میرے ابو ۔۔۔۔ آغا نیاز مگسی

mere abbu.jpg
آج سے نصف صدی قبل دہلی کے ایک اردو اخبار نے سکول کے چھوٹے بچوں کے مابین ایک دلچسپ تحریری مقابلہ کروایا جس کا موضوع تھا '' میرا باپ سب سے اچھا ہے ‘‘۔ بچوں کی بڑی تعداد نے اس مقابلے میں حصہ لیا اور اپنی اپنی رائے کا کھل کر اظہار کیا ان میں سے چند دلچسپ آراء کچھ اس طرح کی تھیں۔
1۔ ہمیں اپنے باپ کے ساتھ اس قدر مزہ آتا ہے کہ کبھی کبھی خیال آتا ہے کہ ہم ان سے پہلے کیوں نہیں ملے۔
2۔ میرے ابو سب سے اچھے ہیں۔ میں جب بھی ان سے ایک سکہ مانگتا ہوں تو وہ تقریر شروع کر دیتے ہیں کہ جب وہ میری عمر کے تھے تو خود محنت کر کے کماتے تھے۔ ساتھ ہی ان کا ہاتھ جیب میں جاتا ہے۔ وہ ایک سکہ نکال کر میرے ہاتھ پر رکھتے ہوئے کہتے ہیں '' بس میرے پاس یہی ایک سکہ رہ گیا تھا‘‘۔
3۔ میرے ابو ایک سپاہی ہیں جب میں پیدا ہوا تو وہ محاذ پر تھے جب انہوں نے مجھے دیکھا تو میں 3 سال کا ہو چکا تھا تھا مگر وہ میرے ساتھ اس قدر اچھا برتاؤ کرتے ہیں کہ لگتا ہے وہ مجھے ہمیشہ سے جانتے ہیں۔
4۔ میرے ابو ایک کسان ہیں ان کے پاس بہت سی گائے اور بھینسیں ہیں۔ان کے پاس سے جانوروں کی بو آتی رہتی ہے تو جب بھی مجھے جانوروں کی بو آئے تو میں سمجھ جاتا ہوں کہ میرے ابو گھر آ گئے ہیں۔