Results 1 to 2 of 2

Thread: تمیرس،زمانہ قدیم کی جنگجو ملکہ، ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel تمیرس،زمانہ قدیم کی جنگجو ملکہ، ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    تمیرس،زمانہ قدیم کی جنگجو ملکہ، ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    Queen Tomiri.jpg
    ہر چیلنجز کو ڈھونڈ کر ہلاک کرنا اس کی عادت تھی

    ایرانی النسل ملکہ تیمرس (بادشاہ سپار گاپیس کی بیٹی )کا نام ذہن میں آتے ہی ایک ایسی حکمران عورت کاتصور ابھرتا ہے جس نے اپنے دور میں سر اٹھانے والے بادشاہ سائرس کے خون سے ہاتھ رنگنے کی ٹھان لی تھی ۔اس کا چیلنج قبول کرنے کے بعد عبرت ناک موت دینا اس کا مشن بن گیا تھا۔ شیکسپیئر نے ملکہ تمیرس کو ''ملکہ آف مساجٹا کی بجائے ''ملکہ آف سیتھیان‘‘ کے نام سے مخاطب کیا ہے۔
    کسی مورخ نے ملکہ تمیرس کو تھومیرس (Thomyris) کہا ، تو کسی مورخ نے تومرس (Tomris) لکھا۔بعض مورخین کے نزدیک وہ تومیرائیڈ (Tomiride) تھی اور کسی نے ملکہ تومیری (Queen Tomiri) لکھ کر اپنی تحقیق مکمل کر دی۔جبکہ تمیرس چھوٹے ستاروں کو بھی تمیرس کہا جاتا ہے۔
    اس کی سلطنت مساجٹا (Massagetae) موجودہ ترکمانستان، افغانستان، مغربی ازبکستان اور جنوبی قازقستان پر مشتمل تھی۔ ایرانی النژاد سیتھیان قوم نے سنٹرل ایشیاء کے مشرقی ممالک اوربحیرہ کیسپئین پر مشتمل ایک کنفیڈریشن قائم کر رکھی تھی اسی کو ''مساجٹا ‘‘ کہا جاتا تھا۔ اس دور میں ساکا قبیلہ ، ملکہ تمیرس، سیتھیان قبیلہ اور سرماشئن قبیلہ مقبول تھے ،یہ طاقتور قبائل اپنے حملوں کا پتہ بھی نہیں چلنے دیتے تھے اور کئی صدیوں تک مشرق و مغرب کو دہشت زدہ کرتے رہے۔ خاص طور پر یونان، مصر، اور فارس ان کے خوف سے سہمے ہوئے تھے، لیکن تمیرس کو اکیمینیڈ سلطنت (Achaemenid Empire) کے توسیع پسندانہ عزائم رکھنے والے جنگجوحکمران ''سائرس دی گریٹ ‘‘ کے حملوں کا اندیشہ رہتا تھا۔کیونکہ وہ مصر پر قبضے کا خواب بھی دیکھ رہا تھالیکن اس کی مشرقی سرحدوں پر مساجٹا سلطنت ان عزائم میں رکاوٹ بنی ہوئی تھی۔لہٰذاسائرس نے پہلے اس کا پتہ صاف کرنے کا ارداہ کیا۔اس نے تمیرس سلطنت پر پے در پے حملے کئے لیکن ناکام رہا۔
    سائرس نے ایک چال چلی۔ایک خط کے ذریعے ملکہ کو شادی کا پیغام بھیجا ، حسن کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملا دیئے ، جنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ ملکہ نے کچی گولیاں نہیں کھیلی تھیں، خط میں چھپی سازش کو سمجھ گئی اور دوستی کا ہاتھ بڑھانے سے صاف انکار کر دیا۔ سازش کی ناکامی کے بعد سائرس ایک مشیر نے ملکہ تمیرس کی گرفتاری کے لئے نیا جال بچھانے کامشورہ دیا، ''ہم ایک کیمپ میں بیمار اور قریب المرگ فوجی چھوڑ کر خود قریب ہی کہیں چھپ جاتے ہیں۔نشہ اور اشیاء بھی رکھ دیتے ہیں ، ان کا ہر فوجی بے ہوش ہو جائے گااور ہم قید کر لیں گے‘‘۔
    پلان کے مطابق سائرس کی فوج بیمار اور قریب المرگ فوجی ایک کیمپ میں چھوڑ کر دریا کے کنارے پر چھپ گئی۔پلان کے مطابق ملکہ تمیرس کا جنرل بیٹا وہاں پہنچا، فوج کی کمان بیٹے سپار گاپیس جونئیر کے ہاتھ میں تھی۔کیمپ کو خالی پا کر وہ سمجھا کہ دشمن بھاگ اٹھا ہے، سپار گاپیس اور اس کے سپاہیوں نے وہاں پڑی اشیاء کو کھانا شروع کر دیا، اور جلد ہی سب بے ہوش ہو گئے۔یوں اچانک دھاوا بول کر سائرس نے اسے گرفتار کر لیا تھا ،بیٹے سپار گاپیس جونیئر کی گرفتاری نے ملکہ تمیرس کے دل میں انتقام کی وہ چنگاری بھڑکائی تھی جو بجھنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔بعد میں سپارگاپیس جونیئر نے ''آزادی کی خاطر ‘‘ خود کشی کر لی۔بیٹے کی خود کشی کا سنتے ہی وہ آگ بگولہ ہو گئی، قہر بن کر ٹوٹ پڑی۔
    ملکہ نے سائرس کے لکھے گئے خط میں دھوکے سے گرفتار کئے گئے بیٹے کی رہائی کا مطالبہ کیا ، رہا نہ کرنے کی صورت میں دھمکی دی کہ
    ''قسم سورج کی ، تم خون کے پیاسے ہو،مساجٹا کا اقتدار اعلیٰ بھی تمہارے خون کا پیاسا ہے۔میں تمہارے خون سے ہی تمہاری خون کی پیاس بجھائوں گی‘‘۔
    جواب میں سائرس نے ملکہ تمیرس کا تمسخر اڑایا۔اب جنگ کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔ملکہ نے ایک اور جنگ کی ٹھان لی۔ ملکہ نے دھمکی آمیز جواب بھیجا کہ ''ہم جلد میدان جنگ میں ملیں گے‘‘۔دوسری جنگ میں ملکہ نے سائرس کوہمیشہ ہمیشہ کے لئے راستے سے ہٹا دیا۔
    سائرس کو شکست دینے کے بعد ملکہ تمیرس نے سر لانے کا حکم دیا ، سر خون میں ڈبونے کے علاوہ کھال اتار کراس میں خون بھر دیا ۔کہا جاتا ہے کہ اس کے مردہ جسم کو بھی مصلوب کر دیاگیا تھا۔
    اس دوران وہ چیختی چلاتی رہی،''سنو سائرس !میں نے کہا تھاناں کہ، مجھ سے مت بھڑو، میں نے کہا تھا ناں کہ میں تمہاری خون کو تمہارے خون سے ہی نہلائوں گی ،لو میں نے اپنی بات پوری کر دی!‘‘
    کچھ مورخین کا کہنا ہے کہ سائرس گرفتار ہونے سے پہلے ہی قدرتی موت مر چکا تھا۔ لیکن مورخ ہیروڈوس کی تحقیق کے مطابق سائرس 530 قبل مسیح میں تمیرس سے جنگ لڑتے ہوئے ہی مارا گیا تھا۔ سٹربو (Strabo) ، پولینس (Polyaenus) ، کیسیڈروس اور جورڈنس (Jordanes) بھی اسی دور کے تاریخ دان ہیں لیکن یہ ہیروڈوس جتنے مستند نہیں ۔


    2gvsho3 - تمیرس،زمانہ قدیم کی جنگجو ملکہ، ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: تمیرس،زمانہ قدیم کی جنگجو ملکہ، ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    2gvsho3 - تمیرس،زمانہ قدیم کی جنگجو ملکہ، ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •