چھینکنا منع ÛÛ’ Û”Û”Û”Û”Û” کامران خان
chenknamanahay-1606997770-678-640x480.jpg
کلاس روم میں بیٹھے بیٹھے اچانک سے چھوٹو Ú©ÛŒ ناک میں خارش Ûوئی اور ایک دم کلاس Ú©Û’ کمرے میں جیسے بھونچال آگیا اور پورا Ú©Ù…Ø±Û â€™â€™Ø¢Úº چھوو‘‘ Ú©ÛŒ آواز سے گونج اٹھا۔ بس پھر کیا تھا، کلاس Ú©Û’ تمام بچے اس سے ایسے دور Ûوگئے جیسے اس سے بدبو آرÛÛŒ ÛÙˆÛ” اور استاد صاØ+ب Ù†Û’ Ùوراً اسے کلاس سے باÛر جانے کا Ø+Ú©Ù… جاری کردیا۔ مگر Ù¾ÛÙ„Û’ اس Ú©Û’ Ûاتھوں پر الکوØ+Ù„ ملا اسپرے کرنا Ù†Ûیں بھولے۔ اور پھر اپنے Ûاتھوں پر خالص سینیٹائزر لگایا۔
بس میں جاتے Ûوئے اچانک میرے Ú¯Ù„Û’ میں خراش Ûوئی اور گلا صا٠کرنے Ú©Û’ بÛانے میں تھوڑا سا کھانسا اور جب اپنے اردگرد نظر اٹھائی تو پوری بس Ú©Û’ مساÙر مجھے ایسے دیکھ رÛÛ’ تھے جیسے میرے سر پر دو عدد سینگ Ù†Ú©Ù„ آئے ÛÙˆÚºÛ”
خدا غارت کرے اس کورونا کو، انسان Ú©Ùˆ جینے بھی Ù†Ûیں دے رÛا۔ Ù¾ØªÛ Ù†Ûیں ایسا کیا ÛÛ’ Ú©Û Ø§ÛŒÚ© خوÙØŒ دÛشت جو لوگوں Ú©Û’ دلوں اور دماغ میں بٹھا دی گئی ÛÛ’Û” Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û ÛŒÛ ÙˆØ§Ø¦Ø±Ø³ تو کئی دÛائیوں سے ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ú©Ø¦ÛŒ صدیوں سے موجود ÛÛ’Û” نزلÛØŒ زکام، کھانسی، بخار جیسی علامات تو Ù¾ØªÛ Ù†Ûیں کب سے Ú†Ù„ÛŒ آرÛÛŒ Ûیں۔ اور اس Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø³Ø¨ Ú©Ùˆ Ù¾ØªÛ ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© وائرس ÛÛ’ جس Ú©ÛŒ زندگی کا Ø¯ÙˆØ±Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³Ø§Øª سے Ù¾Ù†Ø¯Ø±Û Ø¯Ù† کا Ûوتا ÛÛ’ اور اس Ú©Û’ بعد ÛŒÛ Ø®ÙˆØ¯ Ø¨Û Ø®ÙˆØ¯ ختم ÛÙˆ جاتا ÛÛ’Û” اس کےلیے اØ+تیاط تو Ûوتی ÛÛ’ مگر علاج Ù†Ûیں۔ تو پھر آج انسان میں اتنی دÛشت، اتنا خو٠پیدا کرنے Ú©ÛŒ کیا ضرورت ÛÛ’Û”
Ù¾ÛÙ„Û’ چھینک آتی تھی تو Ûمیں ÛŒÛ Ø³Ú©Ú¾Ø§ÛŒØ§ جاتا تھا Ú©Û Ø¬Ø¨ بھی چھینک آئے تو Ú©ÛÙˆ ’’الØ+مدللÛ‘ €˜ اور سننے والا Ú©ÛÛ’ ’’یرØ+Ù…Ú© اللÛ‘‘ اور چھینکنے والا پھر اس کا جواب دے۔ مطلب پوچھنے پر ÛŒÛ Ø¨ØªØ§ÛŒØ§ گیا Ú©Û Ø´ÛŒØ·Ø§Ù† کا Ù¹Ú¾Ú©Ø§Ù†Û Ù†Ø§Ú© میں موجود گندگی Ûوتی ÛÛ’ØŒ اس لیے جب چھینک آتی ÛÛ’ تو شیطان بھاگ جاتا ÛÛ’ØŒ یعنی ناک Ú©ÛŒ گندگی صا٠Ûوجاتی ÛÛ’Û” اسی لیے اس پر Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° کا شکر ادا کرنا چاÛیے۔ اور اگر بار بار چھینکیں آرÛÛŒ Ûیں تو پھر نزلÛØŒ زکام Ûوا ÛÛ’ اور نزلے Ú©Ùˆ بÛÙ†Û’ دو ÙˆØ±Ù†Û Ø¯Ù…Ø§Øº پر جم جائے گا اور بال جلدی سÙید Ûوجائیں Ú¯Û’Û” کوئی دوا لینے Ú©ÛŒ ضرورت Ù†Ûیں، بس Ø¬ÙˆØ´Ø§Ù†Ø¯Û Ù¾ÛŒ لو ٹھیک Ûوجائے گا۔ ÛŒÛ ØªÙˆ بزرگوں Ú©ÛŒ باتیں Ûیں، Ø§Ù„Ù„Û Ø¨Ûتر جانتا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù† میں کتنی سچائی ÛÛ’ مگر دعائیں تو اسلام Ûمیں سکھاتا ÛÛ’ اور اØ+ادیث Ú©ÛŒ روشنی میں ÛŒÛ Ø¯Ø¹Ø§Ø¦ÛŒÚº سکھائی جاتی Ûیں۔ پھر مسلمان اس موذی وائرس سے اتنا خوÙØ²Ø¯Û Ú©ÛŒÙˆÚºØŸ
یوں تو Ø+الات بÛتر ÛÙˆ رÛÛ’ Ûیں مگر اب Ø+الات Ú©Û’ بÛتر Ûونے سے بھی ڈر لگتا ÛÛ’ØŒ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø¹Ø§Ø¯Øª سی Ûوتی جارÛÛŒ ÛÛ’ اب تو ان Ø+الات کی۔ کوئی Ù…Ø+Ùوظ Ù†Ûیں، سبھی Ú©ÙˆØ®Ø·Ø±Û ÛÛ’ØŒ کس سے مگر معلوم Ù†Ûیں۔ Ûر کوئی ڈر رÛا ÛÛ’ØŒ کیوں؟ معلوم Ù†Ûیں۔ کوئی Ú©Ú†Ú¾ بولنے Ú©Û’ قابل Ù†Ûیں۔ کوئی کسی Ú©Ùˆ سننا پسند Ù†Ûیں کرتا۔ سب ایک دوسرے Ú©ÛŒ دیکھا دیکھی اس دوڑ میں بھاگ رÛÛ’ Ûیں۔ Ú©Ûاں جانا ÛÛ’ کسی Ú©Ùˆ Ù†Ûیں پتÛÛ” اصلاØ+ سب Ú©Ùˆ کرنی ÛÛ’ مگر اپنی Ù†Ûیں دوسروں کی۔ اس کورونا Ú©Û’ منظرنامے میں Ûمارے دماغوں میں ایک ایسا ڈر پیدا کیا جارÛا ÛÛ’ جس Ú©Ùˆ نکالنا Ûماری آنے والی نسلوں کےلیے بھی آسان Ù†Ûیں Ûوگا۔ Ú©Ú†Ú¾ لوگ Ú©Ûتے Ûیں Ú©Û ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ دجال Ú©ÛŒ آمد Ú©ÛŒ تیاری ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÙˆÛ Ú©Ø¦ÛŒ بیماریوں کا علاج کرے گا جو Ú©Û Ù„Ø§Ø¹Ù„Ø§Ø¬ ÛÙˆÚº گی۔ ÙˆØ§Ù„Ù„Û Ø§Ø¹Ù„Ù…Û”
مگر مجھے Ø+یرت مسلمانوں Ú©Û’ طرز عمل پر Ûوتی ÛÛ’ØŒ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÛŒÛ ØªÙˆ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¨Ø§Ø±Ú© Ùˆ تعالیٰ کا Ùرمان ÛÛ’ Ú©Û Ø¨ÛŒÙ…Ø§Ø±ÛŒ پیدا Ûونے سے Ù¾ÛÙ„Û’ اس کا علاج دنیا میں بھیجا جاتا ÛÛ’Û” انسان اسے کھوجنے میں ناکام رÛÛ’ تو اور بات ÛÛ’ØŒ مگر لاعلاج مرض اس دنیا میں صر٠ایک ÛÛŒ ÛÛ’ اور ÙˆÛ ÛÛ’ موت۔ اس لیے اگر ÛÙ… کسی Ú©Û’ چھینکنے یا کھانسنے سے ڈرنے Ú©Û’ بجائے اپنی موت Ú©Ùˆ یاد کرکے اپنی اپنی اصلاØ+ کرلیں، ØªÙˆØ¨Û Ú©Ø±Ù„ÛŒÚºØŒ Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° سے اپنے گناÛÙˆÚº Ú©ÛŒ معاÙÛŒ مانگ لیں، اپنے Ùرائض Ú©Ùˆ دل جمعی سے سر انجام دیں، برائیوں سے اجتناب کرلیں، ایک دوسرے کا Ûر دکھ تکلی٠میں ساتھ دیں، سنتوں Ú©Ùˆ عام کریں، تو شاید کسی Ú©Ùˆ بھی یوں Ù…Ù†Û Ú†Ú¾Ù¾Ø§ کر پھرنے Ú©ÛŒ ضرورت Ù†Û Ø±ÛÛ’Û” اور کوئی کسی Ú©Ùˆ چھینکنے پر ÛŒÛ Ù†Û Ú©ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ú¾Ø§Ø¦ÛŒ اپنا کورونا ٹیسٹ کرواؤ۔