Ú¯Ù… Ø´Ø¯Û Ù…Ù†Ø´ÙˆØ± Û”Û”Û”Û”Û” آص٠عÙان
Ù¾ÛÙ„Û’ بھی عرض کر چکا ÛÙˆÚº Ú©Û ÙˆÛŒÚ˜Ù† کا Ùقدان اور خیالات Ú©ÛŒ آمدن Ù†Û ÛÙˆ تو الÙاظ Ú©ÛŒ Ùضول خرچی سے گریز کرنا چاÛئے۔ Ø+ضرت لقمان Ù†Û’ بھی اپنے بیٹے Ú©Ùˆ نصیØ+ت کرتے Ûوئے Ú©Ûا تھا ''میں جب پچھتایا اپنے بولنے پر پچھتایا‘‘ نجانے کون سا آسیب ÛÛ’ جو Ø+کمرانوں Ú©Ùˆ اپنے قول Ùˆ Ùعل میں تضادات کا اØ+ساس ÛÛŒ Ù†Ûیں Ûونے دیتا۔ قو Ù„ Ùˆ Ùعل میں تضاد تو اپنی جگÛ‘ Ú©Ù†Ùیوژن اور منتشر خیالی Ú©Û’ نتیجے میں اپنے کسی Ø+Ø§Ù„ÛŒÛ Ø¨ÛŒØ§Ù† Ú©ÛŒ Ù†ÙÛŒ کرکے نیا Ø¨ÛŒØ§Ù†ÛŒÛ Ø¬Ø§Ø±ÛŒ کرتے Ûوئے ذرا بھی ÛچکچاÛÙ¹ اور سبکی Ù…Ø+سوس Ù†Ûیں کرتے۔ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¹Ø§Ù… انتخابات سے Ù¾ÛÙ„Û’ عمران خان صاØ+ب کا ایک بیان جو Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ø®Ø¨Ø§Ø±Ø§Øª Ú©ÛŒ Ø´Û Ø³Ø±Ø®ÛŒÙˆÚº Ú©ÛŒ زینت بنا Ø¨Ù„Ú©Û Ø¹ÙˆØ§Ù… Ú©Ùˆ بھی ایک دل Ùریب خواب دکھلا گیا‘ Ú©Ú†Ú¾ یوں تھا ''الیکشن جیت کر Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ø¬ÛŒØ³ÛŒ ÙلاØ+ÛŒ ریاست بنائیں گیا‘‘ اسی طرØ+ برسر اقتدار آنے Ú©Û’ بعد 23 اپریل 2019 Ú©Ùˆ وزیر اعظم Ú©Û’ بیان پر مبنی ایک قومی Ø±ÙˆØ²Ù†Ø§Ù…Û Ú©ÛŒ Ø´Û Ø³Ø±Ø®ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ یوں تھی ''نئے پاکستان Ú©Ùˆ ایران جیسے انقلاب Ú©ÛŒ تلاش‘‘ اور اب صر٠تین روز قبل وزیر اعظم صاØ+ب کا ایک اور بیان Ø´Û Ø³Ø±Ø®ÛŒ بن کر Ú©Ú†Ú¾ یوں شائع Ûوا ÛÛ’ Ú©Û ''چین جیسا نظام لانا چاÛتا Ûوں‘‘ گویا ریاست Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ú©Û’ ماڈل Ú©ÛŒ بھرپور مقبولیت اور کامیابی Ú©Û’ بعد انقلاب ایران سے Ûوتے Ûوئے اب تان چینی ماڈل پر آن ٹوٹی ÛÛ’Û”
سوا دو Ø³Ø§Ù„Û Ø¹Ø±ØµÛÙ” اقتدار میں سماجی انصا٠سے Ù„Û’ کر، آئین Ùˆ قانون Ú©ÛŒ Ø+کمرانی تک‘ معاشی انقلاب سے اقتصادی اصلاØ+ات تک‘ میرٹ اور گورننس سے Ù„Û’ کر قول Ùˆ Ùعل میں مطابقت تک‘ سبھی معاملات میں ناکامی ÛÛŒ مقدر Ù¹Ú¾Ûری۔ Ø+کمران ماضی Ú©Û’ ÛÙˆÚº یا دور Ø+اضر کے‘ کرموں جلے عوام Ù†Û’ بھی کیا قسمت پائی ÛÛ’Û” کیسے کیسے Ø+کمران ان Ú©Û’ نصیب میں Ù„Ú©Ú¾Û’ گئے‘ جو اپنی اپنی باریاں لگا کر چلتے بنے۔ سرکاری وسائل اور ریاستی اداروں پر غول در غول Ø+Ù…Ù„Û Ø§Ù“ÙˆØ± Ûوئے، انÛیں ملیامیٹ کیا، وسائل Ú©Ùˆ بھنبھوڑا اور کلیدی عÛدوں Ú©ÛŒ بندر بانٹ کرکے Ú©Ù†Ø¨Û Ù¾Ø±ÙˆØ±ÛŒ Ú©Û’ ساتھ ساتھ اقربا پروری Ú©Ùˆ بھی خوب رواج دیا۔ انصا٠سرکار پر بھی جب وقت عمل آیا تو سماج سے Ù„Û’ کر ریاست تک‘ Ù†Û ØªÙˆ انصا٠کا دور Ø¯ÙˆØ±Û Ûوا اور Ù†Û ÛÛŒ گورننس پروان چڑھی، میرٹ کا بول بالا تو درکنار اس کا Ø+شر نشر بھی ناقابل بیان ÛÛ’Û” ان Ø+کمرانوں Ú©Ùˆ بھی ماضی Ú©ÛŒ طرØ+ بداعمال پالیسی ساز اور بوئے سلطانی Ú©Û’ مارے سÛولت کار میسر آ گئے۔
وطن٠عزیز Ú©Ùˆ سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù†Ù‚ØµØ§Ù† Ø+کمرانوں اور ان Ú©Û’ سر Ú†Ú‘Ú¾Û’ اور ''عالی دماغ‘‘ وارداتی اÙسران Ù†Û’ Ù¾Ûنچایا ÛÛ’Û” سیاسی دبائو اثرورسوخ، دھاندلی اور سÛولت کاری Ú©Û’ نتیجے میں انتÛائی اÛÙ… Ù…Ø+کموں میں Ú†Ù† Ú†Ù† کر نااÛÙ„ØŒ خوشامدی، اØ+ساس Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ سے عاری اور ''بوئے سلطانی‘‘ Ú©Û’ نشے میں دھت اÙسران Ú©Ùˆ کلیدی عÛدوں پر Ùائز جاتا رÛا۔ ایک نااÛÙ„ خوشامدی اور ذاتی ایجنڈے پر عمل پیرا Ø³Ø±Ø¨Ø±Ø§Û Ø³Û’ توقع ÛÛŒ عبث Ú©Û ÙˆÛ Ù…Ùاد Ø¹Ø§Ù…Û Ù¾Ø± پالیسی بنائے‘ قانون اور ضابطے پروموٹ کرے۔ ایسے Ø³Ø±Ø¨Ø±Ø§Û Ø¨Ú¾Ù„Ø§ کسی ادارے Ú©Ùˆ چلانے کا بار کیسے اٹھا سکتے Ûیں؟ Ø+کمرانوں Ú©Û’ اÛلیت اور میرٹ Ú©Û’ برعکس کیے جانے والے Ùیصلوں کا Ø®Ù…ÛŒØ§Ø²Û ÛÙ…ÛŒØ´Û Ø¹ÙˆØ§Ù… Ù†Û’ بھگتا ÛÛ’Û”
اØ+تساب صر٠مالی بدعنوانی اور بے ضابطگی کا ÛÛŒ Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ù†Ø§Ø§ÛÙ„ÛŒ کا بھی Ûونا چاÛیے۔ نااÛلوں سے ÛŒÛ Ù¾ÙˆÚ†Ú¾Ø§ جانا کیا عین منطقی Ù†Ûیں Ú©Û Ø¬Ø³ کام Ú©ÛŒ تکمیل سے غیر معمولی پیکیج، مراعات، Ùائیو سٹار دورے، ضیاÙتیں، سیر سپاٹے، طویل دورانیے Ú©ÛŒ میٹنگز مشروط تھیں‘ جب ÙˆÛ Ù†Ûیں ÛÙˆ سکا تو ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ کس کھاتے میں؟ ان سے ÛŒÛ Ù¾ÙˆÚ†Ú¾Ø§ جانا بھی لاجیکل ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ù„ÛŒØ¯ÛŒ عÛدوں پر غول در غول Ø+Ù…Ù„Û Ø§Ù“ÙˆØ± Ûونا‘ انÛیں ملیامیٹ کرکے آگے بڑھنا اور نئی گھات لگانا کون سی قومی خدمت ÛÛ’ØŸ
''لٹنا اور مٹنا‘‘ کیا صر٠عوام ÛÛŒ کا نصیب ÛÛ’ØŸ ان کاریگر اور سÛولت کار Ø+کام کا صر٠ایک ÛÛŒ مشن ÛÛ’ ''عوام Ú©ÛŒ مت مار دو‘‘ اور ''خواص کا ضمیر مار دو‘‘۔ اس Ú©Û’ بعد دروغ گوئی اور Ùرضی اعدادوشمار Ú©Û’ ساتھ کارکردگی اور گورننس کا ایسا ''ڈھول پیٹو‘‘ Ú©Û Ú©Ø§Ù† Ù¾Ú‘ÛŒ آواز سنائی Ù†Û Ø¯Û’Û” Ø³Ø§Ø¨Ù‚Û Ø§Ø¯ÙˆØ§Ø± کا Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø¯ÙˆØ± Ø+کومت سے Ù…ÙˆØ§Ø²Ù†Û Ú©Ø±ÛŒÚº تو سبھی ایک دوسرے کا ریکارڈ توڑتے نظر آتے Ûیں۔ کوئے اقتدار Ú©Û’ اس Ø+مام میں منتخب نمائندے ÛÙˆÚº یا سرکاری بابو‘ کوئی سیر ÛÛ’ تو کوئی سوا سیر۔ Ù†Û Ø¹ÙˆØ§Ù… کسی کا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ûیں اور Ù†Û ÛÛŒ عوام Ú©Û’ مسائل سے انÛیں کوئی سروکار۔ انصا٠سرکار Ù†Û’ برسراقتدار آنے Ú©Û’ بعد کرپشن پر سزائے موت کا قانون بنانے کا جھنڈا تو ضرور اٹھایا لیکن تھوڑے ÛÛŒ Ø¹Ø±ØµÛ Ø¨Ø¹Ø¯ ÙˆÛ Ø¬Ú¾Ù†ÚˆØ§ نجانے Ú©Ûاں Ø±Û Ú¯ÛŒØ§â€˜ Ø§Ù„Ø¨ØªÛ Ø§Ø³ جھنڈ Û’ کا ڈنڈا Ûاتھ میں یوں لیے پھرتے Ûیں جیسے عقل Ú©Û’ پیچھے لٹھ۔
ملک Ú©Û’ سیاسی منظر نامے پر جب بھی ایک نظر ڈالوں تو مجھے سنسکرت Ú©ÛŒ تین ضدیں بے اختیار یاد آ جاتی Ûیں ''بال ÛÙ¹ (بچے Ú©ÛŒ ضد)ØŒ تریا ÛÙ¹ (عورت Ú©ÛŒ ضد) اور راج ÛÙ¹ (Ø+کمران Ú©ÛŒ ضد)‘‘ Ûمارے Ûاں سیاست میں ÛŒÛ Ø³Ø¨Ú¾ÛŒ ضدیں کثرت سے مشاÛدے میں آتی Ûیں۔ اکثر ÙÛŒØµÙ„Û Ø³Ø§Ø² اور ارباب٠اختیار بچے Ú©ÛŒ طرØ+ ضد لگا بیٹھتے Ûیں جس پر سننے اور دیکھنے والا بے اختیار Ú©ÛÛ Ø§Ùٹھتا ÛÛ’ ''ÛŒÛ Ú©ÛŒØ§ بچوں والی ضد Ûے‘‘ گویا اس ضد Ú©Û’ نتیجے میں Ûونے والے Ùیصلے اور اقدامات Ø·ÙÙ„Ø§Ù†Û Ø+رکت سے Ú©Ù… Ù†Ûیں Ûوتے۔ عورت Ú©ÛŒ ضد Ú©Û’ بے شمار واقعات اور مناظر Ûماری ریاست Ùˆ سیاسی تاریخ کا Ø+ØµÛ Ûیں۔ Ûمارے Ûاں سیاست ÛÙˆ یا ریاست‘ عورت کا کردار بÛرØ+ال کلیدی اور بعض اوقات ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ù† بھی نظر آتا ÛÛ’Û” ماضی سے Ù„Û’ کر دور٠Ø+اضر تک‘ خواب سے تعبیر تک‘ خیال سے تکمیل تک‘ ذاتی خواÛشات سے من مانی اور بغاوت تک‘ رائے اور مشورے سے دوٹوک Ùیصلوں تک ''تریا Ûٹ‘‘ Ú©Û’ بے شمار واقعات کوئے سیاست سے ایوان٠اقتدار تک عورت Ú©ÛŒ اÛمیت ثابت کرنے Ú©Û’ لیے کاÙÛŒ Ûیں۔ رÛÛŒ بات ''راج Ûٹ‘‘ کی‘ اس کا تو کوئی ''اَنت‘‘ ÛÛŒ Ù†Ûیں ÛÛ’Û” ÛŒÛ Ø³Ø§Ø±Û’ کام Ûر دور میں Ûوتے رÛÛ’ Ûیں۔
