Results 1 to 2 of 2

Thread: پارلیمان کو عزت دو ۔۔۔۔ انجم فاروق

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up پارلیمان کو عزت دو ۔۔۔۔ انجم فاروق

    پارلیمان کو عزت دو ۔۔۔۔ انجم فاروق

    ''یہ پارلیمنٹ جعلی ہے۔ میں لعنت بھیجتا ہوں۔ یہاں سب چور اور ڈاکو بیٹھے ہیں۔ یہ بے وقعت ہے۔ اس Ú©Û’ پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ یہ ربڑ سٹمپ پارلیمنٹ ہے۔ اس ایوان Ú©Ùˆ کہیں اور سے چلایا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں ارکان Ú©ÛŒ خرید Ùˆ فروخت ہوتی ہے۔ پارلیمنٹ میں قانون سازی دھمکیوں اور خوف Ú©Û’ سائے میں ہوتی ہے‘‘۔ یہ وہ طرØ+ طرØ+ Ú©ÛŒ بولیاں ہیں جو کوئی اور نہیں‘ ہماری پارلیمنٹ Ú©Û’ ممبرز اکثر بولتے رہتے ہیں۔ Ø+کومت چاہے کسی Ú©ÛŒ بھی ہو‘ پارلیمنٹ Ú©Ùˆ ایسے القابات سے نوازنا جمہوریت پسندوں Ú©ÛŒ ریت بن Ú†Ú©ÛŒ ہے۔ جس کا کسی پر زور نہیں چلتا وہ پارلیمنٹ Ú©Ùˆ برا بھلا کہتا اور اس Ú©Û’ سپیکر Ú©Ùˆ مطعون کرتا ہے۔ یہ قابل افسوس وتیرہ صرف اپوزیشن کا نہیں بلکہ Ø+کومت بھی اس سلسلے میں اپوزیشن سے کسی بھی طرØ+ پیچھے نہیں Û” ستم بالائے ستم یہ کہ کوئی روکنے والا نہیں، کوئی ٹوکنے والا نہیں۔ Ù…Ø+سن نقوی یاد آتے ہیں ØŽ
    کہاں ملے گی مثال میری ستم گری کی
    کہ میں گلابوں کے زخم کانٹوں سے سی رہا ہوں
    کوئی بتائے کہ بنا پھول Ú©Û’ خوشبو Ú©ÛŒ کیا Ø+یثیت؟ دریا Ú©Û’ بغیر کنارے Ú©ÛŒ کیا اوقات؟ باغ نہ ہو تو مالی کا کیا فائدہ؟ دیکھنے والی آنکھیں نہ ہوں تو کلوپیٹرا Ú©Û’ Ø+سن میں کیا دلکشی؟ آپ خود فیصلہ کریں! بھلا کوئی اپنے گھر Ú©ÛŒ طرف بھی پتھر پھینکتا ہے؟ کوئی اپنی ماں Ú©Ùˆ بھی کوستا ہے؟ کوئی اپنے عیب بھی زمانے Ú©Ùˆ دکھاتا ہے؟ یقینا یہ بہت ''Ø+وصلے‘‘ Ú©ÛŒ بات ہے۔ اتنی دیدہ دلیری اور بے باکی ہمارے رہنما ہی کر سکتے ہیں اور کسی میں اتنی ''ہمت‘‘ کہاں؟ جب بھی قومی اسمبلی کا ایوان سجتا ہے یا ہمارے معزز سینیٹرز قانون سازی Ú©ÛŒ نیت سے اکٹھے ہوتے ہیں تو پہلے دس منٹ میں ہی بھول جاتے ہیں کہ وہ یہاں کرنے کیا آئے تھے۔ الزام تراشی اور شور شرابہ عام ہو جاتا ہے۔ قانون سازی Ú©Û’ بجائے شخصیات Ú©Ùˆ ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔ ایسے ایسے ذاتی Ø+ملے کیے جاتے ہیں کہ شرفاء Ú©Û’ کان لال ہو جاتے اور آنکھیں جھک جاتی ہیں۔ اپوزیشن ارکان بات کریں تو Ø+کومتی بینچوں سے ''چور چور‘‘ Ú©ÛŒ صدائیں بلند ہوتی ہیں۔ وفاقی وزرا بولیں تو دوسری طرف سے کمان سے ''نااہلی‘‘ Ú©Û’ تبرے برسنے لگتے ہیں۔ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر بھی اس شور Ùˆ غل Ú©ÛŒ وجہ سے ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ سے تقریر نہیں کر پاتے۔ کبھی اپوزیشن ایجنڈے Ú©ÛŒ کاپیاں پھاڑ کر بکھیر دیتی ہے تو کبھی Ø+کومتی ارکان اپوزیشن Ú©ÛŒ ترامیم Ú©Û’ ساتھ یہی سلوک کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ کا اØ+ترام تو پیچھے رہ جاتا ہے‘ جس Ù†Û’ جو کہنا ہوتا ہے وہ کہہ دیتا ہے۔ سپیکر کا بس چلتا ہے نہ ڈپٹی سپیکر کا۔ کوئی قانون‘ کوئی قاعدہ کسی Ú©Ùˆ روک نہیں پاتا۔
    موجودہ پارلیمنٹ Ú©ÛŒ خوش قسمتی ہے یا بدبختی‘ یہ میں نہیں جانتا مگر اتنا ضرور کہوں گا کہ Ú©Ú†Ú¾ ممبرز ایسے ہیں جو ایوان Ú©Û’ تقدس Ú©Ùˆ کبھی ملØ+وظِ خاطر نہیں رکھتے۔ مراد سعید وزیراعظم Ú©Û’ دفاع میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون Ú©ÛŒ قیاد ت پر شعلہ بیانی کرتے نہیں تھکتے تو دوسری طرف سے قادر پٹیل ایسی زبان استعمال کرتے ہیں کہ خدا Ú©ÛŒ پناہ۔ کبھی کسی خاتون Ú©ÛŒ کتاب اٹھا کر Ù„Û’ آتے ہیں تو کبھی بے جا الزامات کا پلندہ۔ علی زیدی، آغا رفیع اللہ، شہریار آفریدی، زرتاج Ú¯Ù„ اور فیصل جاوید شاید اپنے ہونے کا اØ+ساس دلانے Ú©Û’ لیے بیان بازی کرتے ہیں ورنہ اتنا شور شرابا کون کرتا ہے اور کیوں کرتا ہے؟ افسوس تو ان پر ہوتا ہے جو دہائیوں سے اس ایوان کا Ø+صہ ہیں اور پھر بھی اØ+تیاط کا دامن تھامے نہیں رکھ سکتے۔ شاہ Ù…Ø+مود قریشی جیسا زیرک سیاستدان یا شاہد خاقان عباسی جیسا جہاں دیدہ رہنما‘ جب یہ اسمبلی میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہو کر تضØ+یک آمیز لہجہ اپناتے ہیں تو دکھ اور بڑھ جاتا ہے۔ شاہ صاØ+ب Ù†Û’ پوری اپوزیشن Ú©Ùˆ مودی کا یار کہا اور انڈیا کا ایجنٹ۔ شاہد خاقان Ù†Û’ سپیکر Ú©Û’ بارے جو الفاظ استعمال کیے وہ تو Ù„Ú©Ú¾Û’ بھی نہیں جا سکتے۔ ایاز صادق Ù†Û’ جو بات کی‘ وہ دہرائی نہیں جا سکتی۔ کیا ضرور ت تھی اتنی لاپروائی کی؟ انسان اپنی سنیارٹی کا مان رکھ لیتا ہے۔ کیا تیس سال کا تجربہ بھی پارلیمنٹ کا اØ+ترام نہیں سکھا پاتا؟
    یقین مانیں یہ تماشا صرف ہمارے ہاں ہی برداشت کیا جاتا ہے‘ ورنہ مہذب دنیا میں صرف اختلافِ رائے ہوتا ہے‘ دشنام طرازی نہیں۔ عوام دشمن پالیسیوں پر تنقید ہوتی ہے، مخالفین Ú©ÛŒ نجی زندگی پر رائے زنی نہیں۔ آج سے نہیں ہمیشہ سے ہی ایسا ہے۔ مملکت Ú©Û’ لیے قانون جہاں بنتے ہیں‘ اس ادارے کا اØ+ترام سب پر لازم ہوتا ہے۔ زمانۂ قدیم سے Ù„Û’ کر جدید دنیا تک‘ سبھی فیصلہ ساز Ù…Ø+ترم تھے‘ Ù…Ø+ترم ہیں۔ یونان Ú©ÛŒ پہلی Athenin Assembly ہو یا رومن سینیٹ، ایران Ú©ÛŒ Parthian Empire Ú©ÛŒ مھستان ہو یا مجلس ِ شوریٰ، برٹش پارلیمنٹ ہو یا امریکی کانگریس۔ کہیں بھی‘ کبھی بھی ایسی آزادی نہیں رہی۔ ممبر اپنی جان دے دیتے تھے مگر قانون ساز ادارے Ú©ÛŒ عزت پر آنچ نہیں آنے دیتے تھے‘ مبادا خود ہی اس Ú©ÛŒ دھجیاں بکھیرنا شروع کر دیں۔ جیسا کہ ہمارے پارلیمنٹیرین کرتے ہیں۔ امریکا ہو یا آسٹریلیا، برطانیہ ہو یا پاکستان‘ توہین پارلیمنٹ کا قانون تمام کامن ویلتھ ممالک میں موجود ہے۔
    برطانیہ میں 5 دسمبر 2018Ø¡ Ú©Ùˆ تاریخ میں پہلی بار وزیراعظم Ú©Ùˆ توہین پارلیمنٹ کا نوٹس جاری ہوا۔ وجہ یہ تھی کہ Ø+کومت Ù†Û’ بریگزٹ معاہدے Ú©ÛŒ مکمل قانونی تجاویز پارلیمنٹ سے چھپائی تھیں، اس پر توہین پارلیمنٹ Ú©ÛŒ تØ+ریک منظور ہوئی اور Ø+کومت Ú©Ùˆ پارلیمنٹ Ú©Û’ سامنے گھٹنے ٹیکنا Ù¾Ú‘Û’Û” Ø+یرانی Ú©ÛŒ بات یہ ہے کہ بہت سے Ø+کومتی اراکین Ù†Û’ بھی پارلیمنٹ Ú©ÛŒ بالادستی Ú©Û’ لیے اپنی Ø+کومت Ú©Û’ خلاف ووٹ دیا تھا۔ مارچ 2020Ø¡ میں بھارتی لوک سبھا میں کانگرس Ú©Û’ سات ارکان Ù†Û’ سپیکر Ú©ÛŒ طر ف اØ+تجاجاً کاغذ پھینکے تو سپیکر Ù†Û’ انہیں بدسلوکی کرنے پر پورے بجٹ سیشن Ú©Û’ لیے معطل کر دیا۔ یہی نہیں‘ 1977Ø¡ میں بھارت Ú©ÛŒ اس وقت Ú©ÛŒ وزیرا عظم اندرا گاندھی Ù†Û’ ایوان میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوکر سرکاری اہلکاروں پرغلط الزامات لگائے تو سپیکر Ù†Û’ ان پر لوک سبھا میں داخلے پر پاپندی لگا دی تھی۔ آسٹریلیا Ú©ÛŒ پارلیمنٹ میں1955Ø¡ میں Browne- Ftizpatrick Privilege Case ہوا تھا جو بعد ازاں سب Ú©Û’ لیے مثال بنا۔ ہوا Ú©Ú†Ú¾ یوں کہ آسٹریلین پارلیمنٹ Ú©Û’ ایک ممبر Ù†Û’ اپنے دو ساتھیوں پر الزامات لگائے کہ یہ پارلیمنٹ Ú©Û’ رکن بننے Ú©Û’ اہل نہیں ہیں، پھر جب وہ یہ الزامات ثابت نہ کر سکا تو اسے توہین پارلیمنٹ Ú©Û’ الزام میں90 دن Ú©ÛŒ قید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
    پاکستان میں آئین Ú©ÛŒ شق 66 Ú©Û’ تØ+ت پارلیمنٹیرین Ú©Ùˆ بولنے Ú©ÛŒ مکمل آزادی ہے۔ ایوان میں کہے ہوئے ان Ú©Û’ ایک ایک لفظ Ú©Ùˆ قانونی تØ+فظ Ø+اصل ہے۔ افسوس Ú©ÛŒ بات یہ کہ ہمارے ہاں کوئی بھی ریڈ لائن کاخیال نہیں رکھتا۔ بلاول بھٹو جب بولتے ہیں تو وزیراعظم Ú©ÛŒ توہین کرتے ہیں، خواجہ آصف جب Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوتے ہیں تو وزیراعظم Ú©Ùˆ نشانہ بناتے ہیں۔ نہلے پر دہلا یہ کہ وزیراعظم صاØ+ب بھی کبھی ان کا Ø+ساب چکانا نہیں بھولتے۔ سپیکر قومی اسمبلی پر روز الزامات Ú©ÛŒ بارش ہوتی ہے مگر وہ اپنے دفاع میں بھی قانون کااستعمال نہیں کر پاتے۔ پیپلز پارٹی Ú©Û’ آغا رفیع اللہ Ú©Ùˆ ڈپٹی سپیکر Ù†Û’ بدتمیزی کرنے پر ایوان سے نکالا تو کیا ہوا؟ Ú©Ú†Ú¾ دیر بعد وہ دوبارہ اپنی سیٹ پر بیٹھے تھے۔
    وہ بھی وقت تھا جب عمران خان کہا کرتے تھے ''پارلیمنٹ ایک عمارت کا نام ہے اور اس Ú©ÛŒ عزت پارلیمنٹیرینز Ú©Û’ کردار سے اوپر نیچے ہوتی ہے۔ پاکستانی پارلیمان Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ ممبرز Ù†Û’ ہی اس نہج تک پہنچایا ہے‘‘۔ پوچھنا یہ تھا کہ گزشتہ ڈھائی سال سے پارلیمنٹ Ú©Ùˆ کون بے توقیر کر رہا ہے؟ اب تو Ø+کومت آپ کی‘ اختیار آپ کا۔ خدارا! اب تو پارلیمان Ú©Ùˆ عزت دیں۔ اب تو یہاں عوام Ú©Û’ مسائل پر بØ+Ø« کریں اورذاتی دکھڑے کسی اور وقت Ú©Û’ لیے اٹھا رکھیں۔ میرؔ کا ایک شعر ارکانِ پارلیمنٹ Ú©ÛŒ نذر ØŽ
    دل دھڑکے ہے جو بجلی چمکے ہے سوئے گلشن
    پہنچے مبادا میرے خاشاکِ آشیاں تک

    2gvsho3 - پارلیمان کو عزت دو ۔۔۔۔ انجم فاروق

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: پارلیمان کو عزت دو ۔۔۔۔ انجم فاروق

    2gvsho3 - پارلیمان کو عزت دو ۔۔۔۔ انجم فاروق

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •