کس Ú©ÛŒ تھی؟ جی میاں صاØ+ب Ú©ÛŒ تھی۔
پیپلز پارٹی تو راستے سے Ù†Ú©Ù„ Ú†Ú©ÛŒ تھی‘ چی٠جسٹس سجاد علی Ø´Ø§Û Ø¨Ú¾ÛŒ نکالے گئے۔ ÙˆÛاں Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ اور انÛیں الٹی میٹم دے ڈالا‘ ÛÙ… اکٹھے Ù†Ûیں Ú†Ù„ سکتے‘ مستعÙÛŒ ÛÙˆ جائیں یا پھر مواخذے کا انتظار کریں۔ بلوچ سردار بھی میاں صاØ+ب Ú©Û’ اقتدار Ú©ÛŒ تاب Ù†Û Ù„Ø§ سکے۔ شری٠انسان تھے‘ میدان میں رÛÙ†Û’ Ú©Û’ بجائے کنارا Ú©Ø´ÛŒ اختیار کر لی۔ پھر میاں صاØ+ب Ú©Û’ سامنے جو بھی آیا‘ انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ø+شر نشر کر دیا۔ دو Ø³Ù¾Û Ø³Ø§Ù„Ø§Ø±ÙˆÚº Ú©Û’ ساتھ جھڑپ Ûوئی‘ ایک تو خاموشی سے گھر چلا گیا‘ دوسرے Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ùˆ پیارے ÛÙˆ گئے۔ پرویز مشر٠صاØ+ب کا انتخاب بھی اسی طرØ+ کیا جس طرØ+ اپنے ارد گرد دربار میں نوکر شاÛÛŒ Ú©Û’ کارندوں کا چنائو کرتے تھے۔ ان Ú©ÛŒ شرط ÛÙ…ÛŒØ´Û ''ÙˆÙاداری‘‘ تھی‘ اور اب بھی ÛÛ’Û” راز ÛŒÛ Ú©Ú¾Ù„Ø§ ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÙاداری عسکری قیادت Ú©ÛŒ ریاست Ú©Û’ ساتھ Ûوتی Ûے‘ Ø+کومت Ú©Û’ ساتھ Ù†Ûیں۔ بÛرØ+ال میاں صاØ+ب کا ÙÛŒØµÙ„Û Ø§Ù“Ø¦ÛŒÙ†ÛŒ طور پر درست تھا‘ مگر زمینی Ø+قائق سے بالکل متصادم۔ پھر ÙˆÛÛŒ Ûوا‘ جو Ûونا تھا۔ میں بھی میاں صاØ+ب Ú©ÛŒ مظلومیت کا Ø+امی تھا‘ اور بÛت سے میرے جیسے جمÛوریت پسند بھی۔ Ø+الات بدلے تو مشر٠کمزور Ûوئے‘ اور Ûوتے Ú†Ù„Û’ گئے۔ Ûماری جمÛوریت Ú©Û’ بیرونی دوستوں Ù†Û’ مشر٠اور Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ø¨Û’ نظیر بھٹو Ú©Û’ مابین صلØ+ کرا دی تو میاں صاØ+ب Ú©Û’ لئے بھی واپسی Ú©Û’ راستے Ûموار ÛÙˆ گئے۔ باقی تاریخ ÛÛ’Û”
تیسری بار وزیر اعظم بن ÛÛŒ گئے‘ مگر کپتان Ù†Û’ ''پنکچروں‘‘ کا واویلا ایسا کیا Ú©Û Ø³ÛŒØ§Ø³Øª کا رنگ ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ ÛÛŒ بدل کر رکھ دیا۔ کرپشن‘ بد عنوانی اور Ø+کمرانوں Ú©Û’ بیرون٠ملک دولت Ú©Û’ انباروں Ú©Û’ بارے میں سوالات Ù†Û’ انÛیں لاجواب کر دیا۔ کبھی Ù†Û Ù…Ø§Ù†ØªÛ’â€˜ اور مانتے تو اب بھی Ù†Ûیں Ûیں‘ لیکن Ù¾Ø§Ù†Ø§Ù…Û Ù¾ÛŒÙ¾Ø±Ø² میں ان کا پول ایسا کھلا Ú©Û Ú©ÙˆØ¦ÛŒ جواب بن Ù†Ûیں سکا۔ Ú©Ù… از Ú©Ù… میرا دل ان Ú©Ùˆ معصوم ماننے Ú©Û’ لئے تیار Ù†Ûیں‘ کوشش کر Ú©Û’ دیکھ Ù„ÛŒ ÛÛ’Û”
میاں نواز شری٠''مجھے کیوں نکالا‘‘ کا جوابی سوال داغ کر Ù…Ù„Ø¨Û Ø±ÛŒØ§Ø³ØªÛŒ اداروں پر ڈالنے Ú©ÛŒ کوششوں میں ابھی تک مصرو٠Ûیں۔ زبان اور Ù„Ûجے میں تلخی بڑھتی جا رÛÛŒ ÛÛ’Û” Ø+ملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ÛÛ’Û” انقلابی اور نظریاتی لقب مل رÛÛ’ Ûیں۔ ''جمÛوریت‘‘ Ú©Û’ لئے بÛت بے چین Ûیں‘ مگر دیوار Ú©Û’ ساتھ اور پھر بند Ú¯Ù„ÛŒ میں رواں دواں شاید آخری کھیل بھی Ù†Û Ú©Ú¾ÛŒÙ„ سکیں۔