نیلسن منڈیلا .....کال کوٹھری سے کرسی صدارت تک ۔۔۔۔ خاور نیازی
Nelson Mandela.jpg
''میں ایک مثالی جمÛوریت اور آزاد معاشرے کا خواÛØ´ مند ÛÙˆÚº جس میں تمام لوگ ایک ساتھ امن سے زندگی بسر کر سکیں اور انÛیں ایک جیسے مواقع میسر ÛÙˆÚº Û”ÛŒÛ Ù…ÛŒØ±Ø§ مشن ÛÛ’ جس Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لئے میں Ø²Ù†Ø¯Û ÛÙˆÚº لیکن اگر اس مشن Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لئے مجھے زندگی Ú©ÛŒ قربانی بھی دینا Ù¾Ú‘ÛŒ تو میں اس سے بھی دریغ Ù†Ûیں کروں گا‘‘۔
ÛŒÛ Ø§Ù„Ùاظ جنوبی اÙØ±ÛŒÙ‚Û Ú©Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ Ø³ÛŒØ§Û Ùام صدر اور ملک Ú©Ùˆ نسلی امتیاز سے پاک کرنے Ú©ÛŒ جدوجÛد Ú©ÛŒ علامت سمجھے جانے والے رÛنما نیلسن منڈیلا Ú©Û’ تھے ۔جو انÛÙˆÚº Ù†Û’ ''ریوونیا کورٹ ‘‘میں اپنے خلا٠تشدد Ú©Û’ ذریعے Ø+کومت کا ØªØ®ØªÛ Ø§Ù„Ù¹Ù†Û’ Ú©Û’ الزام Ú©Û’ ایک کیس میں اپنا دÙاع کرتے Ûوئے Ú©ÛÛ’ Û”ÙˆÛ Ù…Ø¹Ø¯ÙˆØ¯Û’ چند ان لیڈروں میں شامل تھے جنÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنی زندگی کا بیشتر ØŒ ایک چوتھائی سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø+ØµÛ Ø¬ÛŒÙ„ Ú©ÛŒ سلاخوں Ú©Û’ پیچھے گزارا۔ 27سال Ú©ÛŒ مسلسل قید Ú©Û’ بعد نیلسن منڈیلا Ú©Ùˆ جب رÛائی ملی تو انÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنی جدو جÛد کا آغاز ÙˆÛیں سے کیا جÛاں ستائیس سال Ù¾ÛÙ„Û’ ÙˆÛ Ù¾Ø§Ø¨Ù†Ø¯ سلاسل کر دئیے گئے تھے Û” ایسے لیڈر Ú©Û’ بارے میں مزید Ú©Ú†Ú¾ جاننا دلچسپی سے خالی Ù†Û ÛÙˆ گا۔
ذاتی زندگی
نیلسن منڈیلا 1918 Ø¡ میں جنوبی اÙØ±ÛŒÙ‚Û Ú©Û’ ایک چھوٹے سے گاؤں Ú©Û’ تھیمبو نامی قبیلے میں پیدا Ûوئے۔ پیدائشی نام رولیÛلا Ûلا رکھا گیالیکن خاندان میں انÛیں ''مادیبا ‘‘ Ú©Ûا جاتا تھا، سکول میں انکے استاد Ù†Û’ ان کانام تبدیل کر Ú©Û’ انگریزی نام ''نیلسن‘‘ رکھ دیا Û” یوں انÛیں نیلسن منڈیلا Ú©Û’ نام سے Ø´Ûرت ملی۔
نیلسن Ú©Û’ والد تھیمبو شاÛÛŒ خاندان Ú©Û’ Ø³Ø±Ø¨Ø±Ø§Û Ú©Û’ مشیر تھے Û” قبیلے Ú©Û’ سبھی لوگ عزت Ú©ÛŒ Ù†Ú¯Ø§Û Ø³Û’ دیکھتے تھے Û” نو برس Ú©ÛŒ عمر میں والد ÙˆÙات پا گئے Û” تھیمبو قبیلے Ú©Û’ Ø³Ø±Ø¨Ø±Ø§Û Ù†Û’ نیلسن Ú©ÛŒ Ø°Ûانت بھانپتے Ûوئے انÛیں شاÛÛŒ خاندان Ú©Û’ ایک اور مشیر Ú©ÛŒ سر پرستی میں دے دیا ØªØ§Ú©Û Ø§Ù†Ú©ÛŒ تربیت بÛتر انداز میں ÛÙˆ سکے Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ وکالت Ú©ÛŒ تعلیم Ø+اصل Ú©ÛŒ اور اپنے ساتھی اولیور تیمبو Ú©Û’ ساتھ مل کر 1952Ø¡ میں جوÛانسبرگ میں ایک دÙتر بنا کر Ø¨Ø§Ù‚Ø§Ø¹Ø¯Û Ù‚Ø§Ù†ÙˆÙ†ÛŒ پریکٹس کا آغا ز کیا Û” ان Ú©ÛŒ مدد سے بÛت سے نادار لوگوں Ú©Ùˆ انصا٠ملا ۔ساتھ ÛÛŒ ÙˆÛ '' اÙریقن نیشنل کونسل ‘‘میں شامل ÛÙˆ کر نسل پرستی Ú©Û’ خلا٠جدوجÛد میں شامل ÛÙˆ گئے Û”
نیلسن Ù†Û’ 1944Ø¡ میں جیل Ú©Û’ ایک پرانے ساتھی Ú©ÛŒ رشتے دار ایویلن نامی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ سے Ù¾ÛÙ„ÛŒ شادی Ú©ÛŒ Û” ایویلن ایک نرس تھی۔ان Ú©Û’ تین بچے تھے ۔لیکن نیلسن Ú©ÛŒ سیاسی مصروÙیات Ù†Û’ رÙØªÛ Ø±ÙØªÛ Ø§Ù†Ú©ÛŒ ازدواجی زندگی Ú©Ùˆ متاثر کرنا شروع کر دیاØ+تیٰ Ú©Û Ø§ÛŒÚ© دÙØ¹Û Ø§ÛŒÙˆÛŒÙ„Ù† Ù†Û’ نیلسن Ú©Ùˆ دھمکی دی Ú©Û Ø§Ú¯Ø± انÛÙˆÚº Ù†Û’ اسے نظر انداز کئے رکھا تو ÙˆÛ Ø§Ø³ پر گرم پانی پھینک دے گی۔لیکن پھر 1957Ø¡ میں دونوں Ú©ÛŒ راÛیں جدا ÛÙˆ گئیں۔ 1958Ø¡ میں نیلسن Ù†Û’ ایک خوبرو سماجی کارکن ونی میدیکیذ لا سے شادی کر لی۔ دونوں کا ملنا جلنا کئی سال پرانا تھا ۔شادی Ú©Û’ Ùوری بعد نیلسن Ú©Ùˆ روپوش Ûونا پڑا ۔صدر بننے Ú©Û’ بعد نیلسن Ù†Û’ اپنی قید Ú©Û’ دوران سماجی خدمات Ú©Û’ بدلے میں اپنی بیگم ونی Ú©Ùˆ بھی Ú©Ø§Ø¨ÛŒÙ†Û Ù…ÛŒÚº شامل کر لیا۔ جلد ÛÛŒ ونی پر پارٹی Ùنڈز Ú©Û’ غلط استعمال Ú©Û’ الزامات زور پکڑتے گئے جس Ú©Û’ سبب نیلسن Ù†Û’ اسے1996Ø¡ میں طلاق دے دی۔ 1998Ø¡ میں اپنی 80ویں Ø³Ø§Ù„Ú¯Ø±Û Ú©Û’ موقع پر موزمبیق Ú©Û’ سابق صدر Ú©ÛŒ Ø¨ÛŒÙˆÛ Ú¯Ø±ÛŒÚ©Ø§ مشیل سے تیسری شادی کی۔ گریکا Ú©Û’ سابق شوÛر 1996Ø¡ میں ایک Ø+ادثے میں Ûلاک ÛÙˆ گئے تھے Û”
جدو جÛد آزادی
نیلسن منڈیلا Ú©Ùˆ دور جدید میں ایک قابل اØ+ترام لیڈر Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے جو Ø´Ûرت اور مقام ملا ÛÛ’ ÙˆÛ Ø¨Ûت Ú©Ù… لوگوں Ú©Ùˆ نصیب Ûوا ÛÛ’ Û” انÛÙˆÚº Ù†Û’ جنوبی اÙØ±ÛŒÙ‚Û Ú©ÛŒ نسل پرست Ø+کومت Ú©Û’ خلا٠جو طویل جدو جÛد Ú©ÛŒ اس کا ثمر آج سب Ú©Ùˆ مل رÛا ÛÛ’ ۔نسل پرستی Ú©Û’ خلا٠نیلسن منڈیلا Ù†Û’ اپنے دوست تیمبو Ú©Û’ ساتھ ملکر جو Ù…ÛÙ… شروع Ú©ÛŒ Ø¢Ú¯Û’ Ú†Ù„ کر ÙˆÛ Ø§ÛŒÚ© تØ+ریک Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ اختیار کر گئی۔1956Ø¡ میں منڈیلا پر اپنے 155 ساتھیوں سمیت غداری کا Ù…Ù‚Ø¯Ù…Û Ú†Ù„Ø§ جو چا ر سال بعد ختم ÛÙˆ گیا۔1960Ø¡ میں اÙریقن نیشنل کونسل( اے این سی) Ú©Ùˆ کالعدم قرار دے دیا گیا جس Ú©Û’ سبب منڈیلا Ú©Ùˆ روپوش Ûونا پڑا۔ لیکن نسل پرست Ø+کومت Ú©Û’ خلا٠مظاÛروں میں شدت آتی گئی ۔ایک دن ستر Ú©Û’ قریب پرامن Ø³ÛŒØ§Û Ùام مظاÛرین Ú©Ùˆ گولی مار کر Ûلاک کر دیا گیا تو ÛŒÛ Ù¾Ø± امن تØ+ریک Ù†Û’ شدت پسندی کا Ø±Ø§Ø³ØªÛ Ø§Ø®ØªÛŒØ§Ø± کر لیا جس Ú©ÛŒ قیادت نیلسن منڈیلا Ú©Ùˆ کرنا Ù¾Ú‘ÛŒ Û” Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ù…Ù†ÚˆÛŒÙ„Ø§ Ú©Ùˆ گرÙتار کر لیا گیا۔ ان پر Ø+کومت مخال٠تØ+ریک Ú©Û’ ذریعے Ø+کومت کا ØªØ®ØªÛ Ø§Ù„Ù¹Ù†Û’ Ú©Û’ الزام لگا کر1964میں عمر قید Ú©ÛŒ سزا سنا کر پابند سلاسل کر دیا گیاتھا۔1980 میں منڈیلا Ú©Û’ Ø¯ÛŒØ±ÛŒÙ†Û Ø³Ø§ØªÚ¾ÛŒ اولیور تیمبو Ù†Û’ منڈیلا Ú©ÛŒ رÛائی Ú©Û’ لئے بین الاقوامی تØ+ریک شروع کی۔ اس دباؤ Ú©Û’ نتیجے میں 1990میں جنوبی اÙØ±ÛŒÙ‚Û Ú©Û’ صدر ای٠ڈبلیو ÚˆÛŒ کلارک Ù†Û’ اے این سی پر عائد پابندی Ú©Ùˆ ختم کر تے Ûوئے نیلسن منڈیلا Ú©Ùˆ رÛا کر دیا۔ 1993Ø¡ میں انÛیں امن Ú©Û’ نوبیل انعام سے نوازا گیا۔
1994Ø¡ میں انÛیں جنوبی اÙØ±ÛŒÙ‚Û Ú©Ø§ Ù¾Ûلا Ø³ÛŒØ§Û Ùام صدر بننے کا اعزاز Ø+اصل Ûوا۔ انتÛائی Ú©Ù… عرصے میں ان Ú©ÛŒ سیاسی بصیرت Ú©Û’ چرچے دنیا بھر میں Ûوئے ،انÛÙˆÚº Ù†Û’ دانشمندی کا مظاÛØ±Û Ú©Ø±ØªÛ’ Ûوئے سÙید Ùاموں Ú©ÛŒ طر٠دوستی کا Ûاتھ بڑھایا۔سÙید Ùام جنگ جو زولو قوم Ú©Ùˆ بھی دوستی Ú©ÛŒ دعوت دی۔ انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ù¾Ù†Û’ ملک میں امن Ú©ÛŒ بØ+الی Ú©ÛŒ کوششوں میں Ù‚Ø§Ø¦Ø¯Ø§Ù†Û Ú©Ø±Ø¯Ø§Ø± ادا کیا Ø¨Ù„Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©Û’ جس بھی کونے میں بد امنی دیکھی اس Ú©Û’ خلا٠آواز بلند کرتے پائے Ú¯Ø¦Û’Û”ÙˆÛ Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©Û’ ایک مدبر لیڈر Ú©Û’ طور پر بھی سامنے آئے اس کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ø§Ù† Ú©Ùˆ ملنے والی سو سے زائد اعزازی ڈگریوں سے Ûوتا ÛÛ’ Û” صدارت Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ Ú©Û’ بعد نیلسن منڈیلا جنوبی اÙØ±ÛŒÙ‚Û Ú©Û’ اعلی ترین سÙیر بن کر ایک نئے روپ میں سامنے آئے۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ ایچ آئی ÙˆÛŒ ایڈز Ú©Û’ خلا٠مÛÙ… چلائی اور اپنے ملک Ú©Ùˆ 2010 Ú©Û’ ÙÙ¹ بال ورلڈ Ú©Ù¾ Ú©ÛŒ میزبانی دلوانے میں کامیاب Ûوئے۔انÛÙˆÚº Ù†Û’ 2003 میں عراق Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ø¬Ù†Ú¯ میں Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ بڑھتے Ûوئے مظالم دیکھے تو بش سینئر Ú©Ùˆ ایک خط لکھا Ú©Û ''اپنے بیٹے Ú©Ùˆ ان مظالم سے روکو‘‘۔اس موقع پر انÛÙˆÚº Ù†Û’ مزید لکھا Ú©Û ''میں ایسی طاقت Ú©ÛŒ مذمت کرتا ÛÙˆÚº جس کا صدر دور اندیشی Ú©ÛŒ صلاØ+یت سے عاری ÛÙˆ ØŒ جو صØ+ÛŒØ+ طریقے سے سوچ بھی Ù†Ûیں سکتااور دنیا Ú©Ùˆ ØªØ¨Ø§Û Ú©Ø±Ù†Û’ پر تلا Ûوا Ûے‘‘ Û”