جِن اور عورت ۔۔۔۔ مشتاق احمد یوسفی
jin Aur Aurat.jpg
گندے برتنوں کے ڈھیر سے گھبرا کر بیوی بڑبڑائی ''چراغ کا جن ہمیشہ مردوں کو ہی کیوں ملتا ہے ...خواتین کو کیوں نہیں ملتا...کاش !
آج میرے پاس بھی کوئی جِن ہوتا تو میرا بھی ہاتھ بٹا دیتا‘‘۔
بیوی کی یہ معصوم خواہش سن کرایک بہت بڑا جِن ظاہر ہوا اور بولا''قوانین کے مطابق ایک خاتون کو ایک وقت میں ایک ہی جِن مل سکتا ہے۔ہمارے ریکارڈ کے مطابق تمہاری شادی ہو چکی ہے۔اور تمہیں تمہارا جِن مل چکا ہے۔اسے ابھی تم نے سبزی منڈی بھیجا ہے۔راستے میں ٹیلر سے تمہارا سوٹ لیتے ہوئے۔گروسری سے گھر کا سامان لائے گا ۔یاد سے تمہارے لئے سر درد کی دوا بھی لازمی لائے گا۔اس کے بعد وہ اپنے کام کاج پر جائے گا ...اور آتے آتے شام کو تمہارے لئے تمہاری پسند کی آئس کریم بھی لے آئے گا .. !!
تمہارا جِن اگرچہ تھوڑا ٹائم زیادہ لیتا ہے ، مگر چراغ والے جِن سے زیادہ محنتی اور زیادہ کام کرنے والا ہے اور اتنا کچھ کرنے کے بعد ذلیل وخوار بھی ہو گا۔یہ سب ہمارے بس سے باہر ہے‘‘