Results 1 to 2 of 2

Thread: بلند ترین ’’شاہراہ ریشم‘‘ کیسے بنی؟ ۔۔۔۔ خاور نیازی

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up بلند ترین ’’شاہراہ ریشم‘‘ کیسے بنی؟ ۔۔۔۔ خاور نیازی

    بلند ترین ’’شاہراہ ریشم‘‘ کیسے بنی؟ ۔۔۔۔ خاور نیازی

    buland tareen shahra-e-resham.jpg
    شاہراہ ریشم چینی شہر کاشغر سے شروع ہوتی ہوئی پاکستان میں ہنزہ،نگر ØŒ گلگت ØŒ چلاس، داسو ØŒ بشام ØŒ مانسہرہ ØŒ ایبٹ آباد اور ہری پور ہزارہ سے ہوتی ہوئی جی Ù¹ÛŒ روڈ پر Ø+سن ابدال سے ملتی ہے۔ پاکستان میں ضلع ہزارہ سے شروع ہو کر چین Ú©ÛŒ سرØ+د Ú©Û’ قریب سست Ú©Û’ مقام تک جاتی ہے۔اس سے آگے خنجراب تک بے آباد، ویران، دشوار گزار اور مسلسل چڑھائی والا راستہ ہے۔خنجراب پاس پر شاہراہ قراقرم Ú©ÛŒ اونچائی 4693 میٹر ہے۔یہ منفرد شاہراہ دنیا Ú©Û’ عظیم پہاڑی سلسلوں قراقرم اور ہمالیہ Ú©Ùˆ عبور کرتی ہوئی درہ خنجراب میں 4693 میٹر بلندی پر چین Ú©Û’ صوبہ سنکیانگ Ú©Ùˆ ملاتے ہوئے دنیا Ú©ÛŒ بلند ترین بین الاقوامی شاہراہ کا اعزاز اپنے نام کرتی ہے۔ اسی وجہ سے یہ سیاØ+ÙˆÚº Ú©ÛŒ توجہ کا مرکز ہے۔ قدرت کا وہ کونسا Ø+سن ہے جو اس شاہراہ Ú©Û’ آس پاس آپ Ú©Ùˆ نہیں ملے گا۔ اسی لیے تو دنیا اس بات پر متفق ہے کہ شاہراہ قراقرم Ù…Ø+ض ایک سڑک کا نام نہیں بلکہ یہ دنیا کا آٹھواں عجوبہ ہے۔ سطØ+ سمندر سے 15100فٹ بلند ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے یہ دنیا Ú©ÛŒ بلند ترین شاہراہ ہے Û”
    پاکستان Ù†Û’ چین Ú©Û’ ساتھ ملکر دنیا Ú©ÛŒ بلند ترین شاہراہ بنا کر سب Ú©Ùˆ Ø+یرت میں ڈال دیاتھا کیونکہ نامور عالمی تعمیراتی کمپنیاں شاہرہ ریشم بنانے سے عاجز رہیں۔متعدد عالمی کمپنیاں آتیں ØŒ سروے کرتیں اور " ناممکن " کا لیبل لگا کر واپس چلتی بنتیں بلکہ ایک دفعہ تو یورپ Ú©ÛŒ بین الاقوامی ساکھ Ú©ÛŒ ایک بہت بڑی تعمیراتی کمپنی Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ چیلنج سمجھ کر اسکی تکمیل کا عندیہ دیتے ہوئے فضائی سروے بھی مکمل کر Ú©Û’ اچانک Ø+سب سابق '' ناممکن‘‘ کا اعلان کرتے ہوئے واپسی کا راستہ ناپا Û” موسموں Ú©ÛŒ شدت ØŒ شدید برف باری، لینڈ سلائیڈنگ Ú©Û’ خطرات ØŒ ناہموار چٹانیں اور ان جیسے بے شمار مسائل Ú©Û’ باوجود اس شاہراہ کا بننا ایک عجوبہ ہی تو ہے جسے پاکستان اور چین Ù†Û’ ملکر ممکن بنا یا Û” 13سو کلو میٹر میں سے 887 کلو میٹر پاکستان میں اور 413 کلو میٹر چین Ú©ÛŒ Ø+دود میں ہے۔اس سڑک پر آپ Ú©Ùˆ سرسبز پہاڑوں Ú©Û’ ساتھ ساتھ پتھریلے Ùˆ بنجر پہاڑی سلسلے اور دیو قامت برفانی چوٹیوں ØŒ دریاؤں Ú©ÛŒ کثرت، آبشاریں ØŒ چراہ گاہیں ØŒ چشمے اور بلند Ùˆ بالا گلییشئر سمیت ہر طرØ+ Ú©Û’ خوبصورت اور دل موہ لینے والے مناظر جابجا ملیں گے۔یہ شاہراہ کسی بل کھاتی سڑک دریائے سندھ Ú©Û’ ساتھ ساتھ کبھی دائیں اور کبھی بائیں مڑتی نظر آتی ہے۔ لیکن یہاں صرف دریائے سندھ پر ہی موقوف نہیں دریائے گلگت ØŒ دریائے ہنزہ ØŒ نانگا پربت اور راکاپاشی بھی اس Ú©Û’ ہم سفر رہتے ہیں۔
    ایک مرتبہ پاکستان آئے بلجیم Ú©Û’ ایک سیاØ+ Ù†Û’ Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا تھا،'' میں Ù†Û’ دنیا,بھر Ú©Û’ قدرتی Ø+سن سے مالا مال علاقے دیکھ رکھے ہیں لیکن یہاں Ú©Û’ شمالی علاقہ جات اور شاہراہ قراقرم دیکھ Ú©Û’ لگتا ہے جیسے شاہراہ قراقرم کا وجود انسانی تخلیق اور ہنر کا ایک لازوال نمونہ ہے اس وادی Ú©Û’ رنگ قدرت Ú©ÛŒ Ø+سیں تخلیق کا منہ بولتا ثبوت ہیں ‘‘۔
    شاہراہ قراقرم کا تاریخی پس منظر :شاہراہ قراقرم زمانہ قدیم میں بھی اہم شاہراہ کا درجہ رکھتی تھی ØŒ چین سے اجناس اور ریشم Ú©ÛŒ تجارت Ú©Û’ لئے یہ راستہ بھی استعمال ہوتا تھا۔چنانچہ اس مناسبت سے اس شاہراہ کا نام ''شاہراہ ریشم‘‘ Ù¾Ú‘ گیا تھا۔ جب ذرائع آمدورفت میں تبدیلیاں آنے لگیں اور چین Ú©ÛŒ تجارت بØ+ری رستوں سے بھی شروع ہوئی تو اس شاہراہ Ú©ÛŒ رونقیں ماند Ù¾Ú‘Ù†Û’ لگیں۔قیام پاکستان Ú©Û’ بعد چین Ù†Û’ اس شاہراہ Ú©ÛŒ افادیت Ú©Ùˆ Ù…Ø+سوس کرنا شروع کیا اور یوں پاکستان اور چین Ú©ÛŒ دوستی Ú©Û’ رشتے بڑھنا شروع ہوئی تو دونوں ملکوں Ù†Û’ یہ شاہراہ بنائی Û”3 مئی 1962 Ú©Ùˆ ایک معاہدے پر دستخط کئے جس Ú©Û’ بعد اس Ú©ÛŒ تعمیر کا باقاعدہ آغاز 1966 میں شروع ہوا ØŒ پاکستان Ú©ÛŒ شمالی سرØ+د تک کا Ø+صہ 1969Ø¡ میں مکمل ہوا Û” تعمیر Ùˆ توسیع کا کام 16 فروری 1971 Ø¡ Ú©Ùˆ دوبارہ شروع ہوا۔ اسلام آباد سے 62 کلو میٹر Ú©Û’ فاصلے پر Ø+ویلیاں Ú©Û’ مقام پر اس شاہراہ کا آغاز ہوا جو 1978 میں پائیہ تکمیل Ú©Ùˆ پہنچا۔اس شاہراہ Ú©ÛŒ تعمیر میں پاک فوج Ú©Û’ انجینئرز اور چینی ماہرین Ù†Û’ شب وروز شانہ بشانہ کام کیا۔قراقرم Ú©Û’ سخت اور پتھریلے پہاڑوں Ú©Ùˆ چیرنے Ú©Û’ لئے 8ہزار ٹن ڈائنا مائیٹ استعمال کیا گیا۔18 جون 1978Ø¡ Ú©Ùˆ اس کا با قاعدہ افتتاØ+ ہوا۔ تکمیل Ú©Û’ دوران 810 پاکستانیوں اور 82 چینیوں Ú©Ùˆ اپنی زندگی سے ہاتھ دھونا Ù¾Ú‘Û’Û”
    عجائبات قراقرم:درہ خنجراب شدید برف باری Ú©Û’ سبب اکتوبر تافروری عام طور پر بند رہتا ہے۔ چلاس ایک بڑا اور قدیم شہر ہے جہاں سے زمانہ قدیم میں تجارتی قافلے گزرا کرتے تھے۔جس Ú©ÛŒ نشانیاں یہاں موجود '' تھلپان‘‘ Ú©ÛŒ چٹانیں ہیں جن پر جا بجا ہزاروں سال پرانی بدھا Ú©ÛŒ تصاویر اور مختلف تØ+ریریں کندہ ہیں۔جو اس بات Ú©ÛŒ نشاندہی کرتی ہیں کہ بدھ مت Ú©Û’ عروج Ú©Û’ دور میں یہاں ضرور بدھ مت کا کوئی اہم مقام ہو تا ہو گا۔اس Ø+سین وادی میں Ú©Ùˆ ہ قراقرم ،کوہ ہمالیہ اور کوہ ہندو Ú©Ø´ ،تینوں موجود ہیں۔ان سلسلوں میں سات ہزار میٹر سے بلند 50 چوٹیاں اور تین دیو قامت گلیشئیرز بھی پائے جاتے ہیں Û” دنیا کا بلند ترین Ù…Ø+اذ جنگ سیاچین بھی یہیں واقع ہے۔
    گلگت سے Ú©Ú†Ú¾ پہلے Ù¾Ú‘ÛŒ Ú©Û’ مقام پر دریائے سندھ اور دریائے گلگت کا ملاپ ہوتا ہے۔ یہیں پر دریائے سندھ Ú©Û’ بالائی Ø+صے Ú©Û’ کنارے چٹانوں Ú©Û’ طویل پہاڑی سلسلے پر اپنی نوعیت Ú©Û’ منفرد اور سب سے بڑے کندہ کاری Ú©Û’ نمونے جابجا نظر آتے ہیں۔خنجراب دنیا Ú©Û’ متعدد نایاب جانوروں کا مسکن ہے جن میں مارکوپولو، برفانی چیتے، بھیڑیں ØŒ مارموٹ، پہاڑی ریچھ ØŒ یاک ØŒ مارخور اور نیل گائے وغیرہ شامل ہیں۔اسی بنا پر خنجراب Ú©Ùˆ '' نیشنل پارک‘‘ کا درجہ بھی Ø+اصل ہے۔




    2gvsho3 - بلند ترین ’’شاہراہ ریشم‘‘ کیسے بنی؟ ۔۔۔۔ خاور نیازی

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: بلند ترین ’’شاہراہ ریشم‘‘ کیسے بنی؟ ۔۔۔۔ خاور نیازی

    2gvsho3 - بلند ترین ’’شاہراہ ریشم‘‘ کیسے بنی؟ ۔۔۔۔ خاور نیازی

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •