Results 1 to 2 of 2

Thread: اذیت کے سلسلے .... علامہ رضاءالدین صدیقی

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam اذیت کے سلسلے .... علامہ رضاءالدین صدیقی

    اذیت کے سلسلے .... علامہ رضاءالدین صدیقی

    حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کا بیان ہے : حضور اکرم ﷺ مسجد حرام میں جلوہ گر تھے اورنماز کی ادائیگی میں مصروف تھے اور نماز میں طویل سجدے فرمارہے تھے ، اس وقت کفار کے کچھ سرکردہ افراد بھی حطیم میں بیٹھے ہوئے تھے ان میں ابو جہل ، شیبہ بن ربیعہ ، عتبہ بن ربیعہ ، عقبہ ابن ابی معیط ، امیہ بن خلف اوردومزید افراد یعنی کل سات افراد شامل تھے، ابوجہل نے کہا تم میں سے کون ایسا ہے جو فلاں جگہ جائے، جہاں کچھ قبائل نے جانور ذبح کیے ہوئے ہیں اوروہ جانور کی اوجھڑی ہمارے پاس اٹھالائے ، ہم وہ اوجھڑی محمد (ﷺ)پر ڈال دیں ، ان میں سب سے بدبخت وکور دماغ عقبہ ابن ابی معیط اٹھا اوراس نے وہ اوجھڑی لاکر پیکرِ نظافت ولطافت حضور انور ﷺکے کاندھوں پر ڈال دی آپ اس وقت حالتِ سجدہ میں تھے، میں وہاں قریب ہی کھڑا تھا ،مجھے کچھ کہنے کی ہمت نہ ہوئی ، میں تواسوقت اپنی حفاظت پر بھی قادر نہیں تھا، میں کسی کو خبر کرنے کیلئے وہاں سے جانے ہی والا تھا کہ اسی اثنا میں حضرت سیدہ فاطمہ بنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم و رضی اللہ عنہا )تک یہ خبر پہنچ گئی آپ دوڑی ہوئی آئیں اورحضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پشت مبارک سے اوجھڑی کو اتار دیا، پھر قریش کی جانب متوجہ ہوکر (بلاخوف خطر) انھیں ملامت فرمانے لگیں، لیکن کافروںنے انھیں کچھ جواب نہ دیا، آنحضور علیہ الصلوٰۃ والتسلیم نے (اس اذیت کے باوجود )اپنی عادت مبارکہ کے مطابق سجدہ پورا کیا، جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو تین مرتبہ یہ دعافرمائی ، اے اللہ ! قریش کی گرفت فرما، عتبہ ، عقبہ ، ابوجہل اورشیبہ کی پکڑ فرما، اسکے بعد آپ مسجد حرام سے باہر تشریف لے گئے، راستے میں آپ کی ملاقات ابوالبختری سے ہوئی ، جس کی بغل میں کوڑا دبا ہوا تھا، اس نے آپکے چہر ہ انور پر ملال کے آثار دیکھے تو پوچھا کیا ہوا، آپ نے فرمایا مجھے جانے دو اس نے کہا نہیں میں آپ کو نہیں جانے دوں گا، جب تک آپ مجھے ساری بات نہیں بتادینگے مجھے محسوس ہورہا ہے کہ آپ کوکوئی بڑی تکلیف پہنچی ہے ، اسکے اصرار پر آپ نے تمام ماجراکہہ سنایا، اس نے کہا آئیے میرے ساتھ مسجد چلئے ، حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام اسکے ساتھ مسجد میں داخل ہوئے، ابوالبختری نے ابوجہل کے سرپر وہ کوڑا رسید کردیا، اس پر کافروں میں آپس میں ہاتھا پائی شروع ہوگئی، ابوجہل چلایا ، او!تم لوگوں کا ناس ہو، تمہاری اس آپکی ہاتھا پائی سے محمد (ﷺ)کا فائدہ ہورہا ہے، یہ تو چاہتے ہی یہی ہیں کہ ہمارے درمیان مخاصمت پیدا ہو جائے، اوروہ اورانکے ساتھی محفوظ رہیں ، صحیح بخاری میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ حضور انور ﷺپر اوجھڑی ڈالنے کے بعد وہ ہنسنے لگے۔ حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں کہ وہ ساتوں کافر میدان بدر میں قتل کردیے گئے ۔(بزار ، طبرانی)



  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: اذیت کے سلسلے .... علامہ رضاءالدین صدیقی


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •