Three-Ways American Dream
Ø¹Ø¨Ø¯Ø§Ù„Ù„Û Ø¨Ø§Ø¨Ø± اعوان
اسی سال 26 اکتوبرکو چھپنے والا وکالت Ù†Ø§Ù…Û ØªØ¨ لکھا گیا، جب امریکی صدر ÚˆÛŒ جے ٹرمپ، جو بائیڈن سے انتخابی دوڑ میں آگے نظر آرÛÛ’ تھے۔ کسی Ú©Û’ ÙˆÛÙ… Ùˆ گمان میں بھی Ù†Ûیں تھا Ú©Û ØµØ¯Ø§Ø±ØªÛŒ الیکشن Ú©ÛŒ امریکن ڈریم اس قدر کمزور بھی ÛÙˆ سکتی ÛÛ’Û” اسے ایک اور دھچکا 48 گھنٹے Ù¾ÛÙ„Û’ اسلام آباد میں لگا‘ تب جب امریکی صدر Ú©Û’ خلا٠ایک (Ù†) لیگی ٹویٹر اکائونٹ سے جاری Ûونے والا ٹویٹ آÙیشل امریکن ایمبیسی Ú©Û’ ٹویٹر اکائونٹ سے ری ٹویٹ کر دیا گیا۔ ٹویٹ Ú©ÛŒ خاص بات ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒ Ú©Û Ø§Ø³ میں وزیر اعظم عمران خان Ú©Û’ خلا٠ڈی جے ٹرمپ جیسے جذبات کا اظÛار کیا گیا تھا۔ ساری دنیا Ú©ÛŒ نمبرداری Ú©Û’ دعویدار ملک Ú©Û’ ٹویٹر Ú©Û’ خواب نارووال تک بکھرتے Ûوئے نظر آئے۔ ایسا تو کوئی سوچ بھی Ù†Ûیں سکتا تھا Ú©Û Ú©Ûاں چاچا سام اور Ú©Ûاں دیسی ٹویٹس Ú©ÛŒ تیز گام۔
امریکن ڈریم کا دوسرا لنک دÛÙ„ÛŒ سے بھی جا جÙڑتا ÛÛ’Û” ÛŒÛÛŒ نواز شری٠صاØ+ب Ú©ÛŒ سیاست کا مرکزی Ù†Ú©ØªÛ Ø¨Ú¾ÛŒ ÛÛ’Û” پاکستان میں 2013 Ú©Û’ انتخابات Ú©Û’ بعد ÛŒÛ Ø±Ø§Ø² Ú©Ú¾Ù„ کر سامنے آ گیا Ú©Û Ú†ÙˆÙ†Ú©Û ÙˆØ§Ø´Ù†Ú¯Ù¹Ù† ÚˆÛŒ سی اور Ûندوتوا والے بھارتی مودی Ú©Û’ بڑے قریبی تعلقات Ûیں‘ اس لئے آپ جس قدر دÛÙ„ÛŒ Ú©Ùˆ خوش رکھیں Ú¯Û’ØŒ اسی Ø+ساب سے آپ Ú©ÛŒ گورنمنٹ اسلام آباد میں مضبوط ÛÙˆ گی۔ نواز شری٠صاØ+ب Ú©ÛŒ تیسری Ø+کومت Ú©Û’ لئے امریکن ڈریم ٹیم میں شامل Ûونے Ú©Û’ لئے نئی دÛÙ„ÛŒ قریب ترین مرکز بن کر سامنے آیا۔ اسی ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ ڈان لیک 1ØŒ پھر ڈان لیک 2ØŒ پھر کلبھوشن یادیو پر خاموشی، پھر پٹھان کوٹ میں بھارت Ú©Û’ مشکوک ÙˆÙ‚ÙˆØ¹Û Ú©ÛŒ ای٠آئی آر، سی Ù¹ÛŒ ÚˆÛŒ گوجرانوالÛØŒ پاکستان میں درج کرانا۔ مودی اور را چی٠کی جاتی امرا میں دعوت، غیر ملکی Ûوٹل میں مودی سے اکیلے ایک گھنٹے Ú©ÛŒ ملاقات۔ ÛŒÛ Ø³Ø§Ø±Û’ واقعات آپس میں جÙÚ‘Û’ Ûوئے Ûیں۔ (Ù†) لیگ Ú©ÛŒ آخری Ø+کومت Ú©Û’ سپیکر قومی اسمبلی سے جو Ú©Ú†Ú¾ Ùلور پر Ú©Ûلوایا گیا، ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ دÛÙ„ÛŒ Ú©ÛŒ خوشی Ú©Û’ لئے جاری پروگرام Ú©ÛŒ ØªØ§Ø²Û Ù‚Ø³Ø· Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§ÙˆØ± Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں ÛÙˆ سکتا۔ اس میں کسی Ú©Ùˆ کیا Ø´Ú© ÛÙˆ سکتا ÛÛ’ Ú©Û Ù†ÙˆØ§Ø² شری٠صاØ+ب Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ú©Ø³ Ù†Û’ Ú©Ûا ÛÙˆ گا Ú©Û Ø§Ù“Ù¾ ÛŒÛ Ù„Ø§Ø¦Ù†Ø² پاکستان Ú©ÛŒ پارلیمنٹ میں Ú©Ûلوا دیں۔ اس سوال کا جواب سیدھا اور صا٠یÛÛŒ ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø¨Ú¾Ø§Ø±ØªÛŒ اسٹیبلشمنٹ Ú©ÛŒ بالاکوٹ سٹرائیک پر Narrative Shaping Ú©ÛŒ بنیادی ضرورت تھا ØªØ§Ú©Û Ø¨Ú¾Ø§Ø±Øª آگے بڑھ کر سائوتھ ایشیا Ú©Û’ اندر ایک نیا بیلنس آ٠پاور ناÙØ° کرتا Ûوا دکھائی دے۔ اسی Ø+والے سے ایک بÛت عجیب ÙˆØ§Ù‚Ø¹Û Ø¨Ú¾ÛŒ رونما Ûوا جسے بعض Ø+لقوں Ù†Û’ جان بوجھ کر کارپٹ Ú©Û’ نیچے دبایا Ûوا ÛÛ’Û” انتÛائی باخبر لوگ Ú©Ûتے Ûیں، Ûوا یوں Ú©Û Ø¬ÙˆÙ†ÛÛŒ بھارت Ú©ÛŒ جانب سے بالاکوٹ سٹرائیک Ûوئی، اس Ú©Û’ Ùوراً بعد امریکÛØŒ برطانیÛØŒ Ùرانس اور آسٹریلیا Ù†Û’ پاکستان سے Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©ÛŒØ§Ú©Û Ø§Ø¨ اسے اس سٹرائیک Ú©Ùˆ قبول کر لینا چاÛیے اور پاکستان Ú©Ùˆ اس سٹرائیک کا جواب Ûرگز Ù†Ûیں دینا چاÛیے۔ اس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ÛŒÛ Ø¨ØªØ§Ø¦ÛŒ گئی Ú©Û Ûندوستان اور اس Ú©ÛŒ Ùوج Ú©ÛŒ صورتØ+ال Wounded Ego والی Ûے‘ اس لئے Ûندوستان Ú©ÛŒ Ø+کومت Ú©Û’ لئے بڑا ضروری تھا Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³ طرØ+ Ú©ÛŒ ایئر سٹرائیک کرتے۔ مگر پاکستان ÚˆÙ¹ گیا‘ جس Ú©Û’ نتیجے میں کائونٹر سٹرائیک Ú©Û’ لئے پاکستان ایئر Ùورس Ú©Û’ ذریعے 1 یا 2 Ù†Ûیں، Ø¨Ù„Ú©Û 6 مقامات پر Ø+Ù…Ù„Û Ú©ÛŒØ§ گیا۔ اس وقت پاکستان ساری دنیا میں اکیلا کھڑا تھا۔ ملک Ú©ÛŒ 72 Ø³Ø§Ù„Û ØªØ§Ø±ÛŒØ® میں اس سے Ù¾ÛÙ„Û’ ایسا کبھی Ù†Ûیں Ûوا تھا۔ ÛŒÛاں ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª یاد رکھنا بÛت ضروری ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ لمØ+Û’ جب پاکستان Ú©ÛŒ آبرو دائو پر Ù„Ú¯ÛŒ Ûوئی تھی پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور Ø+کومت اکٹھے Ú©Ú¾Ú‘Û’ تھے۔ پاکستان Ù†Û’ تھری پلس کا Ùامولا Ùلوٹ کردیا تھا۔ ایک Ø+ملے Ú©Û’ بدلے 6 پوائنٹس پر جوابی Ø+Ù…Ù„Û Ø§ÛŒØ³ÛŒ کامیاب سٹریٹیجی تھی، جس Ù†Û’ بھارت Ú©ÛŒ Ùوجی Ø+کمت عملی Ú©Ùˆ Neutralize کرکے رکھ دیا۔
بات ÛÙˆ رÛÛŒ تھی یو ایس صدر Ú©Û’ الیکشن کی۔ جو بائیڈن 8 سال تک Ø§ÙˆØ¨Ø§Ù…Û Ú©Û’ نائب صدر رÛÛ’Û” اÙÙ† کا ÛŒÛ ØªÛŒØ³Ø±Ø§ اقتدار ÛÛ’Û” جناب نواز شری٠بھی پاکستان Ú©Û’ تین Ù…Ø±ØªØ¨Û ÙˆØ²ÛŒØ± اعظم رÛÛ’Û” دونوں میں چھوٹا سا موازنÛØŒ ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ کسی ناول سے Ù†Ûیں، Ø¨Ù„Ú©Û Ø¬Ùˆ بائیڈن Ú©ÛŒ سچی Ú©Ûانی سے کرنا بڑا مناسب رÛÛ’ گا۔ سابق امریکی نائب صدر Ù†Û’ اپنے عÛدے Ú©ÛŒ مدت ختم Ûونے سے چند روز Ù¾ÛÙ„Û’ انکشا٠کیا Ú©Û Ø¯ÙˆØ³Ø§Ù„ Ù¾ÛÙ„Û’ جب اÙÙ† Ú©Û’ جواں سال بیٹے Ú©Ùˆ کینسر Ù†Û’ گھیر لیا تو ÙˆÛ Ø¹Ù„Ø§Ø¬ کیلئے پیسے پیسے کا Ù…Ø+تاج ÛÙˆ گئے تھے؛ Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنا واØ+د Ø§Ø«Ø§Ø«Û 4 Ûزار سکوائر ÙÙ¹ (گز اور کنال Ù†Ûیں) کا گھر اونے پونے بیچنے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ø± لیا۔ قرض Ù†Û Ù„ÛŒÙ†Û’ Ú©ÛŒ دو ÙˆØ¬ÙˆÛ Ø¨ØªØ§Ø¦ÛŒÚºÛ” ایک تو قرض Ú©ÛŒ شرائط بÛت سخت تھیں۔ دوسرا، ان Ú©ÛŒ ØªÙ†Ø®ÙˆØ§Û Ø§ØªÙ†ÛŒ Ù†Ûیں تھی Ú©Û ÙˆÛ Ù…Ø¯Øª ملازمت Ú©Û’ بعد بھی قرض Ú©ÛŒ قسطیں ادا کر سکیں۔ گھر Ú©ÛŒ Ùروخت کا سودا تقریباً ÛÙˆ چکا تھا Ú©Û ØµØ¯Ø± Ø§ÙˆØ¨Ø§Ù…Û Ú©Ùˆ کسی طرØ+ سے Ù¾ØªÛ Ú†Ù„ گیا۔ Ø§ÙˆØ¨Ø§Ù…Û Ù†Û’ اپنے پرسنل بینک اکائونٹ سے جو بائیڈن Ú©ÛŒ مدد کرکے اس کا گھر بکنے سے بچا لیا۔ یاد رÛÛ’ دونوں (جو اور اوبامÛ) وکیل بھی Ûیں، اور دوست بھی۔ ÛŒÛ Ø¨Ø§ØªÛŒÚº Ø§ÙˆØ¨Ø§Ù…Û Ú©ÛŒ الوداعی تقریب میں جو Ù†Û’ Ø§Ù“Ø¨Ø¯ÛŒØ¯Û Ù„Ûجے میں بتائی تھیں۔
پاکستانی سیاست Ú©Û’ معیار سے دیکھا جائے تو جو بائیڈن کس قدر بے وقو٠تھا، Ù†Û Ú©Ú¾Ø§ØªØ§ تھا Ù†Û Ù„Ú¯Ø§ØªØ§ تھا۔ بینک سے Ù‚Ø±Ø¶Û Ù„Û’ کر Ù…Ø¹Ø§Ù Ù†Û Ú©Ø±ÙˆØ§ سکا Ø¨Ù„Ú©Û ÛŒÛ Ù†Ø§Ø§ÛÙ„ Ù¾Ø§Ù†Ø§Ù…Û Ù…ÛŒÚº آ٠شور کمپنی تک Ù†Û Ø¨Ù†Ø§ سکا۔ Ù†Û ÛÛŒ اس کا بیٹا 16 سال Ú©ÛŒ عمر میں پارک لین جیسے علاقے میں Ø+سن نواز Ú©ÛŒ طرØ+ اربوں ڈالر Ú©ÛŒ جائیداد کا مالک بن سکا۔
ان دنوں امریکن ڈریم Ú©Û’ آئین Ú©ÛŒ Ûوائیاں اÙÚ‘ رÛÛŒ Ûیں۔ Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ قانون دان اور پولیٹیکل کمنٹیٹر بتا رÛÛ’ Ûیں Ú©Û ÚˆÛŒ جے ٹرمپ وائٹ Ûائوس میں ووٹ جیتے بغیر بھی رÛÙ†Û’ کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø¨Ù†Ø§ سکتے Ûیں۔ ÛŒÛ Ø¨Ø+Ø« بھی Ù¾ÛÙ„ÛŒ دÙØ¹Û Ø¹Ø§Ù… Ûوئی ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº صدر Ú©Ùˆ منتخب کرنے کا پراسیس خاصا Ù¾ÛŒÚ†ÛŒØ¯Û ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³Û’ جمÛوری Ûونے کیلئے ڈیزائن ÛÛŒ Ù†Ûیں کیا گیا تھا۔ یو ایس آئین Ú©Ûتا ÛÛ’ØŒ مختل٠سٹیٹس صدارتی انتخاب Ú©Û’ '' الیکٹرز‘‘ چنیں‘ جو بعد میں اکٹھے Ûوکر صدر کیلئے ووٹ ڈالتے Ûیں۔ وقت گزرنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ سٹیٹس Ù†Û’ ایسے لا پاس کئے، جن سے ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª یقینی بنالی Ú©Û Ø§Ù† Ú©Û’ سٹیٹ کا صدارتی پاپولر ووٹ، الیکٹر Ø·Û’ کرے گا؛ Ø§Ú¯Ø±Ú†Û ÛŒÛ Ø§Ù“Ø¦ÛŒÙ†ÛŒ Ùرض Ù†Ûیں۔ اس لئے اگر ریپبلکن پارٹی والے پوسٹل ووٹ پر اعتراض Ùائل کرتے Ûیں، تو ڈیموکریٹس کائونٹر سوٹس Ùائل کریں Ú¯Û’Û” ایسے الجھائو Ú©Ùˆ سلجھانے Ú©Û’ لئے قانون ساز سٹیٹس، الیکٹرز Ú©Ùˆ خود منتخب کرنے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ø±ØªÛŒ Ûیں۔ جو بائیڈن Ú©Û’ لئے پریشانی Ú©ÛŒ بات ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û 9 سوئنگ سٹیٹس میں سے 8 میں ریپبلکن قانون ساز ادارے Ûیں۔ اگر ان میں سے ایک یا اس سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ú©ÛÛ Ø¯ÛŒÚº Ú©Û Ù¾ÙˆØ³Ù¹Ù„ بیلٹس وصول کرنے سے بدنظمی اور بدضابطگیاں پیدا Ûوئی Ûیں، تو ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ مطابق جائز الیکٹر بھیج سکتے جو 100 Ùیصد ریپبلکن ÛÙˆÚº Ú¯Û’Û” ڈیموکریٹس پھر عدالت جائیں Ú¯Û’Û” Ú©Ú†Ú¾ گورنرز اور وزیر Ø®Ø§Ø±Ø¬Û Ø§Ù¾Ù†Û’ الیکٹرز، واشنگٹن بھیج سکتے Ûیں۔ اگلے سال 6 جنوری Ú©Û’ دن جب کانگریس ووٹ ٹیلی کرنے Ú©Û’ لئے بیٹھے گی، تو Ú©Ú†Ú¾ الیکٹرز Ú©Û’ جائز Ûونے پر سوال اÙÙ¹Ú¾ سکتے Ûیں۔ ریپبلکنز متنازع سٹیٹس Ú©Ùˆ گنتی سے نکالنے کا ÙÛŒØµÙ„Û Ø¨Ú¾ÛŒ کرسکتے Ûیں۔ Ùرض کریں اگر مشیگن سٹیٹ Ú©Û’ ووٹ اÙÙ† ویلیڈیٹ ÛÙˆ جائیں، تو پھر دونوں امیدواروں میں سے کوئی بھی 270 الیکٹورل ووٹس تک Ù†Ûیں Ù¾ÛÙ†Ú† سکے گا۔ ÛŒÛÛŒ امریکن ڈریم Ú©Û’ لئے Ø³Û Ø·Ø±ÙÛ Ú©ÛŒÚ† 22 ÛÛ’Û” ایسے موقع پر آئین صا٠کÛتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§ÛŒÙˆØ§Ù† Ú©Û’ نمائندگان صدارتی انتخاب کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ø±ÛŒÚº Ú¯Û’Û” Ûر سٹیٹ ایک بیلٹ ڈال سکتی ÛÛ’ØŒ اگر تعداد ÛŒÛÛŒ رÛÛŒ تو 26 سٹیٹس ریپبلکن اور 23 ڈیموکریٹ ÛÙˆÚº Ú¯Û’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§ÛŒÚ© ٹائی Ûوگا۔ امریکی آئین Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ Ú¯Ùرو Ú©Ûتے Ûیں، یوں ٹرمپ Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ù…Ù†ØªØ®Ø¨ ÛÙˆ سکتے Ûیں اور ÛŒÛ Ú©Ø§Ù… عین آئینی Ûوگا۔
نا کھاتا تھا نا لگاتا تھا
Û”