قیامت کب آیے Ú¯ÛŒ (Ø+دیث نبوی ï·º )Û”
ایک دفعہ آپﷺ تقریر فرما رہے تھے کہ بدو Ø+اضر ہوا اور آتے ہی سوال کر بیٹھا کہ قیامت کب آئے گی؟ Û” آپﷺ Ù†Û’ اپنا خطاب جاری رکھا، Ú©Ú†Ú¾ Ø+اضرین سمجھے کہ آپ ï·º Ù†Û’ بدو Ú©ÛŒ بات نہیں سنی۔ آپﷺ Ù†Û’ بات Ú©Ùˆ سنا، اور اس کا جواب بھی دیا۔اپنی گفتگو سے فارغ ہو کر آپﷺ Ù†Û’ فرمایا:’’ بدو کہاں ہے؟۔اس Ù†Û’ کہا، Ø+ضور ï·º میں یہاں ہوں ۔آپﷺ Ù†Û’ فرمایا کہ ’’قیامت اس وقت آئے Ú¯ÛŒ جب لوگ امانت Ú©Ùˆ ضائع کرنے لگیں Ú¯Û’ ۔یہ قیامت Ú©ÛŒ نشانیوں میں سے ایک ہے‘‘۔ بدو بولا ØŒ ’’امانت کیونکر ضائع ہوگی؟۔ آپﷺ Ù†Û’ فرمایا ’’جب نا اہلوں Ú©Û’ ہاتھ میں کام (اختیار) آجائے گا ‘‘۔ (صØ+ÛŒØ+ البخاری ØŒ کتاب العلم صفØ+ہ 14)