Results 1 to 2 of 2

Thread: کامیابی اور کوشش ۔۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel کامیابی اور کوشش ۔۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان

    کامیابی اور کوشش ۔۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان

    لوگ اس بات کا رونا روتے نہیں تھکتے کہ کوشش کرنے پر بھی اُنہیں کامیابی نصیب نہیں ہوتی۔ یہ بات کوئی بھی نہیں بتاتا کہ اُس Ù†Û’ کوشش کتنی Ú©ÛŒ ہے اور یہ کہ جسے وہ کوشش قرار دے رہا ہے‘ اُسے کوشش کا درجہ دیا بھی جاسکتا ہے یا نہیں۔ Ø+قیقت یہ ہے کہ ہم میں سے بیشتر Ú©Ùˆ یہ اندازہ ہی نہیں کہ کسی بھی شعبے میں غیر معمولی کامیابی یقینی بنانے Ú©Û’ لیے جتنی کوشش Ú©ÛŒ جانی چاہیے‘ اُتنی کوشش Ú©ÛŒ نہیں جاتی۔ ایسا آج تک نہیں ہوا کہ جس Ù†Û’ واقعی کوشش Ú©ÛŒ ہو اور اُسے کامیابی نہ ملی ہو۔ کامیابی Ú©ÛŒ طرف Ù„Û’ جانے والی راہ پر گامزن ہونے سے پہلے اس بات Ú©Ùˆ اچھی طرØ+ سمجھ لینا لازم ہے کہ کامیابی Ú©Û’ لیے Ú©ÛŒ جانے والی ہر کوشش‘ اصل میں کوشش نہیں ہوتی۔ کسی بھی انسان میں بہت سی صلاØ+یتیں ہوسکتی ہیں اور سکت بھی پائی جاسکتی ہے مگر لازم نہیں کہ ہر صلاØ+یت بارآور ثابت ہو۔ کسی بھی صلاØ+یت Ú©Ùˆ زیادہ سے زیادہ بارآور اُسی وقت بنایا جاسکتا ہے جب اُسے درست ترین انداز سے بروئے کار لانے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ جائے۔ جس صلاØ+یت Ú©ÛŒ جہاں ضرورت ہے اُس کا استعمال وہیں اچھا لگتا ہے، کہیں اور نہیں۔ ہم اپنے ماØ+ول پر نظر دوڑائیں تو ایسے بہت سے لوگ ملیں Ú¯Û’ جو غیر معمولی صلاØ+یت Ú©Û’ Ø+امل ہونے پر بھی زیادہ کامیابی Ø+اصل نہیں کر پاتے۔ اس کا بنیادی سبب یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنی صلاØ+یت Ú©Ùˆ وہاں پیش نہیں کرتے اور بروئے کار نہیں لاتے جہاں اُن Ú©ÛŒ ضرورت بھی ہو اور قدر بھی۔ اگر کسی Ú©ÛŒ آواز اچھی ہے تو اُسے اِدھر اُدھر گاتے ہوئے وقت ضائع کرنے Ú©Û’ بجائے کسی سے یہ فن سیکھ کر متعلقہ لوگوں ہی میں بیٹھنا چاہیے تاکہ سب اُس Ú©ÛŒ صلاØ+یت اور Ù„Ú¯Ù† سے واقف ہوسکیں اور آگے بڑھنے کا راستہ ملے۔ اگر کسی Ú©Ùˆ Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ کا شوق ہو تو لازم ہے کہ وہ سوچنے اور Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ والوں Ú©ÛŒ صØ+بت اختیار کرے اور جہاں تہاں وقت گزارتا نہ پھرے۔ اگر کسی میں کھلاڑی بننے Ú©ÛŒ Ù„Ú¯Ù† ہے تو اُسے کسی بھی مقام سے کھیل کا میدان زیادہ عزیز ہونا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو سمجھ لیجیے کہ معاملہ گڑبڑ ہے یعنی جس Ù„Ú¯Ù† کا شور مچایا جارہا ہے، ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے وہ در Ø+قیقت پائی ہی نہیں جاتی۔
    ایسا نہیں ہے کہ لوگ کامیاب ہونا نہیں چاہتے۔ دنیا میں کوئی ایک شخص بھی ایسا نہ ہوگا جو ہوش Ùˆ Ø+واس Ú©ÛŒ Ø+دود میں رہتا ہو اور کامیابی Ú©Û’ Ø+صول کا خواہش مند نہ ہو۔ مشکل یہ ہے کہ سوال صرف خواہش کا نہیں‘ متعلقہ تیاری کا بھی تو ہے۔ گوتم بدھ Ú©Û’ Ø+والے سے ایک مشہور کہاوت ہے کہ جب کوئی سیکھنے Ú©Û’ لیے تیار ہو تو سکھانے والا کہیں نہ کہیں سے آ ہی جاتا ہے۔ بات بالکل برØ+Ù‚ ہے۔ آپ Ù†Û’ دیکھا ہوگا کہ سکھانے والے مشکل سے ملتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ لوگ سیکھنے پر مائل نہیں ہوتے۔ سکھانے والوں Ú©Ùˆ سکھانے کا لطف اُسی وقت آتا ہے جب کوئی اُن سے سیکھنے Ú©Û’ معاملے میں واقعی سنجیدہ اور پُرجوش ہو۔ جب کوئی سیکھنے پر واقعی مائل ہو اور Ù„Ú¯Ù† کا مظاہرہ کرے تو سکھانے والا سامنے آکر اس کا ہاتھ تھام لیتا ہے۔ جس Ú©Û’ پاس فن ہو وہ چاہتا ہے کوئی اُس سے وہ فن Ø+اصل کرے‘ Ú©Ú†Ú¾ سیکھے اور مہارت یقینی بناکر دنیا Ú©Û’ سامنے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔ اچھی کارکردگی سے اُس Ú©Û’ ساتھ ساتھ سِکھانے والے کا نام بھی تو روشن ہوتا ہے۔جب کوئی واقعی سیکھنا چاہتا ہے تو اُس Ú©ÛŒ چال ڈھال سے یہ بات جھلکنے لگتی ہے۔ جن Ú©Û’ مزاج میں Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ کا رجØ+ان شامل اور غالب ہو وہ بہت چھوٹی عمر سے اپنے شوق کا اظہار کرنے لگتے ہیں۔ جب وہ Ø+قیقی شوق اور Ù„Ú¯Ù† کا مظاہرہ کرتے ہیں تو کوئی نہ کوئی آگے بڑھ کر رہنمائی کرتا ہے اور اُسے Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ فن Ú©Û’ تمام اسرار Ùˆ رموز سے روشناس کراتا ہے۔ یہی معاملہ دوسرے تمام شعبوں کا بھی ہے۔ کوئی بھی شخص کسی شعبے میں نام اُسی وقت کما سکتا ہے جب وہ شعبہ اُس کا اوڑھنا بچھونا ہو۔
    فی زمانہ کسی بھی شعبے میں بلند مقام تک پہنچنا انتہائی دشوار ہے کیونکہ پیشرفت کا گراف بلند ہوتا جارہا ہے۔ کسی بھی بڑے شعبے سے وابستہ ہونے اور نام کمانے Ú©Û’ لیے لازم ہے کہ انسان میں غیر معمولی صلاØ+یت ہی نہیں‘ غیر معمولی Ù„Ú¯Ù† اور سکت بھی پائی جائے۔ کسی بھی شعبے Ú©Û’ کامیاب ترین افراد Ú©Û’ Ø+الاتِ زندگی Ù¾Ú‘Ú¾ دیکھیے، اندازہ ہو جائے گا کہ فی زمانہ Ú©Ú†Ú¾ کر دکھانے Ú©Û’ لیے کیا کیا کرنا پڑتا ہے۔ ایک عمر Ú©Ú¾Ù¾ جاتی ہے تب کہیں گوہرِ مراد ہاتھ آتا ہے۔
    رنگ لاتی ہے Ø+نا پتھر پہ پس جانے Ú©Û’ بعد
    ایک زمانہ تھا کہ کسی بھی شعبے میں نام کمانے Ú©Û’ لیے انسان Ú©Ùˆ غیر معمولی مشقّت نہیں کرنا پڑتی تھی کیونکہ زیادہ پیشرفت دکھائی نہیں دیتی تھی۔ بیشتر شعبے پیش رفت Ú©Û’ Ø+والے سے خاصے Ù…Ø+دود تھے۔ ایسے میں کسی بھی فرد Ú©Û’ لیے کیریئر Ú©Û’ Ø+والے سے Ø+تمی فیصلہ کرکے اُس پر عمل کرنا زیادہ دشوار نہ تھا۔ کیریئر Ú©Û’ Ø+والے سے پیچیدگیاں تو انسان Ú©Û’ لیے ہر دور میں رہی ہیں مگر اب معاملہ بہت عجیب اور پیچیدہ ہے۔ اب ہر اہم شعبہ غیر معمولی پیش رفت کا Ø+امل ہے اور پیش رفت کا گراف بلند تر ہوتا جارہا ہے۔ ایسے میں نئے آنے والوں Ú©Ùˆ بہت زیادہ Ù…Ø+نت کرنا پڑتی ہے۔ بات گھوم پھر کر خواہش اور Ù„Ú¯Ù† Ú©ÛŒ طرف آجاتی ہے۔ کامیاب وہی ہوتے ہیں جو بھرپور Ù„Ú¯Ù† کا مظاہرہ کرتے ہوئے ولولے سے کام لیتے ہیں۔ جن میں Ú©Ú†Ú¾ کر دکھانے Ú©ÛŒ Ø+قیقی Ù„Ú¯Ù† اور ولولہ ہو‘ وہ دور سے پہچانے جاتے ہیں۔ غلام عباس Ú©Û’ گائے ہوئے ایک مشہور گیت کا مکھڑا ہے ØŽ
    وہ آ تو جائے مگر انتظار ہی کم ہے
    وہ بے وفا تو نہیں، میرا پیار ہی کم ہے
    یہی Ø+قیقت ہے۔ جن میں Ú©Ú†Ú¾ پانے Ú©ÛŒ Ø+قیقی Ù„Ú¯Ù† ہوتی ہے وہ اُن Ú©Û’ فکر Ùˆ عمل سے جھلکتی ہے۔ وہ بیشتر معاملات میں غیر معمولی Ù„Ú¯Ù† کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی صلاØ+یتوں Ú©Ùˆ پروان چڑھانے اور بروئے کار لانے Ú©ÛŒ کوشش کرتے ہیں۔ جب کسی Ú©ÛŒ Ù„Ú¯Ù† توانا ہوتی ہے تو ذرا سی توجہ سے کوئی بھی Ù…Ø+سوس کرسکتا ہے۔ جو کسی شعبے میں Ú©Ú†Ú¾ دکھانے Ú©ÛŒ بھرپور خواہش اور Ù„Ú¯Ù† Ú©Û’ Ø+امل ہوتے ہیں اُن Ú©Û’ رنگ ÚˆÚ¾Ù†Ú¯ دیکھ کر دنیا سمجھ لیتی ہے کہ وہ کہیں نہ کہیں پہنچ کر دم لیں Ú¯Û’Û” کسی بھی معاشرے میں کامیاب وہی ہوتے ہیں جو دوسروں سے بہت ہٹ کر چلتے ہیں، اپنے شب Ùˆ روز اپنی خواہش اور Ù„Ú¯Ù† Ú©Û’ سپرد کرتے ہیں، غیر منفعت بخش سرگرمیوں سے دور رہتے ہوئے اپنے وقت Ú©Ùˆ زیادہ سے زیادہ منفعت بخش انداز سے صرف کرتے ہیں۔ ہر معاشرے میں ایسے لوگ الگ ہی دکھائی دیتے ہیں۔ عام آدمی بہت سے فضول معاملات میں الجھ کر اپنی صلاØ+یت اور توانائی ضائع کرتا رہتا ہے۔
    جو اپنے لیے کوئی بڑا ہدف متعین کرتے ہیں وہ جلد یا بدیر اُسے Ø+اصل کرنے میں کامیاب ہو ہی جاتے ہیں۔ کسی Ú©ÛŒ کامیابی دیکھ کر Ø+سد کرنے یا اُس جیسا بننے Ú©ÛŒ خواہش پروان چڑھانے سے قبل ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ اُس Ù†Û’ بے مثال کامیابی یقینی بنانے Ú©Û’ لیے کتنی Ù…Ø+نت Ú©ÛŒ ہے، اپنے وجود Ú©Ùˆ کس Ø+د تک بروئے کار لانے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ ہے اور عمر Ú©Û’ مختلف مراØ+Ù„ میں کتنی قربانیاں دی ہیں۔ Ú©Ú†Ú¾ دیے بغیر Ú©Ú†Ú¾ نہیں ملتا۔ اِس دنیا میں ''فری لنچ‘‘ نام Ú©ÛŒ کوئی چیز نہیں۔ Ú©Ú†Ú¾ بننا اور Ú©Ú†Ú¾ کرنا ہے تو ایثار لازم ہے۔ اپنے آپ Ú©Ùˆ بہت تبدیل کرنا پڑتا ہے تب کہیں کسی بڑی کامیابی Ú©ÛŒ راہ ہموار ہوتی ہے۔ کامیابی اُنہیں ڈھونڈتی رہتی ہے جو اُسے یقینی بنانے اور پانے Ú©Û’ لیے بے تاب رہتے ہیں۔ کامیابی اول Ùˆ آخر Ù„Ú¯Ù† اور ولولے کا معاملہ ہے۔ صلاØ+یت Ú©Û’ Ø+امل ہونے پر بھی بہت سے لوگ اپنے وجود Ú©Ùˆ بروئے کار لانے سے گریزاں رہنے Ú©ÛŒ بنیاد پر ناکامی سے دوچار رہتے ہیں۔ پہلی منزل ہے سیکھنا اور اُس Ú©Û’ بعد Ú©ÛŒ منزل ہے سیکھے ہوئے پر عمل کرنا یعنی اُسے بروئے کار لانا مگر اِن دونوں معاملات میں کلیدی کردار Ù„Ú¯Ù† اور ولولے کا ہوتا ہے۔ کامیابی آئے Ú¯ÛŒ مگر بھرپور Ù„Ú¯Ù† اور ولولے سے‘ اُس کا انتظار کیجیے، اس کا خیر مقدم کرنے Ú©Û’ لیے تیار رہیے۔



    2gvsho3 - کامیابی اور کوشش ۔۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: کامیابی اور کوشش ۔۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان

    2gvsho3 - کامیابی اور کوشش ۔۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •