Results 1 to 2 of 2

Thread: Ø+کومت Ú©Ùˆ کسی اپوزیشن Ú©ÛŒ ضرورت نہیں Û”Û”Û” طارق Ø+بیب

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up Ø+کومت Ú©Ùˆ کسی اپوزیشن Ú©ÛŒ ضرورت نہیں Û”Û”Û” طارق Ø+بیب

    Ø+کومت Ú©Ùˆ کسی اپوزیشن Ú©ÛŒ ضرورت نہیں Û”Û”Û” طارق Ø+بیب

    الیکشن کمیشن سے ٹکرانا دراصل ایک نئی جنگ چھیڑنے Ú©Û’ مترادف تھا۔ یہ صورتØ+ال دیکھ کر مجھے وہ مریض یاد آ گیا جسے ہسپتال Ú©Û’ نفسیاتی وارڈ میں اس لیے داخل کرایا گیا تھا کہ وہ ہر مسئلے پر لمبی لمبی تقریریں کر Ú©Û’ مسئلہ Ø+Ù„ کرنے Ú©ÛŒ یقین دہانیاں کراتا تھا مگر اختتام پر یہ کہتا تھا کہ ''جب یہ مسئلہ Ø+Ù„ ہو جائے گا تو پھر میں غلیل بنائوں گا اور چڑیا ماروں گا‘‘۔ ایک روز ایک وزیرصاØ+ب ہسپتال Ú©Û’ دورے پر آئے، جب وزیر صاØ+ب Ù†Û’ اس مریض سے ملاقات Ú©ÛŒ تو مریض Ù†Û’ انہیں Ø+کومت Ú©ÛŒ خامیوں سے آگاہ کیا اور ان Ú©Û’ Ø+Ù„ کا طریقہ بھی بتایا۔ وزیر صاØ+ب اس Ú©ÛŒ باتوں سے بہت متاثر ہوئے اور ڈاکٹر Ú©Ùˆ مشکوک نظروں سے دیکھنے Ù„Ú¯Û’ جیسے ڈاکٹر Ù†Û’ غلط آدمی Ú©Ùˆ پاگل قرار دے کر زبردستی ہسپتال میں رکھا ہوا ہو۔ مریض سے پوچھا گیا کہ اگر تمہیں Ø+کومت دے دی جائے تو کیا کرو Ú¯Û’ØŸ مریض Ù†Û’ اپنا ''تفصیلی منشور‘‘ دینے Ú©Û’ بعد اختتام پر کہا: اس منشور پر عمل سے جب تمام معاملات Ø+Ù„ ہو جائیں Ú¯Û’ تو میں غلیل بنائوں گا اور چڑیا ماروں گا۔ اب اگر دیکھیں تو ہمارے Ø+کمرانوں کا Ø+ال اس Ú©Û’ بالکل برعکس نظر آتا ہے۔ وہ مریض مسئلے Ú©Ùˆ سلجھانے Ú©Û’ بعد غلیل نکال کر چڑیا مارنے کا اردہ رکھتا تھا مگر یہاں پر معاملہ یہ ہے کہ توجہ معاملات اور ان Ú©Û’ سلجھائو پر نہیں بلکہ غلیل سے چڑیا مارنے پر ہے۔ Ø+کومت Ú©Û’ پاس زبانی جمع خرچ تو بہت ہے مگر عملی طور پر Ú©Ú†Ú¾ کرنے Ú©Û’ بجائے اس Ú©ÛŒ تان مخالفین Ú©Û’ خلاف غلیل استعمال کرنے پر آ کر ٹوٹتی ہے۔
    موجودہ Ø+کومت جب قائم ہوئی تو یہ کئی Ø+والوں سے یکتا تھی۔ شاید سیاسی تاریخ Ú©ÛŒ یہ پہلی Ø+کومت تھی جس Ú©Û’ ساتھ تمام ادارے ایک پیج پر تھے۔ یہ وہ تاریخی Ø+کومت رہی‘ جسے اپنے ابتدائی دور میں کسی اپوزیشن کا سامنا نہیں تھا۔ Ø+کومت مخالف جو سیاسی جماعتیں موجود تھیں‘ وہ مقدمات Ú©ÛŒ بھول بھلیوں میں ایسے الجھی ہوئی تھیں کہ وہ Ø+کومت Ú©ÛŒ مخالفت کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتی تھیں۔ غرضیکہ دور دور تک کوئی مقابل نہیں تھا۔ Ø+کومت کا راستہ بالکل صاف تھا اور راوی چین ہی چین Ù„Ú©Ú¾ رہا تھا۔ ایسے مواقع خوش نصیبوں Ú©Û’ Ø+صے میں آتے ہیں اور سیاسی سمجھ بوجھ رکھنے والے ایسے ماØ+ول Ú©Ùˆ غنیمت جانتے ہوئے Ú¯Úˆ گورننس Ú©ÛŒ مثال قائم کر دیتے ہیں تاکہ اپنی پوزیشن Ú©Ùˆ مضبوط سے مضبوط تر بنا لیںاور مخالف چاہ کر بھی آئندہ کبھی سیاسی راہ میں Ø+ائل نہ ہو سکیں مگر یہاں ایسا نہیں ہوا بلکہ یہ اعزاز بھی اس Ø+کومت Ú©Û’ Ø+صے میں ہی آیا کہ کوئی مخالفت نہ ہونے Ú©Û’ باوجود Ø+کمران عوام Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ بھی ڈِلیور نہیں کر سکے۔ مہنگائی میں کمی، ادارہ جاتی اصلاØ+ات اور ملکی معیشت میں بہتری سمیت سب دعوے دھرے Ú©Û’ دھرے رہ گئے۔ ایسے میں کسی Ù†Û’ کارکردگی Ú©Û’ Ø+والے سے سوال کیا بھی تو Ø+کمران اسے ''اØ+تساب Ú©ÛŒ غلیل سے ماری گئیں چڑیاں‘‘ گنواتے نظر آئے۔
    اس Ø+کومتی ٹیم Ú©ÛŒ خصوصیت یہ تھی کہ میدان میں یہ اکیلی ہی کھیل رہی تھی اور پھر بھی شکست کھاتی نظر آ رہی تھی۔ اپنے دعووں پر عمل تو کیا کرنا تھا‘ قومی نوعیت Ú©Û’ معاملات‘ جن پر مخالف جماعتیں بھی Ø+مایت کر رہی تھیں‘ بھی اپنی نااہلی سے اس قدر گمبھیر بنا لیے جاتے کہ تماشا بن جاتے اور Ø+کومت تضØ+یک Ùˆ تنقید Ú©ÛŒ زد پر آ جاتی۔ مدتِ ملازمت میں توسیع کا معاملہ ہو یا ایف اے Ù¹ÛŒ ایف Ú©Û’ Ø+والے سے قوانین Ú©ÛŒ تیاری، صدارتی ریفرنس ہو یا رانا ثناء اللہ Ú©Û’ خلاف منشیات کا مقدمہ، آئی ایم ایف سے رجوع کرنا ہو یا مافیاز Ú©Û’ خلاف کارروائی، ہر معاملہ ایسے بھونڈے طریقے سے Ø+Ù„ کیا گیا کہ گورننس مذاق بن کر رہ گئی۔ Ø+کومتی ناپختہ کاری Ù†Û’ مخالف جماعتوں Ú©Ùˆ موقع فراہم کیا اور وہ Ø+رکت میں آنا شروع ہو گئیں۔ ان Ú©Û’ مفادات Ùˆ اہداف مشترکہ ہوئے تو اتØ+اد قائم ہو گیا اور بالآخر نصف مدت Ú©Û’ بعد کسی درجے پر Ø+کومت Ú©Ùˆ اپوزیشن کا سامنا کرنا Ù¾Ú‘ گیا۔ اب Ø+کومت‘ جو بغیر اپوزیشن Ú©Û’ بھی Ú©Ú†Ú¾ نہیں کر پا رہی تھی‘ Ù†Û’ اپنے سامنے اپوزیشن اتØ+اد دیکھا تو اس Ú©Û’ ہاتھ پائوں پھول گئے۔ اپوزیشن Ú©Û’ مقابل خود Ú©Ùˆ مضبوط ظاہر کرنے Ú©ÛŒ کوشش میں بھی ایسے ایسے بلنڈر کیے گئے کہ نالائقی Ú©Ú¾Ù„ کر سامنے آ گئی۔ Ø+کومت گورننس سے تو اپوزیشن Ú©Ùˆ شکست دینے Ú©ÛŒ اہلیت دکھا نہیں پا رہی تھی اس لیے اØ+تساب کا کوڑا استعمال کیا گیا۔ Ø+کومتی خوش قسمتی دیکھیں‘ اپوزیشن جماعتوں Ú©Û’ اندرونی اختلافات انہیں Ø+کومت Ú©Û’ خلاف کسی Ø+تمی فیصلے پر اکٹھا نہیں ہونے دے رہے۔ اس وقت بھی Ø+کومت Ú©Û’ پاس پورا موقع تھا کہ وہ Ú©Ú†Ú¾ سنبھل جاتی مگر Ø+کومت Ù†Û’ ''غلیل بنا کر چڑیا مارنے‘‘ کا عمل نہیں چھوڑا۔ اپنی کارکردگی پر بات کرنے Ú©Û’ بجائے مخالفین پر لفظی گولہ باری Ú©Ùˆ ہی ذریعۂ نجات سمجھ لیا گیا، یہی اس Ø+کومت کا Ú©Ù„ Ø+اصل ہے۔
    اس طرز پر 'نیا پاکستان‘ بنانے کا عمل جاری تھا کہ ضمنی انتخابات سر پر آن پہنچے۔ ضمنی انتخابات کوئی نئی بات تو تھے نہیں، پہلے بھی ہوتے رہے ہیں‘ ہرØ+کومت Ú©Û’ دور میں ہوئے ہیں اور اختیارات اور وسائل ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے عمومی طور پر سرکاری پارٹی Ú©Û’ امیدواروں Ú©Û’ کامیاب ہونے Ú©ÛŒ روایت رہی ہے مگر یہ پہلی Ø+کومت تھی جس Ù†Û’ اپنی ''دور اندیشی‘‘ سے کام لیتے ہوئے پہلے تو ان انتخابات Ú©Ùˆ نہ صرف زندگی Ùˆ موت کا مسئلہ بنا کر عوام Ú©Û’ سامنے پیش کیا، پھر اپنی جیتی ہوئی سیٹ پر شکست کھاکر اپنے Ø+والے سے شکست خوردہ ہونے کا تاثر بھی قائم کر لیا۔ ڈسکہ انتخابات میں تو ایسا غل مچا کہ دھند طنز Ùˆ تنقید کا استعارہ بن گئی۔ رہی سہی کسر ڈسکہ انتخاب Ú©Ùˆ کالعدم قرار دینے Ù†Û’ پوری کر دی۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس مقام پر ہی Ú©Ú†Ú¾ سمجھ بوجھ سے کام لیا جاتا مگر نادانیوں کا سلسلہ ابھی رکا نہیں۔ ان انتخابات Ú©Û’ بعد جب سینیٹ Ú©ÛŒ باری آئی تو یہاں بھی اناڑی پن پر مہر تصدیق ثبت کروائی گئی۔ ماضی میں سینیٹ میں تبدیلی کا عمل مخصوص طریقہ کار Ú©Û’ تØ+ت خاموشی سے مکمل ہوتا رہا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ سینیٹ انتخابات Ú©Û’ دوران ایسا ماØ+ول بن چکا تھا جیسے عام انتخابات ہو رہے ہوں۔ ان انتخابات میں اکثریتی پارٹی بن جانے Ú©Û’ باوجود قومی اسمبلی Ú©ÛŒ ایک نشست پر شکست کا ایسا ڈھنڈورا پیٹا گیا کہ فتØ+ بھی شکست دکھائی دینے لگی۔ Ø+کومت Ú©ÛŒ شکست کا تاثر قائم ہو جانا اپوزیشن جماعتوں Ú©ÛŒ سیاسی کامیابی کا نہیں بلکہ Ø+کومتی پھوہڑپن کا مظاہرہ تھا۔ نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ وزیراعظم صاØ+ب Ú©Ùˆ اپنی پارٹی اراکین Ú©Ùˆ 'بکائو‘ تسلیم کرنے Ú©Û’ بعد اعتماد کا ووٹ لینا پڑا Û” اس عمل Ù†Û’ پارٹی Ú©Û’ اخلاقیات Ú©Û’ دعووں کا بھی جنازہ نکال دیا۔ بہرØ+ال جب سینیٹ انتخابات Ú©Û’ بعد چیئرمین Ùˆ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ Ú©Û’ انتخابات بھی مکمل ہو گئے اور Ø+کومتی جماعت Ù†Û’ کامیابی Ø+اصل کر Ù„ÛŒ تو وزیراعظم Ù†Û’ اعلان کیا کہ اب وہ دوسری اننگز کھیلنے جا رہے ہیں۔ ان Ú©Û’ اس بیان سے یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ Ø+کومت Ù†Û’ سبق سیکھ لیا ہے اور اب معاملات Ú©Ùˆ الجھانے اور تنازعات میں Ù¾Ú‘Ù†Û’ Ú©Û’ بجائے عوامی مسائل پر توجہ دی جائے Ú¯ÛŒ مگر یہ امید بھی عین اس وقت دم توڑ گئی جب Ø+کومت غلیل Ù„Û’ کر الیکشن کمیشن کا شکار کرنے Ù†Ú©Ù„ پڑی۔
    اس سب Ú©Û’ باوجود‘ اس Ø+کومت کا برقرار رہنا اس Ú©ÛŒ خوش قسمتی کا مرہونِ منت ہے۔ آج بھی صورتِ Ø+ال اس Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں ہے۔ Ù¾ÛŒ ÚˆÛŒ ایم نامی اتØ+اد اختلافات Ú©Û’ باعث غیر یقینی صورتِ Ø+ال کا شکار ہو چکا ہے۔ لانگ مارچ ملتوی ہو چکا ہے۔ رمضان المبارک، عید اور اس Ú©Û’ بعد شدید گرمی اور بارشوں Ú©Û’ موسم Ú©ÛŒ وجہ سے اگلے چند ماہ تک Ø+کومت Ú©Û’ خلاف کسی بڑی تØ+ریک Ú©Û’ شروع ہونے Ú©Û’ امکانات نظر نہیں آتے۔ اب بھی اگر تØ+ریک انصاف Ú©ÛŒ Ø+کومت Ù†Û’ تصادم اور مخالفت برائے مخالفت Ú©ÛŒ پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے 'غلیل بنا کر چڑیا مارنے‘ Ú©ÛŒ رٹ نہ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÛŒ تو اس دوسری اننگز میں بھی Ø+کومت خود ہی اپنے لیے اپوزیشن ثابت ہو گی۔ پھر شاید یہ مدت تو پوری ہو جائے مگر آئندہ ایسے لوگوں Ú©Û’ لیے کوئی جگہ نہ ہو گی۔




    2gvsho3 - Ø+کومت Ú©Ùˆ کسی اپوزیشن Ú©ÛŒ ضرورت نہیں Û”Û”Û” طارق Ø+بیب

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: Ø+کومت Ú©Ùˆ کسی اپوزیشن Ú©ÛŒ ضرورت نہیں Û”Û”Û” طارق Ø+بیب

    2gvsho3 - Ø+کومت Ú©Ùˆ کسی اپوزیشن Ú©ÛŒ ضرورت نہیں Û”Û”Û” طارق Ø+بیب

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •