خود پر بھروسہ
ایک امیر آدمی نے اپنی کامیابی کا راز بتاتے ہوئے لکھا کہ’’ نوکری کرنے والا شخص کبھی خوشحال نہیں ہو سکتا۔ انسان کی معاشی زندگی اس وقت شروع ہو تی ہے جب وہ خود اپنے لئے کام کا آغاز کرتا ہے۔ اگر تعلیم سے روٹی کمائی جاتی تو آج دنیا کے تمام پروفیسر ارب پتی ہوتے۔ اس وقت دنیا میں سینکڑوں ارب پتی موجود ہیں لیکن ان میں ایک بھی پروفیسر ، ڈاکٹر یا ماہر تعلیم شامل نہیں ہے۔ ترقی ہمیشہ درمیانے پڑھے لکھے لوگوں نے کی یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے وقت کی قدروقیمت کو سمجھا۔ چنانچہ یہ لوگ ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد یا طالب علمی کے دور میں ہی کاروباری زندگی میں آگئے۔ایک بڑا بزنس مین کبھی کالج نہیں گیا لیکن اس کی کمپنی میں 30ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین و حضرات نوکری کر رہے ہیں۔ یہ لوگ اس سے کہیں بہتر علم ، وژن اور دماغ رکھتے ہیں۔ بس ایک خامی ہے ، یہ لوگ نوکری چھوڑنے کا حوصلہ نہیں رکھتے شاید انہیں اپنی صلاحیتوں پر اعتبار نہیں ۔اگر کوئی شخص دوسروں کے لئے کام کرسکتا ہے تو وہ اپنے لئے کیوں نہیں کام کرسکتا ؟ سوچنے اور عمل کرنے کے لئے حوصلہ چاہئے۔