گالی گلوچ تلوار سے بÛتر ÛÛ’ Û”Û”Û”Û” رؤ٠کلاسرا
کبھی ÛÙ… Ù†Û’ سوچا‘ انگریزوں Ú©Û’ آنے سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ûندوستان میں Ø+کمرانی کا کیا نظام تھا؟ لوگ اپنے Ø+کمران کیسے چنتے اور Ûٹاتے تھے؟
Ø+کمران چننے اور Ûٹانے کا ایک ÛÛŒ Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û ØªÚ¾Ø§Û” Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù…Ø± جاتا تو اس Ú©Û’ بعد اس Ú©Û’ بھائیوں اور بچوں میں جنگیں شروع ÛÙˆ جاتیں۔ Ûزاروں لوگ جنگوں کا ایندھن بنتے ØªØ§Ú©Û Ø§Ù¾Ù†ÛŒ مرضی کا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¯Ù„ÛŒ پر بٹھا سکیں۔ اس دوران بھائی بھائی کا گلا کاٹتا‘ پھر جو جیت جاتا ÙˆÛ Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Û’ سب درباریوں کا سر قلم کراتا اور Ù„ÛÙˆ سے داغدار تاج سر پر سجا کر اپنے نئے ÙˆÙادار اور درباری منتخب کرکے Ø+کومت شروع کرتا۔ پھر ÛŒÛ Ø³Ø¨ اس Ú©Û’ ساتھ دÛرایا جاتا۔ ÙˆÛ Ù…Ø§Ø±Ø§ جاتا تو اس Ú©Û’ ساتھ اس Ú©Û’ درباری بھی مارے جاتے اور نیا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù¾Ú¾Ø± Ù„ÛولÛان تاج Ù„Û’ کر تخت پر بیٹھا۔
مغلوں Ú©Û’ Ûندوستان میں جتنا باپ بیٹے اور بھائیوں Ú©Ùˆ آپس میں اقتدار Ú©Û’ لیے Ù„Ú‘Û’ شاید ÛÛŒ کوئی اور شاÛÛŒ خاندان لڑا Ûو؛ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û Ø§Ù† سے Ù¾ÛÙ„Û’ بھی دلی سلطنت Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø§Ù¾Ù†Û’ خونی رشتوں کا Ù„ÛÙˆ بÛا کر اقتدار پر بیٹھے جیسے علائوالدین خلجی Ù†Û’ اپنے چچا اور سسر جلال الدین خلجی Ú©Ùˆ قتل کرکے بادشاÛÛŒ سنبھال Ù„ÛŒ تھی۔ ÙˆÛ Ú†Ú†Ø§ جس Ù†Û’ باپ Ú©ÛŒ طرØ+ بھتیجے Ú©Ùˆ پالا پوسا تھا اور بیٹی دی تھی۔ جلال الدین خود بھی ÛŒÛÛŒ خون کا سمندر عبور کرکے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ø§ تھا Ù„Ûٰذا علائوالدین Ú©Ùˆ چچا Ú©Ùˆ قتل کراتے وقت تکلی٠یا ضمیر Ú©ÛŒ خلش Ù…Ø+سوس Ù†Ûیں Ûوئی ÛÙˆ گی۔
مغلوں Ù†Û’ بھی ÛŒÛÛŒ Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± کیا۔ بابر اس معاملے میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø±Ø+Ù… دل تھا Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ Ûمایوں Ú©ÛŒ بیماری پر خدا سے دعا مانگی Ú©Û Ù…ÛŒØ±ÛŒ زندگی Ù„Û’ لو لیکن بیٹا بچا دو ØªØ§Ú©Û Ûندوستان کا تخت لاوارث Ù†Û ÛÙˆÛ” ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± بات Ú©Û Ø¨Ø§Ø¨Ø± Ú©Û’ مرنے بعد ÙˆÛÛŒ بیٹا مغلوں کا تخت شیر Ø´Ø§Û Ø³ÙˆØ±ÛŒ Ûاتھوں Ú©Ú¾Ùˆ بیٹھا اور سات سال تک ایران Ú†Ú¾Ù¾ کر بیٹھا انتظار کرتا رÛا Ú©Û Ø´ÛŒØ± Ø´Ø§Û Ø³ÙˆØ±ÛŒ مرے اور ÙˆÛ Ûندوستان کا تخت واپس Ù„Û’Û”
پھر ÛÙ… Ù†Û’ دیکھا‘ اکبر اور اس Ú©Û’ اکلوتے بیٹے سلیم Ú©Û’ مابین جنگ Ûوئی۔ سلیم Ûار گیا۔ باغی بیٹا دربار میں زنجیروں میں باندھ کر لایا گیا تو اکبر Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Ø§ رول Ù†Û Ù†Ø¨Ú¾Ø§ سکا‘ باپ Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت Ø+اوی ÛÙˆ گئی یا پھر Ø+ضرت سلیم چشتیؒ Ú©Û’ ÙتØ+ پور سکری Ú©ÛŒ Ø·Ø±Ù Ø§Ù“Ú¯Ø±Û Ø³Û’ پیدل کیا گیا سÙر اور منت یاد آ گئی ÛÙˆ گی۔ بÛرØ+ال جو بھی تھا‘ اکبر Ù†Û’ سلیم Ú©Ùˆ معا٠کیا۔ ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± بات Ú©Û Ø¬Ø¨ Ø´ÛØ²Ø§Ø¯Û Ø³Ù„ÛŒÙ… جÛانگیر کا لقب Ù„Û’ کر Ûندوستان کا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ø§ تو تاریخ Ù†Û’ خود Ú©Ùˆ دÛرایا۔ اس بار سلیم Ú©Û’ بیٹے Ù†Û’ اسی طرØ+ باپ سے بغاوت اور جنگ Ú©ÛŒ جیسے کبھی سلیم Ù†Û’ اپنے باپ اکبر سے Ú©ÛŒ تھی۔ Ù†ØªÛŒØ¬Û Ø¨Ú¾ÛŒ ÙˆÛÛŒ نکلا۔ سلیم کا بیٹا گرÙتار Ûوا۔ زنجیروں میں جکڑ کر دربار میں باپ Ú©Û’ سامنے پیش کیا گیا۔ بیٹا قدموں پر گر پڑا اور Ú©Ûا: ابا Ø+ضور رØ+Ù…Û” جÛانگیر پر اس وقت بادشاÛت سوار تھی اکبر Ú©ÛŒ طرØ+ بیٹا Ù†Ûیں۔ Ûندوستان کا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¬Ûانگیر بولا: جان من تمÛیں معا٠نÛیں کیا جا سکتا‘ تم ایک باغی Ûو‘ تم Ù†Û’ بغاوت Ú©ÛŒ ÛÛ’ اور بغاوت Ú©ÛŒ سزا موت Ûوتی ÛÛ’Û”
خوÙØ²Ø¯Û Ø¨ÛŒÙ¹Ø§ چلا اٹھا: ابا Ø+ضور! آپ Ù†Û’ بھی تو میرے دادا جان Ø´ÛنشاÛÙ Ûند اکبر Ú©Û’ خلا٠بغاوت Ú©ÛŒ تھی، جنگ Ù„Ú‘ÛŒ تھی‘ آپ بھی میری طرØ+ گرÙتار Ûوئے تھے اور اس دربار میں ÛÛŒ آپ Ú©Ùˆ بھی زنجیروں میں جکڑ کر لایا گیا تھا‘ آپ Ú©Ùˆ دادا Ø+ضور Ù†Û’ باغی Ù†Ûیں ایک بیٹا سمجھ کر معا٠کر دیا تھا‘ آپ بھی مجھے معا٠کر دیں۔
جÛانگیر مسکرایا۔ تخت پر کھڑا Ûوا اور بولا: میری جان‘ اس تخت پر بیٹھ کر آج اØ+ساس Ûوا Ú©Û ØªÙ…Ûارے دادا Ø+ضور اکبر Ù†Û’ مجھے معا٠کر Ú©Û’ غلطی Ú©ÛŒ تھی‘ باغی Ú©ÛŒ سزا موت Ûوتی ÛÛ’Û” میرے باپ اور تمÛارے دادا اکبر Ú©Ùˆ میرا سر قلم کرا دینا چاÛیے تھا۔ بادشاÛت اور Ø+کمرانی میں رØ+Ù… دلی کا کوئی تصور Ù†Ûیں Ûوتا‘ اگر انÛÙˆÚº Ù†Û’ میرا گلا کاٹ دیا Ûوتا تو تم کبھی مجھ سے بغاوت Ù†Û Ú©Ø±ØªÛ’Û” تمÛارے سامنے میری مثال تھی Ù„Ûٰذا تم Ù†Û’ جرأت Ú©ÛŒ اور Ûندوستان Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¬Ûانگیر Ú©Û’ خلا٠جنگ Ù„Ú‘Ù†Û’ Ú†Ù„ Ù¾Ú‘Û’Û” ÛŒÛ Ù‚ØµÙˆØ± ابا Ø+ضور اکبر کا تھا‘ ÙˆÛ Ù…Ø¬Ú¾Û’ Ù…Ø¹Ø§Ù Ù†Û Ú©Ø±ØªÛ’ تو مجھے آج ÛŒÛ Ø¯Ù† Ù†Û Ø¯ÛŒÚ©Ú¾Ù†Ø§ پڑتا۔
ÛŒÛ Ú©ÛÛ Ú©Ø± جÛانگیر Ù†Û’ اپنے بیٹے کا سر قلم کرا دیا۔
شاید Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ø¬Ûانگیر اپنے باپ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø§Ú©Ø¨Ø± Ú©ÛŒ طرØ+ مجبور Ù†Ûیں تھا‘ جس Ù†Û’ اکلوتے بیٹے Ú©Û’ باپ اکبر Ú©Ùˆ جکڑ رکھا تھا۔ اکبر Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Û’ سامنے مغل سلطنت کا مستقبل تھا Ú©Û Ø³Ù„ÛŒÙ… Ú©Û’ بعد کوئی وارث Ù†Û ØªÚ¾Ø§â€˜ Ù„Ûٰذا اکبر Ú©Û’ لیے رØ+Ù… دکھانا مجبوری تھی‘ خوبی Ù†Ûیں۔ ÙˆÛ Ù…Ø+ض اپنی شاÛÛŒ انا Ú©ÛŒ خاطر Ûندوستان کا تخت ÛÙ…ÛŒØ´Û Ú©Û’ لیے دشمنوں Ú©Û’ Ø+والے کر Ú©Û’ Ù†Ûیں جا سکتا تھا۔ اگر Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¬Ûانگیر Ú©Û’ بقول اکبر Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø§Ù¾Ù†Û’ اکلوتے بیٹے Ú©Ùˆ بھی اس ÙلاسÙÛŒ پر عمل کرتے Ûوئے مروا دیتا Ú©Û Ø¨Ø§ØºÛŒ چاÛÛ’ بیٹا ÛÙˆ پھر بھی موت Ú©ÛŒ سزا ÛÙˆ Ú¯ÛŒ تو اس دن مغلوں کا راج ختم ÛÙˆ جاتا۔ Ù†Û Ù¾Ú¾Ø± مغل رÛتے Ù†Û Ø¬Ûانگیر تخت پر بیٹھ کر بیٹے Ú©Ùˆ بادشاÛÛŒ مجبوریاں سمجھا رÛا Ûوتا۔جÛانگیر Ú©Ùˆ اپنے باپ اکبر پر ÛŒÛ edge تھا Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ اور بھی بیٹے تھے Ù„Ûٰذا جÛانگیر اس Ù†Ùسیاتی اور شاÛÛŒ دبائو کا شکار Ù†Û ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ ایک بیٹے Ú©Ùˆ قتل کرا دیا تو Ûندوستان کا کیا ÛÙˆ گا۔ وارث کون ÛÙˆ گا۔
جÛانگیر کا اصل Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ø§Ú©Ø¨Ø± Ú©Û’ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ معا٠کر دینے سے اس وقت کیا جا سکتا تھا جب جÛانگیر کا بھی ایک بیٹا Ûوتا اور اسے زنجیروں میں جکڑ کر لایا جاتا اور ÙˆÛ Ø±Ø+Ù… Ú©ÛŒ بھیک مانگتا لیکن جÛانگیر Ú©Ûتا: Ù†Ûیں باغی Ú©ÛŒ سزا موت Ûوتی ÛÛ’ چاÛÛ’ Ûندوستان کا تخت لاوارث ÛÙˆ اور مغلوں کا نام Ùˆ نشان بھی Ûندوستان سے مٹ جائے۔ جÛانگیر اس دبائو سے آزاد تھا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³Û’ Ù¾ØªÛ ØªÚ¾Ø§ دوسرے بیٹے سنبھال لیں Ú¯Û’ اور ÙˆÛÛŒ Ûوا Ø´Ø§Û Ø¬Ûاں Ù†Û’ تخت سنبھالا لیکن Ø´Ø§Û Ø¬Ûاں Ú©Ùˆ بھی اپنے بھائی Ú©Û’ خلا٠جنگ Ù„Ú‘ کر اسے قتل کرنا پڑا۔
جÛانگیر کا خیال تھا Ú©Û ÙˆÛ Ø¨Ø§ØºÛŒ بیٹے Ú©Ùˆ سزا دے کر Ø§Ù“Ø¦Ù†Ø¯Û Ú©Û’ لیے مغل خاندان میں تخت Ú©Û’ لیے بغاوتوں کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø¨Ù†Ø¯ کررÛا Ûے‘ لیکن اسے علم Ù†Û ØªÚ¾Ø§ تخت اور تختے Ú©ÛŒ جنگ اتنی پرانی ÛÛ’ جتنا انسان خود‘ Ù„Ûٰذا Ø´Ø§Û Ø¬Ûاں Ú©Û’ بیٹے اورنگزیب Ù†Û’ ÙˆÛÛŒ روٹ لیا۔ اپنے بھائیوں مراد، دارا Ø´Ú©ÙˆÛØŒ شجاع سے جنگیں لڑیں، انÛیں قتل کرایا۔ باپ Ú©Ùˆ قید خانے میں ڈالا۔ دارا Ø´Ú©ÙˆÛ Ú©Û’ Ø+سین Ùˆ جمیل بیٹے Ú©Ùˆ دلی میں قتل کرایا۔ Ú©Ûتے Ûیں ÙˆÛ Ù„Ú‘Ú©Ø§ اتنا Ø+سین تھا Ú©Û Ø¬Ø¨ اسے زنجیروں میں جکڑ کر دلی لایا گیا تو پورا دلی Ø´Ûر امڈ آیا اور رØ+Ù… Ú©ÛŒ اپیل کی۔ اورنگزیب کا دل Ù†Û Ù¾Ø³ÛŒØ¬Ø§ اور Ú©Ûا: میرے اس Ø+سین Ùˆ جمیل بھتیجے Ú©ÛŒ مثال اس سانپ Ú©ÛŒ ÛÛ’ جس Ú©ÛŒ رنگدار کھال اوپر سے بÛت خوبصورت Ûوتی ÛÛ’ اور اندر زÛر بھرا Ûوتا ÛÛ’Û” اورنگزیب Ù†Û’ اسے بھی قتل کیا۔ اس رات اس مغل نوجوان Ú©Û’ قتل Ú©Û’ دکھ اور سوگ میں دلی Ú©Û’ کسی گھر چولÛا Ù†Û Ø¬Ù„Ø§ تھا لیکن Ø´ÛÙ†Ø´Ø§Û Ú©Ùˆ اس سے کیا Ùرق پڑتا تھا۔ Ù„Ûٰذا جب انگریزوں Ù†Û’ Ûندوستان Ú©Û’ آخری شاعر Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ûادر Ø´Ø§Û Ø¸Ùر Ú©Ùˆ رنگون میں قید کیا اور اس Ú©Û’ بچوں Ú©Ùˆ پھانسی پر لٹکا دیا تو پھر انÛÙˆÚº Ù†Û’ کیا غلط کیا تھا؟ ÛŒÛÛŒ Ú©Ú†Ú¾ تو اورنگزیب اپنے باپ اور بھائیوں Ú©Û’ ساتھ کر چکا تھا۔ ÛŒÛÛŒ شاÛجÛاں Ù†Û’ اپنے بھائی ساتھ کیا تھا۔ ÛŒÛÛŒ شاÛجÛاں Ú©Û’ باپ جÛانگیر Ù†Û’ اپنے بیٹے ساتھ کیا تھا۔ انگریزوں Ù†Û’ ÙˆÛÛŒ Ú©Ú†Ú¾ مغلوں Ú©Û’ ساتھ کیا جو Ù¾Ú†Ú¾Ù„ÛŒ کئی دÛائیوں سے مغل Ø´Ûزادے اور Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û ØªØ®Øª Ú©Û’ لیے ایک دوسرے ساتھ کرتے آئے تھے۔
بادشاÛÛŒ کیلئے انسان اپنے خونی رشتوں کا خون بÛانے سے گریز Ù†Ûیں کرتا۔ عمران خان، بلاول اور مریم نواز تو پھر بھی ایک دوسرے Ú©Û’ Ø±Ø´ØªÛ Ø¯Ø§Ø± Ù†Ûیں۔ ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± انکے Ø+امی ایک دوسرے کا جو Ø+شر کر رÛÛ’ Ûیں اور جو گالی گلوچ ÛÙˆ رÛÛŒ ÛÛ’ اس پر ÛÙ… پریشان کیوں Ûیں؟ شکر ادا کریں گوروں کا جنÛÙˆÚº Ù†Û’ ایک نظام دیا Ú©Û Ø¨ØºÛŒØ± جنگیں Ù„Ú‘Û’ØŒ بھائیوں کا Ù„ÛÙˆ بÛائے، صر٠گالی گلوچ اور خاندانوں پر Ø+ملے کرنے سے بھی Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ø¯Ù„Û’ بھی جا سکتے Ûیں۔
آج Ú©Û’ دور Ú©Û’ جلسوں اور Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ شوز میں جاری گالی گلوچ بÛرØ+ال اس تلوار سے بÛتر ÛÛ’ جو Ûندوستان میں بادشاÛت Ú©Û’ جنون میں مبتلا Ø´Ûزادے اور Ø´Ûزادیوں Ú©Û’ سر کاٹنے Ú©Û’ کام آتی تھی۔