سوچ سمجھ کررائے قائم کیجئے
ایک چھوٹا Ø¨Ú†Û Ø§Ù¾Ù†Û’ دونوں Ûاتھوں میں ایک ایک سیب لئے کھڑا تھا۔ والد Ù†Û’ دیکھتے ÛÛŒ Ú©Ûا Ú©Û â€™â€™Ø¨ÛŒÙ¹Ø§ ایک سیب مجھے دے دو ‘‘ بیٹے Ù†Û’ ÛŒÛ Ø³Ù†ØªÛ’ ÛÛŒ سیب Ú©Ùˆ دانتوں سے کاٹ لیا۔ اس سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ú©Û ÙˆØ§Ù„Ø¯ Ú©Ú†Ú¾ بولتے اس Ù†Û’ دوسرا سیب بھی کاٹ لیا۔ بیٹے Ú©ÛŒ اس Ø+رکت پر والد کا دل دھک سے Ø±Û Ú¯ÛŒØ§Û” مسکراÛÙ¹ Ú†Ûرے سے غائب ÛÙˆ گئی۔ تبھی بیٹے Ù†Û’ دائیں Ûاتھ والا سیب آگے بڑھاتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û’’ ابو! ÛŒÛ Ù„ÛŒÚº ØŒ ÛŒÛ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…ÛŒÙ¹Ú¾Ø§ Ûے‘‘۔
بے Ø´Ú© ÛÙ… کبھی کبھی پوری بات اور معاملات Ú©Ùˆ سمجھنے Ú©ÛŒ کوشش Ù†Ûیں کرتے ۔اسی سے غلط ÙÛمیاں جنم لیتی Ûیں۔