دوسروں کی خوشی
dosron ki Khushi.jpg
ایک سیمینار میں اچانک مقرر نے ہرآدمی کو ایک ایک غبارہ دے کر اس پر اپنا نام لکھنے کو کہا ۔بعدازاں تمام غبارے ایک کمرے میں رکھ دئیے گئے۔ سب کو پانچ پانچ منٹ دئیے گئے تاکہ وہ اپنے نام والا غبارہ ڈھونڈ سکیں سب لوگ دائیں بائیں ہاتھ مارنے لگے۔ کچھ لوگوں کو اپنے نام والے غبارے نظر آئے لیکن وہ دوسروں کی انگلیاں لگنے سے پھٹ چکے تھے۔ کوئی بھی شخص اپنا غبارہ تلاش نہ کرسکا۔یہی عمل دوبارہ کرنے کے لئے نیا ٹاسک دیا گیا ۔ ان سے کہا گیا وہ غبارہ اس کے نام والے آدمی کودے دیں۔ چند منٹوں میںاپنے نام والا غبارہ سب کے پاس موجود تھا۔ مقرر نے کہا : ’’بالکل اسی طرح ہم بد حواسی میں خوشیاں ڈھونڈتے ہیں ،اسی بدحواسی میں ہم دوسروں کی خوشیوں کو اپنے پائوں تلے روندتے چلے جاتے ہیں ،ہم یہ نہیں سمجھتے کہ ہماری خوشیاں دوسروں کی خوشیوں سے وابستہ ہیں ،ہم دوسروں کو ان کی خوشیاں دے دیں تو ہمیں خوشیاں بڑی آسانی سے مل سکتی ہیں اور یہی ہماری زندگی کا مقصد ہے‘‘