راستہ

ایک فقیر دریا کنارے بیٹھا تھا ،کسی نے پوچھا ،بابا کیا کر رہے ہو ۔
فقیر بولا :دریا پار کرنا ہے، مکمل بہہ جائے تو اتروں گا۔
وہ شخص بولا ،بابا کیسی باتیں کر تے ہو ، پانی بہنے کی صورت میں تو تم کبھی دریا پار نہیں کر پائو گے۔
فقیر نے کہا، یہی بات تو میں تم لوگوں کو سمجھانا چاہتا ہوں۔ تم لوگ ہمیشہ کہتے ہو ،ایک بار گھر کی ذمہ داریاں پوری ہو جائیں پھر میں نیکی کی جانب آئوں گا، نمازیں پڑھوں گااور صراط مستقیم پر چلوں گا۔ جیسے دریا کا پانی کبھی ختم نہیں ہوتا اور ہمیں پار جانے کا راستہ ملتا ہی نہیں اسی طرح زندگی ختم ہو جائے گی اور ہم زندگی کا راستہ کبھی پار نہیں کر پائیں گے۔