سیاسی بØ+ران Û”Û”Û”Û”Û” کنور دلشاد
عدالت عظمیٰ Ù†Û’ جسٹس قاضی Ùائز عیسیٰ Ú©Û’ خلا٠دائر کیے گئے صدارتی ریÙرنس Ú©Ùˆ چیلنج کرنے والی آئینی درخواستوں پر تÙصیلی Ùیصلے میں Ù†Û ØµØ±Ù ØµØ¯Ø§Ø±ØªÛŒ ریÙرنس Ú©Ùˆ آئین اور قانون Ú©ÛŒ خلا٠ورزی قرار دیا اور صدر مملکت Ú©Ùˆ اپنے صوابدیدی اختیارات Ú©Û’ درست استعمال میں ناکام Ù¹Ú¾Ûرایا Ûے‘ Ø¨Ù„Ú©Û ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ú©Ûا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ معاملے میں جتنے بڑے پیمانے پر قانون سے انØ+را٠کیا گیا‘ اسے بد نیتی تصور کیا جا سکتا ÛÛ’Û” اس سے Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ Ùیصلے Ú©Û’ مضر اثرات بÛت Ú¯Ûرے اور دور رس ÛÙˆÚº Ú¯Û’Û” ملک Ú©ÛŒ عدالتی تاریخ کا ÛŒÛ Ø§Ù†ØªÛائی اÛÙ… ÙÛŒØµÙ„Û ÛÛ’ اور Ú©Ø§Ø¨ÛŒÙ†Û Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ اراکین Ú©Û’ Ø+والے سے خطرے Ú©ÛŒ گھنٹی Ú©Û’ متراد٠ÛÛ’Û” Ùیصلے میں قرار دیا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø³Ù¹Ø³ قاضی Ùائز عیسیٰ Ú©Û’ خلا٠ریÙرنس آئین اور قانون Ú©ÛŒ خلا٠ورزی تھی۔ ریÙرنس داخل کرنے کا سارا عمل آئین اور قانون Ú©Û’ مناÙÛŒ تھا Ø¬Ø¨Ú©Û ØµØ¯Ø± مملکت آئین Ú©Û’ مطابق صوابدیدی اختیارات Ú©Û’ استعمال میں بھی ناکام رÛÛ’ Ûیں۔ جسٹس Ùائز عیسیٰ Ú©Û’ خلا٠ریÙرنس Ú©Û’ معاملے پر میں Ù†Û’ اپنے تجربات اور تجزیات پر مبنی متواتر کالم Ù„Ú©Ú¾Û’ تھے Ú©Û ØµØ¯Ø± مملکت Ù†Û’ ریÙرنس بھیجنے سے Ù¾ÛÙ„Û’ دور اندیشی سے کام Ù†Ûیں لیا‘ سپریم کورٹ اس ریÙرنس Ú©Ùˆ بدنیتی پر مبنی قرار دیتے Ûوئے خارج کر دے Ú¯ÛŒ اور ÛŒÛ Ú©Û ØµØ¯Ø± مملکت Ú©ÛŒ ساکھ متاثر ÛÙˆ سکتی ÛÛ’Û” سابق اٹارنی جنرل انور منصور Ù†Û’ بھی اÛÙ… ÙÛŒØµÙ„Û Ø§Ù“Ù†Û’ پر اپنے خدشات کا اظÛار کرتے Ûوئے اسے Ø+کومت Ú©ÛŒ ناکامی قرار دیا تھا۔ عدالتی Ùیصلے میں جن اÙراد Ú©Ùˆ اختیارات Ú©Û’ غلط استعمال کا مرتکب Ù¹Ú¾Ûرایا گیا ÛÛ’ اس پر متØ+Ø¯Û Ø§Ù¾ÙˆØ²ÛŒØ´Ù† پارلیمان میں بھی آواز اٹھاسکتی Ûے‘ جس سے صدر مملکت اورØ+کومت Ú©ÛŒ ساکھ متاثر Ûونے کا اØ+تمال ÛÛ’Û”
ملک میں Ù…Ûنگائی اور بے روزگاری Ù†Û’ بھی Ø+کومت Ú©ÛŒ سیاسی مقبولیت پر شدید اثر ڈالا ÛÛ’Û” Ù…Ûنگائی Ù†Û’ اپوزیشن Ú©ÛŒ سیاسی جماعتوں Ú©Ùˆ عوام Ú©Û’ قریب کر دیا ÛÛ’Û” پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں پاکستان Ú©Û’ تمام صوبوں اور علاقوں میں سیاسی اثر Ùˆ رسوخ Ú©ÛŒ Ø+امل جماعتیں شامل Ûیں‘ اس Ú©Û’ برعکس تØ+ریک Ùانصا٠کو کسی مؤثر سیاسی جماعت Ú©ÛŒ Ø+مایت Ø+اصل Ù†Ûیں۔ جو سیاسی یا مذÛبی جماعتیں تØ+ریک انصا٠Ø+کومت Ú©ÛŒ Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم Ú©ÛŒ طرØ+ مخال٠نÛیں‘ ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ø+کومت Ú©ÛŒ Ø+مایت میں آگے آنے Ú©Ùˆ تیار Ù†Ûیں Ûیں۔ اس تناظر میں ÛŒÛ Ø+قیقت واضØ+ نظر آتی ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† تØ+ریک انصا٠اس وقت سیاسی تنÛائی اور عوامی مقبولیت میں گراوٹ کا شکار ÛÛ’Û”
اس صورتØ+ال میں Ø+کومت Ú©Ùˆ Ù…Ø´ØªØ±Ú©Û Ø§Ù¾ÙˆØ²ÛŒØ´Ù† Ú©ÛŒ سیاسی تØ+ریک کا سامنا کرنا ÛÛ’ جو کئی Ø+والوں سے ماضی Ú©ÛŒ تØ+ریکوں سے بÛت مختل٠ÛÛ’Û” اس تØ+ریک کا Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±Ù†Û’ کیلئے Ø+کومت Ú©Ùˆ اØ+تیاط سے کام لینا Ûوگا اور Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û ØªØ±Ø¬Ù…Ø§Ù†ÙˆÚº Ú©Ùˆ برطر٠کرکے قومی اسمبلی میں اپنے منتخب ارکان میں سے کسی Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø§ÛÙ… Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ سونپنا ÛÙˆÚ¯ÛŒ جو عوام Ú©ÛŒ نبض Ú©Ùˆ سمجھتا ÛÙˆ Û”Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û ØªØ±Ø¬Ù…Ø§Ù†ÙˆÚº میں سے کسی Ú©Ùˆ بھی عوام Ú©ÛŒ Ø+مایت Ø+اصل Ù†Ûیں‘ مجھے ان Ú©ÛŒ Ø+یثیت کرائے Ú©Û’ سپاÛیوں جیسی لگتی ÛÛ’Û” وزیرا عظم اپنی Ú©Ø§Ø¨ÛŒÙ†Û Ú©Û’ بعض ارکان Ú©ÛŒ کارکردگی سے بخوبی واق٠Ûیں‘ انÛیں چاÛئے Ú©Û Ø§Ù¾Ù†ÛŒ منتخب ٹیم Ú©Ùˆ سامنے لائیں جو اپوزیشن Ú©ÛŒ یلغار Ú©Ùˆ روک سکے۔ اپوزیشن جماعتوں Ú©Ùˆ ملک Ú©Û’ Ûر کونے میں پاور Ø+اصل Ûے‘ وزیراعظم Ú©Ùˆ ان سیاسی Ø+قائق کا ادراک Ûونا چاÛئے۔ پاکستان میں 1966Ø¡ سے اب تک جو سیاسی تØ+ریکیں شروع Ûوئیں انÛیں پس Ù¾Ø±Ø¯Û Ù‚ÙˆØªÙˆÚº Ú©ÛŒ Ø+مایت Ú©Û’ بغیر کامیاب Ù†Ûیں ملی۔ صدر ایوب خان 15 مارچ 1969Ø¡ Ú©Ùˆ گول میز کانÙرنس میں متØ+Ø¯Û Ø§Ù¾ÙˆØ²ÛŒØ´Ù† Ú©Û’ سامنے سرنڈر کر Ú†Ú©Û’ تھے اور ملک میں صدارتی نظام Ú©Û’ بجائے پارلیمانی نظام پر متÙÙ‚ Ûوگئے تھے۔ آئین میں ترمیم کرنے اور اقتدار قومی اسمبلی Ú©Û’ سپیکر Ú©Û’ Ø+والے کرنے کیلئے انÛÙˆÚº Ù†Û’ قومی اسمبلی کا اجلاس چار اپریل Ú©Ùˆ طلب کرنے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©ÛŒØ§ تھا‘ مگر اÙسی رات ذو الÙقار علی بھٹو Ù†Û’ راولپنڈی میں کمانڈر انچی٠آغامØ+مد ÛŒØ+ییٰ خان سے Ø®ÙÛŒÛ Ù…Ù„Ø§Ù‚Ø§Øª Ú©ÛŒ اور گول میز کانÙرنس Ú©Û’ Ùیصلے Ú©ÛŒ بساط لپیٹ دی گئی۔
وزیر اعظم عمران خان Ú©Û’ Ù„Ûجے Ú©ÛŒ سختی سے اپوزیشن مزید مضبوط Ûوتی جا رÛÛŒ ÛÛ’ اور اپنی بقا Ú©ÛŒ خاطر ملک میں انتشار‘ خلÙشار اور سٹریٹ پاور Ú©Û’ ذریعے Ø+کومت Ú©Ùˆ گرانے Ú©ÛŒ Ù…ÛÙ… میں آگے بڑھ رÛÛŒ ÛÛ’Û” تØ+ریک انصا٠اس وقت عدالتی Ùیصلے Ú©ÛŒ زد میں ÛÛ’ اور وزیراعظم Ú©Û’ خلا٠بھی ریÙرنس عدالت عظمیٰ میں ÛÛ’ ‘جس میں وزیراعظم Ú©Û’ کنونشن سنٹرکے خطاب پر نوٹس جاری کیا گیا ÛÛ’ ۔دوسری جانب الیکشن کمیشن میں تØ+ریک انصا٠کو غیر ملکی ÙÙ†ÚˆÙ†Ú¯ کا کیس بھی آخری مراØ+Ù„ سے گزر رÛا ÛÛ’Û” ان Ø+الات میں کراچی میں کیپٹن (ر)صÙدر اعوان Ú©ÛŒ گرÙتاری سے پاکستان مخال٠قوتوں Ù†Û’ دنیا بھر میں ملک کا تماشا بنایا اور دنیا Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø¨Ø§ÙˆØ± کرایا Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† میں اسی طرØ+ معاملات چلتے Ûیں۔ مزار قائد پر کیپٹن (ر)صÙدر اعوان Ù†Û’ ایک طرØ+ سے Ù†Ùسیاتی مریض Ûونے کا ثبوت دیا تھا‘ جسے قانونی طور پر اور Ù…Ûذب انداز میں Ø+Ù„ کیا جا سکتا تھا۔ وزیر اعلیٰ سندھ Ù†Û’ پانچ رکنی وزارتی تØ+قیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا لیکن پولیس اÙسران کا غم Ùˆ ØºØµÛ Ù¹Ú¾Ù†ÚˆØ§ Ù†Ûیں Ûوا؛تاÛÙ… جناب آرمی چی٠کی بروقت کارروائی سے Ø+الات قدرے معمول پر آگئے اور اب ÛŒÛ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ø¨Ø¸Ø§Ûرسیٹل ÛÙˆ چکا Ûے‘ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ú©Ø¦ÛŒ مزید بکھیڑے پیدا ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ Ûیں Ø¬ÛŒØ³Ø§Ú©Û Ù…ØªØ+Ø¯Û Ø§Ù¾ÙˆØ²ÛŒØ´Ù† Ú©Û’ جلسوں میں اختیار کیا جانے والا Ø¨ÛŒØ§Ù†ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± قومی اسمبلی میں مسلم لیگ( Ù†) Ú©Û’ رÛنما ایاز صادق Ú©Ø§Ù†Ø§Ù¾Ø³Ù†Ø¯ÛŒØ¯Û Ø¨ÛŒØ§Ù†Û”Ø§Ø¨ قومی سیاسی منظر نامے پریÛÛŒ معاملات چھائے Ûوئے Ûیں اور عوام بجا طور پر تشویش میں مبتلا Ûیں Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ سیاسی رÛنماؤں Ú©ÛŒ Ùکری سطØ+ کس پستی کا شکار ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ ÛÛ’Û”
کرپشن Ú©Û’ خلا٠جدوجÛد پر پاکستان Ú©Û’ پونے دو کروڑ ووٹرز Ù†Û’ عمران خان صاØ+ب Ú©Ùˆ اقتدار تک Ù¾Ûنچایا لیکن کرپٹ سیاستدانوں Ú©Û’ ساتھ کرپٹ اÙسروں اور ماÙیاز Ù†Û’ کرپشن Ú©Û’ خلا٠وزیر اعظم Ú©ÛŒ Ù…ÛÙ… Ú©Ùˆ Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø®ÛŒØ² انداز میں چلنے Ù†Ûیں دیا Û” خان صاØ+ب Ú©Û’ اردگرد کرپٹ Ø°Ûنوں Ù†Û’ گھیرا ڈالا Ûوا Ûے‘اوریÛ' Ø´Ø§Û Ú©Û’ مصاØ+ب‘ امیر ترین Ûوتے جا رÛÛ’ Ûیں‘ دوسری جانب عوام کا جو Ø+ال ÛÛ’ Ù…Ø+تاج٠بیان Ù†Ûیں۔ خوراک اور توانائی Ú©ÛŒ قیمتوں میں مسلسل اضاÙÛ Ø¬Ø§Ø±ÛŒ ÛÛ’ اور وزیر اعظم اسے ماÙیاز کا کیا دھرا قرار دے کر عوام Ú©Ùˆ مطمئن کرنے Ú©ÛŒ کوشش کرتے Ûیں‘ مگر ایسی تسلی بھلا عوام Ú©ÛŒ ڈھارس بندھا سکتی ÛÛ’ØŸ ضروری تھا Ú©Û Ø+کومت ان ماÙیاز Ú©Û’ خلا٠مؤثر کارروائی کرتی‘ ایسی کارروائی جس کا اثر عوام Ú©Ùˆ Ø+قیقی طور پر دکھائی دیتا‘ جو قیمتوں میں Ú©Ù…ÛŒ Ú©ÛŒ صورت میں سامنے آتا۔ ایسا Ù†Ûیں Ûوا۔ اب ایسا ماØ+ول منظر عام پر آ رÛا ÛÛ’ جس سے قومی سیاسی منظر اور عوامی توقعات دونوں کیلئے بØ+ران وجود میں آ چکا ÛÛ’Û” عام آدمی خوÙØ²Ø¯Û ÛÛ’ مگر اشراÙÛŒÛ Ú©Û’ اÙراد‘ جو غیر ملکی Ø´Ûریت بھی رکھتے Ûیں â€˜ÙˆÛ Ø§Ù† Ø+الات سے بے پروا Ûیں۔پاکستان میں کرپشن Ú©ÛŒ Ú©Ûانی Ú©Ùˆ تو سب جانتے Ûیں Ú©Û Ù…Ø§Ùیاز Ù†Û’ قائد اعظم اور لیاقت علی خان تک Ú©ÛŒ جائیدادوں پر بھی Ù‚Ø¨Ø¶Û Ø¬Ù…Ø§ رکھا ÛÛ’Û” Ù…Ø+Ú©Ù…Û Ø±ÛŒÙˆÙ†ÛŒÙˆ Ú©Û’ ریکارڈ میں قائداعظم Ù…Ø+مد علی جناØ+‘ Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û Ø´ÛŒØ±ÛŒÚº جناØ+ اور قائد ملت لیاقت علی خان Ú©ÛŒ لاÛور Ú©Û’ پوش علاقوں میں سینکڑوں کنال اراضی ٹرسٹ Ú©Û’ نام پر وق٠کی گئی تھی‘ ÛŒÛ Ù‚Ø·Ø¹Ø§ØªÙ Ø§Ø±Ø§Ø¶ÛŒ 1943Ø¡ سے انÛÛŒ اکابرین Ú©Û’ نام Ù¾Û Ûیں‘ لیکن Ø+یران Ú©Ù† بات ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø¨ ÛŒÛاں شاپنگ مال اور پلازے تعمیر ÛÙˆÚ†Ú©Û’ Ûیں۔ ÛŒÛاں پر ایک Ûوٹل ایک Ùیملی Ù†Û’ غالباً 1945-46Ø¡ میں Ù…Ø+ØªØ±Ù…Û ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¬Ù†Ø§Ø+ سے زمین Ø+اصل کرکے تعمیر کیا تھا‘ جائیداد Ú©ÛŒ منتقلی Ú©ÛŒ تمام دستاویزات Ûوٹل Ú©ÛŒ گیلری میں Ù…Ø+Ùوظ رکھی گئی Ûیں۔ اس پر ازخود نوٹس ایک بڑی قومی خدمت Ûوگی۔