Ú©Ù†Ùیوژن کا عالم ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø¯Ùˆ سال سے زائد Ø¹Ø±ØµÛ Ø¨ÛŒØª چکا لیکن ÛŒÛ ØªØ¹ÛŒÙ† تاØ+ال Ù†Ûیں Ûوسکا ÛÛ’ Ú©Û Ù†Ø¦Û’ پاکستان میں کون سا ماڈل اور کیسا طرز Ø+کمرانی ÛÙˆ گا۔ ریاست Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ú©Ø§ ماڈل Ù„Û’ کر برسر اقتدار آنے والے بات کرتے Ûیں چین Ú©ÛŒ تو کبھی ایران کی۔ انصا٠سرکار میں ذاتی رÙقاء اور معاونین Ú©ÛŒ بÛتات ÛÛ’Û” جن Ú©ÛŒ اÛلیت نامعلوم اور کارکردگی Ù…Ø¹Ù…Û ÛÛ’Û” اسی طرØ+ انقلاب Ú©ÛŒ بات کرنے والوں Ú©Û’ ریکارڈ Ú©ÛŒ درستی Ú©Û’ لیے بتاتا چلوں Ú©Û Ø¹ÙˆØ§Ù… سے بدعÛدی اور بے ÙˆÙائی Ú©Û’ مرتکب Ø+کمرانوں Ú©Û’ انجام سے کون واق٠نÛیں‘ نا مواÙÙ‚ اور غیر مقبول Ùیصلوں Ú©ÛŒ بھاری قیمت چکانا پڑی۔ رÛÛŒ بات چین جیسے نظام Ú©ÛŒ تو ÛŒÛ Ø¶Ø±ÙˆØ± معلوم کرلینا چاÛئے Ú©Û Ú†ÛŒÙ† میں Ù†Û ØªÙˆ اØ+تساب Ú©Ùˆ مطلوب کوئی Near & Dear ایوان اقتدار میں Ù¾Ù†Ø§Û Ú¯Ø²ÛŒÙ† ÛÛ’ اور Ù†Û ÛÛŒ Ú©Ø§Ø¨ÛŒÙ†Û Ø§Ø+تساب سے بچنے Ú©Û’ لئے Ù…Ø+Ùوظ Ù¾Ù†Ø§Û Ú¯Ø§Û ÛÛ’Û”
اور Ûاں اشیائے خورونوش سے Ù„Û’ کر ادویات تک کسی چیز میں ملاوٹ کا تصور بھی ممکن Ù†Ûیں۔ سب سے بڑھ کر ÛŒÛ Ú©Û Ú†ÛŒÙ†ÛŒ Ø+کمرانوں Ú©Û’ اØ+کامات 100 Ùیصد خالص Ûوتے Ûیں‘ ملاوٹ یا بناوٹ میں لتھڑے Ûوئے Ûرگز Ù†Ûیں Ûوتے۔ اطلاق تو درکنار‘ ان ماڈلز Ú©ÛŒ پرچھائی بھی Ù¾Ú‘ جائے تو بخدا کرموں جلے عوام Ú©ÛŒ Ù†Û ØµØ±Ù Ø³ÛŒØ§Û Ø¨Ø®ØªÛŒ دور ÛÙˆ سکتی ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ دن بھی یقینا پھر سکتے Ûیں۔ اگر ÛŒÛ Ø³Ø¨ ممکن Ù†Ûیں تو خدارا وطن عزیز Ú©Ùˆ کسی کا Ø§Ø³ØªØ¹Ø§Ø±Û Ø¨Ù†Ø§Ù†Û’ میں مزید وقت ضائع کرنے Ú©Û’ بجائے اسے Ú©Ù… از Ú©Ù… پاکستان تو رÛÙ†Û’ دیں۔ تØ+ریک انصا٠کے قیام Ú©Û’ اوائل دنوں میں برادرم Ø+سن نثار Ú©ÛŒ تخلیق اور ÙØ®Ø±ÛŒÛ Ù…Ù†Ø´ÙˆØ± بھی یاد کرواتا چلوں جسے تØ+ریک انصا٠نے بڑی کوشش اور جدوجÛد Ú©Û’ بعد خود ÛÛŒ Ú©Ûیں Ú¯Ù… کردیا ÛÛ’Û” Ø+Ú©Ù… Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§â€˜ قانون قرآن کا‘ اور Ø±Ø³ØªÛ Ø±Ø³ÙˆÙ„ï·º کا۔ انصا٠سرکاراپنا چوبیس سال پرانا ÛŒÛ Ø³Ù„ÙˆÚ¯Ù† Ú©Ûیں سے بازیاب کر لائے تو شاید کسی بیرونی ماڈل Ú©ÛŒ ضروری ÛÛŒ پیش Ù†Û Ø§Ù“Ø¦Û’Û”