Results 1 to 2 of 2

Thread: پاکستان ..... غوری

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up پاکستان ..... غوری

    پاکستان

    quaid e azam.jpg
    اس کے معنی ہیں پاک جگہ یا پاک لوگوں کی جگہ، پاک لوگوں کی سرزمین۔

    پاکستان اپنی ہستی اور نام کی پاکیزگی کے اعتبار سے بیت المقدس، بیت الحرم، وادی طور اور ریاست مدینہ طیبہ کے بعد ایسی پاک سرزمین کے نام سے وجود میں آیا جو معنوی لحاظ سےان تمام مقامات مقدسہ کے ہم پلہ ہے۔

    پاکستان اللہ تعا لیٰ کی طرف سے ایک نادر تحفہ اور بیش بہا عطیہ ہے۔اللہ تعالیٰ جل شانہ وہ رحیم ذات ہیں جس نے ماہِ رمضان میں قرآن مجید نازل فرمایا،اسی خدائے ر حیم و رحمان نے ماہِ رمضان مبارک کی ستائیسویں رات کوپاکستان جیسی عظیم الشان نعمت سے نوازا۔

    یہ بات اظہرمن الشمس ہے کہ 1857 سے لے کر 1947 تک کا نوے سالہ دور مسلمانوں نے شدید ابتلاء میں گزارا۔ معاشی سماجی سیاسی عمرانی ہر لحاظ سے پستی مسلمانوں کا مقدر بن چکی تھی۔ان حالات میں خطے میں امن وسکون کے لیے بہتر یہ ہی تھا کہ مسلمانوں کی علیحدہ ریاست ہو۔

    جس طرح مکہ کے مسلمانوں کے لئے ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی گئی تاکہ مسلمان ایک ایسی ریاست بنائیں ، جہاں قرآن و سنت کا قانون عملی طور پر نافذ ہو اور اللہ تعالی کی کبریائی آذادانہ طریقے سے بیان ہوسکے۔ اسی طرح عالم اسلام کے لئے بطور قلعے اور مسلمانان ہند کے لئے امن و سکون اور اسلامی رویات کی حامل ایک علیحدہ اسلامی ریاست کا قیام کیا گیا ، جہاں اسلام کو عملی شکل میں نافذ کرنا مقصود تھا۔ جس کے لئے کڑوڑوں لوگوں نے اپنا مال و اسباب چھوڑ کر بے سروسامانی کی حالت میں پاکستان ہجرت کی۔ تاکہ ریاست مدینہ کی نعمتوں سے ہمکنار ہوسکیں۔

    جب پاکستان کے حصول کے لئے تحریک آذاری زوروں پہ تھی تو خدائے بزرگ و برتر پر ایمان رکھنے والا عام مسلمان جس کے پاس سارا علم کلمہ طیبہ تک ہی محدود تھا ، وہ پورے یقین اور خلوص کے ساتھ اس تحریک کو دینی تحریک سمجھتا تھا اور نعرہ زن تھا ”لے کے رہیں گے پاکستان” اور “پاکستان کا مطلب کیا، لا الہ الا اللہ"۔

    ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ انگریزوں نے ہندوؤں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کو ہر میدان میں پیچھے رکھا۔ انھیں اعلی عہدوں پر فائز نہیں کیا جاتا تھا۔ بڑے بڑے ٹھیکے ہندوؤں کو دیئے جاتے تھے اور بڑے عہدوں پہ ہندوؤں کو فائز کیا جاتا تھا۔ کئی پوزیشن کے لئے مسلمانوں کے لئے ممانعت تھی۔

    برطانیہ نے اپنے دور حکومت میں بے شمار اسلامی ممالک پہ قبضہ کیا۔ جس میں ملائشیا، انڈونیشیا کا کچھ علاقہ، پاکستان، برما، انڈیا، سری لنکا، کویت، بحرین، قطر، عرب امارات، مسقط عمان، یمن، عراق، اردن، فلسطین، مصر، سوڈان اور نائیجیریا وغیرہ شامل ہیں۔

    اپنے دور حکومت میں برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک فرانس وغیرہ نے اسلامی ممالک میں اسلامی تعلیمات کو بری طرح مسخ کیا۔ سچے اور قابل علماء جو حق سے ہٹنے کو تیار نہ تھے انھیں سخت ترین اور تکلیف دہ سزا ئیں دی گئیں تاکہ اپنی مرضی کا اسلام متعارف کروایا جاسکے۔ اور یہی نہیں بلکہ قادیان میں نئے نبی کا شوشہ چھوڑنے اور اس گروہ کی پشت پناہی کرتے رہے تاکہ اسلام کی بنیادوں کو ہلایا جاسکے اور مسلمان صحیح اسلام سے دور ہوجائیں۔

    افسوس کی بات ہے کہ ہم نے برطانوی راج سے آذادی تو حاصل کرلی مگر ان کا پورا سسٹم یہاں موجود ہونے اور نئی مملکت پاکستان کی جڑیں کمزور ہونے کی وجہ سے ہمیں دیگر ابھرتی ہوئی عالمی طاقتوں نے اپنے جال میں پھانس لیا اور ہمیں اپنے مقصد کی طرف گامزن ہونے کی بجائے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتے رہے۔

    یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے لیکن الحمدللہ اللہ تعالی کے خاص فضل اور رحمت سے آج کا پاکستان اس پوزیشن میں ہے کہ کوئی اس کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ پاکستان کی بنیادوں میں کڑوڑوں مسلمان شہیدوں کا لہو ہے۔ شہیدکسی بھی قوم کا مان ہوتے ہیں۔ اور اللہ تعالی کے پیارے بندے ہوتے ہیں۔

