باکسر Ù…Ø+مد علی، چند ناقابل Ùراموش واقعات Û”Û”Û”Û” صÛیب اØ+مد مرغوب
Boxer Muhammad Ali.jpg
Ù…Ø+مد علی (17جنوری1942Ø¡ تا 3جون 2016) دنیاکے عظیم ترین باکسر تھے۔ ان جیسا کوئی باکسر پیدا Ûوا اور Ù†Û Ûوگا۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ جب بھی رنگ میں قدم رکھا تو Ø+ری٠کو چاروں شانے چت کرنے Ú©Û’ بعد ÛÛŒ باÛرنکلے۔ جب انÛÙˆÚº Ù†Û’ اسلام قبول کر لیا تو باکسنگ رنگ میں بھی کسی Ú©ÛŒ Ù¾Ø±ÙˆØ§Û Ú©Ø¦Û’ بغیر رب کریم Ú©Û’ سامنے سر جھکا دیتے تھے،پÛÙ„Û’ نماز کا Ùرض ادا کرتے۔ Ù…Ø+مد علی نماز Ú©ÛŒ ادائیگی Ú©Û’ بعد ÛÛŒ رنگ میں اترتے ØªÚ¾Û’Û”ÙˆÛ Ø¯ÛŒØ± تک اس دیوار Ú©Ùˆ چومتے رÛتے، جس دیوار پر رب کریم یا Ø+ضرت Ù…Ø+مد ﷺکا مبارک نام لکھا Ûوتا تھا ،ایسی دیواروں Ú©Û’ سامنے سے بھی جھک کر گزرتے تھے ۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ لونی علی (1986Ø¡ تا2016Ø¡ ) Ú©Ùˆ اپنی شریک Ø+یات چنا، قبول اسلام Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ بچے بھی Ù¾Ú©Û’ مسلمان Ûیں اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا Ûیں۔ بچوں میں لیلیٰ علی سب سے بڑی Ûیں ۔اسد امین، مریم علی، Ø+نا علی، Ø±Ø´ÛŒØ¯Û Ø¹Ù„ÛŒØŒ Ø¬Ù…ÛŒÙ„Û Ø¹Ù„ÛŒØŒ مایا علی، Ø®Ù„ÛŒÛ Ø¹Ù„ÛŒ اور Ù…Ø+مد علی جونیئر ان سے چھوٹے Ûیں۔
بائیک چور نے باکسر بنا دیا!
Ù…Ø+مد علی Ú©Û’ دل میں بچپن سے ÛÛŒ Ú©Ú†Ú¾ کرنے Ú©ÛŒ امنگ تھی ،کچھ نیا کرنے کی۔ ÙˆÛ Ø³Ø± اٹھا کر جینا چاÛتے تھے، Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº Ø³ÛŒØ§Û Ùاموں Ú©Û’ لئے سر اٹھا کر جینا قدرے ناممکن تھا۔تاÛÙ… ان Ú©Û’ ÙˆÛÙ… Ùˆ گمان میں بھی Ù†Û ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ø§ÛŒÚ© دن ÙˆÛ Ø¹Ø¸ÛŒÙ… ترین باکسر بن جائیں Ú¯Û’ اور باکسنگ ÛÛŒ ان کا Ø°Ø±ÛŒØ¹Û Ù…Ø¹Ø§Ø´ Ûوگی۔دوسرے Ø³ÛŒØ§Û Ùاموں Ú©ÛŒ طرØ+ ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ کسی اچھے بزنس Ú©ÛŒ تلاش میں تھے۔ اسی لئے Ø¨Ø§Ø±Û Ø¨Ø±Ø³ Ú©ÛŒ عمر (1954Ø¡ میں) ÙˆÛ Ø³ÛŒØ§Û Ùاموں Ú©Ùˆ برگر، سموسے اور پاپ کارن کا بزنس سکھانے Ú©Û’ لئے لوئس ویل میں بلائے گئے ایک اجلاس میں شریک Ûوئے Û” سرخ اور سÙید رنگ Ú©ÛŒ Ù¾Ø³Ù†Ø¯ÛŒØ¯Û Ø¨Ø§Ø¦ÛŒÚ© باÛر Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ کر Ú©Û’ خوداندر Ú†Ù„Û’ گئے۔ واپسی پربائیک Ú©Ùˆ غائب پایا ۔کوئی چور Ù„Û’ اڑا تھا۔ قریبی موجود ''کولمبیا جم‘‘ Ú©Û’ مالک جو مارٹن Ù†Û’ انÛیں پولیس سے رجوع کرنے کا Ù…Ø´ÙˆØ±Û Ø¯ÛŒØ§Û”Ø§Ù¾Ù†ÛŒ خود نوشت میںمØ+مد علی لکھتے Ûیں Ú©Û ''میں بائیک Ú©ÛŒ تلاش میں Ûر Ø¬Ú¯Û Ø¯ÙˆÚ‘ رÛØ§ØªÚ¾Ø§Û”ÙˆÛ ØªÙˆ Ù†Û Ù…Ù„ÛŒ لیکن Ú©Ûیں دور، کسی رنگ میں Ûونے والے باکسنگ میچ Ú©ÛŒ آوازیں ضرور سنائی دیں Û”'دھم دھم‘گھونسے Ù¾Ú‘ رÛÛ’ تھے۔ میں باکسنگ رنگ Ú©ÛŒ جانب لپکا۔ ÛŒÛ Ø§Ù“ÙˆØ§Ø² میرے دل Ú©Ùˆ اس قدر بھائی Ú©Û Ù…ÛŒÚº بائیک Ú©Ùˆ بھول گیا ‘‘۔ مارٹن Ù†Û’ اس کاکندھا تھپتھپاتے Ûوئے Ú©Ûا ØŒ '' کوئی بات Ù†Ûیں ÛŒÛاں تو Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û ÛÛŒ باکسنگ کا Ù…ÛŒÙ„Û Ù„Ú¯ØªØ§ ÛÛ’ØŒÛر سوموار سے Ø¬Ù…Ø¹Û ØªÚ©ØŒ Ú†Ú¾ سے آٹھ بجے تک متعدد باکسرز ÛŒÛیں Ûوتے Ûیں۔ اگر آپ بھی باکسنگ کھیلنا چاÛتے Ûیں تو ÛŒÛ Ø±Ûا Ùارم!‘‘انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ø¯Ø§Ø®Ù„Û Ùارم Ûاتھ میں تھماتے Ûوئے Ú©Ûا۔
ایک Ù…Ø±ØªØ¨Û Ø±Ù†Ú¯ میں داخل Ûونے Ú©Û’ بعد Ù…Ø+مد علی عالمی چیمپئن بن کر ÛÛŒ رنگ سے باÛر Ù†Ú©Ù„Û’ Û”
Ù¾ÛÙ„Û’ مقابلے میں Ûار
Ù¾ÛÙ„ÛŒ بار ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© بڑے باکسر سے مقابلے Ú©Û’ لئے رنگ میں اترے Û” اس ØªØ¬Ø±Ø¨Û Ú©Ø§Ø± باکسر Ù†Û’ مار مار کران Ú©ÛŒ ناک موٹی کر دی تھی، Ø¬Ú¯Û Ø¬Ú¯Û Ø³Û’ کھال Ù¾Ú¾Ù¹ گئی تھی اور خون رس رÛا تھا۔ ایک ÛÛŒ منٹ میں ایسی درگت بنی Ú©Û Ø§Ù†Ûیں رنگ سے نکال دیا گیا Û” ÛŒÛÛŒ ÙˆÛ ÙˆÙ‚Øª تھا جب انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ûر کسی Ú©Ùˆ Ûرانے کاعزم کیا ØªÚ¾Ø§Û”ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© ÛÛŒ رائونڈ میں باکسنگ Ú©ÛŒ باریکیاں سمجھ گئے تھے۔ کس باکسر Ú©Ùˆ Ú©Ûاں مارنا ÛÛ’ ØŒ ÙˆÛ Ø³Ø¨ جان گئے تھے۔ ٹھیک Ú†Ú¾ ÛÙتے بعد ÙˆÛ Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ø±Ù†Ú¯ میں اترے Û” مقابلے پر ØªØ¬Ø±Ø¨Û Ú©Ø§Ø± باکسر رونی او Ú©ÛŒÙÛŒ تھے۔ لیکن Ù…Ø+مد علی ÙاتØ+ بن کرنکلے Û”ÛŒÛ Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ ریاست کینٹکی میں Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ پر دکھایا گیا ،شÛر بھر میںان Ú©Û’ نام کا ڈنکا بجنے لگا۔ان Ú©Û’ والد کاسیئس Ú©Ù„Û’ سینئرنے Ù…Ø+مد علی Ú©ÛŒ باکسنگ کا انداز دیکھتے ÛÛŒ Ú©ÛÛ Ø¯ÛŒØ§ØªÚ¾Ø§ ØŒ ''میرا بیٹا مستقبل کا عالمی Ûیوی ویٹ چیمپئن بنے گا!‘‘ 1954Ø¡ میں Ù¾ÛÙ„Û’ اÛÙ… مقابلے میں کامیابی Ú©Û’ بعدانÛیں عالمی چیمپئن بننے کا یقین ÛÙˆ گیا تھا۔
جÛاز Ú©Û’ سÙر سے ڈر لگتا تھا
اسلام لانے سے Ù¾ÛÙ„Û’ باکسنگ Ú©ÛŒ دنیا Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù…Ø+مد علی Ùضائی سÙر سے ڈرتے تھے ØŒ ÙˆÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾ØªÛ’ تھے Ú©Û ''اگر جÛازگرگیا تومیں موت Ú©Û’ Ù…Ù†Û Ù…ÛŒÚº چلا جائوں گا۔ ٹرین Ú©Û’ نیچے زمین Ûوتی ÛÛ’ ،جÛاز Ú©Û’ نیچے تو Ú©Ú†Ú¾ بھی Ù†Ûیں Ûوتا، ایک بار گر گیا تو Ø²Ù†Ø¯Û Ù†Ûیں بچ سکتا‘‘۔
Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ Ùوجی مرکز سے پیرا شوٹ بھی خرید لیا تھا لیکن پھر بھی Ùضائی سÙر پر راضی Ù†Û Ûوئے Û”1960Ø¡ میں ''روم اولمپکس ‘‘ ÛÙˆ رÛÛ’ تھے۔ان کا جانا بھی ضروری تھا، Ùضائی سÙر ناگزیر تھا۔مØ+مد علی Ù†Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ تو انکار کر دیا لیکن دنیا ان Ú©Û’ میچز دیکھنے Ú©Û’ لئے بے تاب تھی اس لئے جانا پڑا Û” واپسی پر دل غم Ø²Ø¯Û ØªÚ¾Ø§ ØŒÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ خود نوشت میں لکھتے ÛÛŒÚºÚ©Û ''میں Ù†Û’ سونے Ú©Ø§ØªÙ…ØºÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§Ø¦Û’ اوÛائیو میں پھینک دیا، میرا Ø+ری٠مجھ سے ÛŒÛ ØªÙ…ØºÛ Ú†Ú¾ÛŒÙ†Ù†Ø§ چاÛتا تھا مگر میں Ù†Û’ اسے مار مار کر موت Ú©Û’ قریب تر کر دیا Û” ÛŒÛ ØªÙ…ØºÛ Ø¯Ø±ÛŒØ§ میں پھینکنے Ú©Û’ بعد مجھے سکون مل گیا Ûے۔اس سے مجھے نئی طاقت ملی‘‘۔
ریسلر جارجس جارج ویگنر سے
ملاقات (1961ء )
باکسر Ù…Ø+مد علی مختصر سے عرصے میں Ú†Ú¾ عالمی مقابلے جیت Ú†Ú©Û’ تھے،لاس ویگاس میں ساتویں مقابلے میں شرکت Ú©Û’ موقع پر جارجس جارج ویگنر سے ملاقات ÛÙˆØ¦ÛŒÛ”ÛŒÛ Ù…Ù„Ø§Ù‚Ø§Øª Ù†Ûایت ÛÛŒ Ø+یرت ناک ماØ+ول میں Ûوئی۔ جارجس Ù†Û’ رنگ میں اعلان کیا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± باکسر Ù…Ø+مد علی مجھے Ûرا دے تو میں رنگ میں گھٹنوںکے بل چلوں گا اور ٹنڈ کرالوں گا۔مجھے Ûرانا ناممکن ÛÛ’ ،میں ÛÛŒ دنیا کا سب سے بڑا ''Ùائٹر ‘‘ ÛÙˆÚºÛ” لیکن ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª مذاق میں Ú©ÛŒ گئی تھی Û” باکسر Ù…Ø+مد علی بھی ان سے ملنا چاÛتے تھے۔ دونوں Ú©ÛŒ ÛŒÛ Ù…Ù„Ø§Ù‚Ø§Øª زبردست رÛی۔ باکسر Ù…Ø+مد علی Ú©Ùˆ ÛŒÛ ÙˆØ§Ù‚Ø¹Û Ø¯ÛŒØ± تک یاد رÛا۔
باکسنگ کی دنیا کا
ناسٹر ڈیمس (1962ء)
اس Ù†Û’ وارنر Ú©Ùˆ توقع سے Ù¾ÛÙ„Û’ چاروں شانے چت کر دیا تھا۔Ùروری 1962Ø¡ تک کئی اÛÙ… عالمی مقابلوں میں کامیابی Ú©Û’ جھنڈے گاڑنے Ú©Û’ بعد اسی کا ڈنکا بج رÛا تھا۔اسے باکسنگ Ú©ÛŒ دنیا کا ناسٹرڈیمس بھی Ú©Ûا جانے لگا تھا Û”
Ûنری کوپر اور Ù…Ø+مد علی
Ù…Ø+مد علی Ù†Û’ Ûنری کوپر Ú©Ùˆ چیلنج دیا Ú©Û ÙˆÛ Ø§ سے چند ÛÛŒ رائونڈز میں Ûرا دے گا ،ناکامی Ú©ÛŒ صورت میںاپنے جسم پر ایک Ûزار زخم لگانے Ú©Û’ بعد تڑپ تڑپ کر موت قبول کر Ù„Û’ گا۔چیلنج قبول کرنے Ú©Û’ بعد جب میچ میں شروع Ûوا تو Ûنری Ù†Û’ دائیں Ûاتھ کا Ú¯Ú¾ÙˆÙ†Ø³Û Ú©Ú¾ÛŒÙ†Ú† کرمارا ØŒ Ù…Ø+مد علی Ùرش پر گر گیا، کھال Ù¾Ú¾Ù¹ گئی ۔گھنٹیاں بجنے لگیںلیکن اس کا ٹرینر سب جانتا تھا Û” اس Ù†Û’ ایمپائر سے Ú©Ûا Ú©Û Ù…Ø+مد علی Ú©Û’ گلوز Ù¾Ú¾Ù¹ Ú†Ú©Û’ Ûیں ،انÛیں بدلا جائے۔ نئے گلوز Ú©ÛŒ تلاش شروع Ú©ÛŒ گئی اس دوران Ù…Ø+مد علی Ú©Ùˆ جوس پلایاگیا۔زخموں پر بر٠لگائی گئی۔ گلوز تو Ù†Û Ù…Ù„Û’ لیکن Ú©Ú†Ú¾ دیر بعد Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ø´Ø±ÙˆØ¹ ÛÙˆ گیا۔ جونÛÛŒ گھنٹی بجی، Ù…Ø+مد علی شیر Ú©ÛŒ مانند لپکا، ایک ÛÛŒ گھونسا کھا کر Ûنری زمین پر پڑا تھا۔ اب خون بÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ باری Ûنری Ú©ÛŒ تھی۔Ûنری پھر Ù†Û Ø§Ù¹Ú¾ سکا۔
سونی لسٹن سے Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û (1964)
Û”1963Ø¡ میں سونی لسٹن اور Ùلائیڈ پیٹرسن آمنے سامنے تھے،۔ دونوں پائے Ú©Û’ باکسر تھے Û” Ù…Ø+مد علی Ù†Û’ جب لسٹن Ú©Ùˆ لاس ویگاس میں دیکھاتو چلایا، ''اس بھدے گینڈے Ú©Ùˆ دیکھو!ÛŒÛ ØªÙˆ Ú©Ú†Ú¾ بھی Ù†Ûیں کر Ø³Ú©ØªØ§â€˜â€˜Û”ÛŒÛ Ø³Ù†ØªÛ’ ÛÛŒ لسٹن Ù†Û’ ڈائس Ú©Ùˆ نیچے پھینک دیا،مØ+مد علی Ú©ÛŒ جانب لپکا اور دھمکی دی، ''سنو تم ØŒ ایندھن Ú©Û’ کالے گول Ú¯Ù¾Û’! اگر تم دس سیکنڈ Ú©Û’ اندر اندر ÛŒÛاں سے Ù†Û Ø¨Ú¾Ø§Ú¯Û’ تو میں زبان گدی سے کھینچ کر گٹر میں پھینک دوں گا‘‘۔مØ+مد علی ÙˆÛاں سے Ù†Ú©Ù„ آیا Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³ قسم Ú©ÛŒ لڑائی Ù†Ûیں چاÛتا تھا ÙˆÛ ØªÙˆ رنگ کا ماسٹر تھا، رنگ میں ÛÛŒ جوÛر دکھانا چاÛتا تھا۔ Ù„Ûٰذا موقع پاتے ÛÛŒ لسٹن Ú©Û’ گھر واقع ڈینور Ù¾Ûنچا، جÛاں دونوں میں عالمی Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±Ù†Û’ کا معاÛØ¯Û Ø·Û’ پا گیا ۔رنگ میں لسٹن Ú©Ùˆ 22Ø³Ø§Ù„Û Ù…Ø+مد علی سے Ù…Ù‚Ø§Ø¨Ù„Û Ú©Ø±Ù†Ø§ تھا۔ Ø·Û’ Ø´Ø¯Û Ù¾Ø±ÙˆÚ¯Ø±Ø§Ù… Ú©Û’ مطابق ÙˆÛ Ù„Ø³Ù¹Ù† Ú©Ùˆ آسانی سے Ûرا کر دنیا کا سب سے بڑا Ûیوی ویٹ باکسر بن گیا Û”36 مقابلوں میں سے لسٹن ایک ÛÛŒ Ûارا تھا، ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ù…Ø+مد علی سے Û” Ù…Ø+مد علی Ù†Û’ مار مار کر اس کا جبڑا توڑ دیا تھا۔
Ú©Ù„Û’ سے Ù…Ø+مد علی بن گیا (1964)
جب ÙˆÛ Ù…Ø³Ù„Ù…Ø§Ù† Ù†Ûیں Ûوا تھا تب بھی اس Ú©ÛŒ دل چسپی اسلامی تعلیمات میں بڑھتی جا رÛÛŒ تھی۔ 1959Ø¡ میں نسلی تعصبات Ú©Û’ بعد اسلامی تعلیمات کا Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¹Û Ø¹Ø±ÙˆØ¬ پر تھا Û”ÙˆÛ ÛŒÛ Ø³Ù…Ø¬Ú¾ گیا تھا عالمی مسائل کا Ø+Ù„ صر٠دین اسلام Ú©Û’ پاس ÛÛ’Û” 1961Ø¡ میں مسلمانوں Ú©Û’ کیمپوں میں جانے کا موقع ملا ۔ان کیمپوں میں شرکت کرنے سے اسلام سے مزید آگاÛÛŒ Ø+اصل Ûوئی۔ ÙˆÛ Ø°ÛÙ†ÛŒ طور پر 1961میں اسلام قبول کر چکا تھا۔
دنیا ØªØ¨Ø§Û Ûونے والی ÛÛ’: قیدی Ú©ÛŒ Ø+یران Ú©Ù† بات
امریکی Ø+کومت Ú©ÛŒ پوری کوشش تھی Ú©Û Ø¨Ø§Ú©Ø³Ø± Ù…Ø+مد علی Ùوج میں بھرتی ÛÙˆ کر دشمنوں کا قتل عام کرے لیکن Ù…Ø+مد علی Ú©Ûتا تھا Ú©Û Ø¬Ø¨ میں پانچ وقت Ú©ÛŒ نماز پڑھتا Ûوں،امن Ú©ÛŒ دعا کرتا ÛÙˆÚº تومیں کسی کا خون کیسے کر سکتا ÛÙˆÚºÛ” اس اعتراض پر امریکی Ùوج سخت برÛÙ… Ûوئی ۔پولیس Ù†Û’ ڈرائیونگ لائسنس Ú©ÛŒ مدت ختم Ûونے کا بÛØ§Ù†Û Ø¨Ù†Ø§ کر 1967Ø¡ میں باکسنگ Ù„Ú‘Ù†Û’ پر پابندی لگا دی اور اسے''میامی ڈیڈ کائونٹی جیل ‘‘ بھجوا دیا Û” اس سے ٹائٹل بھی چھین لئے گئے۔ اب ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© عام آدمی تھا۔جیل میں اسے سزائے موت Ú©Û’ قیدیوں Ú©Ùˆ کھانا دینے Ú©ÛŒ ڈیوٹی ملی Û” ÙˆÛاں انسانی Ùضلے Ú©ÛŒ بدبو پھیلی Ûوئی تھی۔سزائے موت Ú©Û’ ایک قیدی Ù†Û’ Ù¾Ûچانتے Ûوئے Ú©Ûا، '' بÛت خوب!عالمی چیمپئن Ûمارے ڈنر Ú©Û’ لئے آیا Ûے‘‘ Û” پھر بولا، ''ÛŒÛ ØªÙˆ قیامت Ú©ÛŒ نشانی Ûے،دنیا ØªØ¨Ø§Û Ûونے والی ÛÛ’ ‘‘۔ برٹرنڈ رسل Ù†Û’ Ú©Ûا تھا، ''قیامت سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ûوا Ú©ÛŒ خوشبو بدل جائے گی،اور میں ÛŒÛ ØªØ¨Ø¯ÛŒÙ„ÛŒ Ù…Ø+سوس کر رÛا ÛÙˆÚºÛ” ÙˆÛ Ø¬Ù„Ø¯ ÛÛŒ رÛاÛÙˆ گیا لیکن ٹائٹل Ú©ÛŒ بØ+الی اور مقابلوں میںØ+ØµÛ Ù„ÛŒÙ†Û’ Ú©Û’ لئے سپریم کورٹ تک طویل قانونی جنگ لڑنا پڑی۔جون 1970Ø¡ میں سپریم کورٹ Ù†Û’ اس Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں ÙÛŒØµÙ„Û Ø¯Û’ دیا۔