نا شکری Û”Û”Û”Û”Û” Ø¹Ù„Ø§Ù…Û Ø§Ø¨ØªØ³Ø§Ù… الÛÛŒ ظÛیر
اگر انسان اپنے گردوپیش پر نظر ڈالے تو اس بات Ú©Ùˆ جانچنا Ú©Ú†Ú¾ مشکل Ù†Ûیں Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ بے شمار نعمتوں سے نواز رکھا ÛÛ’Û” Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ طر٠سے ملنے والی صØ+ت اور عاÙیت یقینا بÛت بڑی نعمت Ûیں۔ اسی طرØ+ نیک شریک٠زندگی، اولاد، والدین، بÛÙ† بھائی اور Ù…Ø+بت کرنے والے Ø§Ø¹Ø²Û ÙˆØ§Ù‚Ø§Ø±Ø¨ کا وجود بھی Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ بÛت بڑی نعمت ÛÛ’Û” اچھا روزگار اور معاشی کشادگی بھی Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ نعمت ÛÛ’Û” ان تمام نعمتوں Ú©Û’ باوجود دیکھنے میں آیا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù†ÙˆÚº Ú©ÛŒ بڑی تعداد Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ نعمتوں Ú©ÛŒ ناشکری کرتی رÛتی Ûے۔اچھے خاصے صØ+ت مند اور خوشØ+ال لوگ بھی مختل٠مواقع اور مجلس میں اپنی پریشانیوں کا ذکر کرتے Ûوئے نظر آتے Ûیں۔ کبھی Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ ذات کا اور کبھی تقدیر کا Ú¯Ù„Û Ú©ÛŒØ§ جاتا ÛÛ’ اور Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ اَنگنت نعمتوں Ú©Ùˆ نظر انداز کر دیا جاتا ÛÛ’Û” Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ قرآن مجید میں انسان Ú©Ùˆ اپنی بے پایاں نعمتوں کا اØ+ساس دلایا ÛÛ’ اور قرآن مجید Ú©Û’ متعدد مقامات پر اپنی بے پایاں نعمتوں کا ذکر کیا ÛÛ’Û” خصوصاً Ø³ÙˆØ±Û Ù†Ø+Ù„ میں Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ انسان Ú©Ùˆ عطا Ú©ÛŒ جانے والی بÛت سی نعمتوں کا ذکر Ùرماتے Ûیں جن میںدودھ، Ø´Ûد، پانی سے نکلنے والی مچھلیاں، انسان Ú©ÛŒ بیوی، اس Ú©ÛŒ اولاد، اس کا گھر اور اس Ú©ÛŒ اقامت گاÛیں شامل Ûیں۔ ان نعمتوں Ú©Ùˆ یاد کرانے کا مقصد جÛاں پر انسانوں Ú©Ùˆ اپنی نشانیوں سے Ø¢Ú¯Ø§Û Ú©Ø±Ù†Ø§ ÛÛ’ ÙˆÛیں پر ان Ú©Ùˆ شکر گزاری Ú©ÛŒ ترغیب دلانا بھی ÛÛ’Û” لیکن ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© Ø+قیقت ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ بے پایاں نعمتوں Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ باوجود بالعموم ناشکری Ú©Ùˆ اختیار کرتا ÛÛ’Û” پروردگار عالم Ù†Û’ اپنے کلام Ø+مید میں اپنی نعمتوں کا ذکر کرنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ انسان Ú©ÛŒ ناشکری کا بھی ØªØ°Ú©Ø±Û Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’Û” Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ø³ÙˆØ±Û Ø§Ø¨Ø±Ø§Ûیم Ú©ÛŒ آیت نمبر 34میں ارشاد Ùرماتے Ûیں: ''اور اÙس Ù†Û’ دی تمÛیں Ûر چیز‘ جو تم Ù†Û’ مانگی‘ اور اگر تم شمار کرو Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ نعمت Ú©Ùˆ (تو) Ù†Ûیں شمار کر سکو Ú¯Û’ اÙسے‘ انسان یقینا بڑا ظالم، بÛت ناشکرا Ûے‘‘۔ اسی طرØ+ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ø³ÙˆØ±Û Ø±Ø+من میں تکرار Ú©Û’ ساتھ ارشاد Ùرماتے Ûیں: ''تو اپنے رب Ú©ÛŒ کون (کون) سی نعمتوں Ú©Ùˆ تم دونوں جھٹلاؤ Ú¯Û’ (جن وانس)‘‘۔ اسی طرØ+ Ø³ÙˆØ±Û Ø¹Ø§Ø¯ÛŒØ§Øª میں Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ بÛت سی قسمیں کھانے Ú©Û’ بعد انسان Ú©ÛŒ ناشکری کا ذکر کرتے ÛÛŒÚºÛ”Ø³ÙˆØ±Û Ø¹Ø§Ø¯ÛŒØ§Øª Ú©ÛŒ آیت نمبر1سے6 میں ارشاد Ûوا: ''قسم ÛÛ’ دوڑنے والے (Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº Ú©ÛŒ) Ûانپتے Ûوئے، پھر Ø¢Ú¯ نکالنے والوں کی‘ سم مار کر۔ پھر Ø+Ù…Ù„Û Ú©Ø±Ù†Û’ والوں Ú©ÛŒ صبØ+ Ú©Û’ وقت۔ پھر ÙˆÛ Ø§Ú‘Ø§ØªÛ’ Ûیں اس وقت غبار۔ پھر جا گھستے Ûیں اس وقت (دشمن Ú©ÛŒ) کسی جماعت میں۔ بے Ø´Ú© انسان اپنے رب کا بÛت ناشکرا Ûے‘‘۔
Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ جÛاں پر انسان Ú©ÛŒ ناشکری کا ذکر کیا ÛÛ’ ÙˆÛیں پر قرآن مجید میں ناشکری Ú©Û’ نقصانات Ú©Ùˆ بھی واضØ+ طور پر بیان Ùرمایا ÛÛ’Û” Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ø³ÙˆØ±Û Ø§Ø¨Ø±Ø§Ûیم Ú©ÛŒ آیت نمبر 7میں Ùرماتے Ûیں: ''اور جب Ø¢Ú¯Ø§Û Ú©Ø± دیا تمÛارے رب Ù†Û’ یقینا اگر تم شکر کرو Ú¯Û’ (تو) Ø¨Ù„Ø§Ø´Ø¨Û Ø¶Ø±ÙˆØ± میں تمÛیں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¯ÙˆÚº گا اور بے Ø´Ú© اگر تم ناشکری کروگے (تو) Ø¨Ù„Ø§Ø´Ø¨Û Ù…ÛŒØ±Ø§ عذاب یقینا بÛت ÛÛŒ سخت Ûے‘‘۔ جÛاں پر Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ انÙرادی سطØ+ پر نا شکری Ú©ÛŒ صورت میں اپنے عذاب اور گرÙت کا ذکر کیا ÙˆÛیں پر Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ اجتماعی Ø+والوں سے بھی ناشکری Ú©Û’ انجام کوبڑے واضØ+ انداز میں بیان Ùرمایا ÛÛ’Û” Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ø³ÙˆØ±Û Ù†Ø+Ù„ میں ایک بستی کا ذکر کرتے Ûیں جس Ú©Ùˆ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ امن، اطمینان اور رزق Ú©ÛŒ نعمتوں سے نوازا تھا لیکن جب انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ نعمتوں Ú©ÛŒ ناشکری Ú©ÛŒ تو Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ اÙÙ† سے ان نعمتوں Ú©Ùˆ چھین لیا تھا۔ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ø³ÙˆØ±Û Ù†Ø+Ù„ Ú©ÛŒ آیت نمبر 112میں ارشاد Ùرماتے Ûیں: ''اور بیان Ú©ÛŒ Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ مثال ایک بستی Ú©ÛŒ (جو) تھی امن والی اطمینان والی‘ آتا تھا اس Ú©Û’ پاس اس کا رزق کھلا Ûر Ø¬Ú¯Û Ø³Û’ تو اس Ù†Û’ ناشکری Ú©ÛŒ Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ نعمتوں کی، تو چکھایا (Ù¾Ûنایا) اس Ú©Ùˆ Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ بھوک اور خو٠کا لباس اس ÙˆØ¬Û Ø³Û’ جو ÙˆÛ Ú©Ø±ØªÛ’ تھے‘‘۔
Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ قرآن مجید میں قوم سبا Ú©ÛŒ نعمتوں Ú©Û’ Ú†Ú¾Ù† جانے کا بھی ذکر کیا اس لیے Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ ناشکری Ú©Û’ راستے Ú©Ùˆ اختیار کر لیا تھا۔ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ø³ÙˆØ±Û Ø³Ø¨Ø§ Ú©ÛŒ آیت نمبر 15سے 17میں ارشاد Ùرماتے Ûیں: ''بلا Ø´Ø¨Û ÛŒÙ‚ÛŒÙ†Ø§ (قومÙ) سبا Ú©Û’ لیے تھی اÙÙ† Ú©Û’ رÛÙ†Û’ Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ù…ÛŒÚº ایک نشانی دوباغ دائیں اور بائیں جانب (تھے) (ÛÙ… Ù†Û’ انÛیں Ø+Ú©Ù… دیا تھا) کھاؤ اپنے رب Ú©Û’ رزق سے اور اÙس کا شکر ادا کرو‘ (ÛŒÛ) Ù¾Ø§Ú©ÛŒØ²Û Ø´Ûر ÛÛ’ اور(ÙˆÛ) بÛت بخشنے والا رب ÛÛ’Û” پھر اÙÙ†ÛÙˆÚº Ù†Û’ Ù…Ù†Û Ù…ÙˆÚ‘ لیا تو ÛÙ… Ù†Û’ بھیجا اÙÙ† پر زور کا سیلاب اور ÛÙ… Ù†Û’ اÙÙ† Ú©Ùˆ بدلے میں دیے اÙÙ† Ú©Û’ دوباغوں Ú©Û’ عوض میں (اور) دو باغ Ø¨Ø¯Ù…Ø²Û Ù…ÛŒÙˆÛ’ والے اور جھاؤ Ú©Û’ درختوں والے اور Ú©Ú†Ú¾ تھوڑی سی بیریوں والے تھے۔ ÛŒÛ ÛÙ… Ù†Û’ بدلا دیا اÙÙ†Ûیں اس ÙˆØ¬Û Ø³Û’ جو انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ùر کیا اور Ù†Ûیں ÛÙ… سزا دیتے مگر اÙسے جو بÛت ناشکرا Ûو‘‘۔ Ú©Ùر اور ناشکری Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ ان پر جو گرÙت Ùرمائی اس کا مزید ذکر Ø³ÙˆØ±Û Ø³Ø¨Ø§ Ú©ÛŒ آیت نمبر 18سے 19میں یوں Ûوا: ''اور ÛÙ… Ù†Û’ بنا دیں (یعنی آباد رکھیں) اÙÙ† Ú©Û’ درمیان اور (شام Ú©ÛŒ اÙÙ† ) بستیوں Ú©Û’ درمیان جÛاں ÛÙ… Ù†Û’ برکت Ú©ÛŒ تھی‘ Ú©Ú†Ú¾ بستیاں ( جو) سامنے نظر آنے والی تھیں اور ÛÙ… Ù†Û’ مقرر کر دی تھی (منزلیں) اÙÙ† میں چلنے Ú©ÛŒ (ÛÙ… Ù†Û’ Ú©Ûا) چلو اÙÙ† میں راتوں اور دنوں Ú©Ùˆ امن سے۔ پس اÙÙ†ÛÙˆÚº Ù†Û’ Ú©Ûا: اے Ûمارے رب تو دوری پیدا کر دے Ûمارے سÙروں Ú©Û’ درمیان۔ اور اÙÙ†ÛÙˆÚº Ù†Û’ ظلم کیا اپنی جانوں پر تو ÛÙ… Ù†Û’ بنا دیا اÙÙ†Ûیں (عبرت Ú©ÛŒ)Ú©Ûانیاں اور ÛÙ… Ù†Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ کر دیا اÙÙ†Ûیں، Ø¨Ù„Ø§Ø´Ø¨Û Ø§Ø³ میں یقینا نشانیاں Ûیں Ûر بÛت صبرکرنے والے (اور)بÛت شکر کرنے والے Ú©Û’ لیے‘‘۔
Ù…Ø°Ú©ÙˆØ±Û Ø¨Ø§Ù„Ø§ آیات سے ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª بالکل واضØ+ ÛÙˆ جاتی ÛÛ’ Ú©Û Ù†Ø§Ø´Ú©Ø±ÛŒ Ú©Û’ نتیجے میں نعمتیں Ú†Ú¾Ù† جاتی Ûیں اور Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ ناراضی وارد Ûوتی ÛÛ’Û” مشاÛدے سے ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª واضØ+ Ûوتی ÛÛ’ Ûر انسان امن اور سکون کا طلبگار ÛÛ’ لیکن اس Ú©Û’ Ø¨ÙˆØ¬ÙˆÛ Ø§Ù†Ø³Ø§Ù†ÙˆÚº Ú©ÛŒ بڑی تعداد بے سکونی، بدامنی، Ø°ÛÙ†ÛŒ خلÙشار اور دباؤ کا شکار رÛتی ÛÛ’Û” Ù…Ø°Ú©ÙˆØ±Û Ø¨Ø§Ù„Ø§ آیات سے ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª بھی سمجھ میں آتی ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ú©ÛŒ پریشانیوں Ú©Û’ متعدد اسباب میں سے ایک بڑا سبب Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ نعمتوں Ú©ÛŒ ناشکری بھی ÛÛ’Ø› Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ú©Ùˆ Ûر لمØ+Û Ù†Ø§Ø´Ú©Ø±ÛŒ سے بچنا چاÛیے اور شکر گزاری Ú©Û’ راستے پر گامزن رÛنا چاÛیے۔
ناشکری Ú©ÛŒ سنگینی Ú©Ùˆ سمجھنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ اس بات Ú©Ùˆ بھی سمجھنا ضروری ÛÛ’ Ú©Û Ù†Ø§ شکری Ú©Û’ تین درجات Ûیں۔1Û” دل سے کسی نعمت کا انکار کرنا، 2۔زبان سے ناشکری والے الÙاظ ادا کرنا۔ 3Û” اپنے اعمال سے ناشکری کااظÛارکرنا۔
اسی طرØ+ شکر گزاری Ú©Û’ بھی درجات Ûیں 1Û” دل سے Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ نعمتوں کا اعترا٠اور شکرکرنا،2Û” زبان سے Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©Û’ اØ+سانات کا شکر اور اس Ú©ÛŒ تعری٠کرنا۔3Û” اپنے عمل سے نعمتوں کا Ø´Ú©Ø±ÛŒÛ Ø§Ø¯Ø§ کرنا۔
بÛت سے لوگ عمل سے نا شکری کرنے Ú©Ùˆ ناشکری Ù†Ûیں سمجھتے‘ ان کا خیال ÛÛ’ Ú©Û Ø²Ø¨Ø§Ù† سے شکر ادا کرنا ÛÛŒ کاÙÛŒ ÛÛ’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ù†Ø¹Ù…ØªÙˆÚº Ú©Û’ ملنے پرعمل سے شکر ادا کرنا بھی ضروری ÛÛ’Û” اس Ú©ÛŒ ایک مثال یوں ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ù†Û’ قرآن مجید میں اپنے مال کوبے جا ضائع کرنے والوں Ú©ÛŒ اسی لیے مذمت Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ عمل سے ناشکری کااظÛار کرتے Ûیں۔ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ø³ÙˆØ±Û Ø¨Ù†ÛŒ اسرائیل Ú©ÛŒ آیت نمبر 27میں ارشاد Ùرماتے Ûیں: ''بے Ø´Ú© Ùضول خرچی کرنے والے شیطانوں Ú©Û’ بھائی Ûیں اور ÛÛ’ شیطان اپنے رب کا بÛت ناشکرا‘‘۔ Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ú©Ùˆ اپنی زبان اور دل‘ دونوں سے Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ نعمتوں کا شکر ادا کرنے Ú©Û’ ساتھ ساتھ اپنے اعمال سے بھی ناشکری والے عناصر Ú©Ùˆ باÛر نکال دینا چاÛیے۔ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ قرآن مجیدمیں اس Ø+قیقت Ú©Ùˆ واضØ+ Ùرماتے Ûیں Ú©Û ÙˆÛ Ø§ÛŒÙ…Ø§Ù† اور شکر Ú©Û’ راستے پر چلنے والوں پر گرÙت Ù†Ûیں Ùرماتا۔ Ø³ÙˆØ±Û Ù†Ø³Ø§ Ú©ÛŒ آیت نمبر 147 میں ارشاد Ûوا: ''کیا کرے گا Ø§Ù„Ù„Û ØªÙ…Ûیں عذاب دے کر اگر تم شکر کرو اور (صØ+ÛŒØ+ طور پر) ایمان Ù„Û’ آؤ اور Ø§Ù„Ù„Û Ù‚Ø¯Ø±Ø¯Ø§Ù† خوب علم رکھنے والا Ûے‘‘۔ اس آیت Ù…Ø¨Ø§Ø±Ú©Û Ø³Û’ معلوم Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† Ú©Ùˆ پریشانیوں سے نجات Ø+اصل کرنے اور Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ú©ÛŒ بے پایاں نعمتوں سے تسلسل سے بÛØ±Û ÙˆØ±Ûونے Ú©Û’ لیے ناشکری Ú©Û’ بجائے شکرگزاری کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± کرنا چاÛیے۔ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© وتعالیٰ Ûمیں زندگی Ú©Û’ Ûر موڑ پر اپنی بے پایاں نعمتوں پر شکر ادا کرنے Ú©ÛŒ توÙیق دے۔ آمین !