Ú©ÛŒ اÙÙ† Ú©ÛŒ آرزو بھی‘ رÛÛ’ بے قرار بھی Û”Û”Û”Û” ایم ابراÛیم خان
ÛŒÛ Ø¯Ùˆâ€˜ چار برس Ú©ÛŒ بات Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ø³Ø§Øª عشروں کا Ù‚ØµÛ ÛÛ’Û” پاکستان Ú©ÛŒ تین نسلوں Ù†Û’ امریکا Ú©ÛŒ Ø+Ø§Ø´ÛŒÛ Ø¨Ø±Ø¯Ø§Ø±ÛŒ Ú©ÛŒ ÛÛ’ اور اس کا Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø¨Ú¾ÛŒ بھگتا ÛÛ’Û” اÛل٠پاکستان Ú©Û’ لیے تو ÛŒÛ Ù†Ø§Ú©Ø±Ø¯Û Ú¯Ù†Ø§ÛÙˆÚº Ú©ÛŒ سزا Ú©Ûلائے Ú¯ÛŒ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ù¾Ø§Ù„ÛŒØ³ÛŒØ§Úº ÙˆÛ Ù†Ûیں بناتے۔ جنÛÙˆÚº Ù†Û’ ملک Ú©Ùˆ امریکا اور یورپ Ú©Û’ Ûاتھوں گروی رکھا اور Ù¾Ú˜Ù…Ø±Ø¯Û Ù‚Ø³Ù… Ú©ÛŒ پالیسیاں تیار کیں اÙÙ† سے تو ÙˆÛÛŒ Ø+ساب کتاب کرسکتا ÛÛ’ جسے ایک دن Ø+ساب کتاب کرنا ÛÛ’Û” Ûمارے قائدین ابتدا ÛÛŒ سے مغرب، بالخصوص امریکا Ú©Û’ آگے جھکے رÛÛ’ Ûیں۔ جب بڑوں Ú©Ùˆ امریکا Ú©Û’ سامنے بھیگی بلی بنتے دیکھا تو عوام Ù†Û’ بھی ÛŒÛÛŒ روش اپنائی۔ آج تک پاکستان Ú©Û’ عوام امریکا سے Ù†Ùرت بھی کرتے Ûیں اور اÙس میں آباد Ûونے Ú©Û’ خواب بھی دیکھتے رÛتے Ûیں! اÙسے Ú©Ûتے Ûیں دو کشتیوں کا سÙر۔ ایسے سÙر میں منزل تک Ù¾Ûنچنا Ú©Ù… Ùˆ بیش ناممکن Ûوتا ÛÛ’Û” ایک زمانے تک Ûمارے قائدین Ù†Û’ امریکا Ú©ÛŒ Ûر خواÛØ´ Ú©Ùˆ بسر Ùˆ چشم تسلیم کرتے Ûوئے قوم کا امن Ùˆ سکون اور استØ+کام غارت کیا۔ سلامتی Ùˆ سالمیت دونوں ÛÛŒ Ú©Ùˆ داؤ پر لگایا گیا۔ ستم بالائے ستم ÛŒÛ Ú©Û Ø§Ø³ پر کبھی Ø+قیقی شرمندگی بھی Ù…Ø+سوس Ù†Ûیں Ú©ÛŒ گئی۔ Ûر قوم Ú©ÛŒ اپنی ترجیØ+ات Ûوتی Ûیں‘ پالیسیاں ضرورتوں Ú©Û’ مطابق مرتب Ú©ÛŒ جاتی Ûیں اور ترجیØ+ات Ú©Ùˆ Ûر Ø+ال میں ملØ+وظ٠خاطر رکھا جاتا ÛÛ’Û” Ø+الات Ú©Û’ تناظر میں ایک بنیادی سوال ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ú©ÛŒØ§ اب بھی Ûمارے قائدین Ú©ÛŒ آنکھیں Ù†Û Ú©Ú¾Ù„ÛŒÚº گی؟ وقت آگیا ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ø§Ù„ÛŒØ³ÛŒØ§Úº تبدیل Ú©ÛŒ جائیں، نئی پالیسیاں خود بنائیں۔ Ûمیں اپنے مسائل خود Ø+Ù„ کرنا Ûیں۔ دوسروں Ú©ÛŒ مرضی Ú©Û’ تابع Ù†Û Ø±Ûتے Ûوئے Ûمیں جو Ú©Ú†Ú¾ بھی کرنا ÛÛ’ اپنے بل پر کرنا ÛÛ’Û” قائدین روش بدلیں Ú¯Û’ تو قوم Ú©ÛŒ روش بھی تبدیل Ûوگی۔ وقت Ù†Û’ کروٹ بدلی ÛÛ’ تو اب کوئی بھی Ø®Ø·Û ØªØ¨Ø¯ÛŒÙ„ÛŒÙˆÚº سے Ù…Ø+Ùوظ Ù†Ûیں رÛا۔ آج Ú©ÛŒ دنیا میں کوئی بھی انسان اور کوئی بھی Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ø¬Ø²ÛŒØ±Û Ù†Ûیں۔ سبھی مل جل کر ایک سمندر Ú©ÛŒ صورت Ûیں۔ اس سمندر میں سب Ú©Ùˆ ساتھ ساتھ رÛنا ÛÛ’Û” الگ تھلگ رÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ گنجائش ÛÛ’ Ù†Û Ø¶Ø±ÙˆØ±ØªÛ” ایک دوسرے Ú©Ùˆ اپنائے بغیر ÛÙ… معیاری انداز سے زندگی بسر کرنے کا تصور بھی Ù†Ûیں کرسکتے۔ تیزی سے بدلتے Ûوئے علاقائی Ùˆ عالمی Ø+الات کا تقاضا ÛÛ’ Ú©Û Ù†Ø¦ÛŒ زندگی تلاش Ú©ÛŒ جائے۔ اس نئی زندگی میں سبھی Ú©Ú†Ú¾ نیا Ûونا چاÛیے۔ کسی ایک Ù¾Ûلو سے بھی طرز٠کÛÙ† جھلکنی Ù†Ûیں چاÛیے۔ اب کسی ایک معاملے میں بھی پرانی روش پر گامزن رÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ گنجائش Ù†Ûیں۔
سیاست، سÙارت، معیشت اور معاشرت میں پرانے انداز Ùˆ اطوار ترک کرکے نئی طرز٠Ùکر Ùˆ عمل اپنانے Ú©ÛŒ ضرورت ÛÛ’Û” اب جو Ú©Ú†Ú¾ بھی کرنا ÛÛ’ اپنے بل کر پر کرنا ÛÛ’Û” بیرونی امداد صر٠ناگزیر Ø+الت میں قبول Ú©ÛŒ جائے۔ ÛÙ… عالمی برادری کا Ø+ØµÛ Ûیں۔ دوسروں سے Ú©Ù¹ کر رÛنا ممکن Ù†Ûیں مگر قومی غیرت کا تقاضا ÛÛ’ Ú©Û ÛÙ… اپنے بل پر جینے Ú©ÛŒ کوشش کریں۔ اقوام٠عالم میں Ø+قیقی اور بے مانگا اØ+ترام پانے Ú©ÛŒ ÛŒÛÛŒ ایک صورت ÛÛ’Û” جب امریکا اور یورپ Ú©ÛŒ طاقت بے مثال تھی تب Ûمارے پاس بظاÛر کوئی متبادل Ù†Ûیں تھا اس لیے ان Ú©ÛŒ Ø+Ø§Ø´ÛŒÛ Ø¨Ø±Ø¯Ø§Ø±ÛŒ Ú©Ùˆ مجبوری Ú©Û’ ذیل میں رکھا جائے؛ تاÛÙ… اب بÛت Ú©Ú†Ú¾ بدل چکا ÛÛ’Û” Ù¾Ùلوں Ú©Û’ نیچے سے خاصا پانی بÛÛ Ú†Ú©Ø§ ÛÛ’Û” امریکا اور یورپ Ú©ÛŒ طاقت میں Ú©Ù…ÛŒ واقع ÛÙˆ رÛÛŒ ÛÛ’Û” چین اور روس تیزی سے ابھر رÛÛ’ Ûیں۔ جاپان Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø·Ø§Ù‚ØªÙˆØ± ÛÛ’ مگر اب تک امریکا Ú©Û’ ساتھ Ûے‘ ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ دÙاع Ú©Û’ لیے بھی بÛت Ø+د تک امریکا پر انØ+صار کرتا ÛÛ’Û” Ú©Ù„ Ú©ÛŒ طاقتیں اب کمزوری سے دوچار Ûیں۔ ایسے میں عالمی سیاست Ú©Û’ خد Ùˆ خال کا تبدیل Ûونا لازم ÛÛ’Û” اور ایسا ÛÙˆ بھی رÛا ÛÛ’Û”
ÛÙ… Ù†Û’ ایک زمانے تک جس امریکا Ú©Ùˆ اپنا سمجھا ÛÛ’ اور جس Ú©Û’ لیے بÛت Ú©Ú†Ú¾ جھیلا ÛÛ’ اÙسے اب صر٠اپنی Ùکر لاØ+Ù‚ ÛÛ’Û” صدر Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے ڈونلڈ ٹرمپ Ú©Û’ چار Ø³Ø§Ù„Û Ø¯ÙˆØ± میں امریکی پالیسیوں میں بÛت سی ایسی تبدیلیاں رونما Ûوئی Ûیں جن کا Ú©Ù„ تک سوچا بھی Ù†Ûیں جاسکتا تھا۔ ٹرمپ Ù†Û’ ''سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ امریکا‘‘ کا Ù†Ø¹Ø±Û Ø¨Ù„Ù†Ø¯ کیا اور دنیا پر جتادیا Ú©Û Ø§Ø¨ امریکا اندرونی اصلاØ+ Ú©ÛŒ طر٠مائل ÛÛ’Û” امریکیوں Ú©Ùˆ گھر Ú©ÛŒ Ùکر لاØ+Ù‚ ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¨Ûت سے مسائل شدت اختیار کرچکے Ûیں۔ ان Ú©ÛŒ بڑھتی Ûوئی پیچیدگی پالیسیاں تبدیل کرنے پر مجبور کر رÛÛŒ ÛÛ’Û” امریکی قیادت Ù†Û’ بیرون٠ملک جو سیاسی Ùˆ عسکری Ù…ÛÙ… جوئیاں Ú©ÛŒ Ûیں اÙÙ† Ú©Û’ نتیجے میں ملک دنیا بھر میں بدنام Ûوا ÛÛ’Û” کسی بڑی طاقت کا اØ+ترام اگر صر٠خو٠کی بنیاد پر ÛÙˆ تو عوام Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ù„ Ù†Ûیں پاتا۔ امریکیوں کا ÛŒÛÛŒ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û ÛÛ’Û” بیرونی قوتوں Ú©ÛŒ Ø+Ø§Ø´ÛŒÛ Ø¨Ø±Ø¯Ø§Ø±ÛŒ کا دور لَد گیا۔ ÛŒÛ Ø¬Ø§Ú¯Ù†Û’ کا وقت ÛÛ’Û” ایسے میں Ø®ÙˆØ§Ø¨ÛŒØ¯Û Ø±ÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ گنجائش Ù†Ûیں۔ گراں خواب چینی صر٠بیدار Ù†Ûیں Ûوئے Ø¨Ù„Ú©Û Ø§ÛŒÚ© دنیا Ú©Ùˆ بیدار کرنے پر کمر Ø¨Ø³ØªÛ Ûیں۔ ایک طویل مدت Ú©Û’ بعد کوئی نئی طاقت ابھری ÛÛ’ اور کمزور پڑتی Ûوئی عالمی طاقتوں Ú©Û’ گرد گھیرا تنگ کر رÛÛŒ ÛÛ’Û” بÛتر ÛŒÛÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù¾Ù†ÛŒ Ù¾Ø³Ù†Ø¯ÛŒØ¯Û Ø±ÙˆØ´ Ú©Û’ مطابق چین Ú©Û’ ساتھ Ûولیں۔ اتنی بڑی طاقت Ú©Ùˆ نظر انداز کرنا ممکن Ù†Ûیں۔ سات سمندر پار Ú©ÛŒ طاقتوں Ú©Û’ بھروسے پر جینا کسی بھی اعتبار سے دانش کا مظÛر Ù†Ûیں۔
امریکا اور یورپ Ú©ÛŒ Ú©Ø§Ø³Û Ù„ÛŒØ³ÛŒ Ù†Û’ Ûمیں کیا دیا؟ Ú©Ú†Ú¾ بھی Ù†Ûیں! اور دوسری طر٠ÛÙ… Ù†Û’ بÛت Ú©Ú†Ú¾ Ù„Û’ لیا ÛÛ’Û” سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ تو قومی Ø+میت Ú©Ùˆ روئیے۔ مغرب Ú©Û’ بل پر جینے Ú©ÛŒ کوشش Ûمیں قومی Ø+میت سے Ù…Ø+روم کرگئی ÛÛ’Û” آج Ú©ÛŒ دنیا میں چیلنجز نئے اور Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûیں۔ Ûر چیلنج ایسا ÛÛ’ Ú©Û Ù†Ù…Ù¹Ù†Û’ میں ناکام رÛیے تو بقا کا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ú©Ú¾Ú‘Ø§ ÛÙˆ جائے۔ ایسے میں وقت ضائع کرنے Ú©ÛŒ گنجائش ÛÛ’ Ù†Û Ø¬Ø¯ÛŒØ¯ دور Ú©Û’ تقاضوں سے ÛÙ… آÛÙ†Ú¯ Ù†Û Ûونے کی۔ بÛت Ú©Ú†Ú¾ کرنا ÛÛ’ اور اس طور کرنا ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ø³Ø§Ø¦Ù„ Ø+Ù„ ÛÙˆÚºÛ” دل بÛلانے Ú©Û’ سے انداز سے Ú©ÛŒ جانے والی کوششوں کا Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ù„Ø¯ گیا۔ اکیسویں صدی کا Ûر چیلنج لاجواب ÛÛ’ØŒ بے مثال ÛÛ’Û” ایسے میں، ظاÛر ÛÛ’ Ú©ÛØŒ Ûماری Ûرکوشش بھی لاجواب نوعیت Ú©ÛŒ Ûونی چاÛیے۔ Ø§Ù…ØªÙ Ù…Ø³Ù„Û Ù¾Ø± صدیوں سے جمود طاری ÛÛ’Û” ماضی Ú©ÛŒ خرابیوں Ú©Ùˆ یاد کرکے رونا اور جلنا Ú©Ùڑھنا Ûمارے Ø+صے میں بھی آیا ÛÛ’ مگر ÛŒÛ Ú©ÙˆØ¦ÛŒ بÛت Ù¾Ø³Ù†Ø¯ÛŒØ¯Û Ø±ÙˆØ´ Ù†Ûیں۔ بÛت Ú©Ú†Ú¾ کرنا ÛÛ’ اور تیزی سے کرنا ÛÛ’Û” ایسے میں ماضی Ú©ÛŒ اچھی باتوں Ú©Ùˆ یاد کرکے خوش ÙÛÙ…ÛŒ Ú©Û’ گھونٹ پینا اور تلخ باتوں Ú©Ùˆ یاد کرکے جلنا Ú©Ùڑھنا کسی طور سودمند Ù†Ûیں۔ لمØ+ÛÙ” موجود میں رÛتے Ûوئے جینا ÛÛŒ Ûمارے مسائل Ú©Û’ Ø+Ù„ Ú©ÛŒ Ø±Ø§Û Ûموار کرے گا۔ سات عشروں تک ÛÙ… Ù†Û’ امریکا اور یورپ Ú©ÛŒ نازبرداری کی۔ اب ایسا Ú©Ú†Ú¾ بھی کرنے Ú©ÛŒ گنجائش Ù†Ûیں۔ جو Ú©Ú†Ú¾ ÛÙ… Ù†Û’ امریکا اور یورپ Ú©Û’ Ø+والے سے کیا اÙس Ù†Û’ Ûمارے لیے الجھنیں بڑھائی Ûیں، گھٹائی Ù†Ûیں۔ آج بھی ÛÙ… سات عشروں Ú©Û’ دوران اپنی پالیسیوں Ú©Û’ Ûاتھوں پیدا Ûونے والی خرابیوں کا Ø®Ù…ÛŒØ§Ø²Û Ø¨Ú¾Ú¯Øª رÛÛ’ Ûیں۔ Ûمیں کئی مواقع پر استعمال کرکے پھینک دیا گیا۔ Ûمارے وسائل Ú©Ùˆ بے دریغ استعمال کیا گیا اور اس Ú©Û’ نتیجے میں جو Ø®Ø³Ø§Ø±Û Ù¾ÛŒØ¯Ø§ Ûوا ÙˆÛ Ûمارے Ø+صے میں آیا۔ ایسا تو Ûونا ÛÛŒ تھا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¹
اÙس طرØ+ تو Ûوتا ÛÛ’ اÙس طرØ+ Ú©Û’ کاموں میں
اب کسی بھی ابھرتی Ûوئی طاقت Ú©ÛŒ ÛÙ… نوائی Ú©Û’ معاملے میں Ûمیں قومی Ø+میت Ú©Ùˆ مقدم رکھنا ÛÛ’Û” بین الاقوامی تعلقات Ûمیں اگر Ú©Ú†Ú¾ دے سکتے Ûیں تو صر٠اÙس وقت جب ÛÙ… قومی غیرت Ú©Ùˆ داؤ پر Ù†Û Ù„Ú¯Ø§Ø¦ÛŒÚºÛ” کسی بھی نئی طاقت سے بÛتر تعلقات برابری Ú©ÛŒ سطØ+ پر اÙستوار Ûونے چاÛئیں۔ ÙˆÚ¯Ø±Ù†Û Ûمیں پھر خسارے سے دوچار Ûونا Ù¾Ú‘Û’ گا۔ ایسا Ù†Û ÛÙˆ Ú©Û ÛÙ… پھر کسی Ú©ÛŒ آرزو کریں اور بے قرار بھی رÛیں۔ اگر کسی Ú©Û’ دامن سے ÙˆØ§Ø¨Ø³ØªÛ Ûونا ÛÛ’ تو اØ+ترام ملØ+وظ٠خاطر رÛÛ’Û” کوئی Ûمیں استعمال کرکے پھینکنے کا تصور Ù†Û Ú©Ø±Û’Û” قومی تقاضوں سے ÛÙ… آÛÙ†Ú¯ پالیسیاں مرتب کرنا تنے Ûوئے رسے پر چلنے جیسا عمل ÛÛ’ اور اب Ûمیں اس مرØ+Ù„Û’ سے گزرنا ÛÛ’Û”