Results 1 to 2 of 2

Thread: پیروکاری، چاپلوسی کالے دھن کا زور ہے ۔۔۔۔ طارق حبیب

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up پیروکاری، چاپلوسی کالے دھن کا زور ہے ۔۔۔۔ طارق حبیب

    پیروکاری، چاپلوسی کالے دھن کا زور ہے ۔۔۔۔ طارق حبیب

    'بیٹا میں تو آپ کو پیر کا نشان دیکھ کر یہ تک بتا سکتا ہوں کہ یہ پیر ہمارے گائوں کی کس برادری کے بندے کا ہے‘ پھر چور پکڑنا اور ڈھونڈنا میرے لیے کیا مشکل ہے ‘‘کراچی کی مشہورومعروف لٹھ بستی کا رہائشی مہرو کھوجی بڑے جوش و خروش سے ہمیں اپنی صلاحیتوں کے بارے میں بتا رہا تھا۔ مہرو کھوجی سے ملاقات ان دنوں کی بات ہے جب میں ایک رپورٹر کے طور پر ایسے علوم و فنون سے قارئین کو آگاہ کرنا چاہ رہا تھا جو ماضی میں اپنا عروج دیکھنے کے بعد اب متروک ہوچکے ہیں۔ گائوں دیہات میں کھوجیوں کی مہارت ایک مسلمہ حقیقت رہی ہے۔ سو کھوجیوں کی فنی مہارت پر رپورٹ بنانے کے لیے جب کراچی کی دیہی آبادی کے رہائشی ‘ اپنے قریبی دوست مرحوم عمر جٹ سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ اگر ابھی میرے پاس پہنچ جائو تو تمہارا کام بہتر انداز میں ہوجائے گا ‘ہمارے گائوں کے ایک بااثر شخص کے گھر چوری ہوئی ہے اور اس شخص نے علاقے کے ہی ایک ماہر کھوجی کو بلوایا ہوا ہے۔ اندھا کیا چاہے دو آنکھیں‘میں نے بیگ اٹھایا اور رپورٹ کی تیاری کے لیے نکل کھڑا ہوا۔ جب موقع پر پہنچے توایک تقریباً ساٹھ سالہ شخص ‘ہاتھ میں چھوٹی سی چھڑی پکڑے کچے راستے پر چلتے ہوئے قدموں کے نشانات کو غور سے دیکھ رہا تھا اور کچھ نشانات پر دائرہ بناتا جارہا تھا۔ اس کا تعارف مہرو کھوجی کے نام سے کرایا گیا۔ مہرو کھوجی کی کھوج کے دوران موقع پر موجود گائوں کے باسی مجھے اس کی مہارت کے قصے سناتے جارہے تھے ۔ مہرو کھوجی اپنے قصیدے سن کر سینہ پھلا کر خود بھی اپنی صلاحیتوں سے پردہ اٹھارہا تھا۔تازہ واردات پر ماہرانہ رائے دیتے ہوئے وہ بولا: سائیں جس چور کے قدموں کے یہ نشان ہیں وہ کوئی بیس سال کا ہے‘ پھر کچھ آگے بڑھنے کے بعد بولا کہ سائیں یہ چور ہمارے محلے کی طرف رہتا ہے‘ پھر کچھ آگے جاکر وہ پھر گویا ہوا کہ سائیں یہ چور ہماری ہی گلی میں رہتا ہے اور پھر وہ ایک گھر کے سامنے پہنچ کر گم صم کھڑا ہوگیا۔ اب گائوں والے اس سے پوچھ رہے تھے‘ مگر وہ جواب نہیں دے رہا تھا۔ جب متاثرہ بااثر شخص نے تھوڑا دبائو ڈالا تو مہرو کھوجی بولا کہ سائیں یہ کھرا (چور کے پیروں کے نشان) ہمارے گھر کا ہی ہے ۔ پھر ہوا یہ کہ تھوڑی مزید تحقیق کے بعد پتا چلا کہ مہرو کھوجی کے بھتیجے نے اس کے بیٹے کے ساتھ مل کر چوری کی تھی۔ مہرو کھوجی ہمارے سامنے شرمندہ کھڑا نظریں نہیں ملا پارہا تھا۔یہ واقعہ گزرگیا تو ایک بار پھر اپنے دوست کے گھر جانا ہوا تو پتا چلا کہ اس واقعہ کے بعد محلے کے لوگوں نے مہرو کھوجی کے لیے نعرہ مشہور کردیا ہے کہ ع
    کھوجی کھوج لگائے ‘ کھرا اپنے گھر کو لائے
    مہرو کھوجی تو اب انتقال کرچکا ہے مگر آج کے دور میں بھی ایسے کھوجی موجود ہیں جو مہارت کے ساتھ چوروں کو پکڑنے کے دعوے کرتے ہیں مگر اس وقت ان کی حالت دیدنی ہوتی جب کھرا اپنے ہی گھر پہنچ جاتا ہے ۔ گندم کا سکینڈل ہو یا چینی کا‘ کھرا اپنے ہی گھر پہنچا‘ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر دواساز کمپنیوں سے ساز باز ہو یا بھارت سے خلافِ ضابطہ ادویات کی درآمد ‘ قدموں کے نشانات اپنے ہی در تک لے آئے۔ کورونا کی مہلک وبا کے دوران جب عوام کی جانیں رسک پر تھیں ‘ایسے میں دو کروڑ ماسک کی سمگلنگ ہو یا جعلی این جی اوز بنا کر سرکاری فنڈ کا خوردبرد ‘ کھوجیوں کی کھوج انہیں اپنے ہی ٹھکانے پر لے آئی۔پٹرولیم سکینڈل میں مال بنانے کا معاملہ ہو یا سرکاری اراضی پر قبضے‘ لے دے کے نشانات اپنے ہی در تک پہنچے ہیں۔موجودہ دور ِحکومت کی ہی تو بات ہے جب سرکار کے '' مستند کھوجی‘‘ عوامی فنڈ میں 12ارب سے زائد اور سرکاری فنڈز میں 258ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا کھرا بھی اپنی ہی وزارتوں تک لے آئے تھے ۔
    ایسے ماحول میں کہ جب کھوجیوں کے سارے کھوج پلٹ کر اپنے ٹھکانے تک ہی پہنچ رہے تھے‘ اچانک ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل بھی میدان میں آگئی۔ اس نے بتایا ہے کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں کرپشن میں چار درجے ترقی کی ہے جبکہ گزشتہ دو سالوں میں کرپشن میں سات درجے اوپر پہنچ چکے ہیں۔ یاد دلاتا چلوںکہ یہ وہی ادارہ ہے جس کی رپورٹس ہمارے مہربان ماضی میں اپوزیشن کو رگیدنے کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔ صحافیوں سے بات چیت ہو یا کوئی ٹی وی ٹاک شو‘ کوئی پریس کانفرنس ہو یا عوامی جلسہ‘ٹرانسپیرنسی کی ''Transparent‘‘ رپورٹس بطور دلیل استعمال ہوا کرتی تھیں۔مگر اب جانے کیا ہوا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو غلط ثابت کرنے کے لیے مشیران اور معاونین نے دن رات ایک کیا ہوا ہے۔ وہ ہڑبونگ ہے کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی۔اس رپورٹ کو ''مفروضہ‘‘ ثابت کرنے کے لیے ایسے ایسے جواز تراشے جارہے ہیں کہ الامان الحفیظ۔ کبھی آواز آتی ہے کہ رپورٹ کا ٹھیک سے ترجمہ کرالو۔ اس آواز پر ہم نے رپورٹ کا جس بھی زبان میں ترجمہ کرایا کھرا موجودہ حکومت ہی تک پہنچتے ہوئے پایا۔ پھر آواز آتی ہے کہ یہ رپورٹ پرانی حکومتوں کے ادوار کے اعدادوشمار پر مبنی ہے۔ جب ٹرانسپیرنسی کے ذرائع چیک کیے تو پتا چلا کہ 13میں سے 12اداروں کی 2020ء کی رپورٹس سے حاصل کیے گئے ڈیٹا کی بنیاد پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے رینکنگ جاری کی ہے۔ صرف افریقی ڈیویلپمنٹ بینک کی رپورٹ 2018ء کی تھی اور اس ایک رپورٹ کو جواز بنا کرباقی بارہ رپورٹس کو پرانی قرار نہیں دیا جاسکتا۔مگر مخصوص حلقے اور ان کے ہمنوا رپورٹ غلط ہونے کا راگ الاپے جارہے ہیں‘جبکہ عوام اس رپورٹ کے بعد بس یہی سوال کررہے ہیں کہ ؎
    تو اِدھر اُدھر کی نہ بات کریہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا
    مجھے رہزنوں سے گلا نہیں تری رہبری کا سوال ہے
    حکمرانوں کی مثال ان لوگوں جیسی ہے جنہیں کہا جائے کہ تمہارا کان کوا لے گیا تو وہ اپنا کان چیک کرنے کے بجائے کوے کے تعاقب میں بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ اس وقت بالکل یہی صورتحال ہے ۔ بجائے اس کے کہ ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی حکومت کے باقی ماندہ اڑھائی سال کی منصوبہ بندی کی جائے‘ رپورٹ کو غلط ثابت کرنے پر وقت ضائع کیا جارہا ہے ۔جن چوروں کے کھرے کھوجیوں کو اپنے گھر کی جانب لارہے ہیں ان کی گرفت کرنے کے بجائے رپورٹ کے نکات میں کمزوریاں ڈھونڈی جارہی ہیں۔ حکومت کو چاہئے تو یہ کہ سب سے پہلے سکینڈلز کے حوالے سے انکوائری کمیٹیوں کی رپورٹس کو پڑھے اور ملوث افراد کی گرفت کرکے انہیں باقیوں کے لیے مثال بنا دے۔ پھراقربا پروری‘ جو ماضی کی طرح موجودہ حکومت کا بھی سب سے بڑا مسئلہ ہے‘ اس پر قابو پایا جائے ورنہ جو کھوجی بھی کھوج لگائے گا کھرا حکومتی گھر کو ہی آئے گا۔فی الحال تو سیاسی صورتحال دیکھ کرطنزو مزاح کے معتبر بھارتی شاعر پاگل عادل آبادی کا شعر یاد آجاتا ہے ۔
    پیروکاری چاپلوسی کالے دھن کا زور ہے
    کوئی رشوت خور ہے تو کوئی آدم خور ہے
    اک سے بڑھ کر ایک چالو ہے جہاں میں آجکل
    باپ انڈہ چور ہے تو بیٹا مرغی چور ہے



    2gvsho3 - پیروکاری، چاپلوسی کالے دھن کا زور ہے ۔۔۔۔ طارق حبیب

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: پیروکاری، چاپلوسی کالے دھن کا زور ہے ۔۔۔۔ طارق حبیب

    2gvsho3 - پیروکاری، چاپلوسی کالے دھن کا زور ہے ۔۔۔۔ طارق حبیب

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •