Results 1 to 3 of 3

Thread: تیسرے پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam تیسرے پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    تیسرے پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    Khulasa e Quran Para # 3.png
    تیسرے پارے کا آغاز بھی سورہ بقرہ سے ہوتا ہے۔تیسرے پارے Ú©Û’ شروع میں اللہ Ù†Û’ اس بات کا ذکر کیا کہ اللہ Ú©Û’ بعض رسولوں Ú©Ùˆ دوسرے رسولوں پر فضیلت Ø+اصل ہے‘ ان میں سے بعض Ù†Û’ اللہ Ú©Û’ ساتھ کلام کیا اور بعض Ú©Û’ درجات Ú©Ùˆ اللہ Ù†Û’ بلند فرمادیا اور یہ بات بالکل واضØ+ ہے کہ تمام رسولوں میں سے سب سے زیادہ بلند مقام ہمارے نبی Ù…Ø+مدﷺ کا ہے۔
    اس پارے میں آیت الکر سی ہے‘ جو قرآنِ مجید Ú©ÛŒ سب سے افضل آیت ہے۔آیت الکرسی Ú©ÛŒ تلاوت کرنے والے Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ شیاطین Ú©Û’ Ø+ملوں سے Ù…Ø+فوظ فرما لیتے ہیں۔
    تیسرے پارے میں اللہ تبارک وتعالیٰ Ù†Û’ بہت سے اہم واقعات بھی بیان کیے ہیں۔ پہلا واقعہ جناب ابراہیم علیہ السلام کا دربار ِنمرود میں اُس Ú©Û’ ساتھ اللہ Ú©ÛŒ ذات Ú©Û’ بارے میں مناظرانہ مکالمے کا ہے۔ جس وقت ابراہیم علیہ السلام دربارِ نمرودمیں جاکراللہ Ú©ÛŒ توØ+ید Ú©ÛŒ تبلیغ کرتے ہیں ‘تو ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ ذات Ú©Û’ بارے میں کہتے ہیں: میرا پروردگا ر زندہ بھی کرتا ہے اور مارتا بھی ہے۔ جواب میں نمرود کہتا ہے کہ میں بھی مارتا ہو Úº اور زندہ کرتا ہوں۔اس ظالم Ù†Û’ ایک مجرم Ú©Ùˆ آزاد کر دیا اور ایک بے گناہ Ú©Ùˆ موت Ú©Û’ گھاٹ اتار دیا۔ سیدنا ابراہیم علیہ السلام اس Ú©Û’ مکر Ú©Ùˆ دیکھ کر کہتے ہیں کہ بے Ø´Ú© اللہ تعالیٰ سورج Ú©Ùˆ مشرق سے Ù„Û’ کر آتا ہے‘ پس تُو اس Ú©Ùˆ مغرب سے Ù„Û’ کر آ۔یہ بات سن کر نمرود Ú©Û’ لبوں پر Ú†Ù¾ Ú©ÛŒ مہر Ù„Ú¯ گئی‘ اس لیے کہ وہ جانتا تھاکہ اس مطالبے Ú©Ùˆ پورا کرنا ناممکن ہے۔
    اس پارے میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ Ø+ضرت عزیر علیہ السلام Ú©Û’ اس واقعے کا بھی ذکر کیا ہے کہ وہ ایک اجڑی ہو ئی بستی Ú©Û’ پاس سے گزرے اور کہا کہ یہ بستی کیونکر دوبارہ زندہ ہو گی۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ عزیر علیہ السلام کوسو برس Ú©Û’ لیے سلا دیااور پھر ان Ú©Ùˆ دوبارہ زندہ کردیا۔
    Ø+ضرت عزیر علیہ السلام اور جناب ابراہیم علیہ السلام کا واقعہ یہ بات سمجھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ لیے قیامت Ú©Û’ دن مردوں Ú©Ùˆ زندہ کرنا چنداں مشکل نہیں ہے اور جب اللہ تبارک Ùˆ تعالیٰ انسانوں Ú©Ùˆ زندہ ہونے کا Ø+Ú©Ù… دیں گے‘ تو مردہ انسان بالکل صØ+ÛŒØ+ Ø+الت میں اٹھ کر Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوں Ú¯Û’Û”
    اس پارے میں اللہ تعالیٰ نے انفاق فی سبیل اللہ کی فضیلت کا بھی ذکر کیا ہے اور بتلایا کہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کیے گئے مال کو اللہ تعالیٰ سات سو گنا کر کے پلٹائیں گے اور کئی لو گوں کو اس سے بھی زیادہ بدلہ ملے گا۔ اس پارے میں اللہ تعالیٰ نے سود کی بھی مذمت کی اور کہا کہ جو لوگ سود کھانے سے باز نہیں آتے ‘ان کا اللہ او ر اس کے رسول کے خلاف اعلانِ جنگ ہے۔
    سورہ بقرہ Ú©Û’ بعد سو رہ آلِ عمران ہے۔سورہ آلِ عمران Ú©Û’ شروع میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس بات کا ذکر کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ قرآنِ مجید Ú©Ùˆ Ø+Ù‚ Ú©Û’ ساتھ نازل فرمایا جو سابقہ کتابوں Ú©ÛŒ تصدیق کرتا ہے اور اس سے قبل اس Ù†Û’ تورات اور انجیل Ú©Ùˆ نازل فرمایا تھا۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس سورہ میں اس امر کا بھی ذکر کیا کہ وہ رØ+مِ مادر میں انسانوں Ú©Ùˆ جس طرØ+ چاہتا ہے ‘صورت عطا فرما دیتا ہے‘ وہ بغیر رنگ‘ روشنی اورکینوس Ú©Û’ دھڑکتے ہوئے دل والا انسان بنا دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس سورت میں یہ بھی بتلایا کہ قرآن مجید میں دو طرØ+ Ú©ÛŒ آیات ہیں‘ ایک Ù…Ø+Ú©Ù… اور دوسری متشابہ۔ فرمایا کہ Ù…Ø+Ú©Ù… آیات کتاب Ú©ÛŒ اصل ہیں اور متشابہا ت Ú©ÛŒ تاویل کا علم صرف اللہ Ú©Û’ پاس ہے۔ جن لوگوں Ú©Û’ دلوں میں مرض ہوتا ہے وہ متشابہات Ú©ÛŒ تاویل Ú©Û’ پیچھے بھاگتے رہتے ہیں اور اہلِ ایمان کہتے ہیں ‘جو Ú©Ú†Ú¾ بھی ہمارے رب Ù†Û’ اتارا ہمارا اس پر کامل ایمان ہے۔ اس سورت میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ بتلایا کہ اللہ Ú©Û’ نزدیک دین صرف اسلام ہے اس لیے جو آخرت Ú©ÛŒ فلاØ+ Ùˆ بہبود کا خواہشمند ہے‘ اس Ú©Ùˆ اسلام کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔
    اس سورت میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ یہ بھی بتلایا کہ اللہ Ù†Û’ آدم ‘ نوØ+ ‘آلِ ابراہیم اور آلِ عمران Ú©Ùˆ دنیا پر فضیلت عطا فرمائی تھی۔سورہ آلِ عمران میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جنابِ عمران Ú©ÛŒ اہلیہ کا ذکر کیا ہے کہ انہوں Ù†Û’ منت مانی کہ وہ اپنے نوزائیدہ بچے Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ لیے وقف کر دیں گی۔ آپ Ú©Û’ یہاں پر بچے Ú©Û’ بجائے بچی Ú©ÛŒ ولادت ہوئی۔ جناب عمران Ú©ÛŒ اہلیہ Ù†Û’ اپنی منت Ú©Ùˆ بچی ہونے Ú©Û’ باوجود پورا کیا اور آپ کا نام مریم رکھ کر آپ Ú©Ùˆ جناب زکریاعلیہ السلام Ú©ÛŒ کفالت میں دے دیا۔اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جناب مریم Ú©Ùˆ اپنی بارگاہ میں قبول فرما لیااور آپ Ú©Û’ بچپن سے Ù„Û’ کر جوانی تک Ú©Û’ تمام ایام اللہ Ú©ÛŒ بندگی میں صرف ہوتے رہے‘ یہاں تک کہ بارگاہِ الٰہی سے آپ Ú©Û’ لیے یہ کرامت بھی ظاہر ہوئی کہ آپ Ú©Û’ پاس بے موسم Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ آنے Ù„Ú¯Û’Û” Ø+ضرت زکریا علیہ السلام جو مریم Ú©Û’ خالوبھی تھے‘ ایک دن اس Ù…Ø+راب میں داخل ہوئے ‘جہاں سیدہ مریم عبادت میں مشغول رہتی تھیں‘ انہوں Ù†Û’ سیدہ مریم سے پوچھاکہ آپ Ú©Û’ پاس یہ بے موسم Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ کہاں سے آتے ہیں؟ کہا: اللہ Ú©ÛŒ طرف سے آتے ہیں ‘وہ جس Ú©Ùˆ چاہتا ہے‘ بلا Ø+ساب رزق دیتا ہے۔ Ø+ضرت زکریاعلیہ السلام بے اولاد تھے اور آپ Ú©ÛŒ بیوی بانجھ تھیں۔ سیدہ مریم Ú©Û’ پاس بے موسم Ú©Û’ Ù¾Ú¾Ù„ دیکھ کر جناب زکریا علیہ السلام بھی رØ+مت ِالٰہی سے پُرامید ہوگئے اور آپ Ù†Û’ دعا مانگی: اے میرے پروردگار! مجھے بھی اپنی طرف سے پاک اولاد عطا فرما۔Ø+ضرت زکریا علیہ السلام Ù…Ø+راب میں نماز ادا فرما رہے تھے کہ فرشتے Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ پکارکر کہا: ''اے زکریا!آپ Ú©Ùˆ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف سے ÛŒØ+ییٰ نامی پارسا اورسردار بیٹے Ú©ÛŒ بشارت ہو‘‘۔ Ø+ضرت زکریا علیہ السلام اس Ú©Û’ بعد تین دن تک خلوت نشین ہوکر اللہ Ú©Û’ ذکر اور تسبیØ+ میں مشغول رہے۔
    اس Ú©Û’ بعد اللہ تعالیٰ Ù†Û’ جناب مریم Ú©Û’ ہاں سیدنا عیسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ معجزاتی ولادت کا ذکر کیا ہے۔ سیدہ مریم کادل اس بات Ú©Ùˆ قبول نہیں کررہا تھا‘ لیکن اللہ تعالیٰ Ù†Û’ ان کوبنا شوہر Ú©Û’ ایک بیٹا عطا کیا ‘جو اللہ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… سے Ú©ÙˆÚ‘Ú¾ اور برص Ú©Û’ مریضوں پر ہاتھ پھیرتے تو وہ شفایاب ہوجاتے۔ Ø+ضرت عیسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل Ú©Û’ لوگوں Ú©Ùˆ اللہ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… سے گھر میں کھائے جانے اور باقی رہ جانے والے کھانے Ú©ÛŒ بھی خبر دیتے تھے۔Ø+ضرت عیسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ معجزاتی پیدائش Ú©ÛŒ وجہ سے عیسائی ان Ú©Ùˆ اللہ کا بیٹا قرار دینے لگے۔اس پر اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرمایا کہ بے Ø´Ú© عیسیٰ Ú©ÛŒ مثال اللہ Ú©Û’ نزدیک آدم جیسی ہے‘ جن Ú©Ùˆ اللہ Ù†Û’ بن باپ اور بن ماں Ú©Û’ مٹی سے پیدا کیااور کہا 'ہوجا‘ تو وہ ہوگئے۔اس سورہ میں اللہ Ù†Û’ یہ بھی بتلایا کہ کفا رØ+ضرت عیسیٰ علیہ السلام Ú©ÛŒ جان Ú©Û’ درپے تھے۔اللہ Ù†Û’ Ø+ضرت عیسیٰ علیہ السلام Ú©Ùˆ بشارت دی کہ میں آپ Ú©Ùˆ زندہ اٹھا لوں گا اور کفار آپ کا بال بھی بیکا نہیں کرسکیں Ú¯Û’Û”
    اس سورہ میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ عالم ارواØ+ میں رسول کریمﷺ Ú©Û’ مقام کا بھی ذکرکیا ہے کہ عالم ارواØ+ میں اللہ Ù†Û’ انبیاء کرام Ú©ÛŒ روØ+ÙˆÚº سے اس بات کا عہد لیا تھا کہ اگر ان Ú©ÛŒ زندگی میں Ù…Ø+مد رسول اللہﷺ آ جائیں تو پھر ان پر ایمان لانا اور ان Ú©ÛŒ Ø+مایت کرنا گروہ انبیاء پرلازم ہوگا۔اس پارے Ú©Û’ آخر میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کفر پر مرنے والے‘ اگر زمین Ú©ÛŒ مقدار Ú©Û’ برابر سونا بھی Ù„Û’ کر آئیں تو اللہ تعالیٰ اس سونے Ú©Û’ بدلے میں بھی انہیں معاف نہیں کرے گا اور ان Ú©Û’ لیے درد ناک عذاب ہو گا۔





  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: تیسرے پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر


  3. #3
    Join Date
    Aug 2012
    Location
    Baazeecha E Atfaal
    Posts
    14,528
    Mentioned
    1112 Post(s)
    Tagged
    210 Thread(s)
    Rep Power
    27

    Default Re: تیسرے پارے کا خلاصہ ۔۔۔۔۔۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر

    Nice Sharing :-) Bohat Khoob Janaab :-)

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •