ایک ناکام نظام؟ ۔۔۔۔۔ سعد رسول

پاکستان ایک جمہوری 'آئینی جمہوریہ‘ ہے۔ آسان الفاظ میں، پاکستان ایک جمہوریت ہے جس Ú©Ùˆ اسلامی جمہوریہ پاکستان Ú©Û’ 1973 Ú©Û’ آئین Ú©Û’ تØ+ت وضع کردہ ادارہ جاتی فریم ورک Ú©Û’ مطابق کام کرنا ہے۔ اس ڈھانچے Ú©ÛŒ کامیابی‘ جیسا کہ آئین میں تصور کیا گیا ہے‘ Ú©ÛŒ پیش گوئی Ú©Ú†Ú¾ بنیادی مفروضوں پر Ú©ÛŒ گئی ہے: (i) یہ کہ تمام تر قانون سازی اور پالیسیوں Ú©ÛŒ تیاری میں عوام Ú©ÛŒ مرضی کا خیال رکھا جائے گا۔ (ii) بنیادی Ø+قوق Ú©ÛŒ سلطنت Ú©Ùˆ دور دراز Ú©Û’ علاقوں اور سماج Ú©Û’ Ù†Ú†Ù„Û’ ترین طبقوں تک وسعت دی جائے گی۔ یہ کہ (iii) لا اینڈ آرڈر‘ بشمول فرد اور پراپرٹی Ú©Û’ تØ+فظ‘ Ú©Ùˆ ریاست Ú©ÛŒ طاقت Ú©Û’ ذریعے یقینی بنایا جائے گا۔ (iv) جاگیر اور جائیداد Ú©Û’ انتخاب Ú©Û’ برعکس 'عوامی بھلائی‘ گورننس Ú©Û’ سانچے کا مرکزی نکتہ ہو گی۔ (v) خدمت Ú©ÛŒ فراہمی Ú©Û’ طریقہ ہائے کار کا فوکس مظلوم Ú©ÛŒ داد رسی پر مرکوز رہے گا۔ (vi) نظامِ عدل فتنہ گروں اور بدمعاشوں Ú©Ùˆ سزا دے گا اور مظلوم Ú©Û’ نقصان Ú©ÛŒ تلافی کرے گا‘ اور (vii) نمائشی بیوروکریٹک رکاوٹیں یا جدید عدالتی طریقہ ہائے کار Ú©Ùˆ آزادی یا انصاف Ú©ÛŒ راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ Ø+کمرانی، نظم Ùˆ نسق‘ خدمات Ú©ÛŒ فراہمی، یہاں تک کہ انصاف Ú©ÛŒ فراہمی کا نظام... 1973 Ú©Û’ آئین Ú©Û’ تØ+ت... ہمارے جمہوری آئینی وعدے Ú©Û’ مینڈیٹ Ú©Ùˆ پورا نہیں کر رہا ہے۔
آئیے اس دعوے Ú©ÛŒ تØ+قیقات کریں۔
کسی بھی جمہوری ریاست Ú©Û’ ڈھانچے Ú©ÛŒ پہلی اور اہم ترین ذمہ داری 'امن Ùˆ امان‘ Ú©Û’ قیام Ú©Ùˆ یقینی بنانا ہے، خاص طور پر شہریوں Ú©Û’ جان Ùˆ مال Ú©Û’ تØ+فظ Ú©Û’ سلسلے میں۔ کیا 1973 Ú©Û’ آئین Ú©Û’ تØ+ت ریاستی ڈھانچہ یہ وعدہ پورا کر پایا ہے؟ زینب انصاری Ú©Û’ والدین اس بارے میں کیا کہیں Ú¯Û’ØŸ کیا ہمارے معاشرے میں، بچے کسی نقصان اور چھیڑ چھاڑ Ú©Û’ خوف Ú©Û’ بغیر، اپنے گھر یا Ú¯Ù„ÛŒ Ú©ÛŒ Ø+دود Ú©Ùˆ عبور کر سکتے ہیں؟ کیا وہ اپنی بائیک پر سوار ہو کر مقامی سکول جا سکتے ہیں، اور کسی عوامی پارک میں بڑوں Ú©ÛŒ نگرانی Ú©Û’ بغیر کھیل سکتے ہیں؟ یہاں تک کہ بچوں سے الگ، کیا بالغ لوگ ایسے جمہوری معاشروں جیسے تØ+فظ اور آزادیوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں جن Ú©ÛŒ ہم مثال دیتے ہیں۔ کیا لاڑکانہ Ú©Û’ عوام بھٹو خاندان Ú©Û’ خلاف نعرے بازی کر سکتے ہیں اور پھر ہراساں کیے جانے Ú©Û’ خطرے Ú©Û’ بغیر اپنے گھروں میں رہ سکتے ہیں؟ کیا ہزارہ لوگ کوئٹہ Ú©ÛŒ سڑکوں پر مسلسل چوکنا رہے بغیر Ú†Ù„ سکتے ہیں؟ کیا ڈیرہ بگٹی Ú©Û’ نوجوان اپنے قبائلی سرداروں Ú©Û’ گھر Ú©Û’ باہر اØ+تجاج کر سکتے ہیں؟ کیا پشاور میں کوئی عورت‘ بے دخل کئے جانے یا اس سے بھی Ú©Ú†Ú¾ بدتر Ú©Û’ بغیر‘ قبائلی عمائدین Ú©Û’ درمیان سیٹ کا مطالبہ کر سکتی ہے؟
اس سے بھی بدتر‘ کیا ہم اس سسٹم میں نہیں رہتے جہاں سرکاری مشینری Ú©Ú†Ú¾ استثنیٰ Ú©Û’ ساتھ گھنائونے جرائم Ú©Ùˆ دوام بخشتی یا ان Ú©Û’ جاری رہنے Ú©ÛŒ اجازت دیتی ہے۔ کیا سرکاری اداروں Ù†Û’ ماڈل ٹاؤن Ú©ÛŒ سڑکوں پر دن Ú©ÛŒ روشنی میں چودہ افراد کا قتل نہیں کیا تھا؟ اس قتل عام Ú©Û’ براہ راست ٹیلی کاسٹ ہونے Ú©Û’ باوجود، کیا اس سلسلے میں کسی سرکاری اہلکار (یا ذمہ دار سیاستدان) Ú©Ùˆ سزا دی گئی؟ کیا عزیر بلوچ Ù†Û’ لیاری Ú©ÛŒ سڑکوں پر Ú©Ù¹Û’ ہوئے سروں سے فٹ بال نہیں کھیلا تھا؟ کیا سی سی Ù¾ÛŒ او کراچی Ù†Û’ عزیر بلوچ Ú©Ùˆ پیپلز پارٹی Ú©Û’ مخالفین Ú©Ùˆ نشانہ بنانے Ú©ÛŒ ہدایت نہیں Ú©ÛŒ تھی؟ کیا ایم کیو ایم Ù†Û’ Ø+کومت میں رہتے ہوئے کراچی Ú©Û’ قلب میں ''نو Ú¯Ùˆ ایریاز‘‘ نہیں بنائے؟ کیا انہوں Ù†Û’ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں دو سو ساٹھ انسانوں Ú©Ùˆ نذر آتش نہیں کیا تھا؟ کیا بلوچستان میں لاپتہ افراد نہیں ہیں؟ کیا یہ یقین کرنے Ú©ÛŒ کوئی وجہ ہے کہ 1973 Ú©Û’ آئین Ú©Û’ سائے میں گزشتہ پچاس برسوں Ú©Û’ دوران، شہریوں Ú©Û’ جان Ùˆ مال Ú©Ùˆ کافی Ø+د تک تØ+فظ Ø+اصل ہے؟
اس Ú©Û’ بعد‘ ہماری سیاست Ú©Û’ غالب معاملات میں 'عوام Ú©ÛŒ مرضی‘ Ú©Û’ اس خیال کا جائزہ لیتے ہیں کہ؛ عوام Ú©ÛŒ Ø+کومت، عوام Ú©Û’ ذریعے، عوام Ú©Û’ لئے‘ کیا ہماری جمہوری سیاست اس وعدے Ú©Ùˆ پورا کر رہی ہے؟ کیا گزشتہ کئی دہائیوں میں دو بڑی جمہوری جماعتوں Ù†Û’ عوام Ú©ÛŒ بھلائی Ú©Û’ لئے انتھک Ù…Ø+نت کی؟ کیا عوام Ú©Û’ دکھوں Ú©Ùˆ دور کرنے Ú©Û’ لئے سیاسی طاقت کا استعمال کیا گیا؟ کیا بلاول بھٹو زرداری صØ+ت عامہ Ú©Û’ بہتر نظام Ú©ÛŒ Ø+مایت میں گلگت بلتستان میں Ø+مایت Ø+اصل کرنے Ú©Û’ خواہاں ہیں؟ یا تعلیمی اصلاØ+ Ú©Û’ لئے؟ یا ہماری ریاستی مشینری Ú©ÛŒ بیوروکریٹک اوورہالنگ Ú©Û’ لئے؟ کیا ''ووٹ Ú©Ùˆ عزت دو‘‘ بریگیڈ Ú©Û’ پاس مظلوم شہریوں Ú©ÛŒ ترقی Ú©Û’ لئے کوئی منصوبہ ہے؟ کیا ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کسی اللہ دتہ Ú©ÛŒ خدمت کیلئے بنائے گئے تھے؟ کیا مریم نواز ماڈل ٹاؤن میں قتل ہونے والوں Ú©Ùˆ انصاف دلانے کیلئے عوامی تقریریں کر رہی ہیں؟ کیا سلمان شہباز Ú©ÛŒ کارپوریٹ سلطنت بے گھر لوگوں Ú©Ùˆ منافع دے گی؟ کیا انہوں Ù†Û’ غریبوں Ú©ÛŒ فلاØ+ Ùˆ بہبود Ú©Û’ لئے خصوصی ٹیکس مراعات کا دعویٰ کیا؟ یا، اس Ú©Û’ بجائے، یہ لوگ Ù…Ø+ض اپنی ناجائز ذرائع سے Ø+اصل Ú©ÛŒ گئی دولت Ú©ÛŒ Ø+فاظت پر اپنی توجہ مرتکز کئے ہوئے ہیں اور خود Ú©Ùˆ مزید نمایاں کرنے اور اپنی سیاسی طاقت بڑھانے Ú©ÛŒ نہ ختم ہونے والی پیاس بجھانے Ú©ÛŒ کوششوں میں مصروف ہیں۔
کیا یہی جمہوریت کا وعدہ ہے؟ کیا یہی 'عوام Ú©ÛŒ مرضی‘ ہے کہ دو خاندان ہی ہمیشہ ہم پر Ø+کمرانی کریں‘ بے انتہا دولت اکٹھی کریں اور بیرونِ ملک اپنے کھاتوں میں جمع کراتے رہیں۔ کیا واقعی یہ ہمارے عوام Ú©ÛŒ جمہوری مرضی ہے؟ یا کیا ہمارا 'نظام‘ اس طرØ+ وضع کیا گیا ہے کہ جمہوریت Ú©Û’ نام پر غیر جمہوری ذاتی خواہشات Ú©ÛŒ تکمیل کیلئے عوامی جذبات Ú©Ùˆ انگیخت کیا جا سکے؟
''ووٹ Ú©Ùˆ عِزت دو‘‘ Ú©Û’ آئیڈیا میں Ú©Ú†Ú¾ بھی غلط نہیں ہے‘ لہٰذا، آئیے اس Ú©Ùˆ تسلیم کرتے ہیں۔ Ø¢Ú¯Û’ کیا؟ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اØ+تساب Ú©Û’ عمل Ú©Ùˆ ختم کر دیا جائے؟ کوئی بھی شہنشاہ سے نہیں پوچھ سکتا کہ اس Ù†Û’ لباس کیوں نہیں پہنا ہوا ہے؟ کیا اس بات پر جشن منانا چاہئے کہ ''ووٹ‘‘ Ú©Û’ پاس ''عزت‘‘ ہے، چاہے قائد Ú©Û’ مزار Ú©Ùˆ یہ Ø+اصل نہیں ہے؟ کیا ووٹوں Ú©ÛŒ ''عزت‘‘ ہمارے بچوں Ú©Ùˆ تعلیم فراہم کرے گی؟ جب مسلم لیگ (Ù†) اقتدار میں تھی، تو کیا اس ''عزت‘‘ Ù†Û’ Ù¾ÛŒ آئی اے Ú©Ùˆ دیوالیہ پن سے بچایا؟ سٹیل ملز Ú©Ùˆ بØ+ال کر دیا؟ـ یا پاکستان ریلوے میں کوئی انقلاب برپا کیا جا سکا؟
کیا نظامِ عدل کارگر ہے؟ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ سالوں اللہ دتہ Ú©ÛŒ ضمانت Ú©ÛŒ درخواست نہیں سنی جا سکتی، جبکہ Ø+مزہ شہباز Ú©Ùˆ فوری ریلیف مل جاتا ہے؟
کیا مقننہ، موجودہ آئینی تقسیم Ú©Û’ تØ+ت عوام Ú©Û’ مفاد میں قوانین بنا رہی ہے؟ کیا کوئی سیاسی جماعت ہماری سول بیوروکریسی میں اصلاØ+ات کیلئے کوئی قانون نافذ کر سکتی ہے؟ کیا ہماری سیاست میں کسی Ú©Ùˆ سول پروسیجر Ú©ÙˆÚˆ1908 یا کریمینل پروسیجر Ú©ÙˆÚˆ 1898 Ú©Ùˆ جدید بنانے Ú©ÛŒ خواہش ہے؟ کیا چند برس قبل قومی اسمبلی Ù†Û’ پارلیمانی امیدواروں کیلئے اثاثوں Ú©ÛŒ تفصیلات ظاہر کرنے Ú©ÛŒ ضرورت Ú©Ùˆ ختم کرنے کیلئے نیا انتخابی قانون نافذ نہیں کیا تھا؟ کیا پنجاب اسمبلی Ù†Û’ تنخواہوں میں اضافہ کرنے کیلئے (متفقہ طور پر) ووٹ نہیں دیا تھا؟ کیا یہ سب عوامی فلاØ+ Ùˆ بہبود کیلئے کیا گیا تھا؟
واقعی یہ کہنے کا کوئی Ù…Ø+دود یا دائرہ بند طریقہ نہیں ہے کہ ہمارا 'نظام‘ کام نہیں کر رہا ہے۔ اور قانون سازی اور انتظامی معاملات Ú©Û’ سلسلے میں جو پیچ ورک کیا وہ ہمارے جمہوری ڈھانچے Ú©Û’ مرکز میں ہونے والی سڑن Ú©Ùˆ ٹھیک نہیں کر سکا ہے۔ ہمیں ایک نیا نظام درکار ہے۔ ایسا نظام جو مغرب Ú©ÛŒ مستعار Ø+کمتوں پر قابو پائے اور مقامی Ø+قائق اور دیسی دانش Ú©Û’ سائے میں وضع کیا گیا ہو۔ وہ جو اللہ دتہ Ú©Ùˆ Ù…Ø+ض ووٹ کیلئے نہیں بلکہ فرد ہونے Ú©Û’ ناتے ''عزت‘‘ دیتا ہو۔ جو سندھ میں بچوں Ú©Ùˆ ریبیز ویکسین مہیا کرتا ہو۔ جو تھر میں خوراک اور پانی مہیا کرتا ہو۔ جو ماڈل ٹاؤن Ú©Û’ مجرموں Ú©Ùˆ سزا دیتا ہو۔ جس سے عزیر بلوچ اور اس Ú©Ùˆ سنبھالنے والوں Ú©Ùˆ سزا ملتی ہو‘ اور جو اس خستہ Ø+ال قوم Ú©Û’ لوٹے گئے وسائل Ú©Ùˆ واپس لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہو۔