Results 1 to 2 of 2

Thread: بارٹر سسٹم سے ڈیجیٹل کرنسی تک

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel بارٹر سسٹم سے ڈیجیٹل کرنسی تک

    بارٹر سسٹم سے ڈیجیٹل کرنسی تک

    coin.jpg
    زمانہ قدیم میں جب کرنسی کا تصور تک نہیں تھا، تب لین دین کے لئے اشیاء کے بدلے اشیاء کا نظام رائج تھا، اس نظام کو ’’بارٹر سسٹم‘‘ کہتے ہیں۔

    جیسا کہ چاول کے بدلے کپاس یا گندم کے بدلے دالیں۔آٹھویں صدی عیسوی سے قبل جاپان میں چاول اور دیگر اجناس، تیر کی نوک اور سونے کے چورے کو رقم کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔

    رفتہ رفتہ بھاری بھر Ú©Ù… اناج ØŒ دھاتی اشیاء اور دیگر بھاری اور زیادہ Ø+جم والی اشیاء ترجیØ+ات سے نکلتی Ú†Ù„ÛŒ گئیں اور مختلف دھاتوں Ú©Û’ چھوٹے چھوٹے Ù¹Ú©Ú‘Û’ رواج پاتے Ú†Ù„Û’ گئے Û” لوہے اور تانبے Ú©Û’ علاوہ دیگر دھاتیں بھی بارٹر سسٹم میں استعمال ہوتی رہیں ØŒ Ú©Ú†Ú¾ ہی عرصہ بعد لوگ دھاتوں Ú©Û’ وزن سے بھی اکتا گئے اور یوں سونے اور چاندی Ú©Û’ ہلکے Ù¹Ú©Ú‘ÙˆÚº Ù†Û’ جگہ بنالی ۔دراصل یہی کرنسی Ú©ÛŒ ابتداء تھی جو سکوں Ú©ÛŒ صورت میں رواج پا Ú†Ú©ÛŒ تھی۔

    سب سے پہلے 600قبل مسیØ+ میں ترکی Ú©Û’ صوبے مانیسہ Ú©Û’ ایک کاروباری شہر لیڈیا میں سونے اور چاندی Ú©Û’ Ù¹Ú©Ú‘ÙˆÚº پر مہر لگا کر سکے بنانے کا آغاز کیا گیاتھا اس سے تولنے Ú©ÛŒ ضرورت ختم ہو گئی اور Ù…Ø+ض Ú¯Ù† کر کام چلایا جانے لگا ۔ان سکوں پر کندہ مہر ہی اصلیت اور مالیت Ú©ÛŒ ضمانت ہوا کرتی تھی۔

    پہلے سکوں Ú©ÛŒ مالیت دھات Ú©ÛŒ قیمت Ú©Û’ برابر ہوا کرتی تھی یعنی جتنی مالیت Ú©ÛŒ دھات استعمال ہوئی ہوتی تھی اتنی مالیت سکوں پر کندہ ہوتی تھی۔لیکن رفتہ رفتہ سکے جاری کرنے والی Ø+کومتیں دھات Ú©ÛŒ قیمت سے کئی گنا زیادہ مالیت سکوں پر Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ù„Ú¯ گئیں۔اور آجکل تو سکوں پر Ù„Ú©Ú¾ÛŒ مالیت استعمال شدہ دھات Ú©ÛŒ قیمت سے کہیں زیادہ ہوتی ہے بلکہ اکثر ملکوں Ú©Û’ سکوں Ú©ÛŒ مالیت دھات Ú©ÛŒ قیمت سے 20 سے 30 گنا زیادہ Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ہوتی ہے۔کیونکہ اگر سکوں میں استعمال شدہ دھات اس Ú©ÛŒ مالیت سے زیادہ ہو تو لوگ اسے پگھلا کر دوسری قسم Ú©Û’ استعمال میں Ù„Û’ آتے ہیں Û”

    قدیم چین Ú©Û’ گول سکوں میں چوکور سوراخ ہوا کرتا تھا جس Ú©Ùˆ باآسانی دھاگے یا رسی میں پرویا جا سکتا تھا Û” چین میں ان سکوں Ú©Ùˆâ€™â€™Ú©ÛŒØ´â€˜â€˜Ú©ÛØ § جاتاتھا۔اس دور میں امریکی ڈالرز اور برطانوی پائونڈز ،دونوں چاندی سے بنے ہوتے تھے ۔پہلا امریکی ڈالر1794Ø¡ میں بنایا گیا تھا جس میں 89.25 فیصد چاندی اور 10.75فیصد تانبا استعمال ہوا تھا جبکہ برطانوی پائونڈ میں ایک پاؤنڈ خالص چاندی استعمال ہوتی تھی۔

    1947ء آزادی کے وقت پاکستانی کرنسی نہیں بنی تھی چنانچہ شروع میں برطانوی ہند کے روپے پر پاکستان کی مہر لگا کر کام چلایا گیا ۔1948ء میں پاکستان نے اپنے نوٹ چھاپے اور دھاتی سکے بھی بنائے۔اس وقت ایک روپیہ میں سولہ آنے اور ہر آنے میں چار پیسے اور ایک پیسے میں تین پائی ہوتی تھیں ۔

    زمانہ قدیم میں جب کرنسی ابھی دھاتی سکوں Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں رائج تھی تو کاروبار Ú©Û’ سلسلے میں بسا اوقات لوگ کسی بااثریا مالدار یا کاروباری شخص Ú©Û’ پاس Ø+فاظت Ú©Û’ لئے رکھوا چھوڑتے تھے جو انہیں اسکی مالیت Ú©Û’ برابر کاغذ Ú©ÛŒ ایک پرچی رسید Ú©Û’ طور پر دے دیا کرتا تھا ۔جنہیں وہ Ø+سب ضرورت پرچی دکھا کر اپنی جمع رقم واپس بھی Ù„Û’ سکتا تھا اور اگر اس Ù†Û’ یہ رقم Ø¢Ú¯Û’ کسی اور Ú©Ùˆ دینا ہوتی تو وہ اس Ú©Ùˆ یہی پرچی تھما دیتا ۔بسا اوقات یہ پرچی سال ہا سال ’’سرکولیشن ‘‘میں رہتی۔سب سے پہلے کاغذی پرچی کا یہ طریقہ اہل چین Ù†Û’650 Ø¡ میں متعارف کرایا تھا جو رفتہ رفتہ دوسرے علاقوں تک پھیلتا چلا گیا۔ لوگوں Ú©Ùˆ لین دین کا یہ طریقہ بہت سہل لگا اور ایک عرصہ تک یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہا جو دراصل ’’کاغذی کرنسی‘‘کی ابتدائی Ø´Ú©Ù„ تھی۔

    لین دین کا یہ طریقہ Ø¢Ú¯Û’ Ú†Ù„ کر ریاستوں اور Ø+کمرانوں Ú©Ùˆ بھی بھا گیا جنہوں Ù†Û’ کافی سوچ بچار Ú©Û’ بعدیکساں سائز Ú©Û’ کاغذ Ú©Û’ نوٹوں کا با قاعدہ اجرا Ø¡ کیا جن پر ریاست Ú©ÛŒ طرف سے یہ عبارت درج ہوتی کہ’’متعلقہ ریاست Ø+امل ہذا Ú©Ùˆ مطلوبہ رقم طلب ادا کرنے Ú©ÛŒ پابند ہے ‘‘۔

    چین Ú©Û’ بعد جاپان Ù†Û’ بھی اس طریقے سے متاثر ہو کر 14ویں صدی میں کاغذی کرنسی Ú©Ùˆ Ø+کومتی سطØ+ پر متعارف کرایا۔یورپ میں سویڈن پہلا ملک تھا جس Ù†Û’ رسیدوں Ú©ÛŒ بجائے کاغذی نوٹوں Ú©Ùˆ باقاعدہ قانونی Ø´Ú©Ù„ دے کر نوٹوں Ú©Ùˆ رواج دیا۔اس Ú©Û’ بعد برطانیہ Ù†Û’ 1695میں ہندوستان Ù†Û’ بنک آف کلکتہ Ú©Û’ ذریعے 5 جنوری 1825 میں باقاعدہ نوٹوں کا اجراء کیا۔جبکہ پاکستان Ù†Û’ یکم اکتوبر 1948 Ø¡ Ú©Ùˆ کرنسی نوٹ پہلی بار جاری کئے۔اور یوں انیسوی صدی Ú©Û’ اوائل تک کاغذی کرنسی پوری دنیا میں براہ راست سرکاری سرپرستی میں Ø¢ گئی۔

    کرپٹو کرنسی ایک ایسی ڈیجیٹل کرنسی ہے جو Ø+کومتوں اور بنکوں Ú©Û’ قواعد Ùˆ ضوابط سے آزاد ہوتی ہے اور اسے خود ہی بنانا ہوتا ہے اور خود ہی انفرادی طور پر استعمال کرنا ہوتا ہے اسے جاپان Ù†Û’ سب سے پہلے 2009 Ø¡ روایتی کرنسی Ú©Û’ متبادل Ú©Û’ طور پر متعارف کرایا تھا۔اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ روپے پیسے Ú©Ùˆ سرکاری نگرانی سے آزاد رکھا جائے ۔کرپٹو کرنسی Ú©Ùˆ آپ ڈیجیٹل کرنسی کہیں یا کسی تجارتی لین دین کا ذریعہ ØŒ بہر صورت یہ ایک فرضی چیز ہے جسے آپ Ù…Ø+اورتاََ ہاتھی Ú©Û’ دانت Ú©ÛŒ طرØ+ دکھانے Ú©ÛŒ چیز کہہ سکتے ہیں Û”

    آجکل انٹر نیٹ پر ڈیجیٹل کرنسی کی کئی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔وہ یہ تشہیر بھی کر رہی ہیں کہ آنے والا ’’ پیپر فری کرنسی‘‘دور ہو گا یعنی کاغذ کے نوٹ ختم ہو جائیں گے اور اس کی جگہ ڈیجیٹل کرنسی لے لے گی۔یہ سننے میں بھی آیا ہے کہ دنیا کے کئی بڑے بڑے بینکوں نے اس کرنسی کو قبول بھی کر لیا ہے اور وہ رجسٹرڈ بھی ہو چکی ہیں۔ اور کئی ممالک میں ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے آن لائن شاپنگ شروع بھی ہو چکی ہے ۔

    سب سے پہلے کمپنی رکنیت Ú©Û’ خواہشمندوں Ú©Ùˆ ممبر بننے Ú©ÛŒ دعوت دیتی ہے جنہیں عموماََ 100 یورو سے لیکر 28 ہزار یورو تک کا کوئی ایک پیکج لینا ہوتا ہے Û” عموماََکمپنیاں ان پیکجز Ú©Ùˆ ایجوکیشن پیکج کا نام دیتی ہیں ۔اس پیکج Ú©Ùˆ Ø+اصل کر لینے Ú©Û’ بعد کمپنی اس ممبر Ú©Ùˆ ٹوکن دیتی ہے ۔ان ٹوکنوں Ú©ÛŒ تعداد ہر پیکج Ú©Û’ Ø+ساب سے مختلف ہوتی ہے ۔ایک مخصوص عرصے ( عام طور پر 90دن)Ú©Û’ بعد کمپنی ان ٹوکنوں Ú©ÛŒ تعداد Ú©Ùˆ دوگنا کر دیتی ہے۔ دوگنے ٹوکن Ø+اصل کرنے Ú©Û’ بعد ممبران Ú©Ùˆ یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ ان ٹوکنز Ú©Ùˆ ڈیجیٹل کوائن میں تبدیل کرا لیں Û”

    جو متعلقہ کمپنی بغیر کسی چارجز Ú©Û’ کر دیتی ہے۔اب صارف Ú©Ùˆ یہ اختیار Ø+اصل ہو چکا ہوتا ہے کہ وہ یہ کوائن بیچ سکے ۔اس طرØ+ صارف Ú©Ùˆ تقریباً دوگنا فائدہ Ø+اصل ہوسکتا ہے Û” اس وقت بے شمار کرپٹو کرنسی کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن میں چند ایک کمپنیوں Ú©Û’ نام یہ ہیں، بٹ کوائن (Bitcoin) ØŒ ایتھیرئیم (Ethereum)ØŒ داش (Dash)ØŒ کلاسک (Classic) اور بٹ کوائن گولڈ (Bitcoin Gold)۔بہر Ø+ال اس جدید کرنسی کا مستقبل کیا ہو گا ØŒ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم پاکستان Ú©ÛŒ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی Ú©Û’ ایک ترجمان Ú©Û’ مطابق دنیا بھر میں اس وقت کرپٹو کرنسی Ú©Û’ Ø+والے سے Ø´Ú©ÙˆÚ© وشبہات پائے جا رہے ہیں ۔شاید یہی وجہ ہے کہ Ø+کومت پاکستان نہ تو ڈیجیٹل کرنسی پر Ú©Ú¾Ù„ کر پابندی لگا رہی ہے اور نہ ہی اس Ú©ÛŒ Ø+وصلہ افزائی کر رہی ہے Û”

    تØ+ریر: خاور نیازی


    2gvsho3 - بارٹر سسٹم سے ڈیجیٹل کرنسی تک

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: بارٹر سسٹم سے ڈیجیٹل کرنسی تک

    2gvsho3 - بارٹر سسٹم سے ڈیجیٹل کرنسی تک

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •