رواداری ۔۔۔۔۔۔ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
Rawadari.jpg
رواداری‘‘ Ú©Û’ معنی ÛŒÛ Ûیں Ú©Û Ø¬Ù† لوگوں Ú©Û’ عقائد یا اعمال Ûمارے نزدیک غلط Ûیں ان Ú©Ùˆ ÛÙ… برداشت کریں، ان Ú©Û’ جذبات کا Ù„Ø+اظ کرکے ان پر ایسی Ù†Ú©ØªÛ Ú†ÛŒÙ†ÛŒ Ù†Û Ú©Ø±ÛŒÚº جو ان Ú©Ùˆ رنج Ù¾Ûنچانے والی Ûو، اور انÛیں ان Ú©Û’ اعتقاد سے پھیرنے یا ان Ú©Û’ عمل سے روکنے کیلئے زبردستی کا Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± Ù†Û Ú©Ø±ÛŒÚº ’’ خدا Ú©Û’ نیک بندے ÙˆÛ Ûیں جو جھوٹ پر Ú¯ÙˆØ§Û Ù†Ûیں بنتےاور جب کسی نامناسب Ùعل Ú©Û’ پاس سے گزرتے Ûیں تو خودداری Ú©Û’ ساتھ گزر جاتے Ûیں۔‘‘ (الÙرقان )
اگر ایک ÛÛŒ Ø´Û’ Ú©Ùˆ ایک شخص Ø³ÛŒØ§Û Ú©ÛÛ’ØŒ دوسرا سپید، تیسرا زرد اور چوتھا سرخ تو ممکن Ù†Ûیں ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ú†Ø§Ø±ÙˆÚº معاً سچے ÛÙˆÚºÛ” اگر ایک ÛÛŒ Ùعل Ú©Ùˆ ایک بÙرا Ú©Ûتا ÛÛ’ اور دوسرا اچھا، ایک اس سے منع کرتا ÛÛ’ اور دوسرا اس کا Ø+Ú©Ù… دیتا ÛÛ’ تو کسی طرØ+ ممکن Ù†Ûیں Ú©Û Ø¯ÙˆÙ†ÙˆÚº Ú©ÛŒ رائے صØ+ÛŒØ+ Ûو، دونوں برØ+Ù‚ ÛÙˆÚº اور دونوں امر Ùˆ Ù†ÛÛŒ کا کھلا Ûوا اختلا٠رکھنے Ú©Û’ باوجود اپنے Ø+Ú©Ù… میں درست ÛÙˆÚºÛ” جو شخص ایسے متضاد اقوال Ú©ÛŒ تصدیق کرتا ÛÛ’ اور ایسے متضاد اØ+کام Ú©Ùˆ برØ+Ù‚ قرار دیتا ÛÛ’ اس کا ÛŒÛ Ùعل دو Ø+ال سے خالی Ù†Ûیں Ûوگا۔ یا تو ÙˆÛ Ø³Ø¨ Ú©Ùˆ خوش کرنا چاÛتا ÛÛ’ØŒ یا اس Ù†Û’ اس مسئلے پر سرے سے غور ÛÛŒ Ù†Ûیں کیا اور بے سوچے سمجھے رائے ظاÛر کر دی۔ بÛرØ+ال دونوں صورتیں عقل اور صداقت Ú©Û’ خلا٠Ûیں اور کسی دانش مند اور Ø+Ù‚ پسند انسان کیلئے ÛŒÛ Ø²ÛŒØ¨Ø§ Ù†Ûیں Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ بھی مختل٠الخیال لوگوں Ú©ÛŒ تصدیق کرے۔
عموماً لوگ اس غلط ÙÛÙ…ÛŒ میں مبتلا Ûیں Ú©Û Ø¯Ø³ مختل٠خیالات رکھنے والے آدمیوں Ú©Û’ مختل٠اور متضاد خیالات Ú©Ùˆ درست قرار دینا ’’رواداری‘‘ ÛÛ’Û” Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û ÛŒÛ Ø¯Ø±Ø§ØµÙ„ ’’رواداری‘‘ Ù†Ûیں، عین مناÙقت Ûے۔’ ’رواداری‘‘ Ú©Û’ معنی ÛŒÛ Ûیں Ú©Û Ø¬Ù† لوگوں Ú©Û’ عقائد یا اعمال Ûمارے نزدیک غلط Ûیں ان Ú©Ùˆ ÛÙ… برداشت کریں، ان Ú©Û’ جذبات کا Ù„Ø+اظ کرکے ان پر ایسی Ù†Ú©ØªÛ Ú†ÛŒÙ†ÛŒ Ù†Û Ú©Ø±ÛŒÚº جو ان Ú©Ùˆ رنج Ù¾Ûنچانے والی Ûو، اور انÛیں ان Ú©Û’ اعتقاد سے پھیرنے یا ان Ú©Û’ عمل سے روکنے کیلئے زبردستی کا Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± Ù†Û Ú©Ø±ÛŒÚºÛ” اس قسم کا تØ+مل اور اس طریقے سے لوگوں Ú©Ùˆ اعتقاد Ùˆ عمل Ú©ÛŒ آزادی دینا Ù†Û ØµØ±Ù Ø§ÛŒÚ© مستØ+سن Ùعل ÛÛ’ØŒ Ø¨Ù„Ú©Û Ù…Ø®ØªÙ„Ù Ø§Ù„Ø®ÛŒØ§Ù„ جماعتوں میں امن اور سلامتی Ú©Ùˆ برقرار رکھنے کیلئے ضروری ÛÛ’Û” لیکن اگر ÛÙ… خود ایک Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û Ø±Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ باوجود Ù…Ø+ض دوسرے لوگوں Ú©Ùˆ خوش کرنے کیلئے ان Ú©Û’ مختل٠عقائد Ú©ÛŒ تصدیق کریں، اور خود ایک دستور العمل Ú©Û’ پیرو Ûوتے Ûوئے دوسرے مختل٠دستوروں کا اتباع کرنے والوں سے Ú©Ûیں Ú©Û â€™â€™Ø§Ù“Ù¾ سب Ø+ضرات برØ+Ù‚ Ûیں‘‘تو اس مناÙÙ‚Ø§Ù†Û Ø§Ø¸Ûار رائے Ú©Ùˆ کسی طرØ+’’رواداری⠘‘ سے تعبیر Ù†Ûیں کیا جا سکتا۔ مصلØ+تاً سکوت اختیار کرنے اور عمداً جھوٹ بولنے میں آخر Ú©Ú†Ú¾ تو Ùرق Ûونا چاÛیے۔
صØ+ÛŒØ+ رواداری ÙˆÛ ÛÛ’ جس Ú©ÛŒ تعلیم اسلام Ù†Û’ ÛÙ… Ú©Ùˆ دی ÛÛ’Û” ÛÙ… سے Ú©Ûا گیا ÛÛ’ Ú©Û: ØªØ±Ø¬Ù…Û â€™â€™ ÛŒÛ Ù„ÙˆÚ¯ خدا Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر جن دوسرے معبودوں Ú©Ùˆ پکارتے Ûیں ان Ú©Ùˆ برا Ù†Û Ú©ÛÙˆÛ”Û” ÛÙ… Ù†Û’ تو اسی طرØ+ Ûر قوم کیلئے اس Ú©Û’ اپنے عمل Ú©Ùˆ خوشنما بنا دیا ÛÛ’ پھر ان سب Ú©Ùˆ اپنے پروردگار Ú©ÛŒ طر٠واپس جانا ÛÛ’Û” ÙˆÛاں ان کا پروردگار انÛیں بتا دے گا Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ کیسے عمل کیے Ûیں۔‘‘ (انعام6:108)
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û â€™â€™ خدا Ú©Û’ نیک بندے ÙˆÛ Ûیں جو جھوٹ پر Ú¯ÙˆØ§Û Ù†Ûیں بنتے۔اور جب کسی نامناسب Ùعل Ú©Û’ پاس سے گزرتے Ûیں تو خودداری Ú©Û’ ساتھ گزر جاتے Ûیں۔‘‘ (الÙرقان 25:72)
