Results 1 to 2 of 2

Thread: کیا سیاست کھیل تماشا ہے؟ ۔۔۔۔ زین خٹک

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up کیا سیاست کھیل تماشا ہے؟ ۔۔۔۔ زین خٹک


    کیا سیاست کھیل تماشا ہے؟ ۔۔۔۔ زین خٹک
    جمہوریت عوامی حکومت کا دوسرا نام ہے، اس طرز حکومت میں عوام بااختیار ہوتے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق ووٹ کی طاقت سے پسندیدہ شخصیت کو مسند اقتدار سونپتے ہیں۔ حکومت سازی کے بعد عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین بنائے جاتے ہیں جو عوام کی زندگی میں آسانیوں کے ساتھ ساتھ حقوق کی فراہمی میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ حکومت کا مطلب ایسا نظام جس کا ہر اقدام عوام کی خوشحالی مدنظر رکھ کر اٹھایا گیا ہو۔ حکمران عوام کے خادم کا کردار نبھاتے ہیں جن کی اولین ترجیح عوامی ترقی ہے، اقتدار کے ایوانوں اور طاقت کے مراکز کو عوام کے حقوق دلانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ خزانے کو عوام کی امانت سمجھتے ہیں اور عوام کی خوشحالی کیلئے َصرف کرتے ہیں۔ حکومت میں ان کی حیثیت ایک نگران کی سی ہوتی ہے جس کا کام عوام کے مفادات کا تحفظ اور قومی سلامتی کو ہر صورت یقینی بنانا ہے۔

    مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مملکت خداداد میں جمہوریت کے نام پر ایک تماشا لگا ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں سینٹ انتخابات میں جو کچھ ہوا وہ نہ تو جمہوریت ہے اور نہ جمہوری روایات۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں نے جمہوری روایات کو تار تار کردیا۔ قومی اسمبلی میں اکثریت میں ہونے کے باوجود اپوزیشن کی کامیابی اور سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت کے باوجود حکومتی امیدوار کی جیت نہ صرف سوالیہ نشان ہے بلکہ جمہوریت کی نفی ہے۔ ان روایات کی داغ بیل ڈالی گئی جو آگے چل کر ملک میں جمہوریت کے لیے ناسور ثابت ہوں گی۔

    ہمارے ہاں جمہوریت شروع سے ہی پروان نہ چڑھ سکی کیونکہ یہاں معاشرتی روایات، جمہوریت سے زیادہ مضبوط ہیں۔ سرمایہ دار، خان، نواب اور وڈیرے حکومت کو گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں۔ چونکہ معاشرے میں طاقت کا سرچشمہ دولت اور پیسہ ہے۔ لہذا سرمایہ دار، خان، نواب اور وڈیرے غربت کا فائدہ اٹھا کر ملک کے 90 فیصد غریبوں پر “سرمایہ کاری” کرتے ہیں۔ پیسوں کی طاقت سے صرف اپنے آپ کو اقتدار کا اہل سمجھتے ہیں۔ غریبوں کے لئے سیاست کو شجر ممنوعہ قرار دے دیا گیا۔ یوں ملک پر گزشتہ 73 سالوں سے سرمایہ دار، خان،نواب اور وڈیرے قابض ہیں۔ لہذا ہماری جمہوریت سرمایہ داروں کے ہاتھوں کھلونا بنی ہوئی ہے۔

    حقیقی طور پر عوام کو آج بھی ووٹ کا اختیار حاصل نہیں۔ ان سے ووٹ چند جھوٹے دعووں اور بریانی کی دیگوں کے عوض خرید لیا جاتا ہے۔ سیاسی جماعتوں کا جائزہ لیا جائے تو سوائے چند ایک کے سب میں جمہوریت کے نام پر شہنشاہیت کا راج ہے۔ آج بھی پارلیمنٹ میں ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کا بل کثرتِ رائے سے منظور ہو جاتا ہے مگر غریب عوام سے متعلق قانون سازی پر کسی کی توجہ نہیں۔ آج بھی صرف وڈیرے کا بیٹا اسمبلیوں میں جاسکتا ہے کسی غریب کا بیٹا نہیں۔ ملک میں طبقاتی نظام رائج ہے۔ افسوس اس حوالے سے عوام میں بھی کوئی خاص شعور نہیں، وہ چند چھوٹے فائدوں جیسا کہ نوکری اور چند ٹکوں کی خاطر اپنے ووٹ جیسی قومی امانت کو لٹیروں کی جھولی میں ڈال کر ان سے ملکی دولت کی حفاظت کی توقع کرتے ہیں حالانکہ یہ ایسا ہی ہے جیسے دودھ کی رکھوالی کیلئے بلی پالی جائے۔ خدا سے دعا ہے کہ ہمارے ملک پر لطف و کرم کی بارش برساتا رہے، آمین۔
    2gvsho3 - کیا سیاست کھیل تماشا ہے؟ ۔۔۔۔ زین خٹک

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: کیا سیاست کھیل تماشا ہے؟ ۔۔۔۔ زین خٹک

    2gvsho3 - کیا سیاست کھیل تماشا ہے؟ ۔۔۔۔ زین خٹک

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •