Ù¾ÛÙ„ÛŒ جنگ عظیم اوراÛÙ… ایجادات Û”Û”Û”Û” انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° Ùیصل
1st World War.jpg
Ù¾ÛÙ„ÛŒ جنگ عظیم میں Ø´Ûر Ú©Û’ Ø´Ûر کھنڈرات میں بدل گئے ،لاکھوں جانیں ضائع Ûوئیں، انسان بنیادی ضرورتو Úº کوترستا رÛا۔ اس گھنائونے ماØ+ول میں Ú©Ú†Ú¾ مبصرین Ù†Û’ جنگ Ú©ÛŒ ØªØ¨Ø§Û Ú©Ø§Ø±ÛŒÙˆÚº Ú©Ùˆ پس پشت ڈالتے Ûوئے جنگ Ú©Û’ چند اچھے Ù¾Ûلو تلاش کر لئے Ûیں Û” Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù†Û’ اس جنگ Ú©Ùˆ ٹیکنالوجی Ú©Û’ ارتقاء سے تعبیر کیا ÛÛ’ØŒÙˆÛ Ú©Ûتے Ûیں اس جنگ Ú©Û’ دوران کئی اÛÙ… ایجادات Ú©ÛŒ گئیں جو آج بھی نیشنل ورلڈ وار1 میوزیم میں Ù…Ø+Ùوظ Ûیں۔
روئی کی ایجاد
Û”1914 Ø¡ میں دوملازمین Ù†Û’ زخمیوں Ú©ÛŒ جانیں بچانے Ú©Û’ لیے مشینوں Ú©Û’ ذریعے Ù„Ú©Ú‘ÛŒ Ú©Û’ گودے سے روئی سے ملتی جلتی چیز تیار کی۔ خون Ú©Û’ بÛائو Ú©Ùˆ روکنے Ú©Û’ لئے ÛŒÛ Ú†ÛŒØ² امریکی سرجن جنرل Ú©ÛŒ اجازت سے زخمی Ùوجیوں Ú©ÛŒ مرÛÙ… پٹی میں استعمال Ú©ÛŒ گئی تھی۔ Ù¾ÛÙ„ÛŒ جنگ عظیم Ú©Û’ دورا Ù† ÛŒÛ Ø¨Ûت ÛÛŒ قلیل مقدار میں تیار Ú©ÛŒ گئی Û” ایک کمپنی ایک منٹ میں 380سے 500 ÙÙ¹ تک ÛŒÛ Ø±ÙˆØ¦ÛŒ بنا لیتی تھی۔ ریڈ کراس Ú©ÛŒ نرسوں Ù†Û’ بھی ÛŒÛÛŒ میٹریل استعمال کیا۔
آج Ú©Ù„ روئی زخمی انسانیت Ú©ÛŒ مرÛÙ… پٹی Ú©Û’ لیے بنیادی جزو Ú©ÛŒ Ø+یثیت رکھتی ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ بغیر Ûسپتال کا تصور بھی Ù†Ûیں کیا جا سکتا Û”
کلائی کی گھڑیاں
پرانے زمانے میں گھڑیوں Ú©Ùˆ دولت Ú©ÛŒ نشانی سمجھا جاتا تھا اسی لیے گھڑیاں خواتین Ú©Û’ زیور کا Ø+ØµÛ ØªÚ¾ÛŒÚºÛ”Ø§Ø³ دور میں جیبوں میں رکھنے والی گھڑیاں تو تیار کر Ù„ÛŒ گئی تھیں مگر کلائی Ú©ÛŒ گھڑیوں کا کوئی تصور Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û” ÛŒÛ Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒØ§Úº جنگ میں پوزیشن بدلنے Ú©Û’ دوران Ú¯Ù… ÛÙˆ جاتی تھیں،اس لئے Ùوجی Ø+ملے کا وقت جاننے سے Ù…Ø+روم Ø±Û Ø¬Ø§ØªÛ’ تھے Û” جنگ عظیم اول Ú©Û’ دوران بڑے سائز Ú©ÛŒ ایسی گھڑیوں Ú©ÛŒ ضرورت بھی Ù…Ø+سوس Ú©ÛŒ گئی جو جسم Ú©Û’ ساتھ بندھی رÛیں ØŒ Ú¯Ù… Ù†Û Ûوں۔اور ان میں رات Ú©Ùˆ بھی وقت نظر Ø§Ù“Ø¦Û’Û”Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§Ù†Ø¯Ú¾ÛŒØ±Û’ میں Ú†Ù…Ú©Ù†Û’ والے میٹریل سے Ûند سوں والی گھڑیا Úº بنائی گئیں۔ان گھڑیوں میں نمبروں Ú©Ùˆ اندھیرے میں Ú†Ù…Ú©Ù†Û’ والے مادے سے لکھاگیا تھا ØŒ اس سے Ù…Ù‚Ø±Ø±Û ÙˆÙ‚Øª پر Ø+Ù…Ù„Û Ú©Ø±Ù†Û’ میں آسانی پیدا Ûوئی۔
اخبار سے تیار Ú©Ø±Ø¯Û ''کپڑے‘‘
Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ù†Û’ جرمن Ùوج کا Ù…Ø¹Ø§ØµØ±Û Ú©Ø± رکھا تھا Û” Ùوجی اور غذائی سازو سامان Ú©ÛŒ نقل Ø+مل ختم Ûونے سے ÙˆÛاں Ûر چیزکی قلت پیدا ÛÙˆ گئی تھی۔ Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ùوجیوں Ù†Û’ اخبارات Ú©Ùˆ ڈائی کر Ú©Û’ØŒ Ú©Ú†Ú¾ کیمیکلز ملا کر ''کپڑے‘‘ تیار کئے Û” کارٹ نامی Ù…Ø+قق Ù†Û’ جنگ عظیم اول میں اس قسم Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ استعما Ù„ Ú©ÛŒ تصدیق Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” میئر کولون کونراڈ ایڈینر جنگ Ú©Û’ بعد چانسلر جرمنی منتخب Ûوئے ،انÛÙˆÚº Ù†Û’ سبزیوں اور آٹے Ú©ÛŒ مدد سے کھانے Ú©ÛŒ نئی ڈشیں تیار کروائیں جنÛیں جرمن زبان میں kolner wurst Ú©Ûا جاتا ÛÛ’Û” جنگ عظیم اول Ú©Û’ بعد ان کھانوں Ú©Ùˆ مقبولیت Ø+اصل Ù†Û Ûوسکی۔
پلاسٹک سرجری
جنگ عظیم اول Ú©Ùˆ پلاسٹک سرجری Ú©ÛŒ ما Úº سمجھا جاتا ÛÛ’Û” Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ú©Ø¨Ú¾ÛŒ سینکڑوں اور کبھی Ûزاروں زخمی Ûسپتالوںمیں لائے جا رÛÛ’ تھے، ان کا علاج آسان Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û”Ú©Ø³ÛŒ Ú©Û’ Ùوجی کان Ú©Ù¹Û’ تھے توکسی Ú©ÛŒ آنکھیں ضائع ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ تھیں۔ کسی Ú©ÛŒ ٹانگ ٹوٹی Ûوئی تھی تو کسی Ú©Û’ بازو Ù†Û ØªÚ¾Û’Û” طبی ماÛرین Ù†Û’ ان زخمیوں Ú©Û’ علاج Ú©Û’ لیے انتÛائی Ù…Ø+نت کی۔ انÛیں نئی Ø´Ú©Ù„ Ùˆ صورت دینے Ú©Û’ لیے جوکام کئے، ÙˆÛÛŒ آگے Ú†Ù„ کر پلاسٹک سرجر ÛŒ Ú©ÛŒ بنیاد بنے۔ ان ڈاکٹروں Ù†Û’ مصنوعی آنکھ ØŒ مصنوعی کان، مصنوعی ناک اور مصنوعی جبڑے بنانے پر بھی ØªÙˆØ¬Û Ø¯ÛŒ Û”
اس ضمن میں ڈاکٹر Ûینڈری بیکن اور ڈاکٹر Ûیرلڈ بیس Ù†Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø´Ûرت سمیٹی Û” ''کوئینز میری Ûسپتال ‘‘کے ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ†ÙˆÚº ڈاکٹر Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± نیوزی لینڈ سے آنے والے زخمیوں کا علاج کررÛÛ’ تھے۔ ڈاکٹر گلس Ù†Û’ زخمیوں Ú©Û’ اپنے ٹشوئوں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ علاج میں استعمال کرنے کا تصور پیش کیا۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ دوسرے Ú©Û’ ٹشوز ان کاجسم قبول Ù†Ûیںکرے گا لیکن ان Ú©Û’ اپنے ٹشوز نارمل ٹشوئوں Ú©ÛŒ طرØ+ Ùروغ پاسکتے Ûیں، اس سلسلے میں انÛÙˆÚº Ù†Û’ 1920Ø¡ میں ایک کتاب بھی Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جس کا عنوان تھا ''پلاسٹک سرجری آ٠دی Ùیس‘‘۔کÛتے Ûیں Ú©Û Ø¬Ù†Ú¯ عظیم اول میں ان ایجادات Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ کئی ایجادات Ú©ÛŒ گئی تھیں۔