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û â€™â€™ اے Ù…Ø+مد(ï·º)! ان سے Ú©ÛÛ Ø¯Ùˆ Ú©Û â€™â€™Ø§Û’ کاÙرو! Ù†Û Ù…ÛŒÚº ان معبودوں Ú©Ùˆ پوجتا ÛÙˆÚº جن Ú©Ùˆ تم پوجتے ÛÙˆ اور Ù†Û ØªÙ… اس معبود Ú©Ùˆ پوجنے والے ÛÙˆ جس Ú©Ùˆ میں پوجتا ÛÙˆÚºÛ” اور Ø§Ù“Ø¦Ù†Ø¯Û Ø¨Ú¾ÛŒ Ù†Û Ù…ÛŒÚº ان معبودوں Ú©Ùˆ پوجنے والا ÛÙˆÚº جن Ú©Ùˆ تم Ù†Û’ پوجا ÛÛ’ اور Ù†Û ØªÙ… اس معبود Ú©Ùˆ پوجنے والے ÛÙˆ جس Ú©Ùˆ میں پوجتا ÛÙˆÚºÛ” تمÛارے لیے تمÛارا دین ÛÛ’ اور میرے لیے میرا دین۔‘‘(الکٰÙر٠ˆÙ†109:1-6)
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û :’’دین میں کوئی زبردستی Ù†Ûیں Ûے۔‘‘ (البقر Û2:256)
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û :’’ اوربدی Ú©Ùˆ نیکی سے دÙع کرتے Ûیں اور جو Ú©Ú†Ú¾ ÛÙ… Ù†Û’ رزق دیا ÛÛ’ اس میں سے خرچ کرتے Ûیں اور جب کوئی نامناسب بات سنتے Ûیں تو اس سے درگزر کرتے Ûیں اور Ú©Ûتے Ûیں Ú©Û Ûمارے اعمال Ûمارے لیے اور تمÛارے اعمال تمÛارے لیے۔ تم Ú©Ùˆ سلام ÛÛ’ØŒ ÛÙ… جاÛلوں سے Ú©Ú†Ú¾ غرض Ù†Ûیں رکھتے۔‘‘ (القصص28: 54-55)
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û Ù€Ù€:’’ پس، تم ان Ú©Ùˆ Ø+Ù‚ Ú©ÛŒ دعوت دو اور اپنے مسلک پر جمے رÛÙˆ جیسا Ú©Û ØªÙ… Ú©Ùˆ Ø+Ú©Ù… دیا گیا ÛÛ’ اور ان Ú©ÛŒ خواÛشات Ú©ÛŒ Ûرگز پیروی Ù†Û Ú©Ø±Ùˆ اور Ú©ÛÙˆ Ú©Û â€™â€™ Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ جو کتاب اتاری ÛÛ’ اس پر میں ایمان لایا ÛÙˆÚº اور مجھے Ø+Ú©Ù… دیا گیا ÛÛ’ Ú©Û ØªÙ…Ûارے درمیان انصا٠کروں، Ø§Ù„Ù„Û Ûمارا بھی پروردگار ÛÛ’ اور تمÛارا بھی، Ûمارے اعمال Ûمارے لیے Ûیں اور تمÛارے اعمال تمÛارے لیے، Ûمارے اور تمÛارے درمیان کوئی Ø+جت Ù†Ûیں۔ Ø§Ù„Ù„Û ÛÙ… سب Ú©Ùˆ قیامت میں جمع کرے گا اور اسی Ú©ÛŒ طر٠واپس جانا Ûے۔‘‘ (الشوریٰ 42:15)
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û â€™â€™ اپنے ربّ Ú©Û’ راستے Ú©ÛŒ طر٠Ø+کمت اور Ø¹Ù…Ø¯Û Ù¾Ù†Ø¯ Ùˆ نصیØ+ت Ú©Û’ ساتھ بلائو اور ان Ú©Û’ ساتھ اچھے طریقے سے مباØ+Ø«Û Ú©Ø±ÙˆÛ”â€˜â€˜ (النØ+Ù„ 16:125)
ÛŒÛÛŒ ÙˆÛ’’رواداری‘ €˜ ÛÛ’ جو ایک Ø+Ù‚ پرست، صداقت پسند اور سلیم الطبع انسان اختیار کرسکتا ÛÛ’ اپنے عقیدے کا صا٠صا٠اظÛار Ùˆ اعلان کرے گا، دوسروں Ú©Ùˆ اس عقیدے Ú©ÛŒ طر٠دعوت بھی دیگا، مگر کسی Ú©ÛŒ دل آزاری Ù†Û Ú©Ø±Û’ گا، کسی سے بدکلامی Ù†Û Ú©Ø±Û’ گا، کسی Ú©Û’ معتقدات پر Ø+Ù…Ù„Û Ù†Û Ú©Ø±Û’ گا، کسی Ú©ÛŒ عبادات اور اعمال میں مزاØ+مت Ù†Û Ú©Ø±Û’ گا، کسی Ú©Ùˆ زبردستی اپنے مسلک پر لانے Ú©ÛŒ کوشش Ù†Û Ú©Ø±Û’ گا۔ باقی رÛا Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ Ø+Ù‚ جانتے Ûوئے Ø+Ù‚ Ù†Û Ú©Ûنا، یا باطل Ú©Ùˆ باطل سمجھتے Ûوئے Ø+Ù‚ Ú©ÛÛ Ø¯ÛŒÙ†Ø§ØŒ تو ÛŒÛ Ûرگز کسی سچے انسان کا Ùعل Ù†Ûیں Ûوسکتا۔ اور خصوصاً لوگوں Ú©Ùˆ خوش کرنے کیلئے ایسا کرنا تو Ù†Ûایت Ù…Ú©Ø±ÙˆÛ Ù‚Ø³Ù… Ú©ÛŒ خوشامد ÛÛ’Û” ایسی خوشامد Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ø®Ù„Ø§Ù‚ÛŒ Ø+یثیت سے ذلیل ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³ مقصد میں بھی کامیاب Ù†Ûیں Ûوتی جس کیلئے انسان اپنے آپ Ú©Ùˆ اس پست منزل تک گراتا ÛÛ’Û” قرآن کا صا٠اور سچا ÙÛŒØµÙ„Û ÛÛ’ Ú©Û:
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û : ’’ ÛŒÛود اور نصاریٰ تجھ سے Ûرگز راضی Ù†Û ÛÙˆÚº Ú¯Û’ جب تک Ú©Û ØªÙˆ ان Ú©ÛŒ ملت کا پیرو Ù†Û Ø¨Ù† جائے گا۔ صا٠کÛÛ Ø¯Û’ Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ Ø±Ø§Ø³ØªÛ ÛÛŒ سیدھا Ø±Ø§Ø³ØªÛ ÛÛ’ØŒ ÙˆØ±Ù†Û Ø§Ú¯Ø± تو Ù†Û’ اس علم Ú©Û’ بعد جو تیرے پاس آیا ÛÛ’ ان Ú©ÛŒ خواÛشات Ú©ÛŒ پیروی کی، تو کوئی Ø+امی Ùˆ مددگار تجھ Ú©Ùˆ خدا سے بچانے والا Ù†Û Ûوگا۔‘‘(Ø§Ù„Ø¨Ù‚Ø±Û 2:120)
’’جھوٹی رواداری‘‘ کا اظÛار تو خیر سیاسی اغراض کیلئے کیا جاتا ÛÛ’ اور اس دَور میں یے’جائز‘‘ ÛÛ’Û” Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ù…ØºØ±Ø¨ÛŒ ارباب ریاست Ú©ÛŒ کوششوں سے مدت Ûوئی Ú©Û Ø§Ø®Ù„Ø§Ù‚ اور سیاست Ú©Û’ درمیان Ù…Ùارقت کرا دی گئی ÛÛ’Û” لیکن اÙسوس Ú©Û’ قابل ان ’’مØ+ققین‘‘ کا Ø+ال ÛÛ’ØŒ جو عقل Ú©Ùˆ سوچنے اور Ùکر Ú©Ùˆ Ø+رکت کرنے Ú©ÛŒ زØ+مت دیئے بغیر اپنی مذÛبی تØ+قیقات کا ÛŒÛ Ø¹Ø¬ÛŒØ¨ Ù†Ø¸Ø±ÛŒÛ Ø¸Ø§Ûر Ùرمایا کرتے Ûیں Ú©Û â€™â€™ØªÙ…Ø§Ù… مذاÛب برØ+Ù‚ Ûیں‘‘۔ ÛŒÛ Ø¬Ù…Ù„Û Ø§Ú©Ø«Ø± ان لوگوں Ú©ÛŒ زبان سے سنا جاتا ÛÛ’ جن کا دعویٰ ÛÛ’ Ú©Û’’ ÛÙ… کوئی بات زبان سے Ù†Ûیں نکالتے اور Ù†Û ØªØ³Ù„ÛŒÙ… کرتے Ûیں جب تک Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Ùˆ میزان٠عقل میں تول Ù†Û Ù„ÛŒÚºâ€˜â€˜Û” جن مختل٠مذاÛب Ú©Ùˆ معاً برØ+Ù‚ Ûونے Ú©ÛŒ سند عطا Ú©ÛŒ جاتی ÛÛ’ØŒ ان Ú©Û’ اصول میں Ø³ÛŒØ§Û Ø§ÙˆØ± سÙید کا کھلا Ûوا Ùرق موجود ÛÛ’Û” ایک Ú©Ûتا ÛÛ’ Ú©Û’’خدا ایک Ûے‘‘۔ دوسرا Ú©Ûتا Ûے’’دو Ûیں‘‘۔ تیسرا Ú©Ûتا Ûے’’ تین Ûیں‘‘۔ چوتھا Ú©Ûتا Ûے’’بÛت سی قوتیں خدائی میں شریک Ûیں‘‘۔ پانچویں Ú©ÛŒ تعلیم میں سرے سے خدا کا تصور ÛÛŒ موجود Ù†Ûیں۔ کیا ÛŒÛ Ù…Ù…Ú©Ù† ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ø§Ù†Ú†ÙˆÚº سچے Ûوں؟
ایک انسان Ú©Ùˆ خدائی Ú©Û’ مقام میں Ù„Û’ جاتا ÛÛ’Û” دوسرا خدا Ú©Ùˆ کھینچ کر انسانوں Ú©Û’ بیچ میں اتار لاتا ÛÛ’Û” تیسرا انسان Ú©Ùˆ عبد اور خدا Ú©Ùˆ معبود قرار دیتا ÛÛ’Û” چوتھا عبد اور معبود دونوں Ú©Û’ تخیل سے خالی ÛÛ’Û” کیا صداقت میں ان چاروں کیلئے اجتماع Ú©ÛŒ گنجائش Ù†Ú©Ù„ سکتی ÛÛ’ØŸ ایک نجات Ú©Ùˆ صر٠عمل پر موقو٠رکھتا ÛÛ’Û” دوسرا نجات کیلئے صر٠ایمان Ú©Ùˆ کاÙÛŒ سمجھتا ÛÛ’Û” تیسرا ایمان اور عمل دونوں Ú©Ùˆ نجات Ú©Û’ لیے شرط قرار دیتا ÛÛ’Û” کیا ÛŒÛ ØªÛŒÙ†ÙˆÚº بیک وقت صØ+ÛŒØ+ Ûوسکتے Ûیں؟ ایک نجات Ú©ÛŒ Ø±Ø§Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ اور اس Ú©ÛŒ زندگی سے باÛر نکالتا ÛÛ’Û” دوسرے Ú©Û’ نزدیک نجات کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ اور اس Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ اندر سے گزرتا ÛÛ’Û” کیا ÛŒÛ Ø¯ÙˆÙ†ÙˆÚº راستے یکساں درست Ûوسکتے Ûیں؟ ایسے متضاد امور Ú©Ùˆ صداقت Ú©ÛŒ سند عطا کرنے والی Ø´Û’ کا نام اگر عقل ÛÛ’ تو پھر جمع بین الاضداد Ú©Ùˆ Ù…Ø+ال قرار دینے والی Ø´Û’ کا نام Ú©Ú†Ú¾ اور Ûونا چاÛیے۔
مذاÛب میں جو تصورات مشترک نظر آتے Ûیں، اÙسوس ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø·Ø+ÛŒ نظر رکھنے والے ان Ú©ÛŒ Ø+قیقت تک Ù¾ÛÙ†Ú†Ù†Û’ Ú©ÛŒ کوشش Ù†Ûیں کرتے اور Ù…Ø+ض سطØ+ پر Ù†Ú¯Ø§Û ÚˆØ§Ù„ کر چند غلط مقدمات Ú©Ùˆ غلط طریقے سے ترتیب دے کر غلط نتائج نکال لیتے Ûیں۔ Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ø¯Ø±Ø§ØµÙ„ ÛŒÛ Ø§Ø´ØªØ±Ø§Ú© ایک اÛÙ… Ø+قیقت Ú©ÛŒ طر٠Ûماری رÛنمائی کرتا ÛÛ’Û” ÙˆÛ Ù¾ØªÛ Ø¯ÛŒØªØ§ ÛÛ’ Ú©Û Ø¯Ø±Ø+قیقت ÛŒÛ ØªÙ…Ø§Ù… مذاÛب ایک ÛÛŒ اصل سے Ù†Ú©Ù„Û’ Ûیں۔ ان تمام تصورات اور تعلیمات کا مبدأ ایک ÛÛ’Û” کوئی ایک ذریعÛÙ” علم ÛÛ’ جس Ù†Û’ انسان Ú©Ùˆ مختل٠ممالک، مختل٠اوقات اور مختل٠زبانوں میں، ان مشترک صداقتوں سے روشناس کیا۔ کوئی ایک بصیرت ÛÛ’ اور اس بصیرت سے ÙˆÛ Ø³Ø¨ Ú©Û’ سب ایک ÛÛŒ قسم Ú©Û’ نتائج تک Ù¾ÛÙ†Ú†Û’Û” لیکن مذاÛب جب اپنی اصل اور اپنے مبدأ سے دور Ûوگئے تو ان میں Ú©Ú†Ú¾ خارجی تصورات اور اجنبی معتقدات Ùˆ تعلیمات Ù†Û’ Ø±Ø§Û Ù¾Ø§Ù„ÛŒØŒ اور Ú†ÙˆÙ†Ú©Û ÛŒÛ Ø¨Ø¹Ø¯ والی چیزیں اس مشترک مبدأاور مشترک بصیرت سے ماخوذ Ù†Û ØªÚ¾ÛŒÚºØŒ Ø¨Ù„Ú©Û Ù…Ø®ØªÙ„Ù Ø·Ø¨Ø§Ø¦Ø¹ØŒ مختل٠رجØ+انات اور مختل٠علمی Ùˆ عقلی مراتب رکھنے والے انسانوں Ú©ÛŒ طبع زاد تھیں، اس لیے انÛÙˆÚº Ù†Û’ ان مشترک بنیادوں پر جو عمارتیں تعمیر کیں، ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ نقشوں اور اپنی وضع Ùˆ Ûیئت میں بالکل ایک دوسرے سے مختل٠Ûوگئیں۔پس، Ø+Ù‚ اور صدق کا اگر Ø+Ú©Ù… لگایا جاسکتا ÛÛ’ تو اس اصل مشترک پر لگایا جا سکتا ÛÛ’ جو تمام مذاÛب میں پائی جاتی ÛÛ’ Ù†Û Ú©Û Ø§Ù† مختل٠تÙصیلی صورتوں اور Ûئیتوں پر، جن میں Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù…Ø°Ø§Ûب پائے جاتے Ûیں۔ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø+Ù‚ ایک جنس بسیط ÛÛ’ØŒ اس Ú©Û’ اÙراد میں اختلا٠نÛیں Ûوسکتا۔ جس طرØ+ ÛÙ… Ø³ÛŒØ§Û Ø§ÙˆØ± سپید، سرخ اور سبز پر Ù„Ùظ ’’رنگ‘‘ کا اطلاق یکسانی Ú©Û’ ساتھ کرتے Ûیں، اس طرØ+ خدا ایک ÛÛ’ اور خدا دو Ûیں اور خدا کروڑوں Ûیں Ú©Û’ مختل٠اØ+کام پر Ù„Ùظ ’’Ø+ق‘‘ کا اطلاق Ù†Ûیں کر سکتے۔
ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª Ú©Û ØªÙ…Ø§Ù… مذاÛب Ú©ÛŒ اصل ایک ÛÛ’ØŒ اور ایک صداقت ÛÛ’ جو مختل٠قوموں پر مختل٠زمانوں میں ظاÛر Ú©ÛŒ گئی، قرآن مجید میں صراØ+ت Ú©Û’ ساتھ بیان Ûوئی ÛÛ’Û” اس کتاب میں بار بار Ú©Ûا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ûر قوم میں خدا Ú©Û’ رسول اور پیغامبر آئے Ûیں: ØªØ±Ø¬Ù…Û â€™â€™Ù€Ù€ÛŒÛ ØªÙ…Ø§Ù… انبیاء Ùˆ رÙسل ایک سرچشمے سے صداقت کا پیغام Ø+اصل کرتے تھے:‘‘ (Ùاطر 35:24) ان سب کا پیغام ایک ÛÛŒ تھا، اور ÙˆÛ ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§Ú©ÛØŒ ØªØ±Ø¬Ù…Û Ù€Ù€ ’’خدا Ú©ÛŒ بندگی کرو اور تمام باطل معبودوں Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دو‘‘۔سب پر خدا Ú©ÛŒ طر٠سے ایک ÛÛŒ ÙˆØ+ÛŒ آئی تھی:‘‘(النØ+Ù„16:36)
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û Ù€Ù€Ù€Ù€â€™â€™ اے Ù…Ø+مد(ï·º)! تم سے Ù¾ÛÙ„Û’ ÛÙ… Ù†Û’ جو رسول بھی بھیجا ÛÛ’ ۔اس Ú©ÛŒ طر٠یÛÛŒ ÙˆØ+ÛŒ Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ù…ÛŒØ±Û’ سوا کوئی معبود Ù†Ûیں ÛÛ’ØŒ Ù„Ûٰذا تم میری بندگی کرو۔‘‘(انبیاء21: 25)
ان میں سے کسی Ù†Û’ ÛŒÛ Ù†Ûیں Ú©Ûا Ú©Û Ø¬Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ ÛÙ… پیش کر رÛÛ’ Ûیں، ÙˆÛ Ûماری اپنی عقل Ùˆ Ùکر کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ÛÛ’ØŒ Ø¨Ù„Ú©Û Ø³Ø¨ ÛŒÛÛŒ Ú©Ûتے رÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø³Ø¨ خدا Ú©ÛŒ طر٠سے ÛÛ’:
Ù+Ù€: ØªØ±Ø¬Ù…Û â€™â€™ ÛÙ… ÛŒÛ Ù‚Ø¯Ø±Øª Ù†Ûیں رکھتے Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ Ú©Û’ اذن Ú©Û’ بغیر کوئی Ø+جت لاسکیں۔ جو ایمان لانے والے Ûیں ÙˆÛ ØªÙˆ خدا ÛÛŒ پر Ø¨Ú¾Ø±ÙˆØ³Û Ø±Ú©Ú¾ØªÛ’ Ûیں اور ÛÙ… کیوں Ù†Û Ø®Ø¯Ø§ پر Ø¨Ú¾Ø±ÙˆØ³Û Ø±Ú©Ú¾ÛŒÚºØŒØ¬Ø¨ Ú©Û Ø§Ø³ÛŒ Ù†Û’ ÛÙ… Ú©Ùˆ Ûدایت بخشی Ûے۔‘‘ (ابراÛیم14:11-12)
پھر ان میں سے کسی Ù†Û’ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ù†Ûیں Ú©Ûا Ú©Û ØªÙ… Ûماری بندگی کرو، Ø¨Ù„Ú©Û Ø³Ø¨ ÛŒÛÛŒ Ú©Ûتے رÛÛ’ Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ پرست بن جائو:
Ù+Ù€:ØªØ±Ø¬Ù…Û Ù€Ù€â€™â€™ کسی بشر کا ÛŒÛ Ú©Ø§Ù… Ù†Ûیں Ú©Û Ø§Ù„Ù„Û Ø¬Ø¨ اس Ú©Ùˆ کتاب اور Ø+Ú©Ù… اور نبوت عطا کرے تو ÙˆÛ Ù„ÙˆÚ¯ÙˆÚº سے Ú©ÛÛ’ Ú©Û ØªÙ… خدا Ú©Û’ بجائے میرے بندے بن جائو، Ø¨Ù„Ú©Û ÙˆÛ ØªÙˆ ÛŒÛÛŒ Ú©ÛÛ’ گا Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ پرست بنو۔‘‘(آل عمران 3:79)
ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒ ÙˆÛ Ù…Ø´ØªØ±Ú© تعلیم جو تمام قوموں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ مذÛبی رÛنمائوں Ù†Û’ دی تھی۔