مرنے کا خو٠بڑھنے لگا اختیار سے
اب زندگی اتار مجھے اپنی کار سے
اتنا Ú©Ûا Ú©Û ØªØ¬Ú¾ سے Ù…Ø+بت Ûے‘ Ù„Ú‘ پڑا
اتنا تو اب مذاق بھی Ûوتا ÛÛ’ یار سے
میں زندگی Ú©ÛŒ بس میں لطیÙÛ’ ÛÙˆÚº بیچتا
جلنے Ù„Ú¯Û’ Ûیں لوگ مرے کاروبار سے
Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø³Ú‘Ú© سے آپ Ú©ÛŒ گاڑی گزرنی ÛÛ’
سارے درخت Ù†Ú©Ù„Û’ Ûوئے Ûیں قطار سے
میں مطمئن ÛÙˆÚº مارنے والا مرے گا ساتھ
باندھا ÛÛ’ میں Ù†Û’ سانس Ú©Ùˆ بجلی Ú©Û’ تار سے
میں نے بدن کے گھر سے اسے عاق کر دیا
اک رات آنکھ بھاگی ترے انتظار سے
Ù+......Ù+......Ù+
رانا عبدالرب