دھرتی کے فرشتے
سجے سرحدوں پر سجیلے جواں
نبھاتے ہیں جو فرض کے امتحاں
نہیں دھوپ میں چھاؤں کے طلب گار
یہ لگتے ہیں جنت کے ہی شہ سوار
ہتھیلی پر رکھے ہوئے اپنی جاں
شہیدِ وطن عظمتوں کے نشاں
ہے نعرہ تکبیر سے سینہ شاد
ہے ماں سے بھی پہلے خدا ان کو یاد
ہوئی عرشِ بریں پر فرشتوں کی عید
وہ آیا وہ آیا وہ آیا شہید
شاعرہ ۔محترمہ صدف آرزو