شعبان کی پندرھویں رات میں کیا ہوتا ہے؟
ایک اور روایت حضرت عائشہ ؓ ہی سے مروی ہے کہ آپ ؓ نے فرمایا: (اے عائشہ!) کیا تمہیں معلوم ہے کہ اس رات یعنی شعبان کی پندرھویں رات میں کیا ہوتا ہے؟حضرت عائشہؓ نے عرض کیا: یا رسولؐ اللہ! اس میں کیا ہوتا ہے؟ تو آپ ؐ نے فرمایا:اس سال جتنے انسان پیدا ہونے والے ہوتے ہیں وہ اس رات میں لکھ دیے جاتے ہیں اور جتنے لوگ اس سال میں مرنے والے ہوتے ہیں وہ بھی اس رات میں لکھ دیے جاتے ہیں۔ اس رات بنی آدم کے ا عمال اٹھائے جاتے ہیں اور اسی رات میں لوگوں کی مقررہ روزی اترتی ہے۔ (مشکوۃ المصابیح: رقم الحدیث1305)