    پاکستان اپنی آفریشن سے ہی ایک عظیم خطۂ ارض ہے ۔ جہاں دنیا کے بہترین موسم ہیں اور قدرت کے خزانوں سے مالا مال ہے۔ اور ایسی نایاب نعمتیں ہیں جس کے بارے میں ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں۔ جہاں اللہ کے مقرب ترین لوگوں کے مزارات ہیں اور دنیا کے بہترین مسلمان موجود ہیں جو اسلامی اقدار، لباس اور دنیاوی علوم اور مہارت کے لحاظ اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔ میں نے غیر ملک میں اپنے دور ملازمت میں پاکستانیوں جیسا جری اور محنت کش اور زیرک کارکن نہیں دیکھا ۔ پاکستان اور اسلام آپس میں لازم و ملزوم ہیں۔

    یاد رکھئیے کہ کوئی شخص یا کوئی قوم جو دنیا کے امن اور آتشی لئے اپنا لہو بہاتی رہی ہو، ایک نہ ایک دن ایسا ضرور آتا ہے جب رب کی ذات اسے اس کے انعام سے نوازتی ہے۔

    آج کا پاکستان 1947 سے بہت مختلف ہے، آج کا پاکستان 1965 سے مختلف ہے۔ آج کا پاکستان 1970 سے مختلف ہے۔ آج کا پاکستان 1979 سے مختلف ہے، آج کا پاکستان 1999 سے بہت زیادہ مختلف ہے۔ اور آج کا پاکستان 2001 سے بھی بہت مختلف ہے۔ وہ تمام جنگلی بھیڑیے جنھوں نے پاکستان میں پنجے گاڑھے ہوئے تھے آج ان کے دانت ٹوٹ رہے ہیں اور ان کے پنجے بھی جواب دینے لگے ہیں۔

    اللہ تعالی کے فضل و کرم اور رحمت سے آج پاکستان اتنا طاقتور ہے کہ اسے کان سے پکڑنے والے کو منہ کی کھانی پڑے گی اور ایسا سوچتے ہوئے اسے بارہا سوچنا پڑے گا۔ اور کسی سورما نے اپنی روش برقرار رکھتے ہوئے کوئی غلطی کی تو اسے اپنی غلطی کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی اور واضح معذرت بھی کرنا پڑے گی۔

    پاکستانی تاریخ کا المیہ رہا ہے کہ ہمارے اپنے ہی لوگوں کے ذریعے پاکستان کو بہت گہرا نقصان پہنچانے کی بارہا کوششیں کی گئیں۔ لیکن دشمنان وطن عزیز ہمیں کبھی بھی بے بس نہ کرسکے۔ بلکہ ہر حادثے کے بعد ہم زیادہ محتاط اور چوکنے ہوگئے اور اپنے دشمن اور دوست کو پہنچاننے کے قابل ہوگئے۔

    2019 کے بعد کا پاکستان، اپنی اصل منزل کی طرف رجوع کرے گا اور ہم نے جو دکھ اور مصائب جھیلے اور تکالیف کا سامنا کیا، اللہ رب العزت ہمیں ان تمام مشکلات کا ثمر دینے کے لئے بے قرار ہے۔

    جس طرح سخت گرمیوں میں رمضان شروع ہونے پر ڈر رہتا ہے کہ پورے روزے کیسے رکھ سکیں گے۔ لیکن اللہ تعالی کے فضل سے ایک ایک کرکے روزے گزر جاتے ہیں اور آخری عشرے کا تو ہر دن ہی خوشیوں سے مالا مال ہوتا ہے ۔ اسی طرح پاکستان کی تاریخ کا آخری عشرہ شروع ہوچکا ہے اور جلد ہی ہم عید کی خوشیاں دیکھیں گے۔

    میری ذاتی رائے یہ ہے کہ 2020 تا 2025 ستائسویں شب ہے اور 2025 تا 2030 تک بقیہ روزے ہیں اور 2030 کے بعد سے عید کا دور دورہ ہوگا انشاءاللہ۔

    اس دوران پاکستان کے پڑوسی ممالک پاکستان کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر دوستی کریں گے اور یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی قوت کو استحکام دیں گے اور تجارت کا حجم بھی بڑھے گا اور وہ ہمارے بھائی ممالک جو غیروں کا آلۂکار ہوا کرتے تھے، پاکستان کے قریب آجائیں گے اور پاکستان اہم پوزیشن حاصل کرلے گا۔ انشاءاللہ۔
    قا‏ئد اعظم محمد علی جناح صاحب نے12 جون، 1947 میں مسلم اسٹوڈنٹس فیڈریشن جالندھر کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوا، کہا کہ مجھ سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ پاکستان کا طرز حکومت کیا ہوگا؟ میں کون ہوتا ہوں پاکستان کے طرز حکومت کا فیصلہ کرنے والا؟ مسلمانوں کا طرز حکومت آج سے 13 سو سال پہلے قرآن مجید نے وضاحت کے ساتھ بیان کر دیا تھا۔ الحمدللہ قرآن مجید ہماری رہنمائی کے لیے موجود ہے اور تا قیامت موجود رہے گا۔

    قائداعظم محمد علی جناح صاحب نے لاہور میں 30 اکتوبر 1947 کو فرمایا کہ "دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی"

    پاکستان زندہ باد۔
    2gvsho3 - پاکستان ..... غوری

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: پاکستان ..... غوری

    2gvsho3 - پاکستان ..... غوری